نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
کمبھ میلہ ہندوستان کی شمولیت اور عالمی معیار کے انتظام کی عکاسی کرتا ہے: نائب صدر جمہوریہ
ہندوستان کی خواہش مند آبادی نیوکلیئر پاور سے کم نہیں: نائب صدر جمہوریہ کا زور
ٹیکس ادا کرنے والی آبادی کے لیے بجٹ بوسٹر نے چاروں طرف چمک پیدا کی ہے:نائب صدر جمہوریہ کی نشاندہی
ترقی یافتہ قوم کا درجہ حاصل کرنے کے لیے فی کس آمدنی میں آٹھ گنا اضافہ درکار ہے:نائب صدر جمہوریہ
نائب صدرجمہوریہ کا کہنا ہے کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کو اقتصادی قوم پرستی کی روح کو پروان چڑھانا چاہیے
نائب صدر کا نئی دہلی میں اکاؤنٹنٹس کے عالمی فورم میں آئی سی اے آئی کی 75ویں سالانہ تقریب سے خطاب
Posted On:
02 FEB 2025 9:32PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج کہاکہ یہ ایک بجٹ بوسٹر رہا ہے اور میرے لیے یہ ایک کمبھ بوسٹر بھی رہا ہے۔ یہ دونوں آپس میں جُڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بجٹ بوسٹر، خاص طور پر ٹیکس ادا کرنے والے عوام کے لیے ہر طرف روشنی اور خوشحالی لے کر آیا ہے۔ کمبھ میلے کے اپنے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یہ انسانیت کے لیے بے مثال اہمیت کا حامل ہے، جب میں نے مقدس ڈبکی لگائی، جو 144 سال بعد آسمانی طور پر منعقد ہونے والا ایک منفرد واقعہ ہے، تب تک امریکہ کی آبادی سے زیادہ لوگ اس مقام کا دورہ کر چکے تھے۔ شاندار انتظام!"
انہوں نے ایک منفرد تقابل پیش کرتے ہوئے مزید وضاحت کی کہ کمبھ میں عالمی سطح کے انتظامات واضح تھے۔انہوں نے کہاکہ اتنے چھوٹے سے علاقے میں، اتنی بڑی انسانی اجتماع کاجس طرح خیال رکھا گیا ہے، یہ ہمارے اندر ہندوستان کی شمولیت اور امن کی عکاسی کرتا ہے۔ تقریب کے دوران ایک حادثے کو تسلیم کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے انتظامیہ کے تیز اور موثر ردعمل کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ ان کا انتظام اور ردعمل بجلی کے مانند اور نیوکلیئر تھا۔ یہ ایک لمحے میں ہو گیا تھا۔ انہوں نے صحت کی سہولیات، امن و امان کے انتظامات اور مدد کرنے والے ہاتھوں کی دستیابی کی ستائش کی، اس لیےآخر میں ایک ہندوستانی کے طور پر مجھے فخر ہے کہ ہم بحیثیت قوم اس دور میں پہنچ گئے ہیں ، جہاں اتنا بڑا انسانی اجتماع، عزم سے متاثر ہوا ہے۔ مذہبیت، سربلندی، روحانیت اور ہماری تہذیبی اخلاقیات کے لیے میں اس طرح کے مثالی انتظام سے وابستہ ہر فرد کو سلام پیش کرتا ہوں۔
نئی دہلی کے یشوبھومی میں منعقدہ اکاؤنٹنٹس کے عالمی فورم میں انڈین چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس انسٹی ٹیوٹ(آئی سی اے آئی) کی 75ویں سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے مشاہدہ کیا کہ ہندوستانی عوام اب ایک امنگوں سے بھرپور دور میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ امنگوں سے بھرپور رویہ اس حقیقت پر مبنی ہے کہ پچھلی دہائی میں ترقی کے معاملے میں کوئی بھی ملک ہندوستان کےجتنا آگے نہیں بڑھا۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ جب لوگ ترقی دیکھتے ہیں تو وہ فطری طور پر مزید کی خواہش رکھتے ہیں اور اسی جذبے نے انسانیت کے چھٹے حصے کو دنیا کی سب سے زیادہ امنگوں والی آبادی میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ تقاضا کرنے والی آبادی ایک اثاثہ ہے، لیکن یہ ایک چیلنج بھی ہے۔ اگر یہ بے چین ہو جائے تو یہ ٹائم بم کی مانند ہے ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ اگر اس توانائی کو درست سمت میں ڈھالا جائے تو یہ کسی جوہری طاقت سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ چند سالوں میں اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ٹیکنالوجی کی رسائی اور گہرے ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ ساتھ ایک بے مثال اور قابل ذکر اقتصادی ترقی کی ہے۔ بڑی معیشتوں میں اس کی ترقی نمایاں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امید اور امکان کا ماحول ہر طرف پھیلا ہوا ہے۔
پیشہ ورانہ اداروں کے کردار پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئےجناب دھنکھڑ نے کہاکہ میں مکمل طور پر محسوس کرتا ہوں کہ آپ جیسے اداروں میں نوجوانوں کی صلاحیت کو جوہری طاقت میں تبدیل کرنے اور اسے بے چین مزاج سے دور رکھنے کی قابلیت ہے۔
معاشی خدشات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا: ‘‘مجھے شدید تشویش ہوتی ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ بیلنس شیٹس غیر ضروری درآمدات کی بنیاد پر چمک رہی ہیں اور مالیات خام مال کی برآمدات پر پروان چڑھ رہی ہیں، تو اس کے نتیجے میں قومی معیشت کو نقصان پہنچتا ہے، کیونکہ زرمبادلہ کا غیر ضروری اخراج، روزگار کے مواقع کا نقصان اور کاروباری ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔"
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک ایسا چیلنج ہے جسے صرف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس ہی حل کر سکتے ہیں۔"معاشی قوم پرستی کے جذبے کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ ایک معزز طبقے کے طور پر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس اس قوم پرستانہ جذبے کو فروغ دینے اور پروان چڑھانے کے لیے بہترین پوزیشن میں ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ اس طرزِ عمل سے معیشت کو بے حد فائدہ ہوگا اور ہمیں زرمبادلہ میں اربوں ڈالر کی بچت ہوگی، جب کہ لاکھوں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباری ترقی میں اضافہ ہوگا۔
چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے کہاکہ عاشی استحکام کے معماروں، مالی سالمیت کے محافظ اور مالیاتی نظم و ضبط کے محافظوں کے طور پر آپ کو خاص طور پر ملک کو بے مثال ترقی اور خوشحالی کی طرف قدم بڑھانے میں تعاون دینے کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عصر حاضر میں، زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نمایاں طور پر اہمیت رکھتے ہیں، لیکن ایک پیشہ ور طبقے کے طور پر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس معیشت میں تبدیلی کے لیے سب سے زیادہ طاقتور اثر انداز ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے علاوہ کوئی اور طبقہ نہیں جو کاروباری اخلاقیات اور کاروباری ترقی میں انقلابی مثبت تبدیلی لا سکے۔انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ آپ کی منفرد حیثیت، جو کاروبار، مالیات اور حکمرانی کے سنگم پر ہے، آپ کو یہ صلاحیت دیتی ہے کہ آپ نچلی سطح سے لے کر اعلیٰ ترین کارپوریٹ کامیابیوں تک اصلاحات لانے اور ان میں تیزی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔ آپ میں یہ صلاحیت ہے کہ آپ بڑی تبدیلیوں کے مرکز بنیں جو ہماری معیشت میں نمایاں کردار ادا کریں گی۔
اپنے خطاب کے اختتام پر نائب صدر جمہوریہ نے ترقی یافتہ ملک کا درجہ حاصل کرنے کے چیلنج اور اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ملک بننے کے چیلنج کو آپ کو اپنی سطح پر سمجھنا ہوگا۔انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ ترقی یافتہ ملک کا درجہ واضح طور پر متعین نہیں ہے، لیکن کچھ عالمی معیارات کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔جناب دھنکڑ نے کہا کہ میرے محدود معاشی فہم کے مطابق ہماری فی کس آمدنی میں آٹھ گنا اضافہ ہونا ضروری ہے۔ یہ ایک مشکل چیلنج ہے، لیکن حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پرراجیہ سبھا کے رکن سی اے این ڈی گپتا،راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل جناب پی سی موڈی ، آئی سی اے آئی کے صدرسی اے رنجیت کمار اگروال، ،این آئی آر سی کے چیئر مین سی اے ابھی نَو اگروال اور دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔
**********
ش ح۔ م ع ن-ع ن
Urdu No. 5961
(Release ID: 2099030)
Visitor Counter : 29