عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

‘گجرات گورننس ماڈل’ کئی بہترین طرزِ حکمرانی کے اصول پیش کرتا ہے، جنہیں دیگر ریاستوں میں بھی کامیابی کے ساتھ اپنایا جا سکتا ہے۔:ڈاکٹر جیتندر سنگھ


وزیر اعظم نریندر مودی کے نظریے‘‘زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم سے کم حکومت ’’کے منتر کو کو اجاگر کیا

بھارت کو ایک عالمی گورننس ماڈل کے طور پر آگے بڑھانے کے لیے مرکز-ریاست کے باہمی تعاون کی وکالت کی

Posted On: 30 JAN 2025 4:56PM by PIB Delhi

گجرات کی راجدھانی گاندھی نگر می منعقد اچھی حکمرانی کے تعلق سے قومی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "گجرات گورننس ماڈل" کئی بہترین طرزِ حکمرانی کے اصول پیش کرتا ہے، جنہیں دیگر ریاستوں میں بھی کامیابی کے ساتھ اپنایا جا سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ مرکز میں نافذ کی جانے والی کئی اصلاحات اور گورننس کی جدید حکمت عملیاں سب سے پہلے گجرات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بطور وزیر اعلیٰ متعارف کرائی گئیں۔

پالیسی سازوں، سینئر بیوروکریٹس اور گورننس ماہرین کے ایک کل ہند مجمع سے  خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گزشتہ ایک دہائی میں طرزِ حکمرانی میں آنے والی تبدیلی کو سراہا۔ انہوں نے کہاکہ "یہ تبدیلی یکدم نہیں آئی بلکہ قومی سطح پر متعارف کی گئی کئی اصلاحات پہلے گجرات میں آزمائی گئیں اور بہتر کی گئیں، اور آج انہیں پورے ملک میں نافذ کیا جا رہا ہے۔"

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکمرانی کے کلچر میں ہونے والی بنیادی تبدیلی پر روشنی ڈالی، جس نے پالیسی سازی کو دہلی کے روایتی انتظامی مراکز سے نکال کر ملک کے مختلف خطوں تک پہنچایا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی اس ہدایت کا حوالہ دیا کہ گورننس کو مرکز سے دور لے جانے کے لیے بڑے پالیسی مباحثے، کانفرنسز اور عوامی روابط کے پروگرام ملک کے مختلف حصوں میں منعقد کیے جائیں، نہ کہ صرف نئی دہلی میں۔انہوں نے کہاکہحکمرانی پر مباحثے کو  کو دہلی سے باہر لے جا کر، ہم اصلاحات کو مزید جامع اور ملک کے ہر کونے کے عوام کی امنگوں کا عکاس بنا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YAFV.jpg

گجرات کے گاندھی نگر میں دو روزہ "اچھی حکمرانی سے متعلق قومی کانفرنس " کے افتتاح کے بعد مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا خطاب

مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گجرات کے گاندھی نگر میں دو روزہ"اچھی حکمرانی سے متعلق قومی کانفرنس " کا افتتاح کرنے کے بعد بھارت کے انتظامی ڈھانچے کے ارتقا کا ذکر کیا۔ انہوں نے سردار پٹیل کے اس وژن کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے بھارت کی مضبوط بیوروکریسی کو "اسٹیل فریم" کے طور پر پیش کیا تھا، جسے وزیر اعظم مودی کی حکومت نے "زیادہ حکمرانی، کم حکومت" کے نظریے کے تحت مزید بہتر بنایا۔وزیر موصوف نے کئی اہم اصلاحات کا ذکر کیا جن میں تقریباً 2000 غیر ضروری قوانین کا خاتمہ، تصدیق شدہ دستاویزات کی شرط کا ختم ہونا، اور نچلی سطح کی سرکاری ملازمتوں کے لیے انٹرویوز کا خاتمہ شامل ہیں۔ ان اصلاحات نے بیوروکریسی کو آسان اور شفاف بنایا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گورننس کی جدت کی ایک نمایاں مثال کے طور پر گجرات میں 2000 کی دہائی کے اوائل میں 24 گھنٹے دیہی بجلی کاری اسکیم کے نفاذ کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک بھر میں بجلی کی فراہمی غیر مستحکم تھی، گجرات نے بلا تعطل دیہی بجلی کی فراہمی کا آغاز کیا، جو بعد میں قومی سطح پر پھیلایا گیا۔بڑے پیمانے پر اس تبدیلی کا ذکر  کرتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ بھارت کے کئی حصوں میں بجلی کی قلت معمول بن چکی تھی۔ "ایک وقت تھا جب لوگ بجلی آنے پر تالیاں بجاتے تھے۔ آج بجلی کی کٹوتی نایاب ہو چکی ہے اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی ایک توقع بن چکی ہے، نہ کہ ایک عیش و آرام۔ یہ وہ حکمرانی کی تبدیلی ہے جو ہم نے حاصل کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VVZX.jpg

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت میں ڈیجیٹل حکمرانی میں ہونے والی پیشرفت کو اجاگر کرتے ہوئے عوامی انتظامیہ میں بڑی ٹیکنالوجی کی دخل اندازیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے آن لائن آر ٹی آئی درخواستیں، پینشنرز کے لیے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس اور ای آئی پر مبنی انتظامی فیصلے جیسے اقدامات کو بھارت کو حکمرانی کی جدت میں عالمی رہنما بنانے والی اہم مثالیں قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز حکمرانی کا مرکزی جزو بنیں گی، جو انتظامیہ کو مزید مؤثر، شفاف اور شہریوں کے لیے دوست بنا دیں گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عوامی شکایات کے ازالے کے نظام میں ہونے والی شاندار کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی، خاص طور پر سی پی جی آر اے ایم ایس  (سنٹرلائزڈ پبلک گریونس ریڈریسل اینڈ مانیٹرنگ سسٹم) کا ذکر کیا، جو اب دنیا بھر میں شہریوں  پر مرکوز حکمرانی کے لیے ایک ماڈل بن چکا ہے۔ انہوں نے سی پی جی آر اے ایم ایس  7.0 کو عوامی شکایات کے ازالے میں ایک اہم قدم قرار دیا، جس میں ٹیکنالوجی اور شہریوں پر پالیسیوں کی طاقت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ای آئی پر مبنی اصلاحات جیسے سیمنٹک سرچ اور پریڈکٹیو اینالیٹکس نے حکمرانی کو مزید جوابدہ بنا دیا ہے، انتظامیہ اور شہریوں کے درمیان خلا کو کم کیا ہے۔ 19 لاکھ سے زائد فیڈبیکز کے ساتھ اور 50فیصد  تک اطمینان کی سطح میں اضافے کے ساتھ، سی پی جی آر اے ایم ایس  عوامی اعتماد میں اضافے کی علامت بن چکا ہے۔ وزیر موصوف نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کی کہ وہ اس نظام کو مزید مستحکم کریں، اور اسے جدت، شفافیت اور مؤثر شکایات کے ازالے کا عالمی ماڈل بنانے کے لیے کام کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003TJO7.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2019 سے 2024 کے دوران بھارت میں حکمرانی میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے، جس میں ای گورننس نے شہریوں اور حکومت کے درمیان تعلقات کو آسان بنایا اور شفافیت میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ای آفس ورژن 7.0 کے وسیع پیمانے پر اپنانے سے وزارتوں میں کاغذی کام کا خاتمہ ہوا، جس سے انتظامیہ کی کارکردگی اور جوابدہی میں بہتری آئی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کی ای گورننس کے لیے عزم کو مزید مستحکم کیا گیا ہے، خاص طور پر نیشنل کانفرنس آن ای گورننس(این سی ای جی) جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے، جو 1997 سے مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 19 سے 25 دسمبر 2024 کے دوران ہونے والے چوتھے سوشاسن سپتاہ - اچھی حکمرانی ہفتہ کی کامیابی کو بھی اجاگر کیا، جسے ایک اہم قدم کے طور پر پیش کیا جو حکمرانی کی تبدیلی کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے پرشاسن گاؤں کی اور مہم کا ذکر کیا، جو وزیر اعظم نریندر مودی کےاگلی نسل کے اصلاحات کے وژن کے مطابق تھی، جس میں حکومت کو شہریوں کے قریب لانے کے لیے طریقہ کار کو آسان بنایا گیا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا گیا۔ اس مہم کے دوران 36,000 سے زائد کیمپوں کا انعقاد کیا گیا اور 700 سے زیادہ اضلاع میں تقریباً 2.89 کروڑ سروس درخواستوں کا حل نکالا گیا، جوہر سطح پر  حکومت کی شفافیت، جوابدہی اور شہریوں کو بااختیار بنانے کے عزم کا مظاہرہ کرتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ حکومت کی حکمرانی کو شہریوں کی ضروریات کے مطابق جوابی اور ہم آہنگ بنانے کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت کی خدمات کو مزید قابل رسائی، جوابدہ اور ٹیکنالوجی پر مبنی بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔ وزیر موصوف نے گجرات کو انتظامی کارکردگی کے لحاظ سے ایک معیار قرار دیا اور دیگر ریاستوں سے درخواست کی کہ وہ گجرات کے طرز حکمرانی کو اپنائیں تاکہ عوامی خدمات کی فراہمی اور انتظامیہ میں مزید بہتری لائی جا سکے۔

اچھی حکمرانی سے متعلق قومی کانفرنس  میں سینئر حکام اور ماہرین نے شرکت کی، جس نے بہترین طریقوں پر بات چیت کرنے اور بھارت بھر میں حکمرانی کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کا موقع فراہم کیا۔

کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ڈی اے آر اور  پی جی کے سیکریٹری، جناب وی  سری نیواس نے گاندھی نگر کانفرنس کو ایک سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ہے جس میں مصنوعی ذہانت کو خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور حکمرانی میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرنے کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا تبدیلی میں اہم کردار ہے جو حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلے کو کم کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گاندھی نگر کا ایونٹ 2014 کے بعد سے 28 ویں کانفرنس ہے، جو مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی رہنمائی میں منعقد ہوئی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا یقین ظاہر کیا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مسلسل تعاون مزید مؤثر اصلاحات کا سبب بنے گا، جس سے بھارت ایک عالمی سطح پر مؤثر حکمرانی کا ماڈل بن جائے گا۔

*******

ش ح۔  ع ح-ت ا

UNo.5812


(Release ID: 2097660) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil