جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 ہندوستان کا قابل تجدید توانائی کا انقلاب


2024 کی حصولیابیاں  اور 2025 کا روڈ میپ

Posted On: 22 JAN 2025 11:36AM by PIB Delhi

جیسے ہی ہندوستان ایک پائیدار مستقبل کی طرف اپنی منتقلی کو تیز کررہا  ہے، اس کی قابل تجدید توانائی (آر ای ) کے شعبے میں غیر معمولی  ترقی ہوئی ہے۔ 2024 میں، ملک نے شمسی اور ہوا سے حاصل ہونے والی  توانائی کی تنصیب، پالیسی میں پیش رفت، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری میں اہم پیش رفت کی ہے،اس طرح سے2025 میں حوصلہ مندانہ  اہداف  کے لیے اسٹیج تیار کیا ہے۔ 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر رکازی ایندھن  پر مبنی توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کے عزم کے ساتھ، ہندوستان صاف ستھری توانائی میں عالمی قائد  کے طور پر ابھر رہا ہے۔ 20 جنوری 2025 تک، ہندوستان کی کل غیررکازی  ایندھن پر مبنی توانائی کی صلاحیت 217.62 گیگا واٹ  تک پہنچ گئی ہے۔

سال 2024 میں ریکارڈ توڑ 24.5 گیگا واٹ شمسی صلاحیت اور 3.4 گیگا واٹ ہوا  سے حاصل ہونے والی  صلاحیت کا اضافہ ہوا، جو 2023 کے مقابلے میں شمسی تنصیب میں دو گنا سے زیادہ اضافہ اور ہوا کی تنصیب میں 21 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ اضافہ حکومتی ترغیبات، پالیسی اصلاحات، اور گھریلو شمسی اور ونڈ ٹربائن مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری میں اضافے سے ہوا۔ شمسی توانائی کا ہندوستان کی قابل تجدید توانائی کی نمو میں سب سے زیادہ حصہ رہا ہے، جو قابل تجدید توانائی کی کل نصب شدہ صلاحیت کا 47فیصدہے۔ پچھلے سال 18.5 گیگا واٹ یوٹیلیٹی پیمانے پر شمسی صلاحیت کی تنصیب دیکھی گئی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں تقریباً 2.8 گنا زیادہ ہے۔ راجستھان، گجرات اور تمل ناڈو سب سے زیادہ کارکردگی دکھانے والی ریاستوں کے طور پر ابھرے، جنہوں نے ہندوستان کی کل یوٹیلیٹی پیمانے پر شمسی تنصیبات کا 71 فیصد حصے کا تعاون کیا۔

2024 میں روف ٹاپ شمسی شعبے نے بھی نمایاں ترقی کی ، جس  کے تحت  4.59 گیگا واٹ نئی صلاحیت نصب کی گئی، جو کہ سال 2023 کے مقابلے میں 53 فیصد زیادہ ہے۔ پی ایم سوریہ گھر:مفت بجلی یوجنا، جو 2024 میں شروع کی گئی تھی، نے اس توسیع میں اہم کردار ادا کیا، دس ماہ کے اندر 7 لاکھ چھتوں پر شمسی تنصیبات کی سہولت فراہم کی۔ مزید برآں، آف گرڈ سولر سیگمنٹ میں 182فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس نے 2024 میں 1.48 گیگاواٹ  کا اضافہ کیا، دیہی علاقوں میں ہندوستان کے توانائی تک رسائی کے اہداف کو آگے بڑھایا۔

ہندستان نے 2024 میں 3.4 گیگا واٹ  نئی ہواسے حاصل ہونے والی توانائی  کی صلاحیت کا اضافہ کیا، جس میں گجرات (1,250 میگاواٹ)، کرناٹک (1,135 میگاواٹ)، اور تمل ناڈو (980 میگاواٹ) پیش پیش ہیں ۔ ان ریاستوں میں ہوا کی صلاحیت میں 98 فیصد اضافہ ہوا، جو ہوا سے بجلی کی پیداوار میں ان کے مسلسل غلبے کو نمایاں کرتی ہے۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے پالیسی مداخلتوں اور مالی مدد کے ذریعے ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ اہم جھلکیوں میں شامل ہیں:ٍ

  • گرین ہائیڈروجن کو آگے بڑھانا:حکومت لاگت کو کم کرنے اور اس ابھرتے ہوئے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے گرین ہائیڈروجن پالیسیوں کی ترقی کے لیے سرگرم عمل ہے۔
  • مینوفیکچرنگ کی توسیع: گھریلو سولر پی وی اور ونڈ ٹربائن مینوفیکچرنگ کو بڑھایا گیا، جس سے عالمی قابل تجدید توانائی مینوفیکچرنگ ہب بننے کے ہندوستان کے عزائم میں مدد ملی۔
  • گرڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ: ایم این آر ای نے راجستھان، گجرات اور مدھیہ پردیش جیسی قابل تجدیدتوانائی  سے مالا مال ریاستوں سے بجلی منتقل کرنے  کے لیے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم میں اہم سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی۔

ہندوستان کا قابل تجدید توانائی کا شعبہ  یکسر تبدیلی کے سفر پر گامزن ہے، 2024 ریکارڈ صلاحیت میں اضافے اور پالیسی میں پیشرفت کا سال رہا ۔  جب کہ ملک 2025 میں آگے بڑھ رہا ہے، ریگولیٹری، مالیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے چیلنجوں سے نمٹنا بہت اہم ہوگا۔ پالیسی  کے تعلق سے  مسلسل مدد، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری، اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر توجہ کے ساتھ، ہندوستان قابل تجدید توانائی کے اپنے حوصلہ مندانہ  اہداف کو حاصل کرنے اور صاف ستھری توانائی کی منتقلی میں عالمی قائد  کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لیےبہتر حالت میں ہے۔

***

حوالہ جات:

Click here to see in PDF:

 

 

ش ح۔ ف ا ۔ش ا

U-No. 5482


(Release ID: 2095022) Visitor Counter : 17