بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جے این پی اے سرفہرست عالمی بندرگاہوں میں سے ایك ہے  اور زائد از دس  ملین ٹی ای یوز والی صلاحیت کے ساتھ ہندوستان کی سب سے بڑی بندرگاہ ہے: سربانند سونووال


مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ممبئی كے جواہر لعل نہرو پورٹ كی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے  دو ہزار کروڑ  روپےکے پروجیکٹوں کا آغاز کیا

Posted On: 21 JAN 2025 7:16PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج ممبئی کے جواہر لعل نہرو بندرگاہ كی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تقریباً 2,000 کروڑ روپے کے متعدد پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ مرکزی وزیر نے بندرگاہ کی حفاظت اور کارکردگی کو بڑھاتے ہوئے ایک شمسی توانائی سے چلنے والی کشتی، دو مقامی طور پر تیار کردہ 70ٹی  ٹگس اور تین فائر ٹینڈرز کا بھی آغاز کیا۔

جناب سونووال نے کہا كہ جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی  جنوری 2025 میں 10 ملین سے زیادہ  ٹی ای یوز کی گنجائش کی حد پار کرتے ہوءے  2027 تک 10 ملین ٹی ای یوز تھرو پٹ حاصل کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی بندرگاہوں اور ہندوستان کی سب سے بڑی بندرگاہوں میں شامل پونے جا رہی ہے۔

2024 میں اس بندرگاہ نے 7.05 ملین ٹی ای یوز کے اب تک کے سب سے زیادہ کنٹینر والیوم کو ہینڈل کیا جو 90 فیصد سے زیادہ صلاحیت  والی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔پچھلے کیلنڈر سال کے مقابلے پچھلے سال اس میں 11 فیصد سالانہ اضافہ ہوا تھا۔ جنوری 2025 میں بھارت ممبئی کنٹینر ٹرمینل کے دوسرے مرحلے کے شروع ہونے کے ساتھ، جے این پی اے کی کل صلاحیت میں مزید 2.4 ملین  کا اضافہ ہوا ہے۔2025 میں نہوا شیوا فری پورٹ ٹرمینل (این ایس ایف ٹی) کی اپ گریڈیشن سے بھی بندرگاہ کی صلاحیت میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔موجودہ شرحِ نمو کے تخمینے کے ساتھ کنٹینر ہینڈلنگ کی صلاحیت 10.4 ملین  تک جانے کی توقع ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا كہ "یہ جے این پی اے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے سمندری شعبے کے لئے ایک قابل ذکر کارنامہ ہے۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں ہمارے اثاثوں کی قدرسامنے لانے کی ٹھوس کوشش کی گئی ہے۔ ایک ہی وقت میں ہماری ٹیم بیکار وسائل كو كام میں لانے کے لیے کام کر رہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ جدت پسند قدر کی تجاویز میں صلاحیت کا اضافہ کر رہی ہے۔ بڑھتے ہوئے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ بشمول بڑے جہازوں کو سنبھالنے کی صلاحیت پیدا کرنے کے ساتھ جے این پی اے ہندوستان کی عالمی تجارت کے لیے ایک کلیدی گیٹ وے کے طور پر ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ جیسے جیسے ہندوستان کا تجارتی حجم بڑھ رہا ہے، مینوفیکچرنگ سے لے کر ٹیکسٹائل تک، الیکٹرانکس سے لے کر زراعت تک متنوع شعبوں میں ہماری بندرگاہیں کنٹینر کے بڑھتے ہوئے ٹریفک کو سپورٹ کرنے کے لیے صلاحیت سازی کے ساتھ ساتھ موثر حل پیدا کرنے میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ 10 ملین ٹی ای یوز کو سنبھالنے کے لیے دنیا کی چند بندرگاہوں میں سے ایک کے طور پر جے این پی اے کی بلندی نریندر مودی حکومت کی جانب سے 2014 سے ہندوستان کے سمندری شعبے کو دنیا کے سب سے بڑے سمندری ممالک میں سے ایک بننے کے قابل بنانے کی کوششوں کا ثبوت ہے۔

ودھاون پورٹ پروجیکٹ کی ترقی کے لیے مرکزی وزیر سربانند سونووال کی موجودگی میں اہم مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ وی پی پی ایل اور ریلاینس انڈسٹریز لمیٹیڈ کے درمیان ایک مفاہمت نامے کے تحت پی پی پی ماڈل کے تحت ودھاون پورٹ پر 50 ایکڑ اراضی کے ساتھ لیکویڈ جیٹی مختص کی گئی ہے۔ اس سرمایہ کاری کا تخمینہ 645 کروڑ  روپےلگایا گیا ہے اور ی كام 2030 تک شروع ہونے کا امکان ہے۔ وی پی پی ایل اور ڈاکٹر بالا صاحب کونکن کرشی ودیاپیٹھ داپولی  کے درمیان ایک اور مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تاکہ ودھاون اور اس کے آس پاس دہانو اور پالگھر كے شارٹ لسٹ  گاوؤں کے لیے مربوط زرعی اور باغبانی کے منصوبے کی ترقی اور عمل درآمد کیا جائے۔بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم میں، وی پی پی ایل اور ہُڈكو کے درمیان ایک مضبوط ورکنگ پارٹنرشپ قائم کی گئی ہے۔ اس شراکت داری کا مقصد فریقین پر حکومت کرنے والے تمام قابل اطلاق قوانین، قواعد و ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے ہم آہنگی، تعاون اور وسائل کی تقسیم کو بڑھانا ہے۔ اس معاہدے کے ایک حصے کے طور پر میسرز ہُڈكو نے نئی بندرگاہوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) منصوبوں کی ترقی کے لیے 25,000 کروڑ روپے تک کی فنڈنگ ​​فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔اس اسٹریٹجک اتحاد  سے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو نافذ کرنے میں وی پی پی ایل کی مہارت اور بنیادی ڈھانچے کے ڈومین میں مؤثر حل فراہم کرنے کے لیے ہڈكو کی مالی ذہانت سے فائدہ ہوگا۔ یہ شراکت داری پائیدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے وسیع وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور اس سے بندرگاہ کی ترقی اور دیگر متعلقہ منصوبوں میں اہم پیشرفت کو متحرک کرنے کی امید ہے جس سے ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور عالمی مسابقت کو تقویت ملے گی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا كہ "ہمارے ترقیاتی اقدامات كی توجہ موجودہ اثاثوں کے استعمال کو بہتر بنا کر اور بے کار وسائل کو ترقی کے محرکات كو انقلاب آفریں بنا كر قدر کوسامنے لانے اور ممکنہ رقم کمانے پر مرکوز ہیں۔ یہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ہماری بندرگاہوں کو ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی کہانی میں اہم توانائی کے نکات بننے کے لیے بااختیار بنانے کے وژن کے مطابق ہے۔ جدت، کارکردگی اور پائیداری کا فائدہ اٹھا کر ہم نہ صرف بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کر رہے ہیں بلکہ ایسے مواقع پیدا کر رہے ہیں جو قوم کے لیے خوشحالی کا باعث بنیں۔"

جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی كے 2,000 کروڑ  روپےسے صلاحیت بڑھانے کے پروجیکٹوں کے ایک حصے کے طور پر جناب سربانند سونووال نے ایک جدید ترین ایگرو پروسیسنگ سہولت کی ترقی کا آغاز کیا۔ 284 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ یہ اولین پہل ہندوستان کے زرعی تجارت کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت دینے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ پورٹ کمپلیکس کے اندر 27 ایکڑ پر محیط یہ اپنی نوعیت کی ایک سہولت زرعی اجناس کی پروسیسنگ، اسٹوریج اور نقل و حمل کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔

جے این پی اے اسپیشل اکنامک زون، ہندوستان کا پہلا پورٹ پر مبنی آپریشنل ملٹی پروڈکٹ ایس ای زیڈ صنعتی ترقی میں اہم پیشرفت کر رہا ہے۔ ایک وسیع 277.38 ہیکٹر پرائم لینڈ پر پھیلا ہوا، جے این پی اے ایس ای زیڈ پانی، سڑک، ریل اور ہوا کے ذریعے ہموار کنیکٹیویٹی کے ساتھ اسٹریٹجک پوزیشن ركھتا ہے۔ لیز پر دی جانے والی 163 ہیکٹر اراضی میں سے 124 ہیکٹر پہلے ہی 54 یونٹس کو الاٹ کر دی گئی ہے جن میں 10 یونٹ اور ایک فری ٹریڈ ویئر ہاؤسنگ زون  پہلے سے ہی کام کر رہا ہے۔ یہ آپریشنل یونٹ متنوع شعبوں جیسے گودام، فوڈ پروسیسنگ، مینوفیکچرنگ اور تجارت میں مصروف ہیں۔اسپیشل پلاننگ اتھارٹی اور بجلی کے لیے الیکٹریکل ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ کے طور پر، جے این پی اے ایس ای زیڈ پانی سنگل ونڈو کلیئرنس کو یقینی بناتا ہے اور سرمایہ کاروں کے لیے منظوری کے عمل کو ہموار کرتا ہے۔ ایس ای زیڈ اراضی کی 60 سالہ لیز کے لیے شفاف ای-ٹینڈر اور ای نیلامی کا عمل سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں اہم رہا ہے۔جے این پی اے ایس ای زیڈ پانی کے پلاٹ ہولڈرز میں معروف صنعتی گروپس جیسے ویلسپن ون، ڈی پی ورلڈ اور فائن آرگنکس شامل ہیں۔ آپریشنل پلاٹوں کے ذریعے موجودہ سرمایہ کاری 623 کروڑ روپےہے اور پلاٹ ہولڈرز کی مجوزہ سرمایہ کاری 1,700 کروڑ روپے ہے جو خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں شراکت کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔مالی سال 2023-24 میں جے این پی اے ایس ای زیڈ پانی پر ایكزم تجارت 8051 ٹی ای یوز اور 13,939 کروڑ  روپےتھی اور مالی سال 2024-25 میں یہ بڑھ کر 13906 ٹی ای یوز اور 7,314 کروڑ روپے (دسمبر 2024 تک) ہو گئی ہے، جو کہ عالمی تجارت کو ایک ساتھ لنگر انداز کرتی ہے۔

*****

U.No:5466

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2094943) Visitor Counter : 12


Read this release in: Marathi , English , Hindi