وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام میں خرابی کے پیش نظر ہندوستان کے جارحانہ اور دفاعی ردعمل کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے:وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ


‘‘ہندوستان کی اقتصادی خوشحالی بحر ہند کے علاقے میں میری ٹائم سیکورٹی سے منسلک ہے؛ سرحدی پانی کی حفاظت، نیویگیشن کی آزادی کو یقینی بنانا اور سمندری راستوں کو محفوظ رکھنا ضروری’’

‘‘سائبر سیکورٹی میری ٹائم سیکورٹی کا ایک اہم پہلو ہے، سائبر سیکورٹی خدشات کو نظر انداز کرنا نقصان دہ اورمہلک ہو سکتا ہے’’

Posted On: 17 JAN 2025 2:46PM by PIB Delhi

وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم میں  شورش کے پیش نظر ہندوستان کے جارحانہ اور دفاعی ردعمل کو  مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔2024 کو بحریہ کے شہریوں کے سال کے طور پر منانے کے لیے، 17 جنوری 2025 کو نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیردفاع نے  ملک کی کشیدہ جغرافیائی سیاسی سیکورٹی کے منظر نامے کی وجہ سے مسلح افواج کے لیے بڑھتی ہوئی پیچیدگیوں پر روشنی ڈالی اور اس کی اہم صلاحیت کو جلد از جلد بڑھانے کے لیےزوردیا۔

‘‘اگر ہم دفاع اور سلامتی کے نقطہ نظر سے پوری دہائی کا جائزہ لیں تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ ایک غیر مستحکم دہائی رہی ہے۔ ہم دنیا کے مختلف خطوں میں تنازعات اور جنگوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ان چیزوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہمیں اپنی  سلامتی کے لیے منصوبہ بندی، وسائل،مشاورتی انداز اپنانے اور بجٹ کی ضرورت ہے۔  ہمیں مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے بارے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے معلومات لینے کی ضرورت ہے۔ ہماری افواج کو بدلتے ہوئے وقت کے مطابق لیس اور تیار ہونا چاہیے۔’’ جناب راجناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ سویلین افرادی قوت، جو مسلح افواج کا ایک لازمی حصہ ہے، منصوبہ بندی کے عمل میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

وزیردفاع نے اس بات پر زور دیا کہ فوج ایک بڑے مینڈیٹ اور پیچیدہ ڈھانچے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور سویلین افرادی قوت‘‘بغیر وردی کے سپاہی’’ ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ وہ فوجیوں کو اہم طاقت فراہم کرنے کے لیے پردے کے پیچھے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حب الوطنی، بہادری اور نظم و ضبط فوجیوں کو ملک کو خطرات اور چیلنجوں سے بچانے کی اپنی ذمہ داری نبھانے میں مدد کرتے ہیں اور سویلین افرادی قوت کو ان اقدار کو اپنا کر سیکورٹی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید تقویت دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ‘‘قومی خدمت کے وسیع تناظر میں، ہر ذمہ دار سویلین بغیر وردی کے ایک سپاہی ہے اور ہر سپاہی وردی میں سویلین ہے۔’’

ہندوستان کےا سٹریٹجک محل وقوع اور بحر ہند کے علاقے میں اس کی جغرافیائی سیاسی صورت حال کے پیش نظر، جناب راج ناتھ سنگھ نے بحریہ کو مضبوط بنانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے عزم کو دہرایا اور اسے آج کے دور میں ایک ضرورت قرار دیا۔ . انہوں نے حال ہی میں تین عالمی معیار کے جنگی جہازوں - آئی این ایس سورت، آئی این ایس نیلگیری اور آئی این ایس وگھشیر کی کمیشننگ کا حوالہ دیا جو ہندوستان میں مزاگون ڈاک لمیٹڈ کے ذریعہ بنائے گئے تھے، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے جہازوں کو ہندوستان کوبااختیاربنانے کی علامت قرار دیا۔

وزیردفاع نے کہا ‘‘ہندوستان کی اقتصادی خوشحالی سمندری سلامتی سے منسلک ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے  سرحدی پانی کی حفاظت کریں، جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنائیں، اور سمندری راستوں کو، جو ہماری میری ٹائم ہائی ویز ہیں، کو محفوظ رکھیں۔ حالیہ برسوں میں، بڑی بحری طاقتوں نے  آئی او آرمیں اپنی موجودگی کو کم کیا ہے، جبکہ ہندوستانی بحریہ نے اس میں اضافہ کیا ہے۔ خلیج عدن، بحیرہ احمر اور مشرقی افریقی ممالک سے ملحقہ سمندری  سرحدوں میں خطرات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس کے پیش نظر، ہندوستانی بحریہ اپنی موجودگی کو مزید بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔’’

جناب راج ناتھ سنگھ نے سائبر سیکورٹی کو آج کے دور میں میری ٹائم سیکورٹی کا ایک اہم پہلو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سائبر حملوں کو نظر انداز کرنا نقصان دہ اورمہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مسلح افواج میں سائبر سیکورٹی کے حوالے سے ایک خصوصی آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیردفاع نے قوم کی خدمت کرنے والے ہر فرد کے تعاون کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔  انہوں نے کہا"کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ یہ وہ نظریہ ہے جس کے ساتھ ہم وزیر اعظم کی قیادت میں کام کر رہے ہیں۔ اگر ہم خاص طور پر ہندوستانی بحریہ کے بارے میں بات کریں تو ہم نے سویلین اور وردی والے ملازمین کو یکساں ترجیح دی ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے بحریہ کے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے اٹھائے گئے اقدامات بشمول انشورنس اسکیم جو ملازمین اور ان کے خاندانوں کو مالی تحفظ کو یقینی بناتی ہے،کو تسلیم  کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت مسلح افواج کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی،انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہندوستانی ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

وزیردفاع نے شہری افرادی قوت کو جدید ترین تکنیکی ترقیوں سے باخبر رہنے ،ایک ترقی یافتہ قوم بننے اور 2047 تک وزیر اعظم کے وکست بھارت کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کی تلقین کی۔

وزیردفاع نے مزید کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد ‘پوری حکومت’ کے نقطہ نظر کے ساتھ کام کرنا ہے۔ اسے صرف محکمہ یا تنظیم کی سطح سے منسلک نہیں کیا جانا چاہئے۔ اگر لوگ مل کر کام کریں گے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کسی بھی تنظیم سے وابستہ ہیں، وہ ملک کے بڑے مقصد کے لیے کام کریں گے۔ ‘پوری حکومت’ کے نقطہ نظر سے آگے بڑھتے ہوئے، ہمیں ‘پورے عوام’ کے نقطہ نظر کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ ایک ساتھ مل کر، ہم ہندوستان کو نہ صرف اسٹریٹجک نقطہ نظر سے مضبوط کریں گے بلکہ اس کی مجموعی ترقی کو نئی جہتیں بھی دیں گے۔’’

 وزیرمملکت برائے دفاع جناب  سنجے سیٹھ اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان تقریب میں موجود معززین میں شامل تھے، جنہوں نے بحریہ کے سویلینز کے اہم شراکت پر روشنی ڈالی جس سے ان کی فنکارانہ صلاحیتوں، پیشہ ورانہ مہارت اور خدمت کے جذبے کو سامنے لایا گیا۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں،  بحریہ کے سربراہ  ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے ہندوستانی بحریہ کے آپریشنز کے مختلف پہلوؤں بشمول تکنیکی مدد،   ایڈمنسٹریٹو کے منیجمنٹ  اور لاجسٹکس سپورٹ میں بحریہ کے سویلینز کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کی جنگی تیاری اور آپریشنل کامیابی کے لیے ان کا تعاون ضروری ہے۔

تقریب کا آغاز ایک خصوصی تصویری اور مصوری کی نمائش سے ہوا جس میں نیول سویلینز کی فنکارانہ صلاحیتوں اور کامیابیوںکی نمائش کی گئی۔ فن پاروں میں کام کی جگہ پر زندگی کے مناظر اور بحریہ کی آپریشنل سپورٹ میں شہریوں کے مختلف تعاون کو دکھایا گیا ہے۔ نمائش میں بحریہ کے سویلینز کے نہ صرف تکنیکی کرداروں کو اجاگر کیا گیا بلکہ ان کے تخلیقی تاثرات کو بھی اجاگر کیا گیا جو بحریہ کے مشن میں ان کی شراکت کے نچوڑ کو حاصل کرتے ہیں۔

تقریب کا ایک خاص لمحہ وزیر اعظم کے شرم ایوارڈز حاصل کرنے والوں کا  وزیردفاع سے تعارف کرایا گیا۔ شرم ایوارڈز ہر سال ان افراد کو پیش کیے جاتے ہیں جنہوں نے اپنے اپنے کردار میں غیر معمولی لگن اور شاندار شراکت کا مظاہرہ کیا ہے۔

مثالی خدمات اور شراکت کے اعتراف میں، جناب راج ناتھ سنگھ نے بحریہ کے9 شہریوں کو شاندار ا اعزازات  اور 16 شہریوں کو نقد انعامات پیش کیے جنہوں نے اپنی ڈیوٹی میں شاندار لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیردفاع نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو ان کے متعلقہ کرداروں میں ان کے عزم، لچک اور ڈیوٹی سے بڑھ کر تعاون کے لیے سراہا۔

اس موقع پر ‘بحریہ کے سویلینز کے سال’ میں مختلف اقدامات اور سرگرمیوں کو اجاگر کرنے والی ایک مختصر فلم چلائی گئی۔ جشن کو ایک سریلے رنگ میں شامل کرتے ہوئے، ہندوستانی بحریہ نے بحریہ کے شہریوں کے لیے وقف ایک خصوصی گانا جاری کیا جو بحریہ میں بحریہ کے شہریوں کے تعاون کاواضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ یہ گانا اس لگن، لچک اور محنت کا اظہار کرتا ہے جو بحریہ کے سویلین اپنے کرداروں اور بحریہ کے آپریشنز کی تکمیل کے لیے ان کی انتھک کوششوں کو پورا کرتے ہیں۔ یہ گانا نیول سویلین گلوکاروں کے ایک گروپ نے براہ راست پیش کیا۔ طاقتور دھنوں اور روح پرور راگ نے سامعین میں فخر، اتحاد کا جذبہ پیدا کیا اور ہال  تالیوں  کی گڑگڑاہٹ سے گونج اٹھا۔

*******

ش ح۔م ذ۔ش ت

U No.5323


(Release ID: 2093745) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Bengali