خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

اسپاڈکس مشن: خلائی تحقیق  میں انقلاب برپا کرنے والا


خلا میں ہندوستان کے مستقبل کا علمبردار

Posted On: 16 JAN 2025 3:18PM by PIB Delhi

 

‘‘اسرو کے ہمارے سائنس دانوں اور سیٹلائٹس کی خلائی ڈاکنگ کے کامیاب مظاہرے کے لیے پوری خلائی برادری کو مبارکباد۔ یہ آنے والے سالوں میں ہندوستان کے کثیر جہتی  خلائی مشنوں کے لیے ایک اہم قدم ہے۔’’

- ہندوستان کے وزیراعظم ؛جناب نریندر مودی

 

ایک تاریخی کامیابی کے طور پر،اسپیس ڈاکنگ ایکسپرئنس (اسپاڈکس) مشن کا ڈاکنگ آپریشن 16 جنوری 2025 کو کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ، جس میں ہندوستان کے ان ممالک کے اشرافیہ گروپ میں داخل ہونے کی نشاندہی کی گئی جو خلائی ڈاکنگ آپریشنز کو انجام دینے کے قابل ہیں۔ اس کامیابی کے ساتھ، ہندوستان اس تکنیکی کارنامے کو حاصل کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے۔ اسرو نے 30 دسمبر 2024 کو پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل (پی ایس ایل ای -سی 60 ) کا استعمال کرتے ہوئے اسپاڈکس  اسپیس کرفٹ کے کامیاب لانچ کے ساتھ، ستیش دھون خلائی مرکز، سری ہری کوٹا سے مشن کا آغاز کیا۔ اس اہم مشن کا مقصد خلائی جہاز کے ملنے، ڈاکنگ، اور انڈاکنگ میں ہندوستان کی تکنیکی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے - جو مستقبل کی ترقی جیسے سیٹلائٹ سروسنگ، خلائی اسٹیشن کے آپریشنز، اور بین سیاروں کی تلاش کے لیے ایک اہم صلاحیت ہے۔

ڈاکنگ کے عمل کو غیر معمولی درستگی کے ساتھ انجام دیا گیا تھا۔ خلائی جہاز نے 15 میٹر سے 3 میٹر کے ہولڈ پوائنٹ تک بغیر کسی رکاوٹ کے چال چلی، درستگی کے ساتھ ڈاکنگ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں خلائی جہاز کو کامیاب پکڑ لیا گیا۔ اس کے بعد، واپسی آسانی سے مکمل ہوگئی، اس کے بعد استحکام کے لیے سختی کی گئی۔ ڈاکنگ کے بعد، دونوں سیٹلائٹس کا ایک ہی شے کے طور پر مربوط کنٹرول کامیابی سے حاصل کیا گیا ہے، جو ہندوستان کی تکنیکی مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔ آنے والے دنوں میں، نظام کی کارکردگی کو مزید درست کرنے کے لیے انڈاکنگ آپریشنز اور پاور ٹرانسفر چیک شیڈول کیے گئے ہیں۔

.

 

ہندوستان نے خلا کی تاریخ میں اپنا نام درج کیا ۔۔۔۔اسرو کے اسپاڈکس مشن نے تاریخی ڈاکنگ کامیابی حاصل کی۔ اس لمحے کا مشاہدہ کرنے پر فخرہے’’!

- اسرو

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C9V1.jpg

اسپاڈکس سیٹلائٹ میں سے ایک 15ایم  پر پوزیشن پر ہے۔

اسپاڈکس  ایک سرمایہ کاری مؤثر ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کرنے والا مشن ہے جسے 62 ویں پی ایساایل وی  پرواز کے ذریعے لانچ کیے گئے دو چھوٹے خلائی جہازوں کا استعمال کرتے ہوئے اندرونِ خلائی ڈاکنگ کی نمائش کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ مشن ہندوستان کے مستقبل کے خلائی عزائم کے لیے اہم ہے، جس میں  چاند کے مشنز، نمونے کی واپسی، اور بھارتیہ انترکش اسٹیشن (بی اے ایس ) کی ترقی شامل ہے۔

SpaDeX خلائی جہاز

 

اسپاڈکس مشن میں دو چھوٹے سیٹلائٹس شامل ہیں، ایس ڈی ایکس 01، جو کہ چیزر اور ایس ڈی ایکس02، ٹارگیٹ ہے، ہر ایک کا وزن تقریباً 220 کلو گرام ہے۔ یہ خلائی جہاز فطرت میں اینڈروجینس ہیں یعنی کوئی بھی خلائی جہاز ڈاکنگ کے دوران چیزر (فعال خلائی جہاز) کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ وہ سولر پینلز، لیتھیم آئن بیٹریوں اور ایک مضبوط پاور مینجمنٹ سسٹم سے لیس ہیں۔ رویہ اور مداری کنٹرول سسٹم (اے او سی ایس ) میں سینسرز جیسے ستارے کے سینسر، سورج کے سینسر، میگنیٹومیٹر اور ایکچیوٹرز جیسے ری ایکشن وہیل، مقناطیسی ٹارکرز اور تھرسٹرس شامل ہیں۔

سیٹلائٹ مدار میں ڈاکنگ کے عمل کو ظاہر کرنے کے لیے پیچیدہ مشقوں کا ایک سلسلہ انجام دیں گے۔ ڈاکنگ کے بعد، دونوں سیٹلائٹ ایک ہی خلائی جہاز کے طور پر کام کریں گے۔ ڈاکنگ کی کامیابی کی تصدیق کے لیے برقی طاقت کو ایک سیٹلائٹ سے دوسرے سیٹلائٹ میں منتقل کیا جائے گا۔ کامیاب ڈاکنگ اور انڈاکنگ کے بعد، خلائی جہاز الگ ہو جائے گا اور ایپلیکیشن مشنز کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ان ڈاکنگ کے دوران، خلائی جہاز انفرادی پے لوڈ آپریشن شروع کرنے کے لیے الگ ہو جائے گا۔ یہ پے لوڈز ہائی ریزولیوشن امیجز، قدرتی وسائل کی نگرانی، پودوں کے مطالعے اور مداری تابکاری کے ماحول کی پیمائش فراہم کریں گے جن میں متعدد ایپلی کیشنز ملتے ہیں۔

اسپاڈکس مشن کے اہم مقاصد یہ ہیں:

دو چھوٹے خلائی جہازوں کا استعمال کرتے ہوئے مواصلات اور ڈاکنگ کے لیے ٹیکنالوجی تیار کرنا  اور اس کا مظاہرہ  کرنا۔

ڈاک کی صورت حال  میں کنٹرولیبلٹی دکھانا۔

ہدف والے خلائی جہاز کی زندگی کو بڑھانے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا۔

ڈاک شدہ خلائی جہاز کے درمیان بجلی کی منتقلی کی جانچ کرنا ۔

یہ مشن جدید خلائی ٹیکنالوجیز میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی خود انحصاری کو ظاہر کرتا ہے اور خلائی تحقیق کے تیزی سے ابھرتے ہوئے میدان میں مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے اسرو کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

اسپاڈکس مشن میں شامل مقامی ٹیکنالوجیز:

 

ڈاکنگ میکانزم۔

چار مواصلاتی  اور ڈاکنگ سینسر کا ایک سوٹ۔

پاور ٹرانسفر ٹیکنالوجی۔

دیسی ناول خود مختار مواصلاتی  اور ڈاکنگ کی حکمت عملی۔

خلائی جہازوں کے درمیان خود مختار مواصلات کے لیے انٹر سیٹلائٹ کمیونیکیشن لنک (آئی ایس ایل )، دوسرے خلائی جہاز کی حالت جاننے کے لیے ان بلٹ انٹیلی جنس کے ساتھ شامل ہے۔

جی این ایس ایس  پر مبنی ناول ریلیٹیو آربٹ ڈیٹرمینیشن اینڈ پروپیگیشن (آراو ڈی پی) پروسیسر دوسرے خلائی جہاز کی متعلقہ  پوزیشن اور رفتار کا تعین کرنے کے لیے۔

ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر ڈیزائن کی توثیق اور جانچ دونوں کے لیے نقلی ٹیسٹ بیڈ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00250FL.jpg

 

اسپاڈیکس: ہندوستان کی خلائی تحقیق میں پیش رفت

 

اسپاڈیکس مشن ہندوستان کی خلائی صلاحیتوں میں ایک اہم چھلانگ کی نمائندگی کرتا ہے، مستقبل میں مزید پیچیدہ اور پرجوش خلائی کوششوں کے لیے اسرو کو پوزیشن میں رکھتا ہے۔ اس کامیابی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ اسپاڈیکس نے ہندوستان کو خلائی ڈاکنگ ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما کے طور پر قائم کیا ہے۔ انہوں نے خلاء میں حیاتیات کے اطلاق کو دریافت کرنے کے لیے بایو ٹکنالوجی کے محکمے اور اسرو کے درمیان ایک اہم تعاون پر بھی روشنی ڈالی۔ جناب  سنگھ نے ڈاکنگ کے تجربے کے لیے استعمال ہونے والے مقامی ‘بھارتیہ ڈاکنگ سسٹم’ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ سنگ میل بھارتیہ انترکش  اسٹیشن، چندریان 4 اور گگن یان سمیت مستقبل کے کثیر جہتی  مشنوں کے ہموار انعقاد کی راہ ہموار کرتا ہے۔

خلائی ڈاکنگ آنے والے خلائی مشنوں، جیسے چاند پر مزید دریافتوں اور خلائی اسٹیشنوں کے آپریشن کے لیے ایک اہم شرط ہے۔ اس مشن کو کامیابی سے انجام دے کر، اسرو خود مختار ڈاکنگ کی بنیاد رکھ رہا ہے جو کہ چندریان-4 جیسے مستقبل کے مشنوں کے لیے ایک اہم صلاحیت ہے۔ اس کے علاوہ ، اسپاڈیکس مشن ہندوستان کے کثیر جہتی  خلائی اہداف، جیسے کہ گگن یان مشن، چاند پر ہندوستانی خلاباز بھیجنے اور بھارت انترکش خلائی اسٹیشن قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ME5V.jpg

یہ تکنیکی پیش رفت نہ صرف خلائی شعبے میں ہندوستان کی ترقی کو نمایاں کرتی ہے بلکہ مزید پیچیدہ مشنوں کے لیے نئے مواقع بھی کھولتی ہے، جس سے عالمی خلائی برادری میں ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر ملک کی پوزیشن مضبوط ہوتی ہے۔ اسپاڈکس  دیسی اختراع میں ہندوستان کی پیشرفت کا ایک ثبوت ہے، جو عالمی خلائی نقشے پر اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کرتا ہے۔

حوالہ جات

Click here to see in PDF:

 

*****

UR-5282

(ش ح۔   ام۔ع ر)


(Release ID: 2093437) Visitor Counter : 46


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Kannada