وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوی ممبئی میں اسکون کے شری شری رادھا مدن موہن جی مندر کا افتتاح کیا
دنیا بھر میں پھیلے اسکون کے پیروکار بھگوان کرشن کی عقیدت کے دھاگے سے بندھے ہوئے ہیں، جو ان سب کو ایک دوسرے سے جوڑے رکھتا ہے، جو ہر عقیدت مند کی سریلا پربھوپد سوامی کے نظریات کے ذریعے 24گھنٹے رہنمائی کرتا رہتا ہے:وزیراعظم
ہندوستان صرف زمین کا ایک ٹکڑا نہیں ہے جو جغرافیائی سرحدوں سے گھرا ہوا ہے
ایک درخشاں سرزمین اور ایک زندہ ثقافت ہے، اس ثقافت کا شعور روحانیت ہے، اگر ہم ہندوستان کو سمجھنا چاہتے ہیں تو ہمیں پہلے روحانیت کو اپنانا ہوگا:وزیر اعظم
ہماری روحانی ثقافت کی اصل بنیاد خدمت کا جذبہ ہے:وزیراعظم
Posted On:
15 JAN 2025 5:49PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نوی ممبئی کے کھارگھر میں ایک اسکون پروجیکٹ شری شری رادھا مدن موہن جی مندر کا افتتاح کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایسی روحانی تقریب میں شرکت کرنا ان کی خوش قسمتی ہے اور سریلا پربھوپد سوامی کے آشیرواد کے ساتھ ساتھ اسکون کے سنتوں کے بے پناہ پیار اور گرمجوشی کا اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نے تمام قابل احترام سنتوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے شری رادھا مدن موہن جی مندر کے احاطےکے ڈیزائن اور تصور پر روشنی ڈالی، جو روحانیت اور علم کی مکمل روایت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مندر روحانیت کے مختلف روپوں کی نمائش کرتی ہے، جو ’ایکو اہم بہو سیام‘ کے تصورکی عکاس ہے۔ وزیر اعظم نے تذکرہ کیا کہ نئی نسل کی دلچسپیوں اور پرکشش مقامات کو پورا کرنے کے لیے رامائن اور مہابھارت پر مبنی ایک میوزیم تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مزید کہا کہ ورنداون کے 12 جنگلات سے ترغیب لے کرایک باغ تیار کیا جا رہا ہے۔ جناب مودی نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ مندر کا احاطہ ایک مقدس مرکز بن جائے گا جو عقیدے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے شعور کو بھی تقویت بخشے گا۔ انہوں نے تمام سنتوں اور اسکون کے ممبران اور مہاراشٹر کے لوگوں کو اس نیک کوشش کے لئے مبارکباد دی۔
اس موقع پر قابل احترام گوپال کرشن گوسوامی مہاراج کو جذباتی طور پر یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ مہاراج کا وژن اور آشیرواد، جو بھگوان کرشن کے تئیں ان کی گہری عقیدت میں پیوست ہیں، اس پروجیکٹ کا اہم حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ مہاراج جسمانی طور پر موجود نہیں ہیں لیکن ان کی روحانی موجودگی سب نے محسوس کی۔ وزیر اعظم نے اپنی زندگی میں خاص مقام رکھنے والے مہاراج کی شفقت اور ان کی یادوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سریلا پربھوپد جی کی 125 ویں یوم پیدائش کے موقع پر دنیا کی سب سے بڑی گیتا کی نقاب کشائی اور ان کی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے مہاراج کی طرف سے مدعو کیے جانے کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے مہاراج کے ایک اور خواب کی تعبیر دیکھنے پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔
جناب مودی نے کہا کہ’’دنیا بھر میں اسکون کے پیروکار بھگوان کرشن کے تئیں اپنی عقیدت سے جڑے ہوئے ہیں‘‘،اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک اور جڑنے والا دھاگہ سریلا پربھوپد سوامی کی تعلیمات ہیں، جو عقیدت مندوں کی 24/7 رہنمائی کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کیا کہ سریلا پربھوپداسوامی نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران ویدوں، ویدانت اور گیتا کی اہمیت کو فروغ دیا، بھکتی ویدانت کو عام لوگوں کے شعور سے جوڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 70 سال کی عمر میں، جب زیادہ تر لوگ اپنے فرائض کو پورا سمجھتے ہیں، سریلا پربھوپد سوامی نے اسکون مشن شروع کیا اور بھگوان کرشن کے پیغام کو ہر کونے تک پھیلاتے ہوئے دنیا کا سفر کیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ آج عالمی سطح پر لاکھوں لوگ ان کی لگن سے مستفید ہوتے ہیں، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ سریلا پربھوپد سوامی کی فعال کوششیں ہمیں مسلسل ترغیب دیتی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ’’ہندوستان ایک غیر معمولی اور حیرت انگیز سرزمین ہے، جو نہ صرف جغرافیائی حدود سے جڑا زمین کا ایک ٹکڑا ہے، بلکہ ایک متحرک ثقافت کے ساتھ ایک درخشاں سرزمین ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس ثقافت کا مغزروحانیت ہے اور ہندوستان کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے روحانیت کو اپنانا ہوگا۔ وزیر اعظم نے اس بات کا ذکرکیا کہ جو لوگ دنیا کو صرف مادی نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں وہ ہندوستان کو مختلف زبانوں اور صوبوں کے مجموعہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی اپنی روح کو اس ثقافتی شعور سے جوڑتا ہے، تو وہ حقیقی معنوں میں ہندوستان کو دیکھتا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ مشرق بعید میں، چیتنیہ مہا پربھو جیسے سنت بنگال میں نمودار ہوئے، جب کہ مغرب میں، نام دیو، توکارام اور گیانیشور جیسے سنت مہاراشٹر میں نمودار ہوئے۔ جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ چیتنیہ مہا پربھو نے مہاواکیہ منتر کو عوام میں پھیلایا اور مہاراشٹر کے سنتوں نے ’رام کرشن ہری‘ منتر کے ذریعے روحانی امرت تقسیم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنت گیانیشور نے بھگوان کرشن کےعمیق علم کو گیانیشوری گیتا کے ذریعے قابل رسائی بنایا۔ اسی طرح سریلا پربھوپدنے اسکون کے ذریعے گیتا کو مقبول بنایا، تبصرے شائع کیے اور لوگوں کو اس کے جوہر سے جوڑ دیا۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ مختلف مقامات اور ادوار میں پیدا ہونے والے ان سنتوں میں سے ہر ایک نے اپنے منفرد انداز میں کرشن کی عقیدت کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پیدائش کے ادوار، زبانوں اور طریقوں میں اختلاف کے باوجود ان کی فہم، فکر اور شعور ایک تھا اور ان سب نے عقیدت کی روشنی سے معاشرے میں نئی زندگی کو نئی سمت اور توانائی بخشی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان کی روحانی ثقافت کی بنیاد خدمت ہے، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ روحانیت میں، ایشور کی خدمت اور لوگوں کی خدمت کرنا ایک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے ذکرکیا کہ ہندوستان کی روحانی ثقافت عقیدت مندوں کو معاشرے سے جوڑتی ہے، ہمدردی کو فروغ دیتی ہے اور انہیں خدمت کی طرف لے جاتی ہے۔ شری کرشن کے ایک شلوک کا حوالہ دیتے ہوئے جس کا مطلب ہے کہ حقیقی خدمت بے لوث ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تمام مذہبی متون اور کتابیں خدمت کے جذبے سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اسکون، ایک وسیع تنظیم ہے، جوخدمت کے جذبے کے ساتھ کام کرتی ہے، اورتعلیم، صحت اور ماحولیات میں اپنا حصہ ڈالتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ میلے میں اسکون نمایاں خدمات انجام دے رہا ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت اسی جذبے کے ساتھ شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں بیت الخلاء کی تعمیر، اجولا اسکیم کے ذریعے غریب خواتین کو گیس کنکشن فراہم کرنا، ہر گھر میں نل سے پانی کو یقینی بنانا، ہر غریب کو 5 لاکھ روپے تک مفت علاج کی پیشکش، 70 سال سے زیادہ عمر کے ہر بزرگ کو یہ سہولت فراہم کرنا اور ہر بے گھر شخص کو پکے مکانات فراہم کرنا، یہ تمام کام ہیں جو خدمت کے اس جذبے سے کارفرما ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ خدمت کا یہ جذبہ حقیقی سماجی انصاف لاتا ہے اور حقیقی سیکولرازم کی علامت ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت کرشن سرکٹ کے ذریعے ملک بھر میں مختلف یاتریوں اور مذہبی مقامات کو جوڑ رہی ہے، جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ یہ سرکٹ گجرات، راجستھان، ہریانہ، اتر پردیش اور اڈیشہ تک پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مقامات سودیش درشن اور پرساد اسکیموں کے تحت تیار کی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ یہ مندر بھگوان کرشن کی مختلف روپوں، ان کے بچپن کےروپ سے لے کر رادھا رانی کے ساتھ ان کی پوجا، ان کا کرم یوگی کا روپ اور راجہ کے طور پر ان کی پوجا کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کا مقصد بھگوان کرشن کی زندگی اور مندروں سے جڑے مختلف مقامات کا دورہ کرنا آسان بنانا ہے، اس مقصد کے لیے خصوصی ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے تجویز پیش کی کہ اسکون کرشن سرکٹ سے منسلک ان عقیدے کے مراکز تک عقیدت مندوں کو لانے میں مدد کر سکتا ہے۔ انہوں نے اسکون پر زور دیا کہ وہ اپنے مراکز سے وابستہ تمام عقیدت مندوں کو ہندوستان میں کم از کم پانچ ایسی جگہوں پر جانے کی ترغیب دیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گذشتہ دہائی میں ملک نے ترقی اور ورثے میں بیک وقت پیش رفت دیکھی ہے، وزیر اعظم نے وراثت کے ذریعے ترقی کے اس مشن میں اسکون جیسے اداروں کی اہم شراکت کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مندر اور مذہبی مقامات صدیوں سے سماجی شعور کے مراکز رہے ہیں اور گروکلوں نے تعلیم اور ہنر کی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسکون اپنے پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں میں روحانیت کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ کس طرح اسکون کے نوجوان عقیدت مندوں اپنی روایات پر عمل کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کو اپناتے ہیں اور اپنے معلوماتی نیٹ ورک کو دوسروں کے لیے ایک نمونہ بناتے ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اسکون کی رہنمائی میں نوجوان خدمت اور لگن کے جذبے کے ساتھ قومی مفاد کے لیے کام کریں گے۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مندر کے احاطے میں قائم کردہ بھکتی ویدانتا آیورویدک ہیلنگ سنٹر اور بھکتی ویدانتا کالج برائے ویدک تعلیم سے سماج اور پورا ملک مستفید ہوگا۔ انہوں نے ’ہیل ان انڈیا‘ کے لیے دی گئی کال پر بھی زور دیا۔
جناب مودی نے تبصرہ کیا کہ جیسے جیسے معاشرہ زیادہ جدید ہوتا جا رہا ہے، اسے مزید ہمدردی اور حساسیت کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے حساس افراد کا معاشرہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو انسانی صفات اور تعلق کے احساس کے ساتھ آگے بڑھے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسکون، اپنے بھکتی ویدانتا کے ذریعے، عالمی حساسیت میں نئی جان ڈال سکتا ہے اور دنیا بھر میں انسانی اقدار کو وسعت دے سکتا ہے۔ اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اسکون کے رہنما سریلا پربھوپد سوامی کے نظریات کو برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے ایک بار پھر رادھا مدن موہن جی مندر کے افتتاح پر پورے اسکون خاندان اور تمام شہریوں کو مبارکباد دی۔
مہاراشٹر کے گورنر جناب سی پی رادھا کرشنن، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔
پس منظر
شری شری رادھا مدن موہن جی مندر، کھارگھر، نوی ممبئی میں اسکون کا ایک پروجیکٹ ہے، جو نو ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، اس میں متعدد دیوتاؤں کا ایک مندر، ایک ویدک تعلیمی مرکز، مجوزہ میوزیم اور آڈیٹوریم، ہیلنگ سینٹرکے ساتھ دیگر سہولیات شامل ہیں۔ اس کا مقصد ویدک تعلیمات کے ذریعے عالمگیر بھائی چارے، امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
*********************
UR-5246
(ش ح۔ م ش۔ش ہ ب)
(Release ID: 2093182)
Visitor Counter : 15