سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
اسرو کے 2025 کے خلائی مشن میں ’گگن یان‘ کے تحت ’’انسانی عملے کے بغیر‘‘ مشن بھی شامل
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسرو کے 2025 کے مختلف خلائی مشنوں کا جائزہ لیا؛ اہم امور میں گگن یان مدار تجربہ بھی شامل
اسرو کلیدی 2025 مشنوں کے لیے تیار: جن میں جی ایس ایل وی کی لانچنگ، ایل وی ایم3 تجارتی پرواز، اور اسرو-ناسا این آئی ایس اے آر اشتراک شامل ہے
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسرو کی اختراعی مہم کی ستائش کی، بھارت کی خلائی اولوالعزمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے سرکاری نجی شراکت داری پر زور دیا
Posted On:
09 JAN 2025 7:20PM by PIB Delhi
سائنس اور تکنالوجی ؛ ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے، خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج 2025 کے لیے اسرو کے آئندہ اہم خلائی مشنوں کی اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اس موقع پر سبکدوش ہونے والے چیئرمین ڈاکٹر ایس سومناتھ، ان کے جانشیں ڈاکٹر وی نرائنن اور اِن-اسپیس کے چیئرمین جناب پون کمار گوئنکا سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔
جلد ہی شروع کیے جانے والے اولوالعزم پروجیکٹس، جن میں گگن یان کے تحت اولین ’’بغیر انسانی عملے ‘‘ کا مدار مشن بھی شامل ہے، کے ساتھ بھارت کی خلائی کھوج سے متعلق کوششیں غیر معمولی کامیابیاں کے حصول کے لیے تیار ہیں۔
بھارتی خلائی تحقیقی ادارہ(اسرو )تکنیکی صلاحیتوں اور بین الاقوامی تعاون کا اظہار کرنے والے مختلف اہم مشنوں کے ساتھ 2025 کی پہلی ششماہی میں مصروف ہونے جا رہا ہے۔ خاص باتوں میں گگن یان کے بغیر عملے کے مداری ٹیسٹ مشن کا آغاز ہے۔ یہ اہم کوشش بھارت کے انسانی خلائی پرواز کے پروگرام کے لیے راہ ہموار کرے گی، جس کا مقصد عملے کی حفاظت اور بحالی کے لیے نظام کی توثیق کرنا ہے۔
اس کے علاوہ، دو جی ایس ایل مشن، ایک ایل وی ایم 3 کی تجارتی لانچ، اور دوسرا این آئی ایس اے آر سیارچے پر اسرو-ناسا کا مشترکہ مشن، بھی آئندہ مہینوں میں شروع ہونے جا رہے ہیں۔ ماہ جنوری میں شروع ہونے والا جی ایس ایل وی- ایف 15 مشن این اے وی آئی سی گروپ کو آگے بڑھانے کے لیے این وی ایس -02 نیوی گیشن سیارچے کو لے کر جائے گا، جس سے اندرونِ ملک تیار ایٹمی کلاکس کے ساتھ بھارت کی حیثیت اور نیوی گیشن صلاحیت مزید مستحکم ہوگی ۔
ماہ فروری میں، جی ایس ایل وی –ایف 16 مشن این آئی ایس اے آر کو لانچ کرے گا، جو ناسا کے تعاون سے تیار کیا گیا ایک مشاہداتی سیارچہ ہے۔ جدید ترین راڈار امیجنگ تکنیک سے آراستہ، این آئی ایس اے آر زراعت، قدرتی آفات اور موسمیاتی نگرانی پر اہم ڈاٹا فراہم کرے گا۔
تجارتی ایل وی ایم 3-ایم 5 مشن، جو مارچ کے لیے مقرر کیا گیا ہے، بلیو برڈ بلاک-2 سیٹلائٹس کو امریکہ میں قائم اے ایس ٹی اسپیس موبائل کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت تعینات کرے گا۔ یہ عالمی خلائی مارکیٹ میں اسرو کے بڑھتے ہوئے قد کو واضح کرتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اختراع کو فروغ دینے اور خلائی سفر کرنے والے ملک کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو آگے بڑھانے میں اسرو کی پیش رفت کی ستائش کی۔ انہوں نے ملک کے خلائی عزائم کو ہوا دینے میں پبلک پرائیویٹ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر ایس سومناتھ نے اپنی مدت کار پر غور کرتے ہوئے آنے والے مشنوں پر اعتماد کا اظہار کیا، جب کہ ڈاکٹر وی نارائنن نے اسرو کے عالمی نقش کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا۔
جیسا کہ ہندوستان خلائی تحقیق میں ایک اور باب لکھنے کی تیاری کر رہا ہے، ان مشنوں کی کامیابی سے نہ صرف تکنیکی صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا بلکہ خلائی سائنس میں ایک رہنما کے طور پر ملک کی ساکھ بھی مضبوط ہو گی۔ لاکھوں افراد ان پیشرفتوں پر نظر رکھے ہوئے، اس سلسلے میں سال 2025 اسرو اور ہندوستانی سائنس کے لیے ایک تاریخی سال ثابت ہو سکتا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:5048
(Release ID: 2091625)
Visitor Counter : 12