جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 اختتام سال جائزہ - پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ، جل شکتی کی وزارت


سوچھ بھارت مشن- گرامین- مرحلہ II

بھارت میں 95فیصد سے زیادہ دیہاتوں کو او ڈی ایف پلس قرار دیا گیا (27 دسمبر 2024 تک) اور بھارت میں 69فیصدسے زیادہ گاؤں کو سوچھ بھارت مشن کے تحت او ڈی ایف پلس ماڈل قرار دیا گیا – گرامین

دسمبر 2022 سے1 لاکھ دیہاتوں سے او ڈی ایف پلس دیہاتوں میں 460 فیصد کا قابل ذکر اضافہ، دسمبر 2024 میں 5.61 لاکھ او ڈی ایف پلس گاؤں تک

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے بھارت کے 75ویں یوم جمہوریہ، 2024 پر 450 سے زیادہ خواتین کے ساتھ ایک متحرک بات چیت کی

سوچھتا ہی سیوا مہم 2 اکتوبر سے 17 اکتوبر 2024 تک 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے  بڑے پیمانے پر شرکت کی

ورلڈ ٹوائلٹ ڈے مہم، ہمارا شوچالے، ہمارا سمان نے 50,500 سے زیادہ تقریبات کے ساتھ 38 لاکھ سے زیادہ شرکاء کو متحرک کیا اور 1.54 لاکھ سے زیادہ کمیونٹی سینٹری کمپلیکس(سی ایس سیز)  کی فعال بہتری کو یقینی بنایا، جو موجودہ سہولیات کا 70فیصد سے زیادہ احاطہ کرتا ہے

Posted On: 01 JAN 2025 3:17PM by PIB Delhi

سوچھ بھارت مشن - گرامین کے بارے میں

سوچھ بھارت مشن – گرامین (ایس بی ایم- جی )، مرکزی طور پر سپانسر شدہ اسکیم، جس کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2 اکتوبر 2014 کو کیا، جس کا مقصد مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش،2 اکتوبر 2019 تک ملک کے تمام دیہی گھرانوں کو بیت الخلاء تک رسائی فراہم کرکے ملک کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک(او ڈی ایف) بنانا ہے۔  نتیجہ کے طور پر، اکتوبر 2019 تک، ملک بھر کے تمام دیہات، اور اس کے نتیجے میں تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے خود کو  او ڈی ایف قرار دیا تھا اور دیہی صفائی کی کوریج 2014 میں 39 فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 100 فیصد ہو گئی تھی۔

 او ڈی ایف  کے نتائج کو حاصل کرنے کے بعد(ایس بی ایم- جی) کے فیز-II کو 2020 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ  انفرادی گھریلو بیت الخلاء اور کچرے کے انتظام کے مناسب نظام، کو یقینی بنایا جا سکے د تاکہ دیہاتوں کو او ڈی ایف پلس ماڈل بنانے کی کوشش میں کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TZSR.jpg

ایس بی ایم- جی مرحلہ - II کے مقاصد:

ایس بی ایم- جی مرحلہ – II  کا کلیدی مقصد دیہات کی  او ڈی ایف  کی حیثیت کو برقرار رکھنا اور ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کی سرگرمیوں کے ذریعے دیہی علاقوں میں صفائی کی سطح کو بہتر بنانا ہے، تمام دیہاتوں کو او ڈی ایف  پلس ماڈل بنانا ہے جس میں شامل ہیں: -

  • او ڈی ایف پائیداری
  •  ٹھوس فضلے  کاانتظام
  • مائع فضلہ کا انتظام
  •  صفائی ستھرائی کی  ظاہری صورت حال

 

2024 کی اہم جھلکیاں

  • دسمبر 2022 میں 1 لاکھ دیہاتوں سے او ڈی ایف پلس دیہاتوں میں 460 فیصد کا غیر معمولی اضافے سے ، دسمبر 2023 میں 5.61 لاکھ او ڈی ایف پلس گاؤں تک
  •  (ایس بی ایم- جی) مرحلہ- II پروگرام  کا کل خرچ 1.40  لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

 

24 دسمبر 2024 کو ایس بی ایم- جی آئی ایم آئی ایس  پورٹل کے مطابق

  • 2 اکتوبر 2014 سے اب تک 11.77 کروڑ سے زیادہ انفرادی گھروں میں  بیت الخلا  (آئی ایچ ایچ ایل)  اور 2.49 لاکھ کمیونٹی سینیٹری کمپلیکس(سی ایس سی) تعمیر کیے جا چکے ہیں۔
  • 5,61,422 گاؤں کو او ڈی ایف  پلس قرار دیا گیا ہے۔
  • 4,02,591 گاؤں کو او ڈی ایف  پلس ماڈل کے طور پر اور 2,32,115 گاؤں کو  او ڈی ایف  پلس ماڈل کے طور پر تصدیق شدہ قرار دیا  گیا ہے۔
  • 4,75,210 گاؤوں میں ٹھوس فضلے کے بندوبست سے متعلق  انتظامات ہیں۔
  • 5,14,102 گاؤوں میں مائع فضلہ کےبندوبست  انتظامات ہیں۔
  • گوبردھن کے تحت، 990 سے زیادہ کمیونٹی بائیو گیس پلانٹس کام کر رہے ہیں۔
  •  19,855تربیتی پروگرام کا انعقاد  کیا گیا ہے جس میں 112876  جی پیز  کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 30753 ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دی گئی۔

 (ایس بی ایم- جی) ڈیش بورڈ ایک متحرک پلیٹ فارم ہے جو دیہاتوں کو شناخت شدہ تصدیقی نظام کے ساتھ او ڈی ایف  پلس ماڈل بننے کی طرف  راغب کرنے  کے  مقصد سے تیار کیا گیا ہے۔ این آئی سی کے تعاون سے تیار کیا گیا، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے اپ ڈیٹ کیا گیا، یہ ایک صاف ستھرے ، صحت مند بھارت  کے لیے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کو  تقویت فراہم کرتا ہے۔ یہاں کلک کریں-

https://sbm.gov.in/sbmgdashboard/statesdashboard.aspx

سوچھتا ہی سیوا( ایس ایچ ایس) مہم ستمبر 2024 کو 17 ستمبر سے 2 اکتوبر تک منایا گیا جس میں 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔

 

نیچر (2024) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہندوستان کے ایس بی ایم  پروگرام نے ملک بھر میں بچوں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے میں اہم رول   ادا کیا ہے - جس سے سالانہ 70,000 - 60,000 شیر خوار بچوں کی زندگیوں کو بچایا  گیا ہے۔ مطالعہ میں ایک نیم تجرباتی ڈیزائن کا استعمال کیا گیا، جو بچوں کی بقا کے بہتر نتائج کے ساتھ اایس بی ایم  کے تحت بیت الخلاء تک رسائی کو جوڑنے والے مضبوط ثبوت فراہم کرتا ہے۔

 او ڈی ایف  پلس نے 24 دسمبر 2024 تک گاؤں کا اعلان کیا

 

24 دسمبر 2024 تک اعلان شدہ او ڈی ایف  پلس دیہات

 اسپائرنگ

 رائزنگ

ماڈل

تصدیق شدہ

کل

1,46,767

12,064

4,02,591

2,32,115

5,61,422

 

 

 ایس بی ایم (جی) کے نفاذ کے لیے خرچ – کروڑ روپے میں

سال

استعمال شدہ

2014-2015 to 2022-2023

25391.83

2023-2024

9726.01

لائٹ ہاؤس اقدام

لائٹ ہاؤس انیشیٹو 29 جولائی 2022 کو انڈیا سینی ٹیشن کولیشن- (آئی ایس سی- ایف آئی سی سی ) ایف آئی سی سی آئی کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا تاکہ 45 اضلاع کے 54 بلاکس کے  76جی پیز  میں پھیلے ہوئے 209 گاؤوں کو ماڈل او ڈی ایف  کے طور پر تیار کیا جا سکے۔  جواو ڈی ایف پلس  اور سیکھنے کی لیب کے طور پر کام کرے گا۔ یہ دوسرے بلاکس اور دیہاتوں کو رہنمائی اور ترغیب فراہم کریں گے تاکہ وہ رفتار اور پیمانے پر او ڈی ایف پلس کا درجہ حاصل کرسکیں۔ سال کے دوران ایل ایچ آئی ، پروگرام، اپنے کامیاب فیز 1 سے ایک پرجوش فیز 2 میں تبدیل ہوا۔ فیز I میں پروگرام  میں  15 ریاستی ایس بی ایم- جی مشنوں میں سات کارپوریٹس اور ایک ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی شمولیت کا مشاہدہ کیا گیا۔

 ایل ایچ آئی  فیز 1 میں، 76جی پیز میں سے 73 جی پیز کو او ڈی ایف  پلس ماڈل قرار دیا گیا۔ ان حصولیابیوں  کی بنیاد پر، ایل ایچ آئی فیز 2 کا آغاز فیز 1 سے سیکھنے کے عمل کو فروغ    دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک طے شدہ، فیز 2 14 ریاستوں میں 43 بلاکس تک  کا احاطہ کرے  گا، جس میں آٹھ کارپوریٹس شامل ہیں۔ یہ اقدام ایس ایل ڈبلیو ایم  کے لیے کمیونٹی ایکشن، اختراعی مواصلات اور رسائی کی حکمت عملیوں، اور مضبوط نگرانی کے نظام پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ایل ایچ آئی  فیز 2 سے توقع ہے کہ وہ  ایس ایل ڈبلیو ایم  اثاثہ جات کے لیے پائیدار  او اینڈ ایم  طریقوں کو فعال کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے، بشمول خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس (ایچ ایچ جیز)  اور گاؤں کی پانی اور صفائی کی کمیٹیاں (وی ڈبلیو ایس سیز)  قائم کرے گا۔

 دیہی  واش شراکت داروں کی فورم (رورل واش پارٹنرز فورم )–  ایس بی ایم جی  اور جے جے ایم

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے ایک فورم قائم کیا ہے، جہاں ترقیاتی شراکت دار سیکٹر پارٹنرز کے ساتھ جل جیون مشن اور سوچھ بھارت کے مؤثر نفاذ کے لیے حکومت ہند اور ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر آگے آ سکتے ہیں، مدد کر سکتے ہیں اور کام کر سکتے ہیں۔ مشن (گرامین)۔ بارہ سرکردہ تنظیموں کو آر ڈبلیو پی ایف   موضوعاتی اعتبار سے قائد شراکت دار (تھیمیٹک لیڈ پارٹنرز)  کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جو ڈبلیو اے ایس ایچ  کے شعبے میں اہم موضوعاتی شعبوں کی قیادت کر رہے ہیں۔

سال کے دوران  ، شراکت داروں نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 8 سیمینار منعقد کرنے اور تقریباً 65 صلاحیت سازی کے  اجلاس  کی سہولت فراہم کرنے اور قومی، ریاستی اور ضلعی سطح پر 6 تشخیصی مطالعات کی قیادت کرنے میں تعاون کیا۔ آر ڈبلیو پی ایف شراکت داروں نے  ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے ایس پی ایم  نیواس  میں 32 تربیتی سیشنوں کی سہولت فراہم کرنے میں ایک فعال کردار ادا کیا جس میں پورے  بھارت   سے   شرکاء نے شرکت کی۔ آر ڈبلیو پی ایف  کے شراکت داروں نے قومی مشاورتی مباحثوں میں حصہ لیا اور دیہی واش کے لیے آگے بڑھنے کے لیے اپنے قیمتی خیالات اور تجاویز کا اشتراک کیا۔

ہندوستان کے 75 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر خواتین کی تبدیلی سازوں کو بطور مہمان خصوصی منانا

ہندوستان کے 75 ویں یوم جمہوریہ پر، ڈی ڈی ڈبلیو ایس- ایس بی ایم- جی نے دیہی صفائی ستھرائی میں تبدیلی لانے والی خواتین کے انمول تعاون کو منانے والے دو روزہ پروگرام کی میزبانی کی۔ پہلا جشن 25 جنوری، 2024 کو بھارت منڈپم، پرگتی میدان میں تھا جو  محض  ایک اجتماع سے زیادہ تھا- یہ ایک صاف ستھرے، صحت مند بھارت  کی تشکیل میں خواتین کے  رول  کو تسلیم کرنے اور اسے بلند کرنے میں ایک سنگ میل تھا۔ اس تقریب نے 27 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 475 خواتین کو جل شکتی کے مرکزی وزیر اور جل شکتی کے وزیر مملکت کے ساتھ ایک متحرک مکالمے میں اکٹھا کیا۔  اس  تقریب نے نہ صرف جشن منانے کے لیے بلکہ بامعنی پالیسی پر بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا  کیونکہ بات چیت خواتین میں تبدیلی لانے والوں کی کامیابیوں کو یاد کرنے، صفائی کے شعبے میں ان کی انتھک کوششوں کو سراہنے، اور مستقبل کی پالیسی کی سمتوں کو متاثر کرنے والے بصیرت انگیز تبادلوں کا موقع فراہم کرنے پر مرکوز تھی۔

بھارت پرو میں نمائش

سال2024 کے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر ڈی ڈی ڈبلیو ایس- ایس بی ایم جی  نے 26 سے 31 جنوری 2024 تک لال قلعہ، دہلی کے سامنے لان اور گیان پترمیں سیاحت کی وزارت کے زیر اہتمام چھ روزہ میگا ایونٹ بھارت پرو میں حصہ لیا۔ ڈی او ڈبلیو ایس  پگوڈا  میں  ایس بی ایم  فیز I اور II کی  حصولیابیوں کو دکھایا اور صفائی ملازمین کی  کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کی تعریف کرنے کے مقصد سے ان سے نمائش کا افتتاح کرایا گیا ۔

سوچھتا گرین لیف  درجہ بندی

 ڈی ڈی ڈبلیو ایس- ایس بی ایم جی  نے وزارت سیاحت کے ساتھ مل کر ملک میں مہمان نوازی کی تمام سہولیات کے لیے ایک ‘سوچھتا گرین لیف  درجہ بندی نظام ’(ایس جی ایل آر) شروع کیا۔ ایس اجی ایل آر  نظام  ہوٹلوں اور  اقامت  گاہوں  کے مالکان کو صفائی ستھرائی کے لیے بہتر ٹیکنالوجیز اپنانے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ ان کی سہولیات کو ایس جی ایل آر کے مطابق بنایا جا سکے تاکہ سوچھتا گرین ریٹنگ 1 پتی سے 5 پتی تک حاصل کی جا سکے۔ یہ پروگرام وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سیاحوں کے لیے عالمی معیار کی حفظان صحت اور صفائی کی سہولیات فراہم کرنے پر زور دینے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جو صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار سیاحتی طریقوں کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ بائسن ریزورٹس، مدھائی، نرمداپورم، مدھیہ پردیش کے قلب میں پہلا پانچ سووچھتا گرین لیف ریٹنگ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں برتری حاصل کرنے والا پہلا  مقام  تھا۔ ایس جی ایل آر سیاحوں اور کاروبار دونوں کو فطرت کے ساتھ ہم آہنگ طرز عمل اپنانے کی ترغیب دیتا ہے، ایس جی ایل آر پروگرام کا مقصد اقتصادی طور پر قابل عمل، ذمہ دار، اور لچکدار سیاحتی صنعت کو فروغ دینا ہے۔ آج تک،  1682 ہوٹلوں اوراقامتی مراکز  کو ایس جی ایل آر  کی درجہ بندی دی گئی ہے۔

جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن (جی ) پر قومی کانفرنس:

ایس بی ایم- جی  اور جے جے ایم  پر ایک قومی کانفرنس 16-17 فروری 2024 کے دوران لکھنؤ، اتر پردیش میں منعقد کی گئی۔ اس نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعلقہ فریقین   کی ایک متنوع صف کو اکٹھا کیا اور عزت مآب مرکزی وزیر جل شکتی، عزت مآب کابینی وزیر جل شکتی، اتر پردیش، عزت مآب ایم پی، گورکھپور اور دیگر ممتاز شخصیات بشمول سکریٹری - ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت، جی او آئی ، اور سکریٹری – ڈی ڈی ڈبلیو ایس  اور دیگرنمایاں طور پر موجود تھے ۔ تقریب میں عمل آوری  اور دیکھ بھال، اختراع، تعاون اور پائیداری کے اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا۔ کانفرنس  میں  شناخت شدہ موضوعاتی شعبوں  پر تفصیلی پریزنٹیشنز کے ذریعے  باہمی  لرننگ کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا گیا، جس سے ملک بھر میں نافذ کیے گئے بہترین طریقوں کا مظاہرہ کیا گیا۔

کانفرنس میں پانچ کتابوں کا اجراء کیا گیا۔

  1. بہترین طرز عمل کا مجموعہ واٹر لائف مشن
  2. رویے میں تبدیلی مواصلاتی حکمت عملی
  3. سوچھتاسرگزشت : انڈیا سے تبدیلی کی کہانیاں- جلد۔ II
  4. ’سوچھتا گرین لیف ریٹنگ( ایس جی ایل آر) ‘ سسٹم
  5. کمپنڈیم آن مائع ویسٹ مینجمنٹ(ایل ڈبلیو ایم) ٹیکنالوجیز

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے جل جیون مشن کے  شاندار  ڈیش بورڈ پر ‘سٹیزن کارنر’ کا بھی آغاز کیا۔ ‘سٹیزن کارنر’ ایک ون اسٹاپ حل ہے جس میں ایک آسان انٹرفیس ہے جس میں ایک بٹن کے کلک پر گاؤں کے پانی کے معیار اور دیگر تمام پانی کی فراہمی کی معلومات کے بارے میں حقیقی وقت کی تفصیلات ہیں اور پانی کے معیار کو منظم کرنے اور براہ راست پانی کی فراہمی کی صلاحیت موجوو  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002L83B.png

سٹیزن کارنر کا آغاز

 https://ejalshakti.gov.in/jjm/citizen_corner/villageinformation.aspx

سوچھ گاؤں، شدھ جل-بہتر کل مہم

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے نیشنل اسٹاپ ڈائریا مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے شرکت کی اور گاؤں اور پنچایت کی سطح پر محفوظ پانی اور صفائی کے طریقوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے 1 جولائی 2024 سے 2 ماہ کی بیداری مہم، 'سوچھ گاؤن، شدھ جل - بہتر کل' کا آغاز کیا۔ اس مہم کا بنیادی اسہال کی وجہ سے بچپن میں ہونے والی اموات کو کم کرنے اور سمپورن سوستھ اور سوچھ بھارت کی طرف دیہی ہندوستان میں مجموعی صحت عامہ کو بہتر بنانے کے قومی اسٹاپ ڈائریا مہم کے مقصد میں رول ادا کرنا تھا اور ہندوستان کے تمام دیہاتوں میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک پلس ماڈل کی حیثیت کو برقرار رکھنے اور حاصل کرنے کی کوشش کرنا تھا۔

انڈیا واٹر ویک 2024 اور بین الاقوامی واش کانفرنس

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے نئی دہلی میں 17 سے 19 ستمبر 2024 کے درمیان منعقدہ 8 ویں انڈیا واٹر ویک کے موقع پر بین الاقوامی واش (پانی، صفائی اور حفظان صحت) کانفرنس کا اہتمام کیا۔ تین روزہ اجتماع، جس کا مرکزی موضوع 'دیہی پانی کی فراہمی کو برقرار رکھنا' تھا، اور جدت طرازی کی نمائش، اور پائیدار ترقی کے ہدف 6 کے حصول پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئےمعلومات کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کیا گیا اورعالمی سطح پر واش  چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بہترین طریقوں(ایس ڈی جی 6) کا اشتراک کیا گیا۔

بین الاقوامی واش کانفرنس (آئی ڈبلیو ڈبلیو)  کے ایک حصے کے طور پر ایک کا انعقاد کیا گیا جس میں 40 سے زیادہ سیشنز (آف لائن اور آن لائن)، 143 آف لائن پیپر پریزنٹیشنز، 43 آن لائن پیپر پریزنٹیشنز، اور 5 پینل ڈسکشنز شامل تھے، جس میں پانی کی کوالٹی، گرے واٹر جیسے موضوعات کی ایک وسیع رینج پر تبادلۂ خیال  کیا گیا۔ مینجمنٹ، کمیونٹی مصروفیت، معلومات، تعلیم اور رویے کی تبدیلی مواصلات (آئی ای سی /بی سی سی ) کے اقدامات اور موسمیاتی تبدیلی کی موافقت، دوسروں کے درمیان. نیشنل سیف واٹر ڈائیلاگ اور ڈیجیٹل واٹر انفراسٹرکچر کچھ اہم سیشن تھے۔

سوچھتا ہی سیوا 2024: (17 ستمبر- 2 اکتوبر)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003456N.jpg

ڈی ڈی ڈبلیوایس-ایس بی ایم جی نے سوچھتا ہی سیوا (ایس ایچ ایس2024) مہم کا جشن منایا جو 17 ستمبر سے 2 اکتوبر تک چلائی گئی اور سوچھ بھارت دیوس پر اختتام پذیر ہوئی۔ تقریبات کا آغاز 13 ستمبر کو کیا گیا۔اس نے ایک اہم سنگ میل کو نشان زد کیا کیونکہ ایس بی ایم جی اپنی دسویں سالگرہ منا رہا ہے اور سوچھتا ہی سیوا مہم اپنے 7ویں سال کو پہنچ رہی ہے۔ ایس ایچ ایس 2024 کا موضوع، ’’سوبھاؤ سوچھتا، سنسکار سوچھتا‘‘، ہندوستان بھر میں صفائی کی کوششوں میں اجتماعی کارروائی اور شہریوں کی شرکت کے جذبے کو پھر سے روشن کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جس کی بنیاد تین اہم ستونوں کے ذریعے 'پورے سماج' کے اپروچ کارکنوں پر زور دیا گیا تھا۔

ایس ایچ ایس کے ایک حصے کے طور پر، مرکزی وزیر برائے جل شکتی، جناب سی آر پاٹل نے چھتیس گڑھ اور اڈیشہ کا دورہ کیا تاکہ محکمہ کے تحت صفائی اور پانی کے تحفظ کے مختلف اقدامات کی پیشرفت اور نفاذ کا مشاہدہ کیا جا سکے۔ مرکزی وزیر برائے جل شکتی نے یکم اکتوبر 2024 کو سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم) کی 10 ویں سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر رونمائی پروگرام کے ذریعے میڈیا سے خطاب کیا۔

ایس ایچ ایس 2024 میں معزز صدر اور نائب صدر کے ساتھ 42 مرکزی وزراء، 10 گورنرز، 20 وزرائے اعلیٰ، 149 سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ، 18 ریاستی وزراء اور 933 سے زیادہ ایم ایل اے/ایم ایل سی کی شرکت دیکھی گئی۔ 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی شرکت کے ساتھ یکم اکتوبر تک 30.68 لاکھ سے زیادہ پروگراموں کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، 11 ہزار سے زیادہ سائکلتھون، 16 ہزار سوچھ فوڈ سٹریٹس، 79 ہزار سے زیادہ سوچھ بھارت ثقافتی میلے اور ایک پیڑ ماں کے نام کے تحت 71 لاکھ سے زیادہ درخت لگائے گئے۔

سوچھ بھارت دیوس (2 اکتوبر)

ایس بی ایم کے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر، عزت مآب وزیر اعظم نے وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقدہ سوچھ بھارت دیوس(ایس بی ڈی) 2024 میں شرکت کی۔ پروگرام کے دوران، عزت مآب وزیر اعظم نے گوبردھن اسکیم کے تحت صفائی اور ستھرائی سے متعلق کئی پروجیکٹوں اور کمپریسڈ بایوگیس (سی بی جی) پلانٹ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔

اس تقریب میں ہندوستان کی دہائیوں پر محیط صفائی ستھرائی کی کامیابیوں کی نمائش کی گئی اور مقامی حکومتی اداروں، خواتین کے گروپوں، نوجوانوں کی تنظیموں اور کمیونٹی لیڈروں کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔ایس ایچ ایس نے 170 سے زیادہ مشہور شخصیات/ آن لائن مواد شائع کرنے والی تاثیر پیدا کرنے والی شخصیات کی مصروفیت کا مشاہدہ کیا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0057UOS.jpg

ہیش ٹیگز #10YearsOfSwachhBharat، #SBD2024، اور #SHS2024 انڈیا میں ایکس پلیٹ فارم پر صبح 9:15 بجے ٹرینڈ کر رہے تھے اور 5 گھنٹے سے زیادہ ٹرینڈنگ لسٹ میں رہے۔ مہم کی مدت کے دوران، ریاستی اور قومی چینلز کے میڈیا میں 2000 سے زیادہ مضامین شائع ہوئے۔

قومی وژننگ ورکشاپ برائے ڈبلیو اے ایس ایچ(واش)

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے 28 اکتوبر کو ایک ویژننگ ورکشاپ کی میزبانی کی جس نے ماہرین اور رہنماؤں کو اکٹھا کیا تاکہ کامیابیوں کا اندازہ لگایا جا سکے اور پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت (واش) میں پائیدار کمیونٹی کی شمولیت کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔ ورکشاپ نے مستقبل کے لیے حکمت عملیوں کو بہتر بنانے کے دوران پیش رفت کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی، جس میں کمیونٹی کی مؤثر شمولیت پر کافی زور دیا گیا اور اس میں اہم معززین اورڈی ڈی ڈبلیو ایس کے سینئر عہدیداروں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔

ہمارا شوچالیہ: ہمارا سمان

ڈی ڈی ڈبلیو ایس-ایس بی ایم جی نے ملک گیر مہم ‘‘ہمارا شوچالیہ: ہمارا سمان’’ (ایس ایچ  ایس ایچ)کا 19 نومبر، عالمی یوم بیت الخلاکے موقع پر ا ٓغاز کیا، جس کا اختتام انسانی حقوق کے دن، 10 دسمبر 2024 کو ہوا، جس میں صفائی، انسانی حقوق اور وقار کے درمیان اہم ربط پر زور دیا گیا۔یہ مہم صاف ستھری، صحت مند کمیونٹیز کے لیے رویے میں تبدیلی کو فروغ دیتے ہوئے کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے ہندوستان کے عزم کی تصدیق کرتی ہے۔ ایچ ایس ایچ ایس مہم نے ایس بی ایم پروگرام میں کی جانے والی کوششوں کو برقرار رکھنے اور ان کی تعمیر کے لیے ایک بروقت کام  انجام دہی کےاعلان کے طور پر کام کیا۔ کمزور گروہوں، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں پر مضبوط توجہ کے ساتھ، یہ اقدام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بیت الخلا بنیادی ڈھانچے سے کہیں زیادہ ہیں، وہ وقار، مساوات اور صحت عامہ کی بنیاد ہیں جو مہم کی ٹیگ لائن ’’شوچالیہ سنواریں، جیون نکھاریں‘‘ کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ 3 ہفتے کے پروگرام کے دوران، ایچ ایس ایچ ایس مہم نے ملک بھر میں 50,500 سے زیادہ تقریبات کے ذریعے 38 لاکھ سے زیادہ شرکاء کو متحرک کیا۔ مہم نے اہم سنگ میل حاصل کی، بشمول 1.54 لاکھ سے زیادہ کمیونٹی سینٹری کمپلیکسز(سی ایس سیز) کی تشخیص اور فنکشنل بہتری، موجودہ سہولیات کے 70 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کرنا، 3.35 لاکھ سے زیادہ آئی ایچ ایچ ایس کی منظوری اور 600 سے زیادہ ڈی ڈبلیو ایس ایم میٹنگز کا انعقاد۔

ایچ پی ایم نواس – عمدگی کا مرکز برائے واش (ایچ بی ایم اور جے جے ایم)

ڈی ڈی ڈبلیو ایس کا ایس پی ایم نواس ، کولکتہ ایس بی ایم جی اورجےجےایم کے تحت ایک نمایاں عمدگی کا مرکز بننے کے لیے پرعزم ہے۔توجہ  ایس پی ایم  نواس کو طلباء، پیشہ ور افراد، اورواش (پانی، صفائی، اور حفظان صحت) کے پریکٹیشنرز کے لیے علمی مرکز کے طور پر پیش کرنے اور صفائی ستھرائی اور پانی کے انتظام کے لیے قابل توسیع، مؤثر حل نکالنے پرمرکوز ہے۔ سال کے دوران، تقریباً 40 ٹریننگز ایس بی ایم جی عمود پر منعقد کی گئی ہیں جن میں قومی، ریاستی اور ضلعی ٹیموں نے شرکت کی ہے۔

جے جے ایم کے تحت، 92 دنوں کے دوران 35 ٹریننگز کا انعقاد کیا گیا، جن  میں شرکاء کی تعداد1600 سے زیادہ  تک پہنچ گئی۔

وزیرموصوف کے جائزے: سال کے دوران، جل شکتی نارتھ کے معزز وزیر کے ذریعہ مختلف ریاستوں کے ایس بی ایم جی پروگرام کا جائزہ لیا گیا ہے۔

ان ریاستوں میں تمام شمال مشرقی ریاستیں، راجستھان، ہماچل پردیش، پنجاب، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور بہار شامل ہیں۔

یہ جائزے دیہی صفائی ستھرائی کو آگے بڑھانے اور سوچھ اور سوستھ بھارت کی طرف کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے حکومت کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔

سوچھتا سماچار

ماہانہ ایس بی ایم-جی نیوز لیٹر ’’سوچھتا سماچار‘‘ اگست 2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ 2024 میں، 12 نیوز لیٹر شائع کیے گئے  اور یہ اشاعتیں ایک جامع ذخیرہ ہیں، جو ریاستی اور قومی دونوں سطحوں پر مختلف اقدامات، منصوبوں، اور کامیابیوں کے بارے میں بصیرت پیش کرتی ہیں۔ ان میں ریاست اور ضلع کے بہترین طریقوں، اختراعات، پالیسی اپ ڈیٹس اور تقریبات کی تفصیلات شامل ہیں۔ اکتوبر میں 2 جلدیں تیار کی گئیں۔

اس نیوز لیٹر پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں:-

https://swachhbharatmission.ddws.gov.in/swachhata-samachar

گوبردھن

گوبردھن ایس بی ایم-جی فیز II کا ایک اہم اقدام ہے۔ اس کا مقصد حیاتیاتی فضلہ بشمول جانوروں کے فضلہ، زرعی باقیات کو بائیو سلوری اور بائیو گیس میں تبدیل کرکے دولت اور توانائی پیدا کرنا، میتھین گیس کے اخراج کو کم کرنا اور گردشی معیشت میں تعاون دینا ہے جس سے دیہی برادریوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔ اس پہل میں مختلف اسٹیک ہولڈر محکمے/ وزارتیں شامل ہیں جو بایوگیس/کمپریسڈ بایوگیس(سی بی جی) سیکٹر کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں۔

سال کے دوران، جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آر پاٹل نے گوبردھن ا قدام کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے سی بی جی آپریٹرز کے ساتھ مکالمے کی قیادت کی اور اس شعبے کی اہم اسٹیک ہولڈر وزارتوں/محکموں کے ساتھ جائزوں اور بات چیت کو یقینی بنایا۔

آج تک، 1,406 بائیو گیس پلانٹس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جن میں سے 990 کمیونٹی/کلسٹر سطح کے بائیو گیس پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ اسی طرح 806 سی بی جی پلانٹس رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 114 پلانٹس کام کر رہے ہیں۔

ایس بی ایم(جی)مرحلہ II کے تحت پروگرام کی فنڈنگ

ایس بی ایم(جی) کے تحت، 12000روپئے کی ترغیب اہل گھرانوں ،بی پی ایل گھرانوں،خط غربت سے اوپر(اے پی ایل) شناخت شدہ گھرانوں(ایس سی/ایس ٹی ، چھوٹے اور پسماندہ کسان، بے گھر مزدور، جسمانی طور پر معذور، اور خواتین  کے زیر سربراہی گھرانوں) کو انفرادی گھریلو بیت الخلاء(آئی ایچ ایچ ایل) کی تعمیر کے لیے فراہم کی جاتی ہے ۔ ریاستوں کو اضافی ریاستی حصہ فراہم کرکے زیادہ ترغیبی رقم فراہم کرنے کی لچک ہے۔ اس پروگرام کے تحت، گرام پنچایتوں کو کمیونٹی صفائی کمپلیکس (سی ایس سیز) کی تعمیر اور گاؤں میں ایس ایل ڈبلیو ایم کے لیے اثاثے بنانے کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

مرکز اور ریاستوں کے درمیان فنڈ شیئرنگ کا تناسب درج ذیل ہے:

  • 8 شمال مشرقی ریاستوں اور 3 ہمالیائی ریاستوں/ اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے لیے 90:10
  • دیگر ریاستوں کے لیے دیگرمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لیے 60:40 ، 100فیصد حصہ مرکز کے ذریعے برداشت کیا جاتا ہے

ایس بی ایم(جی)  مرحلہ II  کے اجزاء

  • کسی بھی چھوٹے ہوئے یا نئے ابھرنے والے گھرانوں کے لیے آئی ایچ ایچ ایلز کی تعمیر
  • ضرورت کی بنیاد پر دیہاتوں میں سی ایس سی کی تعمیر
  • ایس  ایل ڈبلیو ایم - نامیاتی فضلہ کابندوبست، پلاسٹک کے فضلے کا بندوبست، گرے واٹر مینجمنٹ اور فیکل سلج مینجمنٹ انفارمیشن، ایجوکیشن اینڈ کمیونیکیشن (آئی ای سی) اور صلاحیت سازی

صفائی ایک ریاستی موضوع ہے کیونکہ اس پروگرام کو ریاستی حکومت کے ذریعے نافذ کیا جاتا ہے۔حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے تاکہ پروگرام کے رہنما خطوط، مشورے، اور نقدی امداد جاری کر کے، گاؤں میں مجموعی طور پر صفائی کو بہتر بنانے کے لیے ان کی کوششوں کو پورا کیا جا سکے۔ اس پروگرام کو فنانسنگ کے مختلف عمودی اور حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی مختلف اسکیموں کے درمیان ہم آہنگی کے ایک نئے ماڈل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے(ایس بی ایم(جی) کے لیے بجٹ کے انتظامات کے ذریعے دستیاب فنڈز کے علاوہ، دیہی مقامی اداروں(آر  ایل بیز،  ایم  جی این ا ٓر ای جی ایس) اور ریونیو جنریشن ماڈلز وغیرہ کو 15ویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس سے فنڈز کو شامل کیا جانا ہے۔ خاص طور پر ٹھوس اور مائع فضلہ کے  بندوبست کے لیے۔

جل جیون مشن

کلیدی جھلکیاں 2024

جل جیون مشن نے 5 جنوری 2024 تک 14 کروڑ (72.71فیصد) دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا ایک اہم سنگ میل عبور کیا۔

جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن(جی) پر قومی کانفرنس 16-17 فروری 2024 کو لکھنؤ، اتر پردیش میں منعقد ہوئی۔

غور و فکر کے کلیدی موضوعات میں اختراع، تعاون، پائیداری، او اینڈ ایم شامل ہیں۔

جل جیون مشن اور ‘سٹیزن کارنر‘ کے لیے برتاؤ کے بہترین طرز عمل، مربوط مواصلاتی حکمت عملی کے مجموعہ کا آغاز۔

جل جیون مشن نے 23 جولائی 2024 تک 5 سال کی مختصر مدت میں صرف 3 کروڑ سے 15 کروڑ دیہی نل کنکشن کا تاریخی سنگ میل عبورکیا۔

5 اگست 2024 تک پچھلے 5 برسوں میں آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں کی تعداد میں نمایاں کمی۔

جل اتسو مہم - نیتی آیوگ اور ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی طرف سے ایک پہل

یہ مہم 6 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک 20 آرزومند اضلاع/بلاکوں میں چلی۔

جل جیون مشن کے بارے میں: جل جیون مشن، جو اگست 2019 میں حکومت ہند کی جانب سے شروع کیا گیا، ایک انقلابی اقدام ہے جو تمام دیہی گھروں کو محفوظ اور وافر پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے وقف ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں، اس مشن نے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے، جس کے تحت 15.30 کروڑ گھروں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں اور دیہی کمیونٹیز پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

جل جیون مشن کا بنیادی مقصد ایک غیر مرکزی اور کمیونٹی پر مبنی ماڈل پر عمل کرنا ہے، جو مقامی کمیونٹیز کی فعال شرکت کو ترجیح دیتا ہے۔ منصوبہ بندی، نفاذ اور دیکھ بھال میں کمیونٹی کی شرکت کو فروغ دے کر، یہ مشن نہ صرف پانی کی فراہمی کے نظام کی پائیداری کو یقینی بناتا ہے بلکہ دیہی عوام میں ملکیت اور خود مختاری کا احساس بھی پیدا کرتا ہے۔

جل جیون مشن کے لیے فنڈز کی تقسیم

جل جیون مشن کے تحت 'ہر گھر جل' پروگرام کے لیے پانچ سالہ مدت (2019-2024) کے دوران تخمینہ شدہ بجٹ 3.6 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ پندرویں مالیاتی کمیشن نے پانی کی فراہمی اور صفائی کو قومی ترجیح کے طور پر شناخت کیا ہے اور دیہی مقامی اداروں/پنچایت راج اداروں (آر ایل بیز/پی آر آئیز) کے لیے 2021-22 سے 2025-26 تک 2.36 لاکھ کروڑ روپے فنڈز مختص کیے ہیں۔ اس کے مطابق، فنڈ کا 60 فیصد، یعنی 1.42 لاکھ کروڑ روپے کو ٹائیڈ گرانٹس کے طور پر فراہم کیا گیا ہے، جو خصوصی طور پر پینے کے پانی، بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور صفائی و کھلے میں رفع حاجت سے آزاد (او ڈی ایف) گاؤں کی دیکھ بھال کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ دیہی علاقوں میں یہ وسیع سرمایہ کاری ملک بھر میں اقتصادی سرگرمیوں کو تیز کر رہی ہے، دیہی معیشت کو فروغ دے رہی ہے اور گاؤں میں روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ یہ ایک ترقیاتی قدم ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گاؤں میں پینے کا پانی اور بہتر صفائی کی سہولت ہو، جس سے گاؤں کو 'واش سے آگاہ' (واش انلائٹنڈ)  گاؤں میں تبدیل کیا جا سکے۔

مالی سال 2024-25 میں اب تک، حکومت ہند نے 25 اہل ریاستوں کو جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے 21,825.23 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔

مرکزی فنڈز حکومت ہند کی جانب سے دستیاب مرکزی فنڈز کے استعمال اور ریاستی حصے کے میچنگ کی بنیاد پر جاری کیے جاتے ہیں۔ آن لائن نگرانی کے لیے مربوط انتظامی معلوماتی نظام (آئی ایم آئی ایس) اور جے جے ایم ڈیش بورڈ قائم کیا گیا ہے۔ عوامی مالیاتی انتظامی نظام (پی ایف ایم ایس) کے ذریعے شفاف آن لائن مالیاتی انتظام کے لیے بھی انتظام کیا گیا ہے۔

مرکزی فنڈز کی تفصیلات جو 2019-20، 2020-21، 2021-22، 2022-23، 2023-24 اور 2024-25 میں جل جیون مشن کے تحت مختص، نکالی اور استعمال کی گئیں، نیچے دی گئی ہیں:

(رقم روپے کروڑ میں)

سال

مرکزی

ریاستی حصہ کے تحت استعمال

آغاز بیلنس

مختص شدہ فنڈ

ریاست/یونین ٹریٹری کی طرف سے نکالا گیا فنڈ

رپورٹ شدہ استعمال

2019-20

2,436.37

11,139.21

9,951.81

5,983.49

4,090.79

2020-21

6,447.36

23,033.02

10,917.86

12,544.51

7,905.45

2021-22

4,825.92

92,308.77

40,009.77

25,325.67

18,226.18

2022-23

19,510.05

100,789.77

54,742.30

50,663.23

40,132.64

2023-24

23,589.16

132,936.83

69,885.01

82,262.10

69,124.84

2024-25

11,212.02

69,926.68

21,825.23

25,689.23

25,617.56

 

ہر گھر جل سرٹیفیکیشن

جب کسی گاؤں کو "ہر گھر جل" قرار دیا جاتا ہے، تو اس گاؤں کی گرام پنچایت ایک خاص گرام سبھا کا انعقاد کرتی ہے اور گاؤں کے تمام ارکان کی رضا مندی سے ایک قرارداد منظور کرتی ہے کہ گاؤں کے تمام گھروں، اسکولوں، آنگن واڑیوں اور عوامی اداروں میں پانی کی ٹنکی سے پانی کی فراہمی کے لیے فعال ٹیپ واٹر کنکشن موجود ہیں اور اس طرح وہ اپنے آپ کو ’’ہر گھر جل سرٹیفائیڈ‘‘ قرار دیتے ہیں۔ 26 دسمبر 2024 تک، 101 اضلاع، 869 بلاک، 78,291 پنچایتیں، اور 1,50,190 گاؤں ’’ہر گھر جل‘‘سرٹیفائیڈ ہیں یعنی تمام گھروں کو پانی کی ٹیپ کنکشن کی سہولت حاصل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00667Z5.png

ماخذ: https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx

26 دسمبر 2024 تک

پوٹبل ٹیپ واٹر کی فراہمی جاپانی دماغی بخار (جے ای) اور ایوٹیٹ دماغی بخار سنڈروم (اے ای ایس) سے متاثرہ اضلاع میں

بھارت کی حکومت جاپانی دماغی بخار (جے ای) اور ایوٹیٹ دماغی بخار سنڈروم (اے ای ایس) سے متاثرہ اضلاع کو ترجیح دیتی ہے تاکہ جل جیون مشن کے تحت تمام گھروں میں پینے کے پانی کی ٹیپ واٹر کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ 5 ریاستوں کے 61 اضلاع میں جہاں جے ای / اے ای ایس سے متاثر ہیں، ٹیپ واٹر کنکشن 8 لاکھ (2.70فیصد) سے بڑھ کر 2.40 کروڑ (81.02 فیصد) گھروں تک پہنچ گیا ہے، جس کے نتیجے میں ان علاقوں کی دیہی آبادی کی صحت میں بہتری آئی ہے۔ (26 دسمبر 2024 تک)

پوٹبل ٹیپ واٹر کی فراہمی اہداف والے اضلاع میں

مجموعی طور پر 112 اہداف والے اضلاع ہیں جن میں سے 15 اضلاع نے اپنے دیہی گھروں میں 100 فیصد ٹیپ واٹر کنکشن فراہم کیا ہے۔ آج، اہداف والے اضلاع میں مجموعی طور پر 2.74 کروڑ گھروں میں سے 2.15 کروڑ گھر (78.22فیصد) ٹیپ سے پانی حاصل کر رہے ہیں، جو کہ شروع ہونے کے وقت صرف 21.38 لاکھ (7.78 فیصد) تھا۔ (26 دسمبر 2024 تک)

پانی کے معیار کی نگرانی اور جائزہ کا حیثیت

پانی کے معیار کو یقینی بنانا جل جیون مشن کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔ یہ پروگرام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ فراہم کردہ پانی مناسب معیار کا ہو، ماخذ اور فراہمی کے مقامات پر پانی کے نمونوں کی باقاعدہ جانچ کو فروغ دیتا ہے۔ ملک میں مجموعی طور پر 2,161 پانی کے ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریاں ہیں۔ ان میں سے 1,569 نیشنل اکریڈیٹیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبریشن لیبارٹریز سے تسلیم شدہ ہیں۔ ریاستوں/یونین ٹریٹریز کی پانی کے معیار کی ٹیسٹنگ لیبارٹریاں اب عوام کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھلی ہیں، جو معمولی نرخوں پر کی جا سکتی ہیں۔ 2024-25 تک، اب تک 56 لاکھ سے زائد پانی کے نمونے لیبارٹریوں میں جانچے جا چکے ہیں۔

خواتین کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے، ہر گاؤں میں کم از کم پانچ خواتین کو پانی کے معیار کی جانچ کے لیے فیلڈ ٹیسٹ کٹس استعمال کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ اب تک 24.79 لاکھ سے زائد خواتین کو 5.07 لاکھ گاؤں میں تربیت دی جا چکی ہے۔ مالی سال 2024-25 کے دوران 26 دسمبر 2024 تک، 79 لاکھ سے زائد پانی کے نمونے فیلڈ ٹیسٹ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے جانچے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007MKXA.png

ماخذ: جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس

جل جیون سمودھ – ماہانہ نیوز لیٹر

جل جیون سمودھ، جو اکتوبر 2020 میں شروع کیا گیا، جل جیون مشن کے لیے ایک اہم ابلاغ کا ذریعہ بن چکا ہے۔ ہر ماہ، نیوز لیٹر ایک منفرد تھیم اختیار کرتا ہے، جو اس کے صفحات میں شریک کی جانے والی کہانیوں، مضامین اور بصیرتوں کا مرکز بنتا ہے۔ یہ تھیمی طریقہ کار اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ نیوز لیٹر نہ صرف پیش رفت کو دکھائے بلکہ جل جیون مشن کے مخصوص پہلوؤں میں گہرائی تک جا کر قارئین کو مشن کے کثیر جہتی سفر پر ایک مکمل نقطہ نظر فراہم کرے۔

تھیمز کو احتیاط سے منتخب کیا جاتا ہے تاکہ وہ اہم مسائل، موسمی تناظر یا اہم قومی اور بین الاقوامی یادگاروں سے ہم آہنگ ہوں۔ یہ تھیمز کہانیوں اور مضامین کے انتخاب کی رہنمائی کرتے ہیں، جو ریاستوں اور اضلاع کے مختلف مقامات سے کامیاب کہانیوں، جدید طریقوں اور کمیونٹی پر مبنی اقدامات کو اجاگر کرتے ہیں۔

ہر ایڈیشن زمین پر ہونے والی اصل کہانیوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جو ان لوگوں کی آوازیں پیش کرتا ہے جو براہ راست جل جیون مشن سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ انفرادی گھروں کو صاف پینے کے پانی تک رسائی حاصل کرنے سے لے کر گاؤں کو ’’ہر گھر جل‘‘ سرٹیفیکیشن حاصل کرنے تک، یہ کہانیاں مشن کے انقلابی اثرات کو اجاگر کرتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008TPK9.png

تھیمی کہانیوں کے علاوہ، نیوز لیٹر اس ماہ کے اہم واقعات، خبریں اور اپ ڈیٹس کا ایک ذخیرہ بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ جل جیون مشن کے تحت حاصل کردہ اہم سنگ میلوں، پالیسی کے ترقیاتی اقدامات اور میٹنگز، ورکشاپس اور تربیتی سیشنز کے نتائج کا احاطہ کرتا ہے۔

نیوز لیٹر عوام کے لیے مفت دستیاب ہے اور آن لائن پڑھا جا سکتا ہے، جو علم اور کامیابیوں کے اشتراک کے لیے ایک شفاف اور جامع وسیلہ بناتا ہے۔ اب تک کل 50 نیوز لیٹر شائع ہو چکے ہیں۔

جل جیون سمودھ تک رسائی کے لیے لنک: https://jaljeevanmission.gov.in/jal-jeevan-samvad

پینے کے پانی کی فراہمی اور پانی کے معیار کے لیے ٹیکنالوجیز کا استعمال

جل جیون مشن مختلف ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرتا ہے تاکہ کمیونٹی کی قیادت میں (i) ماخذ کی پائیداری کے اقدامات جیسے آکویفر کی بحالی، بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنا، پانی کے ذخیرہ گاہوں کی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ، ذخیرہ گاہوں کی صفائی وغیرہ کو بہتر بنایا جا سکے تاکہ پانی کی فراہمی کے نظام کی عمر بڑھ سکے (ii) پانی کا بجٹ اور آڈٹ (iii) آپریشن اور دیکھ بھال (iv) گرے واٹر کا انتظام (v) پانی کے معیار کی نگرانی اور جائزہ (vi) ایمرجنسی پانی کی فراہمی کے لیے پیشگی تیار شدہ پانی کے کٹس تاکہ کیمپوں میں عارضی خدمات فراہم کی جا سکیں (vii) شمسی توانائی پر مبنی پانی کی فراہمی کے منصوبے جو کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہیں (viii) ٹیکنالوجیز جیسے ایس سی اے ڈی اے کے لیے آئی او ٹی، ریموٹ سینسنگ اور جی آئی ایس، ڈیزائن سافٹ ویئر کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ پانی کے حساب کتاب، پانی کے معیار کی نگرانی، پانی کے استعمال کی کارکردگی، پانی کے وسائل کی منصوبہ بندی اور اثرات کے جائزے کے ذریعے ماحولیاتی لچک کو فروغ دیا جا سکے۔ 32 جدید منصوبے پانی کے علاج، پانی کے معیار اور نگرانی، آئی او ٹی پر مبنی بیٹری گاڑیوں، اور دیہی بھارت میں پانی کے علاج کے پلانٹس کے ہائیڈرولک ڈیزائن کے سافٹ ویئر کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے تجویز کیے گئے ہیں۔

این جے جے ایم پانی، صفائی اور حفظان صحت کے شعبے میں تحقیق و ترقی کے منصوبوں کی بھی حمایت کرتا ہے۔ ٹیکنیکل کمیٹی نے 8 تحقیق و ترقی کے منصوبوں کی منظوری دی ہے جن میں سے 7 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔

وسائل کے اہم مراکز کے ذریعے صلاحیت سازی

 صلاحیت سازی اور مختلف فریقین کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے99 معروف سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی ادارے/ایجنسیاں/ فرم/ تنظیمیں/تھنک ٹینکس/تربیتی ادارے وغیرہ31 مارچ 2024 تک وسائل کے اہم مراکز (کے آر سی)کے طور پر سرگرم تھے۔ مختلف فریقوں کے لیے 59 تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں اور تقریباً 2,292 افراد کوجے جے ایم کے تحت جنوری سے مارچ 2024 تک پینے کے پانی کے مختلف پہلوؤں پر تربیت دی گئی ہے۔

نفاذسے متعلق امدادی ایجنسیاں (آئی ایس اے)

ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے وی ڈبلیو ایس سی کی تشکیل کو آسان بنانے کے لیے، کمیونٹی کو متحرک کرنے، گاؤں کے ایکشن پلان کی تیاری میں تعاون اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے بعد سرگرمیاں انجام دینے کے لیےپنچایتوں کو تعاون فراہم کر رہے ہیں۔تقریباً 14,000 آئی ایس اے کو کام سونپا گیا ہے، جو اس شعبے میں فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔

واش کے قومی ماہرین

ڈاکٹر سیاما پرساد مکھرجی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف واٹر اینڈ سینی ٹیشن(ایس پی ایم -نواس) کو جل جیون مشن (جے جے ایم)کے نفاذ میں ریاستوں کو  اصل حقیقت  سے روبرو کرانے کے لیے قومی واش ماہرین کی فہرست سازی اور تعیناتی کا کام سونپا گیا ہے۔ اب تک 74 ای ڈبلیو ای کی فہرست میں شامل ہیں۔ سال کے دوران174 ٹیموں نے تقریباً 2,586 دیہاتوں کا دورہ کیا ہے، تاکہ جے جے ایم کے تحت عمل آوری کے کام کی اصل حقیقت سےروبرو کرایا جاسکے۔جے جے ایم کے نفاذ کی صورتحال کی بنیاد پر این ڈبلیو ایس تین زمروں میں جے جے ایم کے نفاذ کی پیش رفت کے لحاظ سے دیہاتوں کو اسٹار درجہ بندی اور ریاستوں کو فیڈ بیک فراہم کر رہے ہیں، یعنی تسلی بخش، تسلی بخش لیکن بہتری کی ضرورت ہےاور غیر اطمینان بخش، فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔این ڈبلیو ایس دورہ کی تکمیل کے بعد متعلقہ ریاستی حکام کو اپنی رائے فراہم کرتے ہیں۔

شعبے سے متعلق شراکت دار

پانی کے لیے سب کی توجہ مبذول کرانے کی خاطر  مشن سب کے لیے طویل مدتی پینے کے پانی کی یقینی فراہمی کو حاصل کرنے، شراکت داری قائم کرنے اور مختلف اداروں/افراد کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ 212 رضاکارانہ تنظیمیں (وی او) غیر سرکاری تنظیمیں (این جی اوز)، سماجی خدمت اورامدادی تنظیمیں اور پہلے سے ہی پانی کے شعبے میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد/افراد کو اس اہم پروگرام میں‘سیکٹر پارٹنرز’ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، تاکہ چیلنجوں سے مجموعی طور پر نمٹا جا سکے۔ سیکٹر پارٹنرز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ آر ڈبلیو پی ایف پارٹنرز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

پروفیسر چیئر اورمہارت کے مرکز

مشن کے اُبھرتے ہوئے مقاصد اور ضروریات کو دیکھتے ہوئے جل جیون مشن کے ساتھ ساتھ سوچھ بھارت مشن (جی)کے مقاصد کے حصول کی خاطر  قومی جل جیون مشن اور ریاستی پانی اور صفائی/دیہی پانی کی فراہمی/پی ایچ ای محکموں کو متعلقہ شعبوں میں مخصوص مدد فراہم کرنے کے رہنما خطوط کے ساتھ، جل جیون مشن - پروفیسر چیئرز قائم کی گئی ہیں۔

تعلیمی اداروں کے اشتراک سے قومی پروگراموں کو مؤثر طورپر نافذ کرنے کے لیے تفصیلی نظریات کے سلسلے میں وسیع تر صلاح مشورے کی خاطر طریقہ کار کے ذریعے مندرجہ ذیل پانچ پروفیسر چیئرز ترتیب دی گئی ہیں جن کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے:

 جدول 5: جے جے ایم کی میزبانی کے لیے توجہ کے  پانچ  شعبے اور ادارے - پروفیسر چیئر

نمبرشمار

مخصوص توجہ کے شعبے

ادارے

جے جے ایم پروفیسر چیئر

1.

یوٹیلٹی ڈیولپمنٹ اور واٹر اکنامکس

بنگلور(آئی آئی ایم)انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ

پروفیسر گوپال نائک

2.

پینے کے پانی کے ذرائع کی پائیداری

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی) ، جودھپور

پروفیسر پردیپ کمار تیواری۔

3.

پانی کو قابل استعمال بنانے کی ٹیکنالوجی

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی)، گوہاٹی

پروفیسر مہر کر پورکیت

4.

پانی اور صفائی کی خدمات کے لیے مختلف شعبوں پر مبنی حکمرانی

ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز(ٹی آئی ایس ایس)، ممبئی

پروفیسر امیتا بھیڈے

5.

سروس کی فراہمی کے لیے آئی ٹی اور ڈیٹا سائنس

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی)، کانپور

پروفیسر امت مِترا

 

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے 5جے جے ایم-پروفیسر چیئرز کی 5 سالہ مدت کے لیے 30.59 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے اورجے جے ایم-پروفیسر چیئرز کے دفتر کو چلانے کے دو سالوں میں8.60 کروڑروپے جاری کیے ہیں۔ جے جے ایم-پروفیسر چیئرز کو اپنے تفویض کردہ فوکس ایریا میں تربیت اور صلاحیت سازی، آؤٹ ریچ اور کنسلٹنسی، تعلیمی پروگرام، تحقیق اور اختراع جیسے کام انجام دینے ہیں۔

ہنر مندی

جے جے ایم کا مقصد تقریباً 2.5 لاکھ نوجوانوں کو ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کےہنرمندی مشنز/مینجمنٹ یونٹس کے ذریعے تربیت دینا ہے۔ ملٹی اسکلنگ نل جل مِتر پروگرام (این جے ای پی) کا مقصد دیہات کے مقامی افراد کو ہنرمندی پر مبنی تربیت فراہم کرنا ہے جو راج مزدور، میکینک، پلمبر، پمپ آپریٹر، ٹیکنیشن، یوٹیلیٹی مینیجر اور واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری انچارج کے طور پر کام کر رہے ہیں اور انہیں مہارتوں کے ایک جامع طریقہ کار سے آراستہ کرنا اور ‘‘نل جل مِتر’’ تیار کرنا ہے، تاکہ وہ اسکیم آپریٹرز کے طور پر کام کر سکیں اور اپنے گاؤں میں پائپ پانی کی سپلائی اسکیموں کی معمولی مرمت اور دیکھ بھال بشمول احتیاطی دیکھ بھال کرنے کے قابل بن سکیں۔ (این ایس کیو ایف سطح 4 کاجل وِترن  سنچلاک کورس)کو تربیت دینے والوں کو ایک اچھی معلومات فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں ہندستان بھر میں تعداد میں عام اور تکنیکی مہارتیں شامل ہیں،جوانہیں ان خدمات کی فراہمی کے ذریعے ایک پائیدار آمدنی فراہم کرے گی۔ گرام پنچایتیں اب تک17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے این جے ایم پی منصوبے تیار کیے ہیں،8 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 23,821 سے زیادہ امیدواروں کو این جے ایم کے طور پر تربیت دینے کے لیے نامزد کیا ہے، 272 ٹریننگ سینٹرز (ٹی سی) کی 17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے شناخت کی ہے، 11 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے این جے ایم پی بینک اکاؤنٹس کھولے ہیں، 6 ریاستوں نے ورک آرڈر جاری کیے ہیں،11 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ٹی او ٹی کے لیے 630 ٹرینرز کو نامزد کیا ہے، جن کی متعلقہ سیکٹر اسکل کونسل کے ذریعے  تربیت کروائی جائے گی اور 15 ریاستوں نے ٹی او ٹی کے پہلے مرحلے کا انعقاد کیا ہے۔

کثیر مقصدی ہنرمندی پر مبنی نل جل متر پروگرام (این جے ایم پی) کا مقصد دیہات کے مقامی افراد کو ہنر پر مبنی تربیت فراہم کرنا ہے جو راج مزدور، مکینکس، پلمبر، پمپ آپریٹر، ٹیکنیشن، یوٹیلیٹی مینیجر اور واٹر ٹیسٹنگ لیباریٹری انچارج کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہیں مہارتوں کے ایک جامع طریقہ کار سے آراستہ کرنا اور ‘‘نل جل متر’’(این جے ایم) تیار کرنا، تاکہ وہ اسکیم آپریٹرز  کے طورپر کام کر سکیں اور اپنے گاؤں میں پائپ واٹر سپلائی اسکیموں کی معمولی مرمت اور دیکھ بھال بشمول احتیاطی دیکھ بھال کرنے کے قابل بن سکیں۔

جل شکتی کی وزارت، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے اور ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے درمیان نل جل متر پروگرام (این جے ایم پی)کے نفاذ کے سلسلے میں ایک مشترکہ ایڈوائزری جاری کی گئی تھی، جس کے بعد جل جیون کے تحت نل جل متر کے انتخاب، نامزدگی، کفالت اور مشغولیت کے لیے گرام پنچایتیں مشن (جے جے ایم) کے لیےا ین جے ایم اسکلنگ گائیڈ لائنز کے ساتھ ساتھ ریاستوں کی رہنمائی کے لیے ایک مشترکہ ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔

پندرہ اگست 2025 تک کم از کم 2,49,345 این جے ایم کو تربیت دیے جانے کی امید ہے۔

(27 دسمبر 2024 تک)این جے ایم پی کی پیش رفت کی صورتحال

  • اب تک، 17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے این جے ایم کی نامزدگی کے لیے ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔
  • 17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے این جے ایم کی نامزدگی کا عمل شروع کیا ہے۔
  • 17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 23,821 امیدواروں کو این جے ایم کے طور پر تربیت دینے کے لیے نامزد کیا ہے۔
  • تقریباً 2,000 امیدوار کامیابی کے ساتھ اپنی تربیت مکمل کر چکے ہیں، جبکہ 7,221 امیدوار اس وقت ’نل جل مِتر پروگرام کے تحت تربیت حاصل کررہے ہیں۔
  • 17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 272 ٹریننگ پرووائیڈرز/ ٹریننگ سینٹرز (ٹی پی/ٹی سی) کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  • 11 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے این جے ایم پی بینک اکاؤنٹس کھولے ہیں اور 6 ریاستوں نے ورک آرڈر جاری کیے ہیں۔
  • 17 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے متعلقہ سیکٹر اسکل کونسل (واٹر مینجمنٹ اینڈ پلمبنگ اسکل کونسل- ڈبلیو ایم پی ایس سی) کے ذریعہ کئے گئے ٹی او ٹی کے لیے 630 ٹرینرز کو نامزد کیا ہے؛
  • 17 ریاستوں نے ٹی او ٹی کے اپنے پہلے مرحلے کا انعقاد کیا ہے اور 3 ریاستوں (تریپورہ، اتراکھنڈ، کرناٹک - نے فنڈز منتقل کیے ہیں اور اپنی این جے ایم پی ٹریننگ شروع کر دی ہے۔
  • جن ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ابھی تک این جے ایم پی منصوبے تیار کرنا ہیں، ان میں انڈمان اور نکوبار جزائر، اروناچل پردیش، آسام، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، گوا، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، کیرالہ، لکشدیپ، منی پور، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، پڈوچیری، تلنگانہ، اتر پردیش، مغربی بنگال شامل ہیں۔

جی پیز /وی ڈبلیو ایس سیز کے لیے پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں پر عمل درآمد اور دیکھ بھال کے لیے پائلٹ بنیاد پر ایک آئی ٹی پلیٹ فارم - نل جل سیوا پوٹل کی تیاری

نل جل سیوا پورٹل، جو لکھنؤ میں جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن (گرامین)پر قومی کانفرنس (16سے17 فروری 2024) میں متعارف کرایا گیا، ایک تبدیلی والا ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد دیہی پانی کی فراہمی کے انتظام میں انقلاب لانا ہے۔ یہ گرام پنچایتوں اور گاؤں کی پانی اور صفائی ستھرائی سے متعلق  کمیٹیوں کو جدید آلات سے لیس کرتا ہے، تاکہ پانی کے چارجز کی وصولی کو ہموار کیا جا سکے، صارفین کے درست ریکارڈ کو برقرار رکھا جا سکے اور پانی کی اسکیموں کی روزانہ کی کارروائیوں اور دیکھ بھال کی نگرانی کی جا سکے۔ پورٹل کا صارفین کے لیے آسان اِنٹرفیس گاؤں کی سطح کے استعمال کے لیے تیار کیا گیا ہے، جبکہ ریاستی سطح کے منتظمین کے لیے جامع ڈیش بورڈ فراہم کرتا ہے، کم سے کم تربیت کی ضرورت کے ساتھ استعمال میں آسانی کو یقینی بناتا ہے۔

ایک اوپن سورس، مائیکرو سروسز طریقہ کار پر بنایا گیا، پورٹل لچک اور مزید توسیع کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے زیادہ تعداد میں لین دین کو مؤثر طریقے سے یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ یہ کنکشنز، عملہ، بلنگ اور اخراجات کے انتظام کے لیے ضروری ماڈیولز پر مبنی ہے،یہ بہتر فیصلہ سازی کے لیے ریئل ٹائم ڈیٹا تک رسائی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ آسام اور لداخ میں اس کا پائلٹ مرحلہ جاری ہے، نل جل سیوا پورٹل پانی کی فراہمی کے انتظام میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جس سے دیہی ہندوستان میں پانی کے پائیدار وسائل کے انتظام کی بنیاد رکھی جائے گی۔

دیہی کنبوں کو پائپ کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی میں پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے مختصرکتابچہ

دسمبر2023 میں منعقدہ چیف سیکرٹریز کی کانفرنس کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ فراہم کیے جانے والے پانی میں بہتری پیدا کرنے کے لیے کیمیائی اور بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے سورس اور ڈیلیوری پوائنٹس دونوں کی جانچ کو یقینی بنایا جائے۔

اس سلسلے میں واٹر ایڈ اور  آئی  این آر ای ایم فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں کے فریقوں، ریاستی حکام ، ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے دیگر عہدیداران اور ڈی ڈی ڈبلیو ایس (پانی کے معیار)سے متعلق ڈائریکٹر جناب پردیپ سنگھ کے ہمراہ قومی جل جیون مشن کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے سابق ایڈیشنل سیکریٹر ی اور مشن ڈائریکٹر جناب وِکاس شیل کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کا کام پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنا تھا، نیز فریقوں بشمول دیہی کنبوں تک نتائج کی ترسیل کا انتظام کرنا تھا۔ وسیع تر غوروخوض کے بعد اور ریاستوں اور دیگرفریقوں کے ساتھ اور کچھ تخصیص کے ساتھ سی پی ایچ ای ای او مینول کے تازہ ترین ایڈیشن کے مطابق ترمیمات کو شامل کرتے ہوئے،‘‘دیہی کنبوں کو پائپ سے پینے کے پانی کی فراہمی کے پانی کے معیار کی نگرانی’’ کے لیے ایک جامع کتابچہ تیار کیا گیا ہے۔

ایف آئی پی آئی سی/آئی او آر اے ممالک کے سول سرونٹس کے لیے پبلک پالیسی اور گورننس سے متعلق لیڈر شپ کا ترقیاتی پروگرام

ایف آئی پی سی/آئی او آر اے ممالک کے سول سرونٹس کے لیے عوامی پالیسی اور گورننس پر اعلیٰ درجے کی لیڈرشپ سے متعلق ترقیاتی پروگرام کے تحت جناب پردیپ سنگھ، ڈائریکٹر-این جے جے ایم نے 10 اگست 2024 کو جل جیون مشن کے ایک اہم عنصر‘‘ہر گھر جل یوجنا کے ذریعے سوچھ جل کو فروغ دینا’’ کے موضوع پر ایک زبردست پریزینٹیشن کی۔اس پریزینٹیشن میں مشن کے اہم طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس میں پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال اور پانی کے پائیدار انتظام کو یقینی بنانے کے لیے کمیونٹی کی قیادت میں اقدامات کا نفاذ شامل ہے۔ پریزینٹیشن میں گھروں میں نل کے کنکشن کی توسیع جیسی اہم پیش رفت کی عکاسی کی گئی اور مالیاتی پائیداری کی اہمیت اور مضبوط  عمل درآمد اور رکھ رکھاؤ(او اینڈ ایم)طریقوں کو فروغ دیتے ہوئے آپریشنل چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میں مشن کے وسیع تر سماجی اثرات پر بھی بات کی گئی، جن میں صحت عامہ میں بہتری، خواتین کو بااختیار بنانا اور صنفی مساوات کو فروغ دینا شامل ہے۔ اس سے حاصل معلومات نے حصہ لینے والے ممالک کی اپنی واٹر گورننس کی کوششوں میں عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے ایک قابل نقل ماڈل کے طور پر پالیسی کے مؤثر نفاذ اور اس کی صلاحیت کا ایک جامع جائزہ فراہم کیا۔

پانی کے معیار کی جانچ کے لیے پینے کے قابل ڈیوائس تیار کرنے کے لیےاختراعی چیلنج

قومی جل جیون مشن نے، اسٹارٹ اپ انڈیا کے ساتھ مشترکہ کوششوں میں، فوری، آسان اور درست گھریلو سطح پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کے لیے پورٹیبل ڈیوائسز تیار کرنے میں اِسٹارٹ اَپس اورایم ایس ایم ایز کی تخلیقی صلاحیتوں اور تکنیکی مہارت کو بروئے کار لانے کے لیے دسمبر 2020 میں ایک اختراعی چیلنج کا آغاز کیا۔ . اس اقدام کا مقصد پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ماڈیولر اور کفایتی حل تلاش کرنا ہے، جو کہ صحت عامہ کا سنگ بنیاد ہے۔

چیلنج میں حصہ لینے والوں کو تکنیکی رہنمائی کے اجلاس،لائیو مظاہروں اور مصنوعات کا فروغ، توثیق اور تعمیل کے بارے میں رہنمائی سمیت جامع مدد ملی۔ دانشورانہ املاک کے ماہرین نے انفرادی طور پر رہنمائی فراہم کی، لیب کی توثیق، فیلڈ ٹرائلز اور سرٹیفیکیشن کے عمل کو ہموار کرنے میں مدد کی۔ تجارتی معاونت کی پیشکش بھی کی گئی، جس میں کاروباری رہنمائی کے اجلاس بزنس ماڈل ڈیزائن، سرمایہ کاروں کے تعلقات اور مارکیٹ تک رسائی کی حکمت عملیوں پر توجہ  مرکوز کی گئی تھی۔

چیلنج کے کامیاب اختتام نے کے آئی آئی ٹی-ٹی بی آئی کے ساتھ منتخب اِسٹارٹ اَپس اور ایم ایس ایم ایز کا انضمام دیکھا، جس کا اختتام تین اداروں میں ہوا جو تصدیق شدہ، ریاستی لیب کی تصدیق شدہ اور فیلڈ ٹیسٹ شدہ ڈیجیٹل اور پورٹیبل واٹر کوالٹی ٹیسٹنگ ڈیوائسز فراہم کرتے ہیں۔ ڈیجیٹل واٹر کوالٹی ٹیسٹرز/تجزیہ کاروں (جل جیون مشن) کے لیے نئے بنائے گئے زمرے کے تحت گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) پر اپنی مصنوعات کی فہرست میں ان اختراع کاروں کی مزید مدد کی گئی۔

نتیجے کے طور پر چار اِسٹارٹ اَپس اور ایم ایس ایم ایز-الیکو، کلوئکس، اَرتھ فیس اینالیٹکس اور ہیورسٹک ڈِوائسزنے اپنی مصنوعات کو جیم پورٹل پر دستیاب کرایا ہے، جس سے ان کی مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے اور ہر گھر کو سوچھ جل فراہم کرنے کے مشن کے ہدف میں  تعاون کیا ہے۔ قومی جل جیون مشن، اِسٹارٹ اَپ انڈیا اور مختلف معاون تنظیموں کے درمیان یہ باہمی تعاون جدت طرازی اور صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے میں اہم ضروریات کو پورا کرنے میں سرکاری اور نجی شراکت داری کی ہم آہنگی کی صلاحیت کی مثال ہے۔

عمل درآمد کا جائزہ

جل جیون مشن (جے جے ایم) جسے حکومت ہند نے 2019 میں شروع کیا تھا، اس کا مقصد ہر دیہی کنبے کو ایک پانی کے نل کا کنکشن فراہم کرنا ہے۔جے جے ایم کے تحت عمل درآمد کی تعریف جامع ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ ہر نل کنکشن پانی فراہم کرے، جو تین کلیدی معیارات پر پورا اترتا ہے: وافر مقدار (کم از کم 55 لیٹر فی کس یومیہ)، معیار (بی آئی ایس: 10500 معیارات کے مطابق) اور باقاعدگی(طویل مدت تک مسلسل فراہمی کو یقینی بنانا)۔

جے جے ایم کے مرکزی اصولوں میں سے ایک ان نل کنکشن کے کام کرنے کی سخت نگرانی اور جائزہ ہے۔ یہ نہ صرف مشن کے مقاصد کی تعمیل کو یقینی بناتا ہے، بلکہ خدمت کی فراہمی کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ہے۔ جے جے ایم کے رہنما خطوط واضح طور پر تیسرے فریق  کے ثالث کی عمل آوری کے جائزوں کے لیے فنڈز کا تعین کرتے ہیں، جیسا کہ رہنما خطوط کے پوائنٹ 7.1 (ii) میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔ مزید برآں، باب 11، جو نگرانی اور تشخیص پر توجہ مرکوز کرتا ہے، حکم دیتا ہے کہ سیکشن 11.2(تشخیص)کے مطابق نل کے کنکشن کے کام کرنے کا اندازہ لگانے کے لیے حکومت ہند وقتاً فوقتاً نمونے کے سروے کرے گی۔

آج تک پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے جے جے ایم کے آغاز کے بعد سے دو مرتبہ عمل درآمد سے متعلق  جائزے کیے ہیں۔ خدمات کی فراہمی کے خلا کی نشاندہی کرنے، کنبوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کی سطح کا پتہ لگانے اور پانی کی ترسیل کے نظام میں پالیسی اور آپریشنل بہتری کی رہنمائی کرنے میں یہ جائزے انمول رہے ہیں۔ تیسرا عمل درآمد سے متعلق جائزہ فی الحال جاری ہے، جس میں 22,869 دیہاتوں کے ایک مضبوط نمونے کے ساتھ ایک طریقہ کار کے لحاظ سے درست طریقہ کار کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے جسے سادہ رینڈم سیمپلنگ بغیر تبدیلی (ایس آر ایس ڈبلیو او آر) کہا جاتا ہے۔ اس سروے کے لیے فیلڈ ورک مکمل ہو چکا ہے اور اب یہ عمل ضلع اور ریاستی سطحوں پر انٹرویوز کرنے کی طرف بڑھ گیا ہے، تاکہ مزید اہم معلومات حاصل کی جا سکیں۔

ان سروے کے پیمانے اور دائرہ کار میں بتدریج اضافہ ہوا ہے، جو جے جے ایم کی بڑھتی ہوئی رسائی اور گہرے اثرات کی عکاسی کرتا ہے:

  • 2020-21 کا سروے 31 ریاستوں، 704 اضلاع اور 6,992 دیہاتوں پر محیط ہے، جس میں 87,123کنبوں کے ساتھ براہ راست ان کے نل کنکشن کے کام کرنے کا جائزہ لیا گیا ہے۔
  • 2022 میں سروے کی کوریج میں 33 ریاستوں،712 اضلاع، اور 13,299 دیہاتوں کو شامل کیا گیا، جس میں سروے کیے گئے کنبوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا جو 301,389 ہو گئے ہیں۔
  • 2024 کے جاری جائزے نے 34 ریاستوں،761 اضلاع اور 22,812 دیہاتوں کو شامل کرنے کے لیے اپنے دائرہ کار کو مزید وسیع کر دیا ہے، جس میں 273,295  کنبوں کو جائزے کے عمل میں شامل کیا گیا ہے۔

عمل درآمد سے متعلق یہ جائزے جے جے ایم کو بہتر بنانے کے قابل اعادہ عمل کے لیے اہم ہیں۔ وہ حکمت عملیوں کو بہتر بنانے، وسائل کو مؤثر طریقے سے مختص کرنے اور مشن کے مقاصد کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ڈیٹا اور تاثرات فراہم کرتے ہیں۔ ہر بعد کے سروے میں شامل کنبوں اور دیہاتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد صاف اور قابل بھروسہ پانی کی فراہمی کے ساتھ دیہی ہندوستان کے ہر کونے تک پہنچنے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے، جو بالآخر ملک کی مجموعی صحت، بہبود اور سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا تعاون  کرتا ہے۔

پی ایم گتی شکتی

جل جیون مشن (جے جے ایم) بھارت کی حکومت کی ایک جامع پہل ہے، جو ہر دیہی گھرانے کو محفوظ پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ یہ مشن پانی کی ضروری مقدار، معیاری معیار کے مطابق اور طویل مدتی طور پر مسلسل فراہمی پر مرکوز ہے۔ جے جے ایم کی حکمت عملی کا ایک اہم پہلو اپنے انفراسٹرکچر کے ڈیٹا کو پی ایم گتی شکتی پورٹل کے ساتھ مربوط کرنا ہے، جو دوسرے انفراسٹرکچر منصوبوں کے ساتھ ہم آہنگی بڑھانے اور ملک بھر میں پینے کے پانی کے منصوبوں کے نفاذ کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اب تک، پورٹل پر 6.4 لاکھ کلومیٹر پائپ لائن کا ڈیٹا اپ لوڈ کیا جا چکا ہے۔ اس میں 4.38 لاکھ کلومیٹر بَلک واٹر سپلائی اور کثیر گاؤں منصوبوں سے، اور 2.02 لاکھ کلومیٹر (27 دسمبر 2024 تک) سنگل ولیج اسکیموں سے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، تمام جیو ٹیگڈ پوائنٹ کمپوننٹس جیسے سروس ریزروائرز، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس (ڈبلیو ٹی پیز)، اور کلورینیشن سسٹمز کو پورٹل پر بخوبی درج کیا گیا ہے۔

مدھیہ پردیش سب سے زیادہ اسکیموں اور وسیع پائپ لائن نیٹ ورک کے ساتھ نمایاں ہے، جو پانی کی رسائی کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ گجرات نے سنگل ولیج اسکیموں سے وابستہ پائپ لائنوں کی خاطر خواہ لمبائی اپ لوڈ کرکے اہم پیشرفت کی ہے۔ آسام دوسرے نمبر پر ہے جس کے پاس دوسرا سب سے طویل پائپ لائن نیٹ ورک ہے، جبکہ مغربی بنگال دوسرے سب سے زیادہ اسکیموں کے ساتھ ہے۔

پی ایم گتی شکتی پورٹل پر موجود ڈیٹا، جو جے جے ایم کے انفراسٹرکچر کی تفصیلات جیسے پائپ لائن کی لمبائیاں اور جیو ٹیگڈ کمپوننٹس شامل ہے، معلوماتی فیصلے کرنے کے لیے انتہائی قیمتی ہے۔ یہ پالیسی سازوں کو وسائل کی حکمت عملی کے ساتھ تقسیم کرنے، فوری ضروریات والے علاقوں کو حل کرنے اور سروس کی فراہمی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے قابل بناتا ہے۔ اس ڈیٹا تک رسائی کے ساتھ، پالیسی ساز انفراسٹرکچر منصوبوں کی بہتر منصوبہ بندی کرنے کے قابل ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ جل جیون مشن کے فوائد بھارت کے ہر کونے تک پہنچیں اور صاف پینے کے پانی تک عالمی رسائی کے قومی مقصد میں مدد کریں۔

واش ڈیٹا پر ایم او پی آر کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز

وزارت پنچایت راج نے موثر طریقے سے گرام پنچایت سطح پر خدمات کی نگرانی اور انتظام کے لیے جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارمز – 'ایگرام سوراج پورٹل' اور 'میری پنچایت' موبائل ایپلیکیشن – متعارف کرائے ہیں۔ ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے ان دو ایم او پی آر پلیٹ فارمز میں واش خدمات کو ضم کرنے کا عزم کیا ہے۔ یہ پلیٹ فارمز ایک مختص واش سروسز کے ٹیب کی میزبانی کریں گے، جس میں دو بنیادی سروس ڈیٹا کیٹگریز شامل ہوں گی: پانی کی فراہمی کی خدمات اور صفائی کی خدمات۔ یہ خدمات کے اثاثوں اور ان کی عملی حالت اور دیکھ بھال کی حیثیت سے متعلق وسیع معلومات فراہم کریں گے، جو ساکن اور متحرک دونوں ہوں گی۔

پانی کی فراہمی کی خدمات کا سیکشن تفصیلی ساکن معلومات فراہم کرتا ہے، جس میں پنچایت اور گاؤں کی پروفائلز، آبادی کے اعدادوشمار، کنکشن کی تفصیلات، ہر گھر جل (ایچ جی جے) کی حالت، پانی کی فراہمی کے انفراسٹرکچر کی تفصیلات، گاؤں کے لحاظ سے پانی کے معیار کی حالت اور مزید شامل ہیں۔ اس میں گاؤں کے سطح پر پانی کے معیار کا ڈیٹا اور کام کرنے والی ہستیوں جیسے جی پی اراکین، گاؤں واٹر اینڈ سینٹیشن کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) کے اراکین، اور دیکھ بھال کے عملے کی جامع ڈائریکٹری بھی شامل ہوگی۔

صفائی کی خدمات کا سیکشن او ڈی ایف+ اور او ڈی ایف++ ماڈل گاؤں، ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کے نظام والے گاؤں، اور ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کے لیے کمیونٹی اور گھریلو اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرے گا۔

مستقبل کے منصوبوں میں ان پلیٹ فارمز پر متحرک معلومات کا اضافہ کیا جائے گا، جو پانی کی دستیابی اور معیار پر حقیقی وقت کی اپ ڈیٹس، شہری شکایات کے ریکارڈز کے ساتھ فوٹو اپ لوڈ اور جیو ٹیگنگ، ان شکایات کے جوابات، اور آپریشنل عملے کی رابطہ کی تفصیلات فراہم کرے گا۔

ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی یہ پہل، وزارت جل شکتی کے تحت، حکومت بھارت کی اس عزم کو اجاگر کرتی ہے کہ وہ دیہی علاقوں میں واش سہولتوں کو بہتر بنائے، اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ترقی تمام شہریوں کے لیے قابل رسائی اور نظر آتی ہو۔

2024 کے ایونٹس/کانفرنسز/میٹنگز

محفوظ پانی اور صفائی/کلورینیشن اقدامات پر قومی سمپوزیم

محفوظ پانی اور صفائی/کلورینیشن اقدامات پر قومی سمپوزیم 2 فروری 2024 کو نیشنل جل جیون مشن، ایویڈنس ایکشن اور ڈویلپمنٹ انوویشنز لیب (ڈائی آئی ایل ) کے تعاون سے ایس پی ایم نیواس، کولکاتا میں منعقد کیا گیا۔ اس سمپوزیم کا مقصد ریاستوں/یونین ٹیریٹریز سے ان کے تجربات حاصل کرنا تھا جو انہوں نے محفوظ پانی کے اقدامات اور حکمت عملیوں کے نفاذ میں کیے ہیں، اور سب سے مؤثر اور آسانی سے عمل درآمد کرنے والے حلوں اور ماڈلز کو بڑھانے کے لیے آگے کا راستہ تلاش کرنا تھا۔

’’جل جیون مشن کے (پرزم) زاویے سے ’101 خواتین کی طاقت کی جھلکیاں‘ کی رونمائی‘‘

یونین وزیر برائے جل شکتی نے 9 مارچ 2024 کو نئی دہلی کے این ڈی ایم سی کنونشن سینٹر میں ’’جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین‘‘ مہم کے پانچویں ایڈیشن کی رونمائی کے موقع پر کتاب ’101 خواتین کی طاقت کی جھلکیاں: جل جیون مشن کے زاویے سے‘ کی رونمائی کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009MACG.png

https://jaljeevanmission.gov.in/sites/default/files/publication_and_reports/101-glimpses-of-women-power.pdf

جے جے ایم کے تحت آئی ای سی پر 2 دن کا تربیتی ورکشاپ (21-22 مئی 2024 کولکاتا میں)

مئی 2024 میں جے جے ایم کے تحت آئی ای سی پر ایک جامع 2 دن کا تربیتی ورکشاپ منعقد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں ریاستی نمائندگان، ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کیا گیا تاکہ پانی سے متعلق اقدامات میں کمیونٹی کی شرکت اور ملکیت کو بڑھانے کے لیے بہترین طریقوں، جدید خیالات اور پھیلاؤ کے قابل حلوں کا تبادلہ کیا جا سکے۔

اہم خصوصیات میں شامل تھیں:

  • پوسٹر نمائشوں اور پینل مباحثوں کے ذریعے آئی ای سی کی کامیاب کہانیاں پیش کرنا۔
  • بھارت بھر میں ثقافتی تنوع اور پانی کی روایات پر مرکوز انٹرایکٹو سیشنز، جو جل اُتسواب مہم کو مزید تقویت دیتے ہیں۔
  • مؤثر آئی ای سی کے نفاذ کے لیے چیلنجز اور حکمت عملیوں پر گروپ ڈسکشن جیسے صلاحیت سازی کے اقدامات۔

اس ایونٹ کا اختتام آئی ای سی کی جدتوں اور رویے میں تبدیلی کے مواصلات کی حکمت عملیوں کے لیے عملی روڈ میپس کے ساتھ ہوا۔

’اسٹاپ ڈائریا مہم 2024‘

وزارت صحت   نے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی جاری مہم کی حمایت کے لیے ’اسٹاپ ڈائریا مہم‘ کا آغاز کیاہے۔ سال 2024 کا نعرہ تھا: ’’ڈائریا کی روک تھام، صفائی اور او آر ایس سے رکھیں اپنا دھیان‘‘۔ یہ  مہم، ملک بھر میں جولائی سے اگست 2024 تک دو ماہ تک منائی گئی۔

اس مہم کے تحت، ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے پانی اور صفائی سے متعلق مسائل پر مرکوز 8 ہفتے طویل مہمات تیار کیں۔

اسٹاپ ڈائریا مہم کا خلاصہ

سرگرمی کا نام

کل نمبر

ایف ٹی کے ٹیسٹنگ

16,46,282

حساسیت کی ورکشاپس

7,174

پائپ نیٹ ورک کا معائنہ

56,329

نکاسی آب کے نظام کا معائنہ

22,446

دیہی افراد کی شمولیت

1,56,826

 اسکولوں میں ایف ٹی  کے  ٹیسٹنگ کا لائیو مظاہرہ

32,897

گھریلو سطح کی صفائی سرگرمیاں

3,45,703

دیہات میں مہمات/ سرگرمیوں کی کل تعداد کا ذکر کریں۔

35,583

کلورینیشن پلانٹ/ڈبلیو ٹی پی سسٹم کے کام کو چیک کرنے کے لیے

3,466

(فری ریسی ڈیول  کلورین -ایف آر سی ) باقی رہ گئی  کلورین  کی ٹیسٹنگ مہم  

1,24,149

پانی کے معیار کی جانچ کا لازمی مظاہرہ

63,991

تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں پانی کے معیار کی جانچ

2,82,029

گاؤں کی سیر میں آسانی / پنچایت ممبران کے ساتھ  معلوماتی دورے

35,659

صحت مراکز/ دیگر احاطے میں پوسٹرز/ بینرز چسپاں کرنا

21,712

سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی

5,515

آؤٹ ڈور میڈیا مہم

8,293

وال پینٹنگز

8,53,296

عوام میں آگاہی سیشن

14,231

 

اس تقریب کا افتتاح صدر جمہوریہ ہند نے مرکزی وزیر جل شکتی اور وزیر مملکت کے ساتھ کیا۔ آئی ڈبلیو ڈبلیو کے ایک حصے کے طور پر ایک بین الاقوامی واش کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں 40 سے زیادہ اجلاس (آف لائن اور آن لائن)، 143 آف لائن پیپر پریزنٹیشنز، 43 آن لائن پیپر پریزنٹیشنز، اور 5 پینل مباحثے شامل تھے، جس میں پانی کے معیار ، گرے واٹر جیسے موضوعات کے وسیع تناظر میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس  کے علاوہ مینجمنٹ، کمیونٹی کی مصروفیت، معلومات، تعلیم اور رویے کی تبدیلی مواصلات کے اقدامات، اور موسمیاتی تبدیلی  کی موافقت پر  بھی  بات کی گئی۔ نیشنل سیف واٹر ڈائیلاگ، ڈیجیٹل واٹر انفراسٹرکچر، واٹر ڈس انفیکشن ٹیکنالوجیز بذریعہ ایویڈینس ایکشن کچھ اہم اجلاس  تھے۔

آئی آئی ایم  بنگلور میں جل جیون مشن(جے جے ایم ) آپریشنز اور مین ٹیننس(او اینڈ ایم) پر قومی سطح کی مشاورتی ورکشاپ

آئی آئی ایم  بنگلور میں جل جیون مشن(جے جے ایم ) آپریشنز اور مین ٹیننس(او اینڈ ایم) پر قومی سطح کی مشاورتی ورکشاپ24 اگست 2024 کو یونیسیف کے تعاون سے منعقد ہوئی، جس میں پانی فراہمی کی دیہی اسکیموں کی پائیداریت کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ورکشاپ کا مقصد پانی کے معیار اور بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال میں مسلسل چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کی شمولیت اور جدید مالیاتی انتظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے او اینڈ ایم کے لیے مضبوط حکمت عملی تیار کرنا تھا۔

اپنی کامیابی کے باوجود، مشن کو او اینڈ ایم اور پانی کے معیار میں گراوٹ کا سامنا ہے، جو کمیونٹی کی شمولیت اور جدید مالیاتی انتظام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ ریاستوں نے اپنے تجربات اور حکمت عملیوں کا اشتراک کیا، ملک بھر میں او اینڈ ایم کے لیے ایک متنوع نقطہ نظر کو ظاہر کیا گیا۔ ٹیکنالوجی نے پانی کے معیار کی نگرانی اور انتظام کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، کچھ ریاستوں نے آئی او ٹی اورا یس سی اے ڈی اے نظام کو اپنایا، جبکہ دیگر نے اثاثہ جات کے انتظام کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی اور جی آئی ایس پر توجہ مرکوز کی۔ او اینڈ ایم کی لاگت اور پانی کے ٹیرف کے درمیان مالی فرق ایک مشترکہ چیلنج ہے، جس میں ریاستیں نظرثانی شدہ ٹیرف، کارکردگی میں بہتری، اور لاگت کو پورا کرنے کے لیے ٹیرف سسٹم متعارف کروا رہی ہیں۔ زیر زمین پانی سے پانی کے پائیدار ذرائع کی طرف منتقلی کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی واٹر سپلائی اسکیموں کے مطابق مضبوط او اینڈ ایم پالیسیوں کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورکشاپ نے کمیونٹی کے زیر انتظام او اینڈ ایم کے اہم کردار پر روشنی ڈالی، جس میں مقامی اداروں جیسے گرام پنچایتیں اور گاؤں کی پانی اور صفائی کمیٹیاں روز مرہ کے کاموں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بڑی مرمت کے لیے یوزر فیس، واٹر ٹیرف، اور کارپس فنڈز کے ذریعے او اینڈ ایم کی مالی اعانت پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں مقامی کمیونٹیز کی صلاحیت سازی اور تربیت پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں بڑی مرمت، پانی کے معیار کی جانچ، اور مالیاتی منصوبہ بندی کے لیے ریاستی سطح کے تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیاگیا۔ ایک مجوزہ واٹر سپلائی مانیٹرنگ ایپ کا مقصد پانی کی سپلائی اور سروس میں رکاوٹوں کی ریئل ٹائم ٹریکنگ کی اجازت دے کر جے جے ایم کی اثرانگیزی کو بڑھانا ہے، اس طرح شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنانا ہے۔ ورکشاپ کا اختتام او اینڈ ایم کو مضبوط بنانے، کمیونٹی مینجمنٹ کو بڑھانے اور پینے کے پانی  کی فراہمی کی دیہی اسکیموں کی پائیداریت کو یقینی بنانے کے لیے مقامی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق رائے کے ساتھ ہوا۔

ضلع پریشد کی خواتین ممبران سے ملاقات

این جے جے کے  ڈائریکٹر ایم جناب پردیپ سنگھ نے 29 اگست 2024 کو مہاراشٹر کے  دھولے ضلع   کی  ضلع پریشدکے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے  کی 21 خواتین اراکین سے بات چیت کی۔

نیتی آیوگ کی جانب سے ہمالیہ کی انچائی پر ہر موسم میں  نل کے ذریعہ پانی فراہم کرنے سے متعلق  ورکشاپ  میں شرکت - 22-23 اکتوبر 2024

پہلے سیشن کے دوران این جے جے ایم کے ڈائریکٹر  جناب پردیپ سنگھ  نے ’’بھارت کی پانی کی فراہمی: نظام، چیلنجز، اور اختراعات "  کے تحت ہمالیائی ریاستوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہندوستان میں دیہی پانی کی فراہمی کا قومی جائزہ پیش کیا۔

ڈی ڈی ڈبلیو  ایس نے جے-پی اے ایل جنوبی ایشیا کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے

دیہی ہندوستان میں پینے کے پانی اور صفائی کی خدمات کو بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے(ڈی ڈی ڈبلیو ایس) نے 25 اکتوبر 2024 کو س جی او کمپلیکس، نئی دہلی میں جے-پی اے ایل جنوبی ایشیا کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت  پر دستخط کیے۔

مفاہمت نامے  پر نیشنل جل جیون مشن(این جے جے ایم) کے ڈائریکٹر جناب وائی کے  سنگھ اور جے –پی اے ایل جنوب ایشیا  کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ شوبھنی مکھرجی نے دستخط کئے۔اس طرح پانی فراہمی اور  صفائی ستھرائی کے دیہی اقدامات کو مضبوط  کرنے اور نت نئے طریقے اپنانے کے عزم کو دوہرایا گیا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 اگست 2024 کو 78 ویں یوم آزادی  کے موقع پر جل جیون مشن کی کامیابی کا جشن منا یا

جل اتسو مہم - نیتی آیوگ اور ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی طرف سے ایک پہل

یہ مہم 6 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک 20 خواہش مند اضلاع/بلاکوں میں جاری رہی۔ یہ مہم عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن سے مطابقت رکھتی ہے جنہوں نے دسمبر 2023 میں چیف سکریٹریریوں کی تیسری کانفرنس میں ندی اتسو سے تحریک پاکر جل اتسو کی تجویز پیش  کی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013ZHG1.png

 

کلیدی نتائج:

17,570 افراد نے پانی کے پائیدار طریقوں کو اپنانے کا عہد کیا۔

بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے 996 ڈھانچے تیار کیے گئے۔

16,810 طلباء نے نمائش کے دوروں کے ذریعے پانی کے انتظام کے طریقوں سے آگاہی حاصل کی۔

ایک پیڑ ماں کے نام کے تحت 3,781 سے زیادہ درخت لگائے گئے۔

پانی کی تقسیم کو بہتر بنانے کے لئے  338رساو کی نشاندہی کی گئی اور انہیں ٹھیک کیا گیا۔

1,315 جل سمپدا اثاثوں کو صاف کیا گیا۔

3,109 خواتین کو پینے کے پانی کی مقامی اسکیموں کے لیے ایف ٹی کے استعمال کی تربیت دی گئی۔

17,837 طلباء نے مقابلوں میں حصہ لیا (تحریر/ مصوری/ نعرہ)

نل جل متر پروگرام (این جے ایم پی) میں 6,383 لوگوں نے اندراج کیا

دریائے برہم پترا کے طاس میں اسپرنگ شیڈ مینجمنٹ پر ورکشاپ

گوہاٹی، آسام میں 12اور  13نومبر 2024 کو منعقد ہونے والی ورکشاپ نےجھرنوں کے پانی کے ذرائع کے پائیدار انتظام پر توجہ مرکوز کی، جو ہندوستان کے پہاڑی علاقوں میں لاکھوں لوگوں کے لیے ضروری ہے۔ ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے زیر اہتمام، اس  ورکشاپ نے ڈیٹا پر مبنی تحفظ کے لیے روایتی طریقوں کو جی آئی ایس اور نیشنل اسپرنگ انفارمیشن سسٹم(این ایس آئی ایس) جیسی ٹیکنالوجیز کے ساتھ مربوط کرنے پر روشنی ڈالی۔

اہم بات چیت میں شامل تھے:

  • ’جن بھاگیداری‘ (لوگوں کی شمولیت) کے ذریعے کمیونٹی کی شمولیت۔
  • ماخذ کی پائیداریت، مسلسل نگرانی، اور شراکت داروں  کی شرکت جیسے کارروائی جاتی پہلو۔
  • میگھالیہ اور ہماچل پردیش سے کامیابی کی داستانیں۔

ورکشاپ نے پانی کی طویل مدتی حفاظت اور ماحولیاتی چیلنجوں کے خلاف لچک کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت کو تقویت دی۔

نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل کریمر سے ملاقات

سکریٹری – ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے 14 نومبر 2024 کو سی جی او کمپلیکس، نئی دہلی میں نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل کریمر اور ان کی ٹیم کے ساتھ ایک نتیجہ خیز بات چیت کی۔ بحث نے جے جے ایم کے تحت پینے کے پانی کے معیار کے اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی اور پائیدار حل کے حصول کے لیے آگے بڑھنے کے راستے کی تلاش کی۔

غیر ملکی مندوبین نے ڈی ڈی ڈبلیو ایس کا دورہ کیا

جل جیون مشن(جے جے ایم) اور سوچھ بھارت مشن (گرامین) کے تحت ہندوستان کی کامیابیوں نے 2024 میں عالمی توجہ مبذول کروائی، جس کے بعد متعدد بین الاقوامی وفود براہ راست پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے  محکمہ (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) کے ساتھ شامل ہوئے:

  • فروری 2024: 19 لاطینی امریکہ اور کیریبائی (ایل اے سی) ممالک کے 35 صحافیوں اور مدیروں نے جے جے ایم اور ہندوستان کے پانی کی پائیداری کے اقدامات کے تبدیلی کے اثرات سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا۔
  • مارچ 2024: 13 وسطی یورپی ممالک کے 20 صحافیوں اور مدیروں نے ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی اور پانی اور صفائی کے حل کے لیے ہندوستان کے نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کی۔
  • نومبر 2024: - این جے جے ایم- اے ایس اینڈ ایم ڈی  کی چیئرپرسن شپ کے تحت ڈنمارک کی  آرہس میونسپلٹی کے ماہر وفد کے ساتھ ایک میٹنگ  منعقد ہوئی۔ ڈی ڈی ڈبلیو ایس دفتر میں پائیدار پینے کے پانی کی فراہمی، مربوط پانی کے انتظام، اور گندے پانی کو بطور وسائل کے شعبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منعقد ہوئی۔
  • نومبر 2024: 13 ترقی پذیر ممالک کے 21 شرکاء نے این آئی ایل ای آر ڈی  کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام میں حصہ لیا، جس میں ایس ڈی جی سے متعلق پانی کے انتظام اور صفائی ستھرائی میں ہندوستان کی قیادت پر زور دیا گیا۔

ان مصروفیات نے پائیدار ترقی میں ایک علمبردار کے طور پر ہندوستان کے عالمی کردار کو تقویت بخشی اور صاف پانی اور صفائی ستھرائی تک عالمگیر رسائی حاصل کرنے کے لیے باہمی تعاون کی کوششوں کا ایک چمپئن بنایا۔

ایس بی آئی کا مطالعہ

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ایک حالیہ مطالعہ نے دیہی ہندوستان میں خواتین کو سماجی-اقتصادی طور پربااختیار بنانے کو آگے بڑھانے میں  جے جے ایم کی تبدیلی کے اثرات کو نمایاں کیا۔ اس سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ کس طرح نل کے پانی تک رسائی فراہم کرنے سے نہ صرف گھریلو سہولت میں بہتری آئی ہے بلکہ محرومی کے انڈیکس میں نمایاں کمی آئی ہے اور دیہی ہندوستان کے وقار اور معیار زندگی میں اضافہ ہوا ہے۔

خاص طور پر، یہ تحقیق خواتین پر گہرے اثرات کی عکاسی کرتی ہے، جس میں پانی لانے میں  خرچ ہونے والے وقت  کی بچت سے تعلیم اور معاشی سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیا جا سکتا ہے۔ یہ تبدیلی ایک سماجی انقلاب کی نمائندگی کرتی ہے، کیونکہ خواتین روایتی کرداروں سے ہٹ کر گھریلو اور کمیونٹی کی ترقی میں کلیدی شراکت دار بن رہی ہیں۔ اس کے علاوہ  یہ مطالعہ بہتر صحت کے نتائج اور معاشی استحکام کے ساتھ پانی کی بہتر رسائی کو مربوط کرتا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنے ٹویٹ میں اس اہم دریافت کو تسلیم کرتے ہوئے دیہی برادریوں بالخصوص خواتین کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مشن کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014DKUX.png

مقابلے - 2024

ہر گھر جل کوئز

جل شکتی کی وزارت کے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے(ڈی ڈی ڈبلیو ایس) کے قومی جل جیون مشن کے تحت مائی جی او وی پورٹل پر منعقدہ 'ہر گھر جل کوئز: جل کا گیان اب ہوا آسان مقابلہ' کے  فاتحین میں انعامات کی تقسیم کا عمل شروع کیا گیا۔ یہ پہل ہندوستان کے ہر دیہی گھرانے کے لیے پینے کے صاف پانی تک رسائی کو یقینی بنانے کی اہمیت کے بارے میں وسیع پیمانے پر بیداری پیدا کرنے میں شہریوں کو شامل کرنے کے لیے جاری جل جیون مشن (جے جے ایم) کی کوششوں کا حصہ ہے۔

مائی جی او وی مقابلوں کو، ملک بھر میں شہریوں کی طرف سے زبردست پذیرائی ملی ، جو جل جیون مشن میں ان کی دلچسپی اور وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔ ایچ جی جے کوئز مقابلے میں، خاص طور پر، 50,000+ سے زیادہ لوگوں کی فعال شرکت نے پانی کے تحفظ اور صفائی ستھرائی کے بارے میں ان کی سمجھ کو گہرا کرنے کی ترغیب دی۔

انتخاب کے عمل کے بعد، 7 جون 2024 کو، مائی جی او وی  پلیٹ فارم پر 1,500 فاتحین کی فہرست شائع کی گئی، جسے blog.mygov.in/winner-announcement-for-har-ghar-jal-quiz-jal-ka پر دیکھا جا سکتا ہے۔ -گیان-اب-ہوا-آسان/ جیتنے والوں کو انعامی رقم جاری کرنے کے لیے، ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے ڈیجیٹل طور پر رقم کی مزید تقسیم کے لیے تفصیلات جمع کرنے کے لیے ایک مخصوص پورٹل تیار کیا ہے۔ محکمہ نے ایچ جی جے کوئز جیتنے والوں اور اپنی تفصیلات جمع کرانے والوں  میں سے ہر ایک کو 2,000روپے کی  انعامی رقم  جاری کی ہے۔

نل کا پانی - محفوظ پانی: آگاہی چیلنج

جل شکتی کی وزارت نے ہر گھر جل کے ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے تحت، ہندوستان کے تخلیقی ذہنوں کو 29 جولائی سے 30 اکتوبر 2024 تک ایک خصوصی تحریک میں اہم کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔  یہ دعوت نل سے پینے کے پانی اور کلورین شدہ پانی  جیسے موضوعات سےمتعلق   کثیر جہتی مواصلاتی  مہم کا حصہ تھی جس سے نوجوان ذہن اپنے نقوش چھوڑ سکتے تھے۔  اس مہم کا مقصد بھارت کی  دیہی آبادی میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ نل کے پانی سے متعلق رائج مفروضات کو توڑنا بھی تھا۔ جیسے

مفروضہ  1: نل کا پانی پینے کے لیے محفوظ نہیں ہے۔

مفروضہ  2: نل کا پانی معدنیات سے بھرپور نہیں ہے۔

مفروضہ  3: نل کے پانی کا ذائقہ خراب ہوتا ہے کیونکہ اس میں سینیٹری کوالٹی یا کلورین کا استعمال کیا جاتا ہے۔

مفروضہ  4: نل کے پانی میں ٹی ڈی ایس کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔

مفروضہ  5: نل کا پانی ذخیرہ شدہ پانی  ہوتاہے اور یہ تازہ نہیں ہوتا۔

اس چیلنج میں، شرکاء سے کہا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل جیسے کہ نل کا پانی پینے اور کلورین شدہ محفوظ پانی  سے متعلق کثیرجہتی مواصلاتی مہم ترتیب دیں۔ کثیرجہتی مواصلاتی مہم میں لوگوں تک پہنچنے کے لئے عنوان،  ذیلی عنوان ، تھیم اور لوگوں تک رسائی  کے طریقے اور ذرائع ابلاغ کی منصوبہ بندی پر بھی غور کیا گیا۔

مہم کے بہترین  طریقے  کار کو تسلیم کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کا امکان ہے۔ آپ کا تخلیقی  تعاون اس طریقے کو تشکیل دینے میں مدد کرے گا جس  سے ہمارا ملک پانی کی وافر مقدار والا ملک بن جائے گا۔

عالمی اعزازات

یونیسکو، پیرس میں جل جیون مشن کو سراہا گیا۔

یونیسکو میں ورلڈ واٹر اسسمنٹ پروگرام(ڈبلیو ڈبلیو اے پی)  کے جائزے کے دوران، عزت مآب جناب وشال وی شرما نے حکومت ہند کے جل جیون مشن کی نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے پینے کے صاف پانی تک عالمی رسائی کو یقینی بنانے میں ہونے والی پیش رفت پر زور دیا اور پانی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس(ایف ٹی کے ) کا استعمال کرتے ہوئے دیہی خواتین کے کردار کے بارے میں متاثر کن بصیرت کا اشتراک کیا۔ جے جے ایم کے تحت اختراعی نقطہ نظر ایس ڈی جی-6: سب کے لیے صاف پانی اور صفائی ستھرائی کے حصول کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش ب۔ا ک۔ ا ع خ۔ا س ک۔ ض ر۔ رض۔ ف ر۔ ن ع۔ ن م۔ ج ۔

U-5021


(Release ID: 2091570) Visitor Counter : 371
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil