وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ایف ایس سکریٹری نے مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز (ایم ایف آئی ) کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی


میٹنگ میں دیہی علاقوں  میں کم آمدنی والے کنبوں  تک رسائی پر خصوصی زور دیا گیا

شمال مشرق کیلئے قرض دیئے جانے سے متعلق خصوصی توجہ پر بھی بات چیت ہوئی

Posted On: 08 JAN 2025 8:46PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ میں ڈی ایف ایس  کے سکریٹری جناب  ایم ناگ راجو نے آج نئی دلی میں سرکردہ مائیکرو فنانس اداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں ایم ایف آئی این اور سا-دھن  جیسے صنعتی  اداروں سمیت ڈی ایف ایس  ایس  کے سینئر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

image001P6UH...111111111111.jpg

ایم ایف آئی  کے ساتھ اشتراک  کا مقصد ایم ایف آئی کے شعبے کی ترقی کے مقصد کے ساتھ خیالات کے کھلے تبادلے کو فروغ دینا تھا۔ اس کی توجہ دیہات میں کم آمدنی والے کنبوں  تک پہنچنے اور ضرورت پڑنے پر انہیں پریشانی سے پاک مالی امداد فراہم کرکے ان کی زندگیوں کو بہتر بنانے پر تھی۔

image0026RS72222222222.jpg

حصہ لینے والے ایم ایف آئی  نے بتایا  کہ ایم ایف آئی صنعت کا کاروبار مارچ 2012 میں 17,264 کروڑ روپے سے بڑھ کر نومبر 2024 تک 3.93 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ یہ صنعت 28 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 723 سے زیادہ اضلاع میں کام کرتی ہے، جس میں 111 امنگوں والے اضلاع شامل ہیں۔ وہ تقریباً 8 کروڑ قرض لینے والوں کی مالی ضروریات کو بھی پورا کرتے ہیں۔

image00335B13333333333.jpg

میٹنگ  کے دوران ایم ایف آئی کو درپیش چیلنجز اور مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بتایا گیا کہ ایم ایف آئی کو کم لاگت والے طویل مدتی فنڈز جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ سیکٹر کو قرض دینے میں کمی سمیت مختلف مسائل کی وجہ سے ایم ایف آئی پورٹ فولیو کا معیار متاثر ہو رہا ہے۔

ایم ایف آئی نے ایم ایف آئی  قرض لینے والے موافق  کریڈٹ گارنٹی اسکیم بنانے، شمال مشرقی خطہ میں کام کرنے والے ایم ایف آئی  کے لیے خصوصی فنڈ/سہولت کی تشکیل اور ایم ایف آئی پر نافذ ہونے والے اثاثہ جات کے معیار میں نرمی کی درخواست کی تاکہ قرض دینے والے دیگر اداروں سے ان کی قدر کو متنوع بنایا جا سکے۔

ڈی ایف ایس سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں ایم ایف آئی کو دیہی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے زیادہ مضبوط، متحرک اور مالی طور پر مستحکم  ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایف آئی کو سیکٹر کو مضبوط کرنے اور مزید قابل عمل بننے کے لیے ایک نقش راہ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ ڈیجیٹل تقسیم کی طرح، ایم ایف آئی کو قرضوں کی ڈیجیٹل ادائیگی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، ساتھ ہی سائبر تحفظ اور لچکدار آئی ٹی انفراسٹرکچر پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہیں اپنے حکمرانی کے معیار کو بھی مضبوط کرنا چاہیے۔

میٹنگ کے دوران، ڈی ایف ایس سکریٹری نے دیہی علاقوں میں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کن بنانے میں ایم ایف آئی کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایف ایس مالی شمولیت کی حمایت میں ایم ایف آئی کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ع ر

U NO 5017

 


(Release ID: 2091360) Visitor Counter : 24


Read this release in: English , Hindi , Bengali