ٹیکسٹائلز کی وزارت
ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے مغربی بنگال میں نادیہ کے فولیہ میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈلوم ٹیکنالوجی کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا
ادارے کا نیا کیمپس مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ اور سکم کے طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرے گا
آئی آئی ایچ ٹی، فولیہ میں پہلے سال کے داخلے کے لیے انٹیک صلاحیت موجودہ 33 سے بڑھا کر 66 تک ہوگئی
’’ٹیکسٹائل کی وزارت سال 2030 میں مارکیٹ کا حجم 300 بلین ڈالر تک پہنچانے اور ٹیکسٹائل ویلیو چین میں 6 کروڑ افراد کو روزگار فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے‘‘: جناب گری راج سنگھ
Posted On:
05 JAN 2025 10:29AM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈلوم ٹیکنالوجی (آئی آئی ایچ ٹی) فولیہ کے نئے مستقل کیمپس کا افتتاح کیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کا نیا کیمپس 5.38 ایکڑ اراضی کے وسیع و عریض رقبے پر جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے جس کی لاگت 75.95 کروڑ روپے ہے۔ عمارت میں جدید بنیادی ڈھانچہ ہے جس میں اسمارٹ کلاسز، ڈیجیٹل کتب خانہ، اور جدید اور اچھی طرح سے لیس جانچ لیبارٹریاں شامل ہیں۔ نیا کیمپس سیکھنے کی ایک مثالی جگہ ہو گی اور ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی کے شعبے میں مرکز کے طور پر کام کرے گا اور مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ اور سکم کے طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرے گا۔
عزت مآب مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ کیمپس کا افتتاح کرتے ہوئے۔
افتتاحی تقریب کے دوران، عزت مآب مرکزی وزیر نے دیگر معززین کے ساتھ ’’ایک پیڑ ماں کے نام‘‘ مہم کے تحت پودے لگائے
ہندوستان کے تمام آئی آئی ایچ ٹیز میں سے صفِ اول کے دس پوزیشن حاصل کرنے والوں کی وزیر موصوف کے ہاتھوں میرٹ کے سند کی عزت افزائی
اس افتتاحی تقریب کے دوران تمام 06 مرکزی آئی آئی ایچ ٹیز کے لیے متحد ویب سائٹ لانچ کی گئی ۔
تقریب کے دوران مرکزی وزیر نے’’کمپیوٹر ایڈیڈ فگرڈ گراف ڈیزائننگ فار جیکورڈ ویونگ‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب جاری کی۔
اس موقع پر جناب گریراج سنگھ نے اپنے افتتاحی خطاب میں ہاتھ سے بننے والے کپڑے کے کاریگروں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ٹیکسٹائل کی وزارت کی مختلف اسکیموں کے تعاون کو اجاگر کیا۔ وزیر نے اس عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے والے ادارے کو مغربی بنگال کے نام وقف کیا اور اس ادارے میں پہلے سال کے داخلے کے لیے نشستوں کی تعداد 33 سے بڑھا کر 66 کرنے کا اعلان کیا۔ ہاتھ سے کپڑا بننے والے کاریگروں کے بچوں کو اس ادارے میں تعلیم حاصل کرنے اور مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ اور سکم کی ہاتھ سے کپڑا بننے کی صنعت کی خدمت کرنے کا موقع ملے گا۔
قابل احترام وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی آئی ایچ ٹی فولیہ فلاکس اور لینن کو خام مال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کولکتہ سے ڈیزائن کی مدد حاصل کرتے ہوئے ٹیکسٹائل ویلیو چین میں نمایاں تعاون کرے گا۔ مرکزی وزیر نے مغربی بنگال کے ہاتھ سے کپڑا بننے کی وراثت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ صنعتی انقلاب سے پہلے ہمارے ہاتھ سے بنے ہوئے کپڑے کی مانگ مانچسٹر میں تیار ہونے والے کپڑے سے زیادہ تھی۔ بنگال کے ہاتھ سے بنے ہوئے کپڑوں کی باریکی ایسی تھی کہ ایک ساڑی کو ایک چھوٹی سی انگوٹھی کے ذریعے گزارا جا سکتا تھا۔
مرکزی وزیر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیکسٹائل کی وزارت سال 2030 میں 300 بلین ڈالر کے بازار تک پہنچنے اور ٹیکسٹائل ویلیو چین میں 6 کروڑ افراد کو روزگار فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ یہ آئی آئی ایچ ٹی عمارت صرف ایک عمارت نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سے ہینڈلوم بنانے والوں کے بچے اپنے خواب پورے کر سکتے ہیں۔ طلباء کو انتہائی ہنر مند بنا کر، ہینڈلوم کے دستکاری کو پائیدار بنایا جائے گا اور اس سے ہینڈلوم سیکٹر کو عالمی سطح پر پہچان ملے گی۔ سادگی، روایت اور ٹکنالوجی کا سنگم ’آتم نربھار بھارت‘ بنانے کی سمت ایک مشترکہ قدم ہے۔
اس موقع پر مغربی بنگال کے معزز اپوزیشن لیڈر اور ایم ایل اے جناب سووندو ادھیکاری، راناگھاٹ حلقے سے معزز رکن پارلیمنٹ جناب جگن ناتھ سرکار، چکدہا سے معزز ایم ایل اے جناب بنکِم چندر گھوش، راناگھاٹ نارتھ ایسٹ سے معزز ایم ایل اے جناب اشیم بسواس، کرشنا گنج سے معزز ایم ایل اے جناب آشیش کمار بسواس اور وزارتِ ٹیکسٹائل، حکومتِ ہند کی ترقیاتی کمشنر برائے ہینڈلوم ڈاکٹر ایم۔ بینا، آئی اے ایس، بھی اس موقع پر موجود تھے۔
***
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno- 4866
(Release ID: 2090297)
Visitor Counter : 19