تعاون کی وزارت
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے سال26-2025 تک بی بی ایس ایس ایل کو 20,000 اضافی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ساتھ جوڑنے کا ہدف مقرر کیا ہے
جناب امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ بی بی ایس ایس ایل کو ایسے بیج پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے جن میں پانی اور کیڑے مار ادویات کی ضرورت کم ہو
جناب امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ چھوٹے کسانوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار اور ان کی فصلوں کے پکنے کی مدت کو بڑھانے کی کوشش کی جانی چاہیے
تمام کوآپریٹو اداروں کو چاہیے کہ وہ کسانوں کو تصدیق شدہ بیج کے ساتھ کاشتکاری کرنے کی ترغیب دیں
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے بیج کی پیداوار بڑھانے سے متعلق اہداف کو حاصل کرنے کے لیے 10 سالہ روڈ میپ تیار کرنے اور اس کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا
بی بی ایس ایس ایل کی ترجیح روایتی طور پر غذائیت سے بھرپور بیجوں کو فروغ دینا اور ان کا تحفظ کرنا ہے جو کہ اب کم استعمال ہو رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ دلہن اور تلہن کی غذائیت کو کم کیے بغیر ان کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے
Posted On:
26 DEC 2024 8:10PM by PIB Delhi
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ(بی بی ایس ایس ایل) کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ امداد باہمی کے مرکزی وزرائے مملکت جناب کرشن پال اور جناب مرلی دھر موہول نے میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی ، امداد باہمی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب پنکج کمار بنسل اور بی بی ایس ایس ایل کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر موجود تھے۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) کا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے "سہکارسے سمردھی " کے وژن کو عملی جامہ پہنانے اور کسانوں کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بی بی ایس ایس ایل کو ہندوستان کے روایتی بیجوں کو جمع کرنے اور ان کے تحفظ پر توجہ دینی چاہیے۔ میٹنگ میں جناب امت شاہ نے بی بی ایس ایس ایل کو 26-2025 تک اضافی 20,000 کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ساتھ جوڑنے کا ہدف مقرر کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل کو ایسے بیجوں کی پیداوار پر زیادہ توجہ دینی چاہیے جس میں پانی اور کیڑے مار ادویات کی ضرورت کم ہو۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے کہ چھوٹے کسان زیادہ سے زیادہ ممکنہ پیداوار حاصل کریں اور اپنی فصلوں کی پختگی کی مدت میں توسیع کریں۔
داخلہ امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل ہندوستان کے روایتی طور پر غذائیت سے بھرپور بیجوں کو جمع کرنے اور ان کے تحفظ کی سمت تیزی سے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افکو اور کے آر آئی بی ایچ سی او کو ہمارے دیسی اور ہائبرڈ بیجوں کی غذائیت کا اندازہ لگانا چاہیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل کی ترجیح روایتی طور پر غذائیت سے بھرپور بیجوں کو فروغ دینا اور محفوظ کرنا ہے، جو اب کم استعمال ہورہے ہیں۔ اس کے علاوہ دلہن اور تلہن کی غذائیت کو کم کیے بغیر ان کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہوگا۔ امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ افکو اور کے آر آئی بی ایچ سی او کو اپنی لیبارٹریوں کو اس شعبے میں مثالی اور بہترین بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام کوآپریٹو ادارے کسانوں کو تصدیق شدہ بیج کے ساتھ کاشتکاری کرنے کی ترغیب دیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک بھر کی 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 20,000 سے زیادہ مختلف کوآپریٹو سوسائٹیاں بی بی ایس ایس ایل کی شیئر ہولڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی بی ایس ایس ایل کو تمام سرکاری یونیورسٹیوں کے سائنسدانوں اور لیبارٹریوں سے استفادہ کرنا چاہیے جو بیج کی پیداوار، تحقیق اور فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے بیج کی پیداوار بڑھانے سے متعلق اہداف کو حاصل کرنے کے لیے 10 سالہ روڈ میپ تیار کرنے اور اس کا باقاعدگی سے جائزہ لینے پر زور دیا۔ ربیع 2024 کے دوران، بی بی ایس ایس ایل 6 ریاستوں میں 5,596 ہیکٹر رقبے میں فاؤنڈیشن اور تصدیق شدہ بیج تیار کر رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت 8 فصلوں کی 49 اقسام سے 1,64,804 کوئنٹل بیجوں کی تخمینہ پیداوار متوقع ہے۔ بی بی ایس ایس ایل نے سال 33-2032تک 18,000 کروڑ روپے کا کل کاروبار حاصل کرنے کا ایک حوصلہ مندانہ ہدف مقرر کیا ہے۔ اپنے کام کے آغاز سے لے کر، بی بی ایس ایس ایل نے 41,773 کوئنٹل بیج فروخت/تقسیم کیے ہیں، بنیادی طور پر چار فصلوں - گیہوں، مونگ پھلی، اوٹس اور برسیم سے - جس کی مارکیٹ قد تقریباً 41.50 کروڑ روپے ہے۔
*************
(ش ح ۔ف ا۔ج ا(
U.No. 4603
(Release ID: 2088310)
Visitor Counter : 36