کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان : نئی صنعتوں كے لیے سازگار ملك
عالمی صنعت كاری کا مستقبل کا مرکز
Posted On:
25 DEC 2024 3:18PM by PIB Delhi
ہندوستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر ابھرا ہے جو اپنے لیے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ مرکز ہونے كامقام حاصل کر چكا ہے۔ 100+ سے زیادہ یونیكورن کے ساتھ ہندوستانی اسٹارٹ اپ لینڈ سکیپ اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کے مستقبل کو تشکیل دے رہا ہے۔ ہندوستان میں کم از کم ایک خاتون ڈائریکٹر کے ساتھ 73,000 سے زیادہ نئی صنعتیں ہیں جنہیں اسٹارٹ اپ انڈیا انیشیٹو کے تحت تسلیم کیا گیا ہے۔ یہ حکومت کی طرف سے تعاون یافتہ 1,57,066 سٹارٹ اپس میں سے تقریباً نصف کی نمائندگی کرتا ہے اور خواتین کی جدت طرازی اور معاشی نمو میں اہم کردار سامنے لاتا ہے۔
پچھلی دہائی میں ہندوستان میں کاروباری جذبے میں ایک تمثیلی تبدیلی آئی ہے۔ بنگلورو، حیدرآباد، ممبئی اور دہلی-این سی آر جیسے شہر جدت طرازی کے مراکز بن گئے ہیں۔ نوجوان اور متحرک افرادی قوت کے ساتھ سستی انٹرنیٹ کی وسیع پیمانے پر دستیابی نے متنوع شعبوں بشمول فنٹیک، ایڈٹیک، ہیلتھ ٹیک اور ای کامرس میں اسٹارٹ اپس کی ترقی کو مہمیز لگا دی ہے۔
اسٹارٹ اپ انڈیا کی "انڈین اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم رپورٹ" کے مطابق ہندوستان کے اسٹارٹ اپس نے مقامی اور عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت، بلاک چین اور آئی او ٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھایا ہے۔ جدت طرازی کے اس کلچر نے جسے انکیوبیٹرز، ایکسلریٹرز اور مضبوط رہنمائی کے نیٹ ورکس كا تعاون حاصل ہے ایک منفرد ماحولیاتی نظام کو فروغ دیا ہے جو جدید حل کے ساتھ نچلی سطح کے چیلنجوں کا مقابلہ کرتا ہے۔
اسٹارٹ اپس کی انقلاب آفریں صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت نے انٹرپرینیورشپ کی حمایت اور پرورش کے لیے کئی اقدامات شروع كئے ہیں۔ 2016 میں شروع ہونے والا فلیگ شپ اسٹارٹ اپ انڈیا پروگرام اس کوشش كا ایک سنگ بنیاد رہا ہے۔ 25 دسمبر 2024 تک، 157,066 اسٹارٹ اپس کو ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ نے تسلیم کیا ہے اور 759,303 صارفین پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں۔ پروگرام کی اہم خصوصیات میں درج ذیل شامل ہیں:
- کاروبار کرنے میں آسانی: آسان تعمیل، سیلف سرٹیفیکیشن اور سنگل ونڈو کلیئرنس نے اسٹارٹ اپس کے لیے بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کردیا ہے۔
- ٹیکس فوائد: پی آئی بی کی رپورٹوں کے مطابق اسکیم کے تحت رجسٹرڈ اسٹارٹ اپس کو لگاتار تین مالی سال تک ٹیکس میں چھوٹ ملتی ہے۔
- فنڈنگ سپورٹ: فنڈ آف فنڈز فار اسٹارٹ اپس اقدام نے ابتدائی مرحلے کی فنڈنگ کو فروغ دینے کے لیے 10,000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
- سیکٹر کے لیے مخصوص پالیسیاں: بایو ٹیکنالوجی، زراعت اور قابل تجدید توانائی جیسی صنعتوں کے لیے موزوں پالیسیوں نے شعبے کی ترقی کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
- بھارت اسٹارٹ اپ نالج ایکسیس رجسٹری (بھاسکر): یہ انٹرپرینیورل ایکو سسٹم کے اندر کلیدی اسٹیک ہولڈرز بشمول اسٹارٹ اپس، سرمایہ کاروں، سرپرستوں، سروس فراہم کرنے والوں اور سرکاری اداروں کے درمیان تعاون کو مرکزی بنانے، ہموار کرنے اور بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا پلیٹ فارم ہے۔
علاوہ ازیں اٹل انوویشن مشن اور نیشنل انیشیٹو فار ڈیولپنگ اینڈ ہارنسنگ انوویشنز (نیدھی) جیسے اقدامات اختراع كاروں کو بنیادی ڈھانچہ اور مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔
مزید برآں، الیكٹرانكس اور اطلاعاتی تیكنالونی كی وزارت کے اسٹارٹ اپ ایکسلریٹر برائے پروڈکٹ انوویشن، ڈیولپمنٹ، اینڈ گروتھ (سمریدھ) اسکیم 2021 میں شروع کی گئی جس کا مقصد چار سالوں کے دوران 99 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ 300 سافٹ ویئر پروڈکٹ اسٹارٹ اپس کو تعاون فراہم کرنا ہے۔ فی اسٹارٹ اپ 40 لاکھ روپے تک كا فنڈ فراہم کرنا ہے۔
اسٹارٹ اپ ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اہم بن گئے ہیں۔ ہندوستانی اسٹارٹ اپ کے پاس موجود ہیں:
1۔ پیدا شدہ روزگار: اسٹارٹ اپس نے ملک بھر میں روزگار كے 1.6 ملین سے زیادہ مواقع پیدا کیے ہیں جو کہ نمایاں روزگار پیدا کرنے والے کے طور پر اپنے کردار کو ظاہر کرتے ہیں۔
2۔جی ڈی پی کی نمو میں اضافہ: اسٹارٹ اپس جدت پر مبنی پیداواری صلاحیت کے ذریعے اور بالواسطہ طور پر ذیلی صنعتوں کو فروغ دے کر جی ڈی پی میں حصہ ڈالتے ہیں۔
3۔غیر ملکی سرمایہ کاری راغب: ہندوستان عالمی وینچر کیپیٹل اور نجی ایکویٹی سرمایہ کاری کو اپنی طرف كھینچنے والا ملك بن گیا ہے۔
4۔ارتقا یافتہ شمولیت: دیہی توجہ مرکوز کرنے والے اسٹارٹ اپس اور سماجی ادارے صحت کی دیکھ بھال سے تعلیم اور زراعت میں اہم خلاء پُر ہورہے ہیں جن سے لاکھوں لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آ رہی ہے۔
ہندوستان کے اسٹارٹ اپ صرف مقامی مسائل ہی حل نہیں کر رہے ہیں۔ وہ عالمی سطح پر لہریں اٹھا رہے ہیں۔ بی وائی جے یوز، ومیٹو، اولا اور نائیكا جیسی کمپنیوں نے دنیا بھر میں اپنے کاموں کو بڑھایا ہے جو عالمی سطح پر ہندوستان کی پیمائش اور مقابلہ کرنے کی صلاحیت کا مظہر ہے۔ سلیکن ویلی میں ہندوستانی نژاد اسٹارٹ اپس کی کامیابی ملک کے عالمی اثر و رسوخ کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا انٹرنیشنل گائیڈ کے مطابق ہندوستانی اسٹارٹ اپس تیزی سے عالمی کارپوریشنوں کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں اور بین الاقوامی منڈیوں میں داخل ہو رہے ہیں۔ سستی ٹیکنالوجی کے حل میں ہندوستان کی قیادت، جیسے یو پی آئی اور آدھار سے چلنے والی خدمات، عالمی سطح پر اسی طرح کی اختراعات کی ترغیب دے رہی ہے۔ علاوہ ازیں ہندوستان کے یونیكورن قدروں كے فروغ میں عالمی ہم عصروں کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں اور یہ ثابت کر رہے ہیں کہ ماحولیاتی نظام کی بنیاد مضبوط اور قابل توسیع ہے۔
دنیا کا سرکردہ اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بننے کی طرف ہندوستان کا سفر آبادیاتی، اقتصادی اور پالیسی عوامل کے امتزاج سے چلتا ہے۔ ایک نوجوان، تعلیم یافتہ آبادی، بڑھتے ہوئے متوسط طبقے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی بڑھتی ہوئی رسائی کے ساتھ ملک تیزی سے ترقی کے لیے تیار ہے۔ حکومت کی حمایت یافتہ پالیسیاں، سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ماحول اور جدت طرازی کو فروغ دینے پر توجہ نے ہندوستان کو اسٹارٹ اپس میں عالمی رہنما کے طور پر پوزیشن میں لایا ہے۔ علاوہ ازیں اکیڈمیا، صنعت، اور پالیسی سازوں کے درمیان تعاون ایک پائیدار اور جامع ماحولیاتی نظام کو یقینی بناتا ہے۔ عالمی سطح پر اپنے حل کو خود تیار اور برآمد کرتے ہوئے ہندوستان ی عالمی اسٹارٹ اپ کمیونٹی کے لیے معیارات قائم کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
حوالہ جات
https://pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2052139
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2082821
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2081538
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2038380
https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2055243
https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/183/AU3465_cdXkwd.pdf?source=pqals
https://www.startupindia.gov.in/
https://www.startupindia.gov.in/content/sih/en/international/go-to-market-guide/indian-startup-ecosystem.html
پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
*****
ش ح۔ع س۔س ا
U.No:4556
(Release ID: 2087891)
Visitor Counter : 36