عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نچلی سطح پر حکمرانی کو بااختیار بنانے کے لیے ’وکست پنچایت کرم یوگی‘ پہل کا افتتاح کیا
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ طویل المیعاد اور بامعنی تبدیلی لانے کے لیے نچلی سطح پر حکمرانی اصلاحات کا آغاز ہونا چاہیے
وزیر موصوف نے گڈگورننس ڈےکے موقع پر پانچ اہم پہل کا افتتاح کیا
Posted On:
25 DEC 2024 3:46PM by PIB Delhi
نچلی سطح پر حکمرانی کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے سائنس و ٹکنالوجی (آزادانہ چارج) اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت ؛ اور پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر منائے جانے والے گڈ گورننس ڈے پر ’وکست پنچایت کرم یوگی‘ پہل کا افتتاح کیا۔
اس پہل کا مقصد ، جو وسیع تر ’پرشاسن گاؤں کی اور‘ مہم کا حصہ ہے، منتخب نمائندوں اور عہدیداروں کو مؤثر حکمرانی اور شراکتی منصوبہ بندی کے لیے ضروری اوزار اور علم سے لیس کرکے پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کی صلاحیت اور اہلیت میں اضافہ کرنا ہے۔
مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ طویل مدتی اور بامعنی تبدیلی لانے کے ساتھ ساتھ صلاحیت کے خلا کو پر کرنے کے لیے نچلی سطح پر حکمرانی اصلاحات کا آغاز ہونا چاہیے۔ ’’وکست پنچایت کرم یوگی‘‘ پہل جدید آلات اور صلاحیت سازی کے فریم ورک کے ذریعے پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز) کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔
اوڈیشہ، آسام، گجرات اور آندھرا پردیش میں شروع کی گئی اس پہل میں ای لرننگ پلیٹ فارمز، مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹس اور موبائل ایپس کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ علم کے خلا کو پر کیا جاسکے اور خدمات کی فراہمی کو بڑھایا جاسکے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پروگرام حکومت کے وسیع تر مشن کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جس کا مقصد حکمرانی کو غیر مرکزی بنانا اور نچلی سطح پر شراکتی فیصلہ سازی کو فروغ دینا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے شہریوں پر مرکوز حکمرانی کے وسیع پیمانے پر ماڈل تیار ہوں گے ، جس سے پی آر آئی کو دیہی بھارت میں مساوی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
گڈ گورننس ڈے کے موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کارکردگی، شفافیت اور شہریوں پر مرکوز حکمرانی کو بڑھانے کے مقصد سے دیگر تبدیلی لانے والے اقدامات کا افتتاح کیا۔ یہ اقدامات، جن کی جڑیں ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے اور تعاون کو فروغ دینے میں ہیں، جامع اور جوابدہ انتظامیہ کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتی ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم پر ایک نئے ڈیش بورڈ کی شروعات کے ساتھ ساتھ 1600 ویں ای لرننگ کورس کا سنگ میل متعارف کرایا۔ بہتر ڈیش بورڈ کو وزارتوں ، محکموں اور ریاستی منتظمین کو جدید ٹولز کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ صارفین کی رجسٹریشن ، کورس کی تکمیل اور صلاحیت سازی کی کوششوں میں مجموعی پیش رفت کی نگرانی کی جاسکے۔ اپنی مرضی کے مطابق خیالات اور مضبوط ڈیٹا فلٹریشن صلاحیتوں کے ساتھ ، ڈیش بورڈ فیصلہ سازی کو بہتر بنانے اور تربیتی اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے تفصیلی بصیرت فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، پلیٹ فارم پر 1600 ویں کورس کا تعارف ایک متنوع اور جامع تعلیمی ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ سرکاری اور نجی ایکو سسٹم کے شراکت داروں کے تعاون سے تیار کردہ ان کورسز کا مقصد عہدیداروں کو حکمرانی میں متحرک چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ضروری مہارت اور علم سے لیس کرنا ہے۔ مل کر، یہ پیش رفت مشن کرم یوگی کے وژن سے آہنگ ایک قابل، مستقبل کے لیے تیار سول سروس کی تعمیر کی طرف ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔
دوسری پہل وکست پنچایت کرم یوگی کا آغاز تھا۔
تیسری پہل، سی پی جی آر اے ایم ایس کی سالانہ رپورٹ 2024 کا اجراء، مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام کا جامع جائزہ فراہم کرتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے سٹیزن انٹرفیس پلیٹ فارم کی حیثیت سے سی پی جی آر اے ایم ایس نے جدید ٹیکنالوجیز، کثیر لسانی معاونت اور جامع ٹریکنگ میکانزم کو مربوط کرکے شکایات کے ازالے کی نئی وضاحت کی ہے۔ اس رپورٹ میں اہم کامیابیوں کو دکھایا گیا ہے، جس میں سالانہ 25 لاکھ سے زیادہ شکایات کا حل اور شکایت کے ازالے کی تشخیص اور انڈیکس (جی آر اے آئی) کا نفاذ شامل ہے۔ شفافیت، احتساب اور بہترین طریقوں کو فروغ دے کر سی پی جی آر اے ایم ایس نے عوامی خدمات کی فراہمی اور حکومتی ردعمل کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے اور حکمرانی اصلاحات کی بنیاد کے طور پر اپنے کردار کو مستحکم کیا ہے۔
چوتھی پہل، سنگل سادہ پنشن درخواست فارم، ریٹائر ہونے والے افسروں کے لیے پنشن پروسیسنگ میں انقلاب برپا کرتا ہے۔ نو الگ الگ شکلوں کو ایک ہموار ڈیجیٹل فارمیٹ میں یکجا کرتے ہوئے ، نیا نظام بھاوشیا کے ساتھ ای-ایچ آر ایم ایس کے انضمام کے ذریعہ اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بناتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس پہل کے فوائد کو اجاگر کیا ، جس میں پنشن درخواستوں کی ریئل ٹائم ٹریکنگ ، آدھار پر مبنی ای دستخط ، اور ای سروس بکس کے ذریعہ ہموار تصدیق شامل ہے۔ یہ جدت پروسیسنگ کے وقت اور اخراجات کو کم کرتی ہے ، پنشن کی بروقت تقسیم کو یقینی بناتی ہے جبکہ پنشنر فرینڈلی انٹرفیس کے ذریعے صارف کے تجربے کو بہتر بناتی ہے۔
تقریب کے دوران شروع کی گئی ایک اور اہم پہل پنشن سے متعلق ہدایات کا مجموعہ ، 2024 تھی، جو پنشن سے متعلق تمام تازہ ترین قواعد ، طریقہ کار اور رہنما خطوط کو مربوط کرنے والی ایک جامع دستاویز ہے۔ یہ مجموعہ پنشنرز اور انتظامی اہلکاروں کے لیے سنگل ونڈو ریفرنس کے طور پر کام کرتا ہے ، ابہام کو دور کرتا ہے اور پنشن سے متعلق عمل میں وضاحت کو یقینی بناتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ پہل پنشن کے نظام کو آسان اور ہموار بنانے کے لیے حکومت کے وژن سے ہم آہنگ ہے ، جس سے انھیں زیادہ قابل رسائی اور صارف دوست بنایا جاسکتا ہے۔ ڈیجیٹل جدت طرازی اور طریقہ کار میں اصلاحات سمیت تازہ ترین ترامیم کو یکجا کرنے سے توقع ہے کہ اس مجموعے سے پنشنرز کے لیے زندگی کی آسانی میں اضافہ ہوگا اور ملک بھر میں موثر پنشن انتظامیہ کو فروغ ملے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2014 کے بعد سے مودی انتظامیہ کے تحت حکمرانی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کیا ، جس میں حکومت کے نقطہ نظر کی بنیاد کے طور پر جامع اور شراکتدار حکمرانی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ ادارہ جاتی گڈ گورننس ڈے شہریوں کی زندگیوں کو براہ راست متاثر کرنے والے اقدامات کے لیے حکومت کے عزم کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔
وزیر موصوف نے حالیہ برسوں میں حاصل کردہ حکمرانی کے متعدد سنگ میل کی طرف اشارہ کیا۔ ان میں انھوں نے بچوں کی دیکھ بھال کی چھٹیوں کو آزاد بنانے اور مردہ بچوں کو جنم دینے والی خواتین کے لیے زچگی کے فوائد میں توسیع کو اجاگر کیا ، جسے انھوں نے مساوات کو فروغ دینے اور دیرینہ معاشرتی مسائل کو حل کرنے والے اقدامات کے طور پر بیان کیا۔ انھوں نے پنشنرز کے لیے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کے لیے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کو اجاگر کیا ، جو بزرگ شہریوں کے لیے عمل کو آسان بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔ ماضی میں پنشنرز کو درپیش مشکلات کو یاد کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ کس طرح حکومت کاغذ پر مبنی سے بائیو میٹرک اور اب چہرے کی شناخت کرنے والی ٹکنالوجی کی طرف بڑھ گئی ہے ، جس سے سب کے لیے آسانی اور رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
2047 میں ایک آزاد ملک کے طور پر بھارت کے صد سالہ سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک ایسے مستقبل کی تیاری کی ضرورت کو اجاگر کیا جہاں شہری بیوروکریٹک نظام پر کم سے کم انحصار کے ساتھ آزادانہ طور پر حکمرانی کے عمل کا انتظام کرسکیں۔ انھوں نے دیہی علاقوں میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے موبائل ہیلتھ کلینکس متعارف کرانے کے اپنے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح ٹیکنالوجی نہ صرف حکمرانی کو آسان بناتی ہے بلکہ برادریوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اٹل بہاری واجپئی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، جن کے اچھی حکمرانی کے وژن نے اس دن کو ادارہ جاتی شکل دینے کی ترغیب دی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ہر سال ایسے نئے اقدامات متعارف کرانے کی کوشش کرتی ہے جو حکمرانی کی قدر و قیمت میں اضافہ کریں اور اس کی متحرک اور ترقی پذیر نوعیت کی عکاسی کریں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے سکریٹری اور دیگر سینئر عہدیداروں کی کوششوں کی ستائش کی جنہوں نے حکمرانی میں تبدیلی لانے والی اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے انتھک عزم کا اظہار کیا۔ انھوں نے شہریوں پر مرکوز انتظامیہ کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ان کے اختراعی نقطہ نظر اور لگن کی تعریف کی۔
اپنے خطاب کے اختتام پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’وکست پنچایت کرم یوگی‘ جیسے اقدامات شمولیت، شفافیت اور تکنیکی جدت طرازی کے لیے حکومت کے عزم کے غماز ہیں۔ پنچایتوں کو بااختیار بنانے اور شراکتی حکمرانی کو یقینی بنا کر حکومت کا مقصد مستقبل کے لیے تیار بھارت کی بنیاد رکھنا ہے جہاں شہری اپنی تقدیر کی تشکیل میں سرگرم ساجھے دار ہوں۔
افتتاحی تقریب میں ڈی او پی ٹی، ڈی اے آر پی جی اور پنشن کے سکریٹری جناب وی سرینواس ؛ ڈاکٹر آر بالا سبرامنیم، ممبر، صلاحیت سازی کمیشن؛ جناب اویناش جوشی، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی او پی ٹی؛ ڈی او پی ٹی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب منوج کمار دویدی اور دیگر سینئر عہدیداروں نے نے شرکت کی اور ان انقلاب آفریں اقدامات کے پیچھے تعاون کے جذبے کا اظہار کیا۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 4562
(Release ID: 2087889)
Visitor Counter : 23