وزارت خزانہ
نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس)ایکو سسٹم کے کلیدی اسٹیک ہولڈرز آج ایسوسی ایشن آف این پی ایس انٹرمیڈیریز (اے این آئی) کے آغاز کے ساتھ یكجا
پنشن کے لیے منصوبہ بندی جلد کرنا ضروری، اے این آئی اس بابت بیداری پیدا کر سکتی ہے: حکومت ہند كے مالیاتی خدمات كے محكمے كے سكریٹری
اے این آئی اجتماعی کوششوں اور فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے ہندوستان میں پنشن کوریج کو بڑھانے کی کوششوں کو مضبوط اور دوگنا کرے گا: پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر دیپک موہنتی
Posted On:
21 DEC 2024 3:34PM by PIB Delhi
این پی ایس انٹرمیڈیریز کی ایسوسی ایشن(اے این آئی) کا ایک کانفرنس میں آج باضابطہ طور پر آغاز کیا گیا جس کا عنوان " کل كا تحفظ، پنشن کے ساتھ" ركھا گیا تھا۔ كانفرنس ممبئی کے انشورنس انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں منعقد كی گئی۔ اس موقع پر پی ایف آر ڈی اے کے چیئرپرسن ڈاکٹر دیپک موہنتی نے ایسوسی ایشن کے لوگو کی نقاب کشائی بھی کی۔ یہ تاریخی اقدام نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس) ایکو سسٹم کے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو یكجا کرتا ہے۔ اس كا مقصد تعاون کو فروغ دینا، سبسکرائبر ویلفیئر کو مضبوط کرےنا اور ہندوستان کے شہریوں کے لیے ایک اہم ریٹائرمنٹ پلاننگ ٹول کے طور پر این پی ایس کی مسلسل ترقی کو فروغ دینا ہے۔
سکریٹری، محکمہ مالیاتی خدمات ، وزارت خزانہ نے اس موقع پر غیر روایتی طور پر کلیدی خطبہ پیش كیا۔ انہوں نے این پی ایس انٹرمیڈیریز کی نو تشکیل شدہ ایسوسی ایشن کو مبارکباد دی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ بدلتی ہوئی آبادی، تیزی سے شہری کاری اور خاندانی ڈھانچے میں تبدیلی کے ساتھ، فرد کی جانب سے پنشن پروڈکٹ کے لیے ابتدائی منصوبہ بندی ایک ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے نو تشکیل شدہ انجمن کی طرف سے وکالت پر زور دیا۔ ایسوسی ایشن کو یقین دلایا گیا کہ ان کی طرف سے آنے والے ہر تاثر کو انتہائی احتیاط اور عجلت کے ساتھ جائزہ لیا جائے گا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پی ایف آر ڈی اے کے چیئرپرسن ڈاکٹر دیپک موہنتی نے زور دے كر كہا كہ "ایسوسی ایشن آف این پی ایس انٹرمیڈیریز کا آغاز پنشن سیکٹر کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ آغاز اجتماعی کوششوں اور فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے ہندوستان میں پنشن کوریج کو بڑھانے کے لیے بیداری پیدا کرنے میں ہماری کوششوں کو مزید مضبوط اور دوگنا کرے گا۔ ایسوسی ایشن اپنے اراکین اور ریگولیٹرز کی رہنمائی کے ساتھ مالیاتی تحفظ کے لیے عالمی معیار بننے کے لیے چارج کی قیادت کرے گی۔
ڈاکٹر موہنتی نے کہا كہ نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس)نے حالیہ برسوں میں زبردست ترقی كی ہے اور اس نے ہندوستان میں طویل مدتی ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی میں زبردست كامیابی حاصل كی ہے۔ زیر انتظام اثاثہ جات 13.8 لاکھ کروڑ روپےسے زیادہ کے ساتھ، اٹل پنشن یوجنا اور این پی ایس دونوں، جن کے کل سبسکرائبر بیس 8 کروڑ ہیں، سب سے زیادہ موثر، ٹیکس سے فائدہ مند اور کم لاگت والی ریٹائرمنٹ سلوشن کے طور پر ابھرے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قابل ذکر ترقی پنشن اسکیموں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور ہندوستان کی کام کرنے والی آبادی کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں اس کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔
ڈاکٹر موہنتی نے یہ بھی کہا کہ این پی ایس انڈسٹری ملك میں بڑھتی ہوئی بیداری، پی ایف آر ڈی اے اور این پی ایس ٹرسٹ کے ذریعے حکومتی اقدامات اور ثالثوں کے ایک مضبوط نیٹ ورک کی مدد سے تیزی سے پھیل رہی ہے۔ نظام میں لچک، شفافیت اور سرمایہ کاروں کی ایک وسیع رینج — تنخواہ دار ملازمین سے لے کر خود ملازمت کرنے والے افراد تک —کا احاطہ کرنے کی صلاحیت نے اسے ملک بھر میں ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی کے لیے ایک ترجیحی انتخاب بنا دیا ہے۔ پی ایف آر ڈی اے کے چیئرپرسن نے کہا کہ صارفین اور بڑھتے ہوئے اثاثوں میں مسلسل اضافے نے این پی ایس كو ہندوستانی شہریوں کے اعتماد کو ظاہر کرنے والے ایک قابل اعتماد ریٹائرمنٹ پروڈکٹ کی حیثیت دیدی ہے۔
اے این آئی کے ذریعے ادا کیے جانے والے اہم کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر موہنتی نے کہا كہ جیسے جیسے این پی ایس ایکو سسٹم تیار ہو رہا ہے اسے دیكھتے ہوءے این پی ایس انٹرمیڈیریز کی ایسوسی ایشن کا قیام ایک اہم كامیابی ہے۔ یہ ایسوسی ایشن بشمول پنشن فنڈ مینیجرز مختلف اسٹیک ہولڈرز کو متحد کرتی ہے ۔
"سیکیورنگ ٹومورو، وتھ پنشن" کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں ایل آئی سی آف انڈیا کے چیئرپرسن جناب سدھارتھ موہنتی کا ایک بصیرت انگیز خطاب پیش کیا گیا جس میں ہندوستان كے مالیاتی شعبے کی ترقی میں پنشن کے بڑھے ہوئے اثاثوں کے اہم کردار پر توجہ مرکوز تھی۔ جناب راما موہن راؤ امرا، اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ایم ڈی اور ایکسس بینک لمیٹڈ کے ایم ڈی اور سی ای او جاب امیتابھ چوہدری نے این پی ایس کو اپنانے اور ترقی کرنے میں مالیاتی اداروں کے اہم کردار کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔ جناب انیمیش مشرا، ایڈیشنل سنٹرل پروویڈنٹ فنڈ کمشنر، ای پی ایف او نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔
"وکست بھارت @ 2047 میں پنشن سوسائٹی" پر حکومت، صنعت اور اکیڈمیا کے ماہرین کی شرکت کے ساتھ ایک پینل ڈسکشن كی نظامت پروفیسر (ڈاکٹر) منوج آنند نے كی جو کُل وقتی ممبر(فنانس)، پی ایف آر ڈی ہیں۔ پروفیسر (ڈاکٹر) منوج آنند نے اپنے ابتدائی تبصرے میں بڑھتی ہوئی لمبی عمر، مالی خواندگی کی ضرورت اور ای ایس جی پر مرکوز طویل مدتی پائیدار سرمایہ کاری کے اختیارات پر روشنی ڈالی۔ جناب پنکج شرما، جوائنٹ سکریٹری، ڈی ایف ایس نے زور دیا کہ حکومت خاطر خواہ اقدامات کر رہی ہے اور نوجوان نسل کو پنشن کی بچت کے بارے میں حساس بنایا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر ریتو آنند، تھاٹ لیڈر، ہیومن ریسورسز نے کہا کہ ایچ آر کمیونٹی کو این پی ایس متعارف کرانے کے لیے بہت زیادہ کام کرنا ہوگا جس کی شروعات کارپوریٹس کی اعلیٰ انتظامیہ سے ہوتی ہے۔ جناب دھریندر کمار، سی ای او، ویلیو ریسرچ نے ذکر کیا کہ پنشن فنڈز کا مقصد پروڈکٹ کے طویل سرمایہ کاری کے افق کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل مدتی کے لیے سرمایہ کاری کے انتظامات کرنا چاہیے۔
ڈیلوئٹ ہاسکنز اینڈ سیلز کی پارٹنر محترمہ بہروز کامدین نے بتایا کہ این پی ایس ایک ٹیکس موثر پروڈکٹ ہے اور ساتھ ہی اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سرمایہ کاری محفوظ اور باوقار منافع کے ساتھ محفوظ ہو۔ پروفیسر ایس وی ڈی ناگیشور راؤ، پروفیسر اور سربراہ، ایس جے ایم اسکول آف مینجمنٹ، آئی آئی ٹی بمبئی نے كہا كہ کہ معاشرے میں ہر طرف پنشن کی بہتر رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مالی خواندگی سب سے اہم قدم ہے۔
*****
U.No:4403
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2086803)
Visitor Counter : 12