صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
قومی صحت مشن سے متعلق تازہ ترین معلومات
زچگی کی شرح اموات 2017-2019 میں فی ایک لاکھ زندہ پیدائشوں پر 103 کم ہو کر 2018-20 میں فی ایک لاکھ زندہ پیدائشوں میں 97 ہوگئی ہے
بچوں کی اموات کی شرح 2018 میں فی 1000 زندہ پیدائشوں میں 32 سے کم ہو کر 2020 میں فی 1000 زندہ پیدائشوں میں 28 ہوگئی ہے
این ایف ایچ ایس-4 کے مطابق کل شرح پیدائش 2015-16 میں 2.2 سے کم ہو کر 2019-21 میں 2.0 رہ گئی ہے
اب تک کل 36.16 کروڑ آیوشمان کارڈ بنائے جا چکے ہیں
Posted On:
17 DEC 2024 3:30PM by PIB Delhi
نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) اس کے دو ذیلی مشنز، نیشنل رورل ہیلتھ مشن (این آر ایچ ایم) اور نیشنل اربن ہیلتھ مشن (این یو ایچ ایم) پر مشتمل ہے ۔ این ایچ ایم کے تحت ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت صحت عامہ کی سہولیات تک رسائی حاصل کرنے والے تمام لوگوں کو قابل رسائی ، سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے مقصد کے لیے صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے ۔ این ایچ ایم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی کوششوں کو پورا کرنے کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے ، جو ان کے پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پی ایس ) میں اور ان کے مجموعی وسائل کے لفافے میں ان کی طرف سے پوسٹ کی گئی ضروریات کی بنیاد پر ہوتی ہے ۔
حکومت ہند کی طرف سے مختلف ریاستوں میں این ایچ ایم کے تحت کئے گئے مختلف اقدامات میں آیوشمان آروگیہ مندر ، نیشنل ایمبولینس سروسز ، موبائل میڈیکل یونٹس ، آشا ،ساتوں دن چوبیس گھنٹے سروسز اور فرسٹ ریفرل سہولیات ، پرائم منسٹر نیشنل ڈائیلیسس پروگرام ، فری ڈائیگنوسٹکس سروس انیشی ایٹو اور فری ڈرگس سروس انیشی ایٹو ، تولیدی اور بچوں کی صحت کے تحت مختلف سرگرمیاں ، انیمیا مکت بھارت (اے ایم بی) حکمت عملی ، پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) اور یونیورسل امیونائزیشن پروگرام شامل ہیں ۔
قومی صحت پالیسی کے تحت ہدف اور موجودہ کامیابیاں درج ذیل ہیں:
زچگی کی شرح اموات 2017-2019 میں فی ایک لاکھ زندہ پیدائشوں پر 103 کم ہو کر 2018-20 میں فی ایک لاکھ زندہ پیدائشوں میں 97 ہوگئی ہے (سال 2020 تک 100 کے ہدف کے مقابلے ) بچوں کی اموات کی شرح 2018 مںں فی 1000 زندہ پدوائشوں میں 32 سے کم ہو کر 2020 مںو فی 1000 زندہ پیدائشوںمیں 28 ہوگئی ہے (سال 2019 تک 28 کے ہدف کے مقابلے ) اور این ایف ایچ ایس-4 کے مطابق این ایف ایچ ایس-5 کے مطابق کل زرخیزی کی شرح 2015-16 میں 2.2 سے کم ہو کر 2019-21 میں 2.0 رہ گئی ہے (سال 2025 تک 2.1 کے ہدف کے مقابلے )۔
این ایچ ایم کے تحت گزشتہ پانچ سالوں اور رواں سال کے دوران دیہی اور شہری صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے نظام پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات ریاست کے لحاظ سے ضمیمہ میں منسلک ہیں ۔
پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا محروم دیہی خاندانوں اور شہری مزدوروں کے خاندانوں کے شناخت شدہ پیشہ ورانہ زمروں کو مالی تحفظ فراہم کرتی ہے ۔ پی ایم جے اے وائی ڈیش بورڈ کے مطابق ، 12.12.2024 تک ، 36.16 کروڑ ایسے مستفیدین کے لیے آیوشمان کارڈ بنائے گئے ہیں ۔ ان میں سے 29.87 کروڑ روپے دیہی علاقوں میں رہنے والے مستفیدین کے لیے کارڈ بنائے گئے ہیں ۔ یہ ایک لاکھ روپے کا بینیفٹ کور پیش کرتا ہے ۔ پانچ لاکھ ہر خاندان ہر سال (فیملی فلوٹر کی بنیاد پر) خدمات میں علاج سے متعلق تمام اخراجات کا احاطہ کرنے والے طریقہ کار کی ایک رینج شامل ہے ، جس میں ادویات ، سامان کی فراہمی ، تشخیصی خدمات ، معالج کی فیس ، کمرے کے اخراجات ، سرجن کے اخراجات ، او ٹی اور آئی سی یو کے اخراجات وغیرہ شامل ہیں ۔
یہ معلومات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ملحقہ
این ایچ ایم کے تحت مالی سال 2019-20 سے مالی سال 2024-25 تک دیہی اور شہری صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے نظام پر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے اخراجات
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
اخراجات
|
اخراجات
|
اخراجات
|
اخراجات
|
اخراجات
|
اخراجات
|
1
|
انڈومان اینڈ نیکوبار جزائر
|
41.66
|
42.68
|
31.2
|
42.28
|
40.71
|
15.16
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1820.15
|
2385.48
|
2448.67
|
1,914.34
|
2,436.62
|
915.95
|
3
|
اروناچل پردیش
|
186.21
|
209.06
|
248.51
|
424.78
|
399.44
|
132.53
|
4
|
آسام
|
1856.33
|
1846.86
|
2194.36
|
2,307.00
|
2,626.87
|
1631.08
|
5
|
بہار
|
2842.26
|
2415.34
|
1905.35
|
3,717.81
|
4,010.97
|
1893.92
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
20.97
|
19.52
|
26.86
|
26.98
|
31.85
|
12.34
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1464.47
|
1521.3
|
1833.45
|
2,152.45
|
1,743.79
|
926.77
|
8
|
دادر اینڈ ناگر حویلی
|
23.67
|
35.74
|
45.02
|
41.61
|
41.96
|
12.83
|
دمن اینڈ دیو
|
11.36
|
9
|
دہلی
|
173.28
|
210.83
|
237.79
|
298.11
|
338.41
|
183.41
|
10
|
گوا
|
58.47
|
67.43
|
60.56
|
84.64
|
82.44
|
42.60
|
11
|
گجرات
|
1864.73
|
1894.46
|
1835.81
|
2,292.35
|
3,672.25
|
864.50
|
12
|
ہریانہ
|
792.64
|
829.12
|
879.91
|
1,185.43
|
998.80
|
677.48
|
13
|
ہماچل پردیش
|
469.6
|
425.58
|
525.09
|
567.83
|
700.67
|
242.28
|
14
|
جموں و کشمیر
|
662.56
|
657.53
|
779.61
|
917.02
|
956.95
|
340.21
|
15
|
جھارکھنڈ
|
1090.11
|
999.71
|
1176.55
|
1,495.17
|
1,968.70
|
581.26
|
16
|
کرناٹک
|
2384.28
|
2320.37
|
2200.92
|
2,376.94
|
2,272.27
|
550.36
|
17
|
کیرالہ
|
1023.94
|
1457.75
|
1230.96
|
1,592.96
|
1,069.42
|
684.30
|
18
|
لکشدیپ
|
6.55
|
6.99
|
7.26
|
9.29
|
7.10
|
3.85
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
3102.89
|
3397.82
|
3714.92
|
4,489.15
|
5,079.18
|
1885.40
|
20
|
مہاراشٹر
|
3097.08
|
3503.62
|
4227.31
|
4,501.75
|
5,001.70
|
2444.04
|
21
|
منی پور
|
196.06
|
112.79
|
154.09
|
214.69
|
159.32
|
113.42
|
22
|
میگھالیہ
|
166.24
|
213.36
|
227.08
|
319.08
|
305.83
|
99.80
|
23
|
میزورم
|
105.7
|
131.36
|
153.16
|
135.33
|
148.29
|
48.93
|
24
|
ناگالینڈ
|
130.37
|
159.72
|
192.16
|
161.93
|
196.69
|
58.11
|
25
|
اوڈیشہ
|
2220.82
|
2347.24
|
2587.72
|
3,402.50
|
2,868.83
|
1384.38
|
26
|
پڈوچیری
|
44.21
|
47.32
|
46.36
|
48.51
|
45.74
|
18.79
|
27
|
پنجاب
|
923.31
|
908.98
|
918.96
|
1,054.39
|
1,201.21
|
322.01
|
28
|
راجستھان
|
2559.51
|
2943.21
|
3230.01
|
3,726.21
|
4,350.63
|
1460.85
|
29
|
سکم
|
54.84
|
52.06
|
46.06
|
88.69
|
55.69
|
20.77
|
30
|
تمل ناڈو
|
2557.62
|
2172.33
|
3039.39
|
3,191.84
|
2,957.57
|
1500.03
|
31
|
تریپورہ
|
208.37
|
249.74
|
237.24
|
287.20
|
277.62
|
135.86
|
32
|
اترپردیش
|
7453.9
|
7080.45
|
6210.2
|
8,828.29
|
9,044.22
|
3606.62
|
33
|
اتراکھنڈ
|
504.02
|
503.53
|
606.07
|
647.13
|
709.79
|
287.40
|
34
|
مغربی بنگال
|
2340.84
|
2598.62
|
2229.46
|
3,509.86
|
2,817.75
|
1180.27
|
35
|
تلنگانہ
|
949.96
|
1354.93
|
1556.65
|
2,062.93
|
1,001.75
|
667.49
|
36
|
لداخ
|
0
|
38.56
|
62.81
|
109.67
|
119.67
|
48.43
|
نوٹ:
۱۔ اخراجات میں سال کے آغاز میں مرکزی ریلیز ، ریاستی ریلیز اور غیر خرچ شدہ بقایا کے اخراجات شامل ہیں ۔ اخراجات ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے جمع کرائے گئے ایف ایم آر کے مطابق ہوتے ہیں اور یہ عارضی ہوتے ہیں ۔ 2024-25 کے اخراجات w.r.t. آر سی ایچ وغیرہ کے لیے لچکدار پول ۔ اروناچل پردیش ، پنجاب (31.08.2024 تک اپ ڈیٹ) کرناٹک ، میزورم (31.07.2024 تک اپ ڈیٹ) اور میگھالیہ (30.06.2024 تک اپ ڈیٹ) کو چھوڑ کر 30.09.2024 تک اپ ڈیٹ کیا گیا ہے
۲۔ ریاست جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) کی مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں تنظیم نو کے بعد ، مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کو این ایچ ایم فنڈز پہلی بار 2020-21 کے دوران تقسیم کیے گئے ۔
********
ش ح ۔ ٖش آ۔ ت ع
U. No.4186
(Release ID: 2085538)
Visitor Counter : 21