زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
بھارتیہ ریزرو بینک نے بغیر ضمانت کے زرعی قرض کی حدایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے سے بڑھا کردو لاکھ کر دی
Posted On:
14 DEC 2024 10:17AM by PIB Delhi
زرعی شعبے کی حمایت کے ایک قدم کے طور پر اور بڑھتی ہوئی لاگتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے،بھاریہ ریزرو بینک نے بغیر ضمانت کے زرعی قرضوں کی حد میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں منسلک زرعی سرگرمیوں کے لیے بھی قرضے شامل ہیں۔ موجودہ قرض کی حد ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے سے بڑھاکر فی قرض دہندہ دو لاکھ کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ افراطِ زر اور زرعی اخراجات میں اضافے کے اثرات کو تسلیم کرتا ہے اور کسانوں کو مالیاتی سہولت فراہم کرنے کا مقصد رکھتا ہے تاکہ وہ بغیر ضمانت قرض حاصل کرکے اپنی عملی اور ترقیاتی ضروریات پوری کر سکیں ۔Top of Form
یکم جنوری 2025 سے نافذ، ملک بھر کے بینکوں کو درج ذیل ہدایات دی گئی ہیں:
- زرعی قرضوں اور اس سے منسلک سرگرمیوں کے قرضے، جو2 لاکھ روپے تک فی قرض دہندہ ہیں، کے لیے ضمانتی سیکورٹی اور مارجن کی شرائط ختم کردیں۔
- نظرثانی شدہ رہنما خطوط کو فوری طور پر نافذ کریں تاکہ کسان برادری کو بروقت مالی امداد فراہم کی جا سکے۔
- ان تبدیلیوں کی وسیع پیمانے پر تشہیر کریں تاکہ کسانوں اور متعلقہ علاقوں کے سبھی متعلقین کے درمیان زیادہ سے زیادہ رسائی اور آگاہی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اقدام خاص طور پر چھوٹے اور حاشیہ پر موجود کسانوں کے لیے (جو شعبے کا 86 فیصد سے زیادہ حصہ ہیں)، قرضوں تک رسائی میں اضافہ کرتا ہے، جنہیں قرض لینے کے اخراجات میں کمی اور ضمانتی شرائط کے خاتمے سے فائدہ ملتا ہے۔ قرض کی تقسیم کو آسان بنا کر، اس اقدام سے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) قرضوں کے حصول میں اضافہ ہونے کی توقع ہے، جس سے کسان اپنی زرعی سرگرمیوں میں سرمایہ کاری کر سکیں گے اور اپنی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکیں گے۔
ترمیم شدہ سود سبسڈی اسکیم کے ساتھ، جو 3 لاکھ روپے تک کے قرضے، 4 فیصد شرح سود پر فراہم کرتی ہے، یہ پالیسی مالی شمولیت کو مضبوط کرتی ہے، زرعی شعبے کی حمایت کرتی ہے اور قرض پر مبنی معاشی ترقی کو فروغ دیتی ہے، جو حکومت کے پائیدار زراعت کے طویل مدتی نظریے سے ہم آہنگ ہے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-4018
(Release ID: 2084411)
Visitor Counter : 22