صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت کی طرف سے ایڈوانسڈ ڈائیگنوسٹک اینڈ ریسرچ لیبارٹریز کے قیام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات


مرکزی  سیکٹر اسکیم کو نافذ کیا گیا ہے تاکہ وبائی امراض اور قدرتی آفات کے انتظام کے لیے لیبارٹریوں کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کیا جا سکے، جس کے ذریعے جدید وائرل ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز (وی آر ڈی ایل ایس ) قائم کی جائیں گی، مالی سال 2021-22 سے 2025-26 تک کی مدت کے لیے 324 کروڑ

مختلف میڈیکل کالجوں اور تحقیقی اداروں میں کل 163 وی آر ڈی ایل ایس کو منظوری دی گئی ہے

Posted On: 13 DEC 2024 4:29PM by PIB Delhi

محکمہ صحت تحقیق (ڈی ایچ آر ) نے وبائی امراض اور قومی آفات سے نمٹنے کے لیے لیبارٹریوں کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کرنے کے لیے ایک سنٹرل سیکٹر اسکیم کو لاگو کیا ہے تاکہ وبائی امراض اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی تیاری اور ردعمل کو مضبوط بنایا جاسکے۔ روپے مالی سال دو ہزار اکیس-22 سے 2025-26 تک کی مدت کے لیے 324 کروڑ مختص کئے گئے ہیں ۔ مختلف میڈیکل کالجوں اور تحقیقی اداروں میں کل 163 وائرل ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز کو پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے، 11 وی آر ڈی ایل ایس کی علاقائی حیثیت ہے اور یہ صحت عامہ کی اہمیت کے حامل اعلی خطرے والے متعدی پیتھوجینز کا پتہ لگانے کے لیے جدید ترین بایو سیفٹی لیول 3 (بی ایس ایل 3) سہولیات سے لیس ہیں۔

معروف تمام مرکزی حکومت کے طبی/تحقیقاتی ادارے، بشمول آرمڈ فورسز میڈیکل کالج، آرمی میڈیکل ہسپتال، اور دیگر صحت کے ادارے جو طبی اور صحت کی خدمات فراہم کرتے ہیں، جیسے کہ ریلوے ہسپتال اور آیوروید، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سدھا، سووا-رگپا اور ہومیوپیتھی (آیوش) ہسپتال، وی آر ڈی ایل کے قیام کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ اداروں کو https://dhr.gov.in/schemes/establishment-network-laboratories-managing-epidemics-and-natural-calamities پر دستیاب اسکیم کے رہنما خطوط میں بیان کردہ پیرامیٹرز کو پورا کرنا ہوگا۔ درخواستوں پر گائیڈ لائنز میں بیان کردہ طریقہ کار کے مطابق فنڈنگ ​​کے لیے کارروائی کی جاتی ہے۔

 

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر )اداروں میں کام کرنے والے مختلف محققین اور سائنس دانوں کو اپنے اندرونی گرانٹس پروگرام کے ذریعے اور آئی سی ایم آر اداروں سے باہر کے افراد کو ایکسٹرا مرل گرانٹس پروگرام کے ذریعے طب، صحت عامہ اور متعلقہ شعبوں میں تحقیق کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے۔۔ایکسٹرا مورل ریسرچ گرانٹس کی تین اقسام میں سمال گرانٹس، انٹرمیڈیٹ گرانٹس، اور سینٹرز فار ایڈوانسڈ ریسرچ شامل ہیں۔

ان کے علاوہ، آئی سی ایم آر نے اپنے قومی صحت تحقیق کے ترجیحی پروگرام کے ذریعے شناخت شدہ ترجیحی علاقوں میں ملک کے مختلف حصوں میں باہمی مرکوز منصوبے شروع کیے ہیں۔ درخواستیں محققین، فیکلٹی ممبران، اور میڈیکل کالجوں سے مدعو کی جاتی ہیں، اور پروگرام کے رہنما خطوط میں بیان کردہ متعلقہ طریقہ کار کے مطابق پروجیکٹس کا انتخاب کیا جاتا ہے اور فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں جوا ٓئی سی ایم آر کی ویب سائٹ پر قابل رسائی ہیں۔

بایوٹیکنالوجی کا شعبہ ریسرچ ریسورس سروس فیسیلٹی اینڈ پلیٹ فارم (آر آر ایس ایف پی ) کے ذریعے تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی ) کے بنیادی ڈھانچے کی حمایت کرتا ہے، جو 2 بڑے ہتھیاروں کے ذریعے کام کرتا ہے:

یونیورسٹی انٹر ڈسپلنری لائف سائنس ڈیپارٹمنٹس فار ایجوکیشن اینڈ ریسرچ پروگرام (ڈی بی ٹی بی یو آئی ایل ڈی ای آر ) کو فروغ دینا - اعلی درجے کی بین الضابطہ تحقیق اور تدریس کو قابل بنا کر پوسٹ گریجویٹ تدریسی اور تربیتی لیبارٹریوں کی اپ گریڈیشن پر توجہ مرکوز کرنا ہے ۔

اکیڈمیا یونیورسٹی ریسرچ جوائنٹ کولابریشن (ڈی بی ٹی ایس اے ایچ اے جے ) کو استعمال کرنے کے لیے سائنسی بنیادی ڈھانچے تک رسائی - ڈی بی ٹی  کی ویب سائٹ پرا یس اے ایچ اے جے پورٹل ڈی بی ٹی  کے ذریعے تعاون یافتہ اور قائم کردہ تمام سہولیات کی معلومات کو ایک ہی ونڈو کے تحت اکٹھا کرتا ہے، جس سے ممکنہ صارفین افراد کو ان سہولیات تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کا بائیو میڈیکل ڈیوائس اینڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ (بی ڈی ٹی ڈی ) پروگرام عالمی معیارات کے مطابق جدید مصنوعات تیار کرنے کے لیے میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کی ا ٓر اینڈ ڈی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ یہ پروگرام ہیلتھ کیئر ایپلی کیشنز کے لیے اسکریننگ، تشخیصی، جراحی، اور لائف سپورٹ آلات پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور تعلیمی اداروں،آر اینڈ ڈی اداروں، لیبارٹریوں میں کام کرنے والے سائنس دانوں،انجینئروں،ٹیکنالوجسٹوں سے تجاویز طلب کرتا ہے جن میں مناسب انفراسٹرکچر،سہولیات موجود ہوں۔ بی ڈی ٹی ڈی کے تحت، بائیو میڈیکل ہب پروٹوٹائپ کی ترقی، ٹیکنالوجی کو اپ سکیلنگ، اور مارکیٹ کی توثیق کے لیے سہولیات فراہم کرتے ہیں، آر اینڈ ڈی  کو فروغ دیتے ہیں اور کمرشلائزیشن کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فعال کرتے ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی ہے ۔

*****

ش ح ۔ ال

U-4012


(Release ID: 2084390) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Marathi