وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
سمندری وسائل کے تعلق سے ماہی گیروں کے حقوق
Posted On:
13 DEC 2024 12:32PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے 11 دسمبر 2024 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب بتایا کہ ملک میں ماہی گیروں کی آبادی کے بارے میں ڈیٹا ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے محکمہ ماہی پروری کے ساتھ مشاورت کے بعد مرتب کیا گیا ہے اور اس ڈیٹا سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں مجموعی طور پر 2,80,63,538 ماہی گیر ہیں۔ ماہی گیروں کی آبادی کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ-I میں فراہم کی گئی ہیں۔
تمام ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پہلے ہی اپنے میرین فشنگ ریگولیشن ایکٹس؍(ایم ایف آر اے ایز)؍ میرین فشنگ ریگولیشنز کومنظور دے دی ہیں ،تاکہ علاقائی پانی کے 12 بحری میل کے اندر مچھلی پکڑنے کی سرگرمیوں کو منظم کیا جا سکے۔ ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ان ایم ایف آر اے ایز کے ذریعے ان زونز/سمندری علاقوں کی نشاندہی کی ہے جو صرف روایتی ماہی گیروں کے لیے مخصوص ہیں، جو غیر موٹرائزڈ اور موٹرائزڈ ماہی گیری کی کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں، جہاں میکانائزڈ ماہی گیری کے جہازوں کو مچھلی پکڑنے کی اجازت نہیں ہے، مثلاً گجرات نے ساحل سے 9 نوٹیکل میل تک کے علاقے کو مخصوص کیا ہے، گوا نے ساحل سے 2.7 نیوٹیکل میل تک کے علاقے کو مخصوص کیا ہے، کرناٹک نے ساحل سے 3.23 نوٹیکل میل یا 4 فاتھم (جو بھی دور ہو) تک کے علاقے کو روایتی کشتیوں کے لیے مخصوص کیا ہے؛ تمل نادو اور اوڈیشہ نے روایتی غیر میکانائزڈ کشتیوں کے لیے 5 نیولیکل میل تک کے علاقے مخصوص کیے ہیں اور آندھرا پردیش نے روایتی کشتیوں کے لیے ساحل سے 4.3 نیولیکل میل تک کے علاقے مخصوص کیے ہیں۔
|
ضمیمہ-1
|
|
|
|
|
ریاست؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے ملک میں ماہی گیروں کی آبادی کی تفصیلات
|
ریاستیں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ماہی گیروں کی آبادی
|
آندھرا پردیش
|
14,96,688
|
اروناچل پردیش
|
24,015
|
آسام
|
25,24,106
|
بہار
|
60,27,375
|
چھتیس گڑھ
|
2,20,355
|
گوا
|
10,545
|
گجرات
|
5,58,691
|
ہریانہ
|
1,18,455
|
ہماچل پردیش
|
11,806
|
جھارکھنڈ
|
1,40,897
|
کرناٹک
|
9,74,277
|
کیرالہ
|
10,44,361
|
مدھیہ پردیش
|
22,32,822
|
مہاراشٹر
|
15,18,228
|
منی پور
|
47,711
|
میگھالیہ
|
16,567
|
میزورم
|
6,289
|
ناگالینڈ
|
7,958
|
اوڈیشہ
|
15,17,574
|
پنجاب
|
7,591
|
راجستھان
|
57,260
|
سکم
|
581
|
تمل ناڈو
|
12,83,751
|
تلنگانہ
|
8,62,221
|
تریپورہ
|
7,761
|
اتراکھنڈ
|
8,352
|
اتر پردیش
|
39,00,005
|
مغربی بنگال
|
32,36,261
|
A&N جزائر
|
25,941
|
چندی گڑھ
|
524
|
دادرا اور این ایچ اور دمن اور دیو
|
40,106
|
دہلی
|
3,346
|
جموں و کشمیر
|
17,396
|
لداخ
|
22
|
لکشدیپ
|
6,518
|
پڈوچیری
|
1,07,272
|
آل انڈیا
|
2,80,63,538
|
|
|
|
|
****
ش ح۔م ع ن ۔ن م
U-No. 3970
(Release ID: 2084301)
|