کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

یو ایل آئی پی  نے  اے پی آئی پر مبنی انضمام کے ذریعے ڈیٹا تک صنعت کی رسائی کو آسان بنانے کا آغاز  کیاہے۔


حکومت قومی لاجسٹک پالیسی 2022 کے تحت ملک بھر میں لاجسٹکس کی کارکردگی کو مناسب اور  ہموار بنانےکے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے

Posted On: 10 DEC 2024 2:41PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں   درج ذیل معلومات فراہم کی ہیں۔قومی  لاجسٹکس پالیسی 2022 کے تحت، لاجسٹک سیکٹر کی مربوط  ترویج و ترقی، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بورڈنگ، اثاثوں کو معیاری بنانا ،  کام کاج کے عمل کو ڈیجیٹل  بناناوغیرہ اور ملک میں لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانے جیسے اہم چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ یہ  اقدامات   درج ذیل  ہیں:

  1. کوئلے کے شعبے میں موثر لاجسٹکس کے شعبہ جاتی منصوبے  (ایس پی ای ایل) کی نشاندہی کی گئی ہے۔
  2. 26 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنی متعلقہ لاجسٹک پالیسیوں کی نشاندہی کی  ہے۔نوٹیفائڈ پالیسیوں کی تفصیلات اس ویب سائٹ پر   https://dpiit.gov.in/logistics/state-logistics-policies دیکھے جا سکتے ہیں۔
  3. بین وزارتی سروس امپروومنٹ گروپ (ایس آئی جی)14 مارچ 2023 کو تشکیل دیا گیا ہے اور اس میں لاجسٹک سیکٹر کی کاروباری انجمنوں کی شمولیت سے مسائل کو حل کرنے اور سیکٹر کے اندر کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار تشکیل دیا گیا ہے۔
  4. مختلف ریاستوں میں لاجسٹک کو آسان بنانے کے پانچویں ایڈیشن  (ایل ای اے ڈی ایس)  کا 16 دسمبر 2023 کو آغاز کیا گیا ہے۔
  5. گودام کے معیارات کو بہتر بنانے سے متعلق ای ہینڈ بک 2022 میں شروع کی گئی ہے۔

ریلوے کی وزارت کی طرف سے شروع کیے گئے اقدامات، جیسے ڈیڈیکیٹڈ فرایٹ کوریڈورز، گتی شکتی کارگو ٹرمینلز، اور فرایٹ کو  ڈیجیٹل  بنانے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے ذریعے ملٹی ماڈل لاجسٹک پارکس کی ترویج و  ترقی،  ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے ذریعے ہوائی کارگو سہولیات کی ترقی۔  اور اور وزارت کی طرف سے سے شروع کئے گئے اقدامات  جیسے کہ  ڈیجیٹل بنانا ، یونیفائیڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی)  اورلاجسٹکس ڈیٹا بینک (ایل بی ڈی ) لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کرنے، ٹرانزٹ  کے اوقات کو بہتر بنانے اور سپلائی چین کی مجموعی کارکردگی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔ یہ پالیسی پی ایم گتی شکتی جیسے بنیادی ڈھانچے کے اقدامات سے بھی جڑی ہوئی ہے، جو جی آئی ایس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے مربوط بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورکس کی تعمیر پر مرکوز ہے۔

ورلڈ بینک کے لاجسٹک پرفارمنس انڈیکس(ایل پی آئی)میں ہندوستان کی درجہ بندی میں  6 مقامات کی بہتری آئی ہے جو  2014 میں 54 سے بہتر ہو کر  2023 میں 38 ویں  مقام پر آگئی ہے ۔ عالمی بینک نے ایل پی آئی 2023 کی رپورٹ میں ہندوستان کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے، جس میں اندرونی علاقوں میں اقتصادی قطبوں تک اور سپلائی چین کو ڈیجیٹل بنانے سمیت دونوں ساحلوں پر بندرگاہوں کو جوڑنے کے لیے نرم اور سخت بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری شامل ہے۔  

 ڈیجیٹل گیٹ وے - یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی)  2021 میں شروع کیا گیا ہے تاکہ صنعت کے فریق  اے پی آئی پر مبنی انضمام کے ذریعے مختلف سرکاری نظاموں سے لاجسٹکس سے متعلقہ ڈیٹا سیٹس تک رسائی حاصل کر سکیں ۔ یہ پلیٹ فارم درخواست کے جواب کے طریقہ کار پر کام کرتا ہے اور فی الحال 11 وزارتوں کے 39 سسٹمز کے ساتھ مربوط ہے، جو 125 اے پی آئیز کے ذریعے 1,800 سے زیادہ ڈیٹا فیلڈز تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ ہندوستان کے کنٹینرائزڈ ای ایکس آئی ایم کارگو اور لاجسٹک ڈیٹا بینک(ایل ڈی بی)کی 100فیصد ٹریکنگ اور ٹریسنگ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ایل ڈی بی ہندوستان میں ای ایکس آئی ایم کنٹینر کی نقل و حرکت کی ریئل ٹائم ٹریکنگ فراہم کرنے کے لیے ریڈیو فریکوئنسی شناخت (آر ایف آئی ڈی )ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔

4 اکتوبر 2023 کو،      گتی شکتی وشو ودیالیہ کے ساتھ ایک خصوصی لاجسٹکس نصاب تیار کرنے کے لیے ایک  مفاہمت  نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے، اس ڈومین میں 8 کورسز پہلے ہی شروع کیے جا چکے ہیں۔ 8 مئی 2024 کو  بھوپال میں اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر (ایس پی اے)، سٹی لاجسٹکس کے لیے ایک سینٹر آف ایکسی لینس(سی او ای) قائم کیا گیا ہے ۔ مہارت  کی ترقی کے لیے کل 37 کوالیفیکیشن پیک (کیو پیز) کام کر رہے ہیں جن میں 7 کیو پیز مالی سال 24-25 میں لاجسٹک سیکٹر سکل کونسل (ایل ایس ایس سی)کے ساتھ تیار کیے گئے ہیں۔

فرائٹ گرین ہاؤس گیس کیلکولیٹر کو جی ایچ جی کے اخراج کا حساب لگانے اور موازنہ کرنے ، ایک مقررہ اصل منزل کے لیے نقل و حمل کے مختلف طریقوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے ہندوستانی ریلوے نے اپنے مال بردار صارفین کو ’’ریل گرین پوائنٹس‘‘ تفویض کرنے کا تصور متعارف کرایا ہے جو کاربن کے اخراج کی متوقع بچت کی تفصیلات فراہم کرتا ہے۔

..........

 

) ش ح –   م م ع      -س ع س   )

U.No. 3729


(Release ID: 2082827) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Manipuri , Hindi , Tamil