دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا–پی ایم جی ایس وائی کے تحت دیہی رابطہ

Posted On: 10 DEC 2024 3:07PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند نے غربت میں کمی کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر25 دسمبر 2000 کو پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی-I) کو ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے طور پر شروع کیا،جس کا مقصد دیہی آبادی کی سماجی –اقتصادی حالت کو بہتر کرنے کے لیے کور نیٹ ورک میں (2001 کی مردم شماری کے مطابق میدانی علاقوں میں500 سے زائد اور شمال مشرقی ریاستوں، ہمالیائی ریاستوں اور ہمالیائی مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور کچھ مخصوص علاقوں میں 250 سے زائد) نامزد آبادی کے حجم کے  اہل غیر مربوط رہائش گاہوں کو واحد کل موسمیاتی سڑک کے ذریعے دیہی رابطہ فراہم کرنا ہے۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ بلاکس میں2001 کی مردم شماری کے مطابق 100 افراد اور اس سے زیادہ آبادی والی رہائش گاہیں بھی کور کی جاتی ہیں۔ پی ایم جی ایس وائی-II کو سال 2013 میں شروع کیا گیا تھا، جس کا ہدف 50,000 کلومیٹر موجودہ دیہی سڑکوں کو اَپ گریڈ کرنے کا تھا۔ بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کے لیے روڈ کنیکٹیویٹی پروجیکٹ (آر سی پی ایل ڈبلیو ای اے) کا آغاز 2016 میں 9 متاثرہ ریاستوں کے 44 سب سے زیادہ متاثرہ ایل ڈبلیو ای اضلاع اور ملحقہ اضلاع میں اسٹریٹجک طور پر اہم سڑکوں کی تعمیر/اَپ گریڈیشن کے لیے کیا گیا تھا۔پی ایم جی ایس وائی-III کو 2019 میں روٹس اور بڑے دیہی لنکس کے ذریعے 1,25,000 کلومیٹر کو مربوط کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا(پی ایم جی ایس وائی) پر نیتی آیوگ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، احمد آباد (آئی آئی ایم -اے)، ورلڈ بینک انڈیا اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او)کے ذریعہ کئے گئے مختلف آزادجائزہ مطالعات نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اس نے تعلیم اورصحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں بہتری پیدا کی ہے،زرعی اور غیر زرعی دونوں شعبوں میں روزگار پیدا کرنے کی سہولیات فراہم کی ہے اور کسانوں کی کاشت کی بہتر قیمتوں وغیرہ کے حصول میں مدد کی ہے۔ آغازسے، کل 1,90,155 سڑکوں کے کام جن کی لمبائی 8,34,657 کلومیٹر اور 11,948ایل ایس بیز ہیں اور جن کی مالیت پی ایم جی ایس وائی کے مختلف اقدامات اور عمود کے تحت3,95,560 کروڑ روپے ہیں،منظور کیے جاچکے ہیں، جس میں سے 1,81,151 سڑکوں کے کام جن کی لمبائی 7,69,51 کلومیٹر ہے اور 9,199 ایل ایس بیز ہیں،6دسمبر 2024 تک 3,32,071 کروڑ روپے کے اخراجات (بشمول ریاستی حصہ)سے مکمل ہوچکے ہیں۔

پی ایم جی ایس وائی کی قومی سطح پر، نیتی آیوگ کے ذریعہ 2020 میں کیے گئے جائزے نے خاص طور پر درج ذیل اثرات کا ذکر کیا ہے:

  1. اسکیم ہندوستان کے بین الاقوامی اہداف کے ساتھ اچھی طرح سے منسلک ہے اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس جی ڈیز) میں تعاون کرتی ہے، کیونکہ یہ غربت، بھوک اور ترقی کے بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرتی ہے۔
  2. پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر کی گئی سڑکیں گھریلو اور کمیونٹی دونوں کی سطح پر مثبت اثرات مرتب کرتی دیکھی گئی ہیں۔
  3. سڑکوں سے منڈی اور معاش کے مواقع، صحت اور تعلیم کی سہولیات تک رسائی میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور
  4. پی ایم جی ایس وائی کو دیہی ہندوستان میں دیرپا غربت میں کمی کے لیے بنیادیں بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ بہتر دیہی رابطہ دیہی آبادی کے معیار زندگی میں طویل مدتی اور پائیدار فروغ فراہم کرتا ہے ،کیونکہ یہ گھرانوں کو دولت اور انسانی سرمایہ جمع کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

حکومت ہند نے ستمبر 2024 میں پی ایم جی ایس وائی کے مرحلہ IV کو منظوری دی ہے، تاکہ میدانی علاقوں میں 500 سے زائد،شمال مشرق اور پہاڑی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، خصوصی زمرے کے علاقوں(قبائلی جدولV، آرزو مند اضلاع/بلاکوں، صحرائی علاقوں)میں 250 سے زائد اور2011 کی مردم شماری کے مطابق بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ اضلاع میں 100 سے زائد آبادی کے حجم کی25,000 غیر مربوط رہائش گاہوں کو کل موسمیاتی رابطہ فراہم کیا جاسکے ۔پی ایم جی ایس وائی-IV اہل غیر منسلک رہائش گاہوں کا احاطہ کرتا ہے، جو 2011 کی مردم شماری کے مطابق اپنی آبادی میں اضافے کے پیش نظر اہل ہو گئے ہیں۔

*************

(ش ح ۔ا ک۔ن ع(

U.No 3732


(Release ID: 2082740) Visitor Counter : 24


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil