وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

آئی این ایس تشیل کی کمیشننگ: بھارتی بحریہ کا نیا جوہر، سمندری طاقت کا نیا نشان

Posted On: 06 DEC 2024 2:26PM by PIB Delhi

بھارتی بحریہ اپنے جدید ملٹی رول اسٹیلٹھ گائیڈڈ میزائل فریگیٹ،  آئی این ایس تشیل، کو 9 دسمبر 2024 کو روس کے شہر کالیننگراڈ میں کمیشن کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس تقریب کی صدارت عزت مآب رکشا منتری، شری راجناتھ سنگھ کریں گے، اور اس میں بھارتی اور روسی حکومتوں اور دفاعی حکام کی بڑی تعداد بھی موجود ہوگی۔

آئی این ایس تشیل ایک اپ گریڈ شدہ کرِیوک  (سوم)III کلاس فریگیٹ ہے جو پروجیکٹ 1135.6 کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے اس کلاس کے چھ جہازوں میں تین ٹالور کلاس جہاز، جو بالٹِیاسکی شپ یارڈ، سینٹ پیٹرزبرگ میں بنے ہیں، اور تین ٹیگ کلاس جہاز، جو یانتار شپ یارڈ، کالیننگراڈ میں بنے ہیں، بھارتی بحریہ میں شامل ہیں۔ آئی این ایس تشیل، اس سیریز کا ساتواں جہاز ہے اور یہ دو اپ گریڈ شدہ اضافی جہازوں میں سے پہلا ہے جس کا معاہدہ اکتوبر 2016 میں روسی ادارہ روبوزبورون ایسکپورٹ، بھارتی بحریہ اور بھارتی حکومت کے درمیان طے پایا تھا۔ جہاز کی تعمیر کی نگرانی بھارتی ماہرین کی ایک ٹیم نے کی تھی جو کالیننگراڈ میں موجود تھی، اور اس کی نگرانی بھارتی سفارتخانے کی زیرِ نگرانی کی گئی۔

یہ جنگی جہاز روسی اور بھارتی ماہرین کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس کی تعمیر کے دوران سینکڑوں شپ یارڈ ورکرز اور مختلف روسی اور بھارتی کمپنیوں کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ جہاز کی مکمل تعمیر اور تیاری کے بعد، اس نے 2024 کے شروع میں مختلف آزمائشوں کا سلسلہ شروع کیا، جن میں فیکٹری سی ٹرائلز، اسٹیٹ کمیٹی ٹرائلز اور آخر کار بھارتی ماہرین کی ٹیم کے ذریعے ڈلیوری ایکسیپٹنس ٹرائلز شامل تھے۔ ان ٹرائلز میں جہاز پر نصب تمام روسی آلات کی جانچ کی گئی، جن میں ہتھیاروں کی آزمائش بھی شامل تھی۔ ان ٹرائلز کے دوران جہاز نے 30 ناٹ سے زائد کی رفتار حاصل کی۔ یہ تمام ٹرائلز کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد، جہاز بھارت روانہ ہو جائے گا اور جنگی تیاری کی حالت میں پہنچے گا۔

اس جہاز کا نام "تشیل"ہے جس کا مطلب "مدافع ڈھال" ہے اور اس کا  (کریسٹ ) نشان "ابھیدیا کاوچم" (ناقابل تسخیر ڈھال) کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے نعرے "نربھے، ابھیدیا اور بالشیِل" (بے خوف، ناقابل تسخیر، مضبوط) کے ساتھ یہ جہاز بھارتی بحریہ کے عزم کی علامت ہے کہ وہ اپنے ملک کے سمندری سرحدوں کے تحفظ کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے۔

یہ 125 میٹر لمبا اور 3900 ٹن وزنی جہاز روسی اور بھارتی جدید ترین ٹیکنالوجیز کا ایک شاندار امتزاج ہے۔ جہاز کے نئے ڈیزائن میں اسٹیلٹھ خصوصیات اور بہتر استحکام کی خصوصیات شامل کی گئی ہیں۔ بھارتی بحریہ کے ماہرین اور سیورنوئے ڈیزائن بیورو کے تعاون سے جہاز کا مقامی مواد 26 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے اور بھارت میں تیار ہونے والے سسٹمز کی تعداد 33 سے زائد ہو گئی ہے۔ اس میں شامل اہم بھارتی ادارے برہماوس ایرو اسپیس، بھارت الیکٹرانکس، کیلٹرون، نووا انٹیگریٹڈ سسٹمز (ٹاٹا)، الکم میرن، جانسن کنٹرولز انڈیا اور دیگر ہیں۔

کمیشن ہونے کے بعد، آئی این ایس تشیل بھارتی بحریہ کی "سوارڈ آرم" کے تحت مغربی بیڑے کا حصہ بنے گا اور دنیا کے سب سے تکنیکی طور پر جدید فریگیٹس میں شمار ہوگا۔ یہ نہ صرف بھارتی بحریہ کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہوگا، بلکہ بھارت اور روس کے درمیان مضبوط اور مستقل تعاون کی بھی علامت ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/TushilJOIP.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PicZY2Q.JPG

****

ش ح۔  اس  ک۔ ن م

U No.3561


(Release ID: 2081474) Visitor Counter : 44