عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
گزشتہ دو برسوں کے دوران 1,68,964 شکایات کا ازالہ کیا گیا: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
حکومت ہند میں زیر التواء عوامی شکایات کی تعداد 31 اکتوبر 2024 تک 54,339 کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
04 DEC 2024 5:35PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں شکایات کے ازالے سے متعلق مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔یہ سوالات شکایات کے ازالے سے لے کر پنشنرز کی شکایات تک وسیع نوعیت کے تھے۔
سی پی گرامس استعمال کرنے والے شہریوں کی پہنچ: حکومت نے دور دراز اور دیہی علاقوں میں شہریوں کی رسائی بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ملک بھر کے 795 اضلاع سے 28 لاکھ سے زیادہ شہری اوسطاً 70,000 ماہانہ شہری رجسٹریشن کر چکے ہیں۔ حکومت نے 5.6 لاکھ دیہاتوں میں سی ایس سیز کے ولیج لیول انٹرپرینیورز (وی ایل ایز) کے نیٹ ورک کا فائدہ اٹھانے کے لیے کامن سروس سینٹرز (سی ایس سیز) کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
دو ہزار تیئیس(2023 )اور 2024 میں کامن سروس سینٹر کے ذریعے 4.68 لاکھ شکایات درج کی گئی ہیں۔ حکومت نے سی پی جی آر اے ایم ایس کی بیداری اور اس کے استعمال کو بڑھانے کے لیے سی پی جی آر اے ایم ایس کی 10 نکاتی اصلاحات کو اپنایا ہے۔ ان اصلاحات میں سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر علاقائی زبان کی سہولت، فیڈ بیک، کال سینٹر کے ذریعے شہریوں کی شمولیت، شہریوں کے رجسٹریشن میں آسانیاں، سی ایس سی کے ساتھ تعاون اور سی پی جی آر اے ایم ایس موبائل ایپلیکیشن کا آغاز شامل ہے۔ حکومت نے پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) اور پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) جیسی دیہی/کسان مرکوز اسکیموں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وی ایل ایز کے لیے بیداری کے کئی پروگرام بھی منعقد کیے ہیں۔ دیہی آبادی میں بیداری اور سی پی گرامس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے ہر مہینے کی 20 تاریخ کو سی ایس سی-سی پی گرامس ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
شکایات کا ازالہ اور سی پی ای این گرامس: سنٹرلائزڈ پنشن شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی ای این جی آر اے ایم ایس) نے بیک لاگ کو کم کر دیا ہے اور آج تک کوئی بھی کیس 2 سال سے زیادہ زیر التوا نہیں ہے۔ گزشتہ دو برسوں (01.11.2022 سے 31.10.2024) کے دوران 1,68,964 شکایات کو حل کیا گیا ہے۔
فیملی پنشنرز اور بہت سینئر پنشنرز کی شکایات کے ازالے کے لیے ایسی شکایات کی مخصوص درجہ بندی کی گئی ہے، جس میں بہتر نگرانی کے لیے فیملی پنشن کے آغاز میں تاخیر اور اضافی پنشن شامل ہے۔ اس کے علاوہ، باقاعدہ یاد دہانیاں جاری کی جاتی ہیں اور اس طرح کے معاملات کے لیے ماہانہ بین وزارتی جائزہ اجلاس (آئی ایم آر ایم ایس) منعقد کئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، 100 روزہ ایکشن پلان کے تحت، فیملی پنشن کی شکایات کے ازالے کے لئے جولائی 2024 میں ایک ماہ کی خصوصی مہم چلائی گئی، جس میں 94 فیصد کا ازالہ کیا گیا۔
پنشن کی شکایات کا ازالہ ایک جاری عمل ہے۔ پالیسی کے مطابق، تمام پنشن کی شکایات کا ازالہ متعلقہ وزارتوں/محکموں کے ذریعے موجودہ قواعد کے مطابق کیا جاتا ہے اور اگر حتمی ازالہ وقت کی حد کے اندر نہیں کیا جاتا ہے، تو تاخیر کی وجہ کے ساتھ ایک عبوری جواب دیا جاتا ہے۔
محکمے نے وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کیں، جن میں 30 دن کی بجائے 21 دن کے اندر شکایات کے حتمی ازالہ پر زور دیا گیا۔ فیڈ بیک سینٹر کے ذریعے ازالے کے معیار کی نگرانی کی جاتی ہے اور ‘غریب’ زمرے کے مقدمات میں اپیلیں دائر کی جاتی ہیں۔ ان اقدامات سے ازالے کے لیے لگنے والے وقت اور ازالے کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔
شکایات کی خودکار فارورڈنگ اور آٹو لیٹر سرکولیشن کا احاطہ کرنے والی تکنیکی ترقی ایسے اقدامات ہیں جو ازالے کے لیے لگنے والے وقت کو مزید کم کریں گے اور ازالے کے معیار کو بہتر بنائیں گے۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سی پی گرامس پورٹل www.pgportal.gov.in پر موصول اور حل کی گئی شکایات کی کل تعداد ضمیمہ 1 میں منسلک ہے۔ اس مدت کے دوران پی جی پورٹل پر موصول ہونے والی ریاست وار شکایات کی تفصیلات ضمیمہ II میں منسلک ہیں۔ 2020-2024 کے دوران کل 1,12,30,957 شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے اور جنوری سے اکتوبر 2024 کے دوران سی پی گرامس پورٹل پر اب تک کی سب سے زیادہ 23,24,323 شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے شکایات کے ازالے کو بروقت، بامعنی اور قابل رسائی بنانے کے لیے سی پی گرامس کی 10 فیز اصلاحات کو اپنایا ہے اور سی پی گرامس پورٹل پر 103,183 شکایات کا ذکر کیا ہے۔ اس سے حکومت ہند میں زیر التواء عوامی شکایات کو 31 اکتوبر 2024 تک 54,339 کی کم ترین سطح پر لانے میں مدد ملی۔ ازالے کا اوسط وقت 2019 میں 28 دن سے کم ہو کر 2024 میں 13 دن رہ گیا ہے۔ حکومت نے 23 اگست 2024 کو عوامی شکایات کے مؤثر ازالے کے لیے جامع ہدایات جاری کیں۔ان رہنما خطوط میں مختلف عوامی شکایات کے فورمز کا انضمام، وزارتوں/محکموں میں مخصوص شکایات سیل کی تشکیل، تجربہ کار اور قابل نوڈل افسروں کی تقرری، شکایات کی جڑوں کے تجزیہ پر زور اور فیڈ بیک پر کارروائی، اپیلی حکام کی تقرری اس میں عمل کو مضبوط بنانا شامل ہے۔ شکایت کے حل کے لیے رہنما خطوط جاری کرنا اور حل کے وقت کی بالائی حد کو 30 دن سے کم کر کے 21 دن کرنا۔
عوامی شکایات کا ازالہ بھی حکومت کی طرف سے 2 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک شروع کی گئی خصوصی مہم کے اہم شعبوں میں سے ایک ہے تاکہ صفائی کو ادارہ جاتی شکل دی جا سکے اور سرکاری دفاتر میں مقدمات کے التواء کو کم کیا جا سکے۔ خصوصی مہم 2024 کے دوران تقریباً 5.55 لاکھ عوامی شکایات اور اپیلوں کو نمٹا دیا گیا ہے۔
مختلف وزارتوں/محکموں میں خالی آسامیوں کی تخلیق اور بھرتی ایک مسلسل عمل ہے۔ آسامیوں کی تفصیلات متعلقہ وزارتوں/محکموں/ریاستی حکومتوں کے ذریعہ برقرار رکھی جاتی ہیں۔ مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں کو وقتاً فوقتاً ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خالی آسامیوں کو مقررہ وقت میں پُر کریں۔ 22 اکتوبر 2022 کو عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیے گئے جاب میلوں میں مرکزی حکومت کی اسامیوں کو مشن موڈ میں پُر کیا گیا ہے۔ مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 40-45 شہروں میں مرکزی سطح پر 13 روزگار میلوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ضمیمہ -1
سال
|
آگے لایا گیا
|
مدت کے دوران موصول
|
مجموعی طور پر موصول
|
سال میں کل ازالے
|
2020
|
1071603
|
2271270
|
3342873
|
2319569
|
2021
|
1023304
|
2000590
|
3023894
|
2135923
|
2022
|
887971
|
1918238
|
2806209
|
2143468
|
2023
|
662741
|
1953057
|
2615798
|
2307674
|
2024(1stJan- 31st October, 2024)
|
308124
|
2298208
|
2606332
|
2324323
|
مجموعی طور پر
|
|
10441363
|
14395106
|
11230957
|
ضمیمہ-2
ریاست
|
آگے لایا گیا
|
مدت کے دوران موصول
|
کل موصول
|
ٹوٹل ڈسپوزڈ
|
انڈمان اور نکوبار کی حکومت
|
85
|
5510
|
5595
|
5565
|
حکومت آندھرا پردیش
|
29985
|
36944
|
66929
|
63322
|
اروناچل پردیش کی حکومت
|
548
|
2354
|
2902
|
2686
|
حکومت آسام
|
28072
|
124513
|
152585
|
146742
|
حکومت بہار
|
60836
|
161395
|
222231
|
214078
|
چھتیس گڑھ کی حکومت
|
5492
|
43343
|
48835
|
46860
|
گوا کی حکومت
|
1712
|
7333
|
9045
|
8195
|
حکومت گجرات
|
9024
|
259661
|
268685
|
261927
|
حکومت ہریانہ
|
45802
|
152271
|
198073
|
186511
|
حکومت ہماچل پردیش
|
19520
|
20254
|
39774
|
34174
|
حکومت جموں و کشمیر
|
14759
|
34251
|
49010
|
42806
|
جھارکھنڈ حکومت
|
28379
|
86485
|
114864
|
105266
|
حکومت کرناٹک
|
42179
|
94391
|
136570
|
127779
|
کیرالہ حکومت
|
27008
|
47563
|
74571
|
69465
|
مدھیہ پردیش کی حکومت
|
99601
|
177726
|
277327
|
272846
|
مہاراشٹر کی حکومت
|
119868
|
207274
|
327142
|
306027
|
منی پور کی حکومت
|
1662
|
6441
|
8103
|
5930
|
میگھالیہ حکومت
|
1545
|
2777
|
4322
|
3812
|
میزورم کی حکومت
|
515
|
1642
|
2157
|
1486
|
حکومت ناگالینڈ
|
280
|
2018
|
2298
|
1045
|
دہلی کی این سی ٹی حکومت
|
14514
|
143509
|
158023
|
152370
|
حکومت اوڈیشہ
|
29692
|
65340
|
95032
|
76966
|
پڈوچیری کی حکومت
|
628
|
8243
|
8871
|
8778
|
حکومت پنجاب
|
16701
|
100015
|
116716
|
113604
|
راجستھان حکومت
|
108046
|
144061
|
252107
|
249814
|
سکم کی حکومت
|
766
|
1240
|
2006
|
1984
|
تمل ناڈو حکومت
|
23673
|
107019
|
130692
|
123236
|
حکومت تلنگانہ
|
5781
|
37340
|
43121
|
42837
|
تریپورہ حکومت
|
551
|
7416
|
7967
|
7702
|
یونین ٹیریٹری کی حکومت
|
320
|
19887
|
20207
|
19988
|
چندی گڑھ
|
52
|
1763
|
1815
|
1696
|
دادرا اور نگر حویلی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت
|
37
|
1848
|
1885
|
1670
|
یونین ٹیریٹری کی حکومت
|
6
|
1036
|
1042
|
980
|
دمن اور دیو
|
2
|
1053
|
1055
|
1030
|
یونین ٹیریٹری کی حکومت
|
115976
|
1126776
|
1242752
|
1230604
|
لداخ
|
41131
|
68729
|
109860
|
106962
|
یونین ٹیریٹری کی حکومت
|
46969
|
74043
|
121012
|
83392
|
کل میزان
|
941717
|
3383464
|
4325181
|
4130135
|
*اس مدت کے دوران نمٹا دی گئی بقیہ 71,00,822 شکایات GOI سے متعلق ہیں
****
ش ح۔ ک ا۔ م ش۔
(Release ID: 2081434)
Visitor Counter : 17