خلا ء کا محکمہ
پارلیمنٹ میں پوچھے گئے سوال: خلائی ملبے کا نظم
Posted On:
04 DEC 2024 4:19PM by PIB Delhi
خلائی پائیداری کے لیے خلائی احوال سے آگاہی (ایس ایس اے) کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ہندوستانی خلائی تحقیق کی تنظیم (اِسرو) نے ’’محفوظ اور پائیدار خلائی آپریشن کے نظم کا سسٹم‘‘ (آئی ایس 4 او ایم) قائم کیا ہے تاکہ خلائی پرواز کی حفاظت، ملبے کی تخفیف اور ایک گنجان خلائی ماحول میں آپریشن کے ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کی تمام کوششوں کو مرکوز کیا جا سکے۔
نیٹ ورک فار اسپیس آبجیکٹ ٹریکنگ اینڈ اینالیسس (این ای ٹی آر اے) کو حکومتِ ہند نے خلائی احوال سے آگاہی (ایس ایس اے) کی صلاحیت بڑھانے کے لیے منظوری دی ہے۔
اسرو ممکنہ حد تک خلائی ملبے کی تخفیف کے لئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ رہنما اصولوں کی پابندی کرتی ہے جو یو این –سی او پی او یو ایس اور انٹر ایجنسی اسپیس ڈیبریز کوآرڈینیشن کمیٹی (آئی اے ڈی سی ) کے ذریعے تجویز کردہ ہیں۔
تمام انڈین لانچ ویہیکلز کے لیے کولیژن ایوائیڈنس اینالیسس (سی او ایل اے) انجام دی جاتی ہے تاکہ لانچ ونڈو کے اندر، تصادم کے خطرے سے خالی لفٹ آف وقت کا انتخاب کیا جا سکے۔ اسرو کے آپریشنل سیٹلائٹس کے لیے کسی بھی قریب آنے والے خطرے کی مسلسل تشخیص کی جاتی ہے اور ضرورت پڑنے پر کولیژن ایوائیڈنس مینؤورز (سی اے ایم) انجام دی جاتی ہیں۔ اگر خطرے کی شکل میں قریب آنے والی چیز کوئی فعال سیٹلائٹ ہو، تو اس کے مالک/آپریٹر کے ساتھ ضروری ہم آہنگی کی جاتی ہے تاکہ صرف ایک سیٹلائٹ سی اے ایم کو انجام دے۔
قریب آنے کے خطرے کی تشخیص کے لیے آپریشنل طریقوں میں مسلسل بہتری لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ بڑھتی ہوئی خلائی ٹریفک کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے، اس کے علاوہ مدار میں ٹوٹ پھوٹ کے واقعات کی ماڈلنگ اور خلائی اجسام کے مدار میں دوبارہ داخل ہونے کی پیش گوئی جیسے موضوعات پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔
اسرو بیرونی خلا کی سرگرمیوں کی حفاظت اور پائیداری کے حوالے سے عالمی ایجنسیوں میں سرگرم رکن کی حیثیت سے خلاء کے پائیدار استعمال کے متعلقہ رہنما اصولوں اور سفارشات کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے، جیسے کہ آئی اے ڈی سی (انٹر ایجنسی اسپیس ڈیبریز کوآرڈینیشن کمیٹی)، آئی اے اے (انٹرنیشنل اکیڈمی آف اسٹروناٹکس)، آئی ایس او (انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن)، آئی اے ایف (انٹرنیشنل اسٹروناٹیکل فیڈریشن)، اقوام متحدہ کی طویل مدتی پائیداری کے ورکنگ گروپ۔
ہندوستانی خلائی پالیسی خلائی ملبے کی تخفیف اور خلائی احوال سے آگاہی (ایس ایس اے) کی صلاحیت بڑھانے کی ضروریات کو نمایاں اہمیت دیتی ہے۔
حال ہی میں شروع کی گئی ڈبریز فری اسپیس مشن (ڈی ایف ایس ایم ) کی پہل بھی اسرو کی قیادت میں کی گئی ہے، جس کا مقصد 2030 تک ہندوستان کے تمام خلائی اداروں (حکومتی اور غیر حکومتی دونوں) کے لیے ملبے سے پاک خلائی مشن کو ممکن بنانا ہے۔ یہ پہل عالمی سطح پر خلائی پائیداری کے اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور ہندوستان کو خلائی سرگرمیوں میں حفاظت، سکیورٹی اور پائیداری کو ترجیح دینے والے ملک کے طور پر متعارف کراتی ہے۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی علوم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر مملکت برائے وزیر اعظم کے دفتر، محکمہ ایٹمی توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
**********************
(ش ح۔ م ش ع ۔ش ہ ب)
U: 3431
(Release ID: 2080697)
Visitor Counter : 21