زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم- کسان کے مستفدین

Posted On: 03 DEC 2024 5:40PM by PIB Delhi

پی ایم –کسان  اسکیم ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہے جسے فروری 2019 میں معزز وزیر اعظم نے شروع کیا تھا تاکہ زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت، ہر چار ماہ بعد تین مساوی اقساط میں سالانہ 6,000/- روپے کا مالی فائدہ براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی ) موڈ کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں کے خاندانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ پی ایم –کسان  اسکیم دنیا کی سب سے بڑی ڈی بی ٹی اسکیموں میں سے ایک ہے۔

کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس اسکیم کے فائدے  ملک بھر کے تمام کسانوں تک بغیر کسی دلال کی شمولیت کے پہنچیں۔ مستفیدین کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے اب تک 18 قسطوں میں 3.46 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔

تمام ریاستوں کے کسانوں کو پی ایم کسان کا فائدہ مل رہا ہے۔ پی ایم –کسان  کے تحت 18ویں قسط کے دوران جاری ہونے والے فوائد کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں منسلک ہیں۔

پی ایم –کسان  پورٹل پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والے تصدیق شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر اسکیم کے فوائد براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے مستفیدین کو منتقل کیے جاتے ہیں۔ یہ اسکیم ابتدائی طور پر اعتماد پر مبنی نظام پر شروع ہوئی تھی، جہاں ریاستوں کے ذریعہ خود سرٹیفیکیشن کی بنیاد پر مستفید ہونے والوں کو رجسٹر کیا جاتا تھا۔ ابتدائی طور پر، کچھ ریاستوں کے لیے آدھار سیڈنگ میں بھی نرمی کی گئی تھی۔ بعد میں، اس سے نمٹنے کے لیے، کئی تکنیکی مداخلتیں متعارف کروائی گئیں، جن میں پی ایف ایم ایس ، یو آئی ڈی اے آئی، اور محکمہ انکم ٹیکس کے ساتھ انضمام شامل ہے۔ اس کے علاوہ یہ کہ آدھار پر مبنی ادائیگی اور ای-کے وائی سی کے ساتھ زمین کی بیجائی کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ ان لازمی شرائط پر پورا نہ اترنے والے کسانوں کے فائدے روک دیے گئے۔ جیسے ہی اور جب یہ کسان اپنی لازمی ضروریات پوری کر لیں گے، تو انہیں اسکیم کے فوائد کے ساتھ ان کی واجب الادا قسطیں بھی ملیں گی، اگر کوئی ہیں۔

انکم ٹیکس ادا کرنے والے، زیادہ آمدنی والے گروپس، حکومت کی وجہ سے نااہل کسانوں سے وصولیوں کو نشان زد کیا گیا ہے۔ ملازمین وغیرہ کو متعلقہ ریاستی حکومتوں نے شروع کیا ہے۔ کل روپے 335 کروڑ اب تک ملک بھر میں نااہل مستحقین سے وصولی کی گئی ہے۔

ضمیمہ

پی ایم-کسان  کے تحت 18ویں قسط کے دوران جاری کیے گئے فوائد کی ریاست وار تفصیلات

 

#

State

18th Instalment (Aug - Nov 2024)

No. of Beneficiaries

Amount Disbursed (in Rs. Cr.)

1

Andaman And Nicobar Islands

12,832

2.80

2

Andhra Pradesh

41,22,252

836.31

3

Arunachal Pradesh

90,444

25.60

4

Assam

18,87,227

403.44

5

Bihar

75,80,445

1,544.40

6

Chandigarh

 

 

7

Chhattisgarh

24,96,294

566.34

8

Delhi

10,765

2.23

9

Goa

6,332

1.33

10

Gujarat

49,12,111

1,038.67

11

Haryana

15,98,937

341.98

12

Himachal Pradesh

8,17,494

171.88

13

Jammu And Kashmir

8,58,257

182.54

14

Jharkhand

19,97,224

545.97

15

Karnataka

43,47,737

941.76

16

Kerala

28,15,143

597.93

17

Ladakh

18,201

3.77

18

Lakshadweep

2,198

0.45

19

Madhya Pradesh

81,36,105

1,681.86

20

Maharashtra

91,41,983

1,888.21

21

Manipur

85,917

42.78

22

Meghalaya

1,50,412

33.91

23

Mizoram

1,10,285

31.36

24

Nagaland

1,71,914

42.84

25

Odisha

31,48,993

688.53

26

Puducherry

8,032

1.63

27

Punjab

9,26,039

272.77

28

Rajasthan

70,31,163

1,544.86

29

Sikkim

28,100

6.66

30

Tamil Nadu

21,94,272

455.86

31

Telangana

30,77,274

627.46

32

The Dadra And Nagar Haveli And Daman And Diu

11,587

2.44

33

Tripura

2,29,303

47.65

34

Uttar Pradesh

2,25,72,533

4,980.88

35

Uttarakhand

7,96,926

168.75

36

West Bengal

45,02,904

931.49

 

Grand Total

9,58,97,635

20,657.36

 

 

 

 

 

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا م۔ن م۔

U- 3357

                          


(Release ID: 2080262) Visitor Counter : 26


Read this release in: English , Hindi , Tamil