ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال : سمندری انواع کا تحفظ
Posted On:
02 DEC 2024 4:08PM by PIB Delhi
حکومت نے سمندری انواع کے تحفظ کے لیے مختلف اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:
- وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 کے تحت ملک کی ساحلی ریاستوں اور جزیروں میں سمندری انواع کے تحفظ کے لیے محفوظ علاقے بنانے کا ایک نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔
- خطرے سے دوچار کئی سمندری انواع کو وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ 1972 کے شیڈول I اور II میں شامل کیا گیا ہے تاکہ انہیں شکار سے بچایا جا سکے۔
- وزارت نے وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ 1972 میں ترمیم کی ہے تاکہ بھارتی کوسٹ گارڈز کو ، اس ایکٹ کے تحت کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں داخلے، تلاشی، گرفتاری اور حراست کا اختیار حاصل ہو سکے۔
- وزارت نے سمندری کچھووں اور ان کے قدرتی مسکن کے تحفظ کے لیے سمندری کچھووں تحفظ کے لیے قومی ایکشن پلان جاری کیا ۔
- وزارت نے 2021 میں ’ میرین میگافونا اسٹرینڈنگ مینجمنٹ رہنما خطوط ‘ جاری کئے ہیں تاکہ سمندری میگافونا کے اسٹرینڈنگ اور الجھاؤ کے بندوبست کے لیے رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
- کوسٹل ریگولیشن زون ( سی آر زیڈ ) نوٹیفکیشن 2019 ، جو کہ ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کے تحت جاری کیا گیا ہے ، ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں ( ای ایس اے ) جیسے مینگروز، سمندری گھاس، ریت کے ٹیلے، مرجان اور مرجان کی چٹانیں، حیاتیاتی طور پر فعال کیچڑ کے علاقے، کچھووں کی نسل کی افزائش والے علاقے اور ہارس شو کریبز کے مسکن کے تحفظ اور بندوبست پر مخصوص توجہ مرکوز کرتا ہے۔
- وزارت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی طور پر مالی اعانت والی اسکیم ‘ وائلڈ لائف ہیبٹیٹز کا فروغ ’ کے تحت مالی مدد فراہم کرتی ہے تاکہ جنگلاتی زندگی بشمول سمندری جانداروں اور ان کے مسکن کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ تفصیلات ضمیمہ-I میں فراہم کی گئی ہیں۔
- وزارت مرکزی اعانت والی اسکیموں کے تحت بحری ریاستوں کو مرجان اور مینگروز کے تحفظ کے لیے فنڈز فراہم کرتی ہے۔
- نیشنل کمپنسیٹری آفاریسیٹیشن فنڈ مینجمنٹ اور پلاننگ اتھارٹی کے تحت وزارت ڈوگونگس اور ان کے قدرتی مسکن کے تحفظ کے لیے مالی امداد فراہم کرتی ہے۔
ضمیمہ- I
پچھلے پانچ سالوں کے دوران ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو سی ایس ایس ‘ وائلڈ لائف ہیبی ٹیٹز کا فروغ ’ کے تحت جاری کردہ فنڈز کی تفصیلات:
( روپے لاکھوں میں )
نمبر شمار
|
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
2019-20 ء
|
2020-21 ء
|
2021-22 ء
|
2022-23 ء
|
2023-24 ء
|
1
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
132.64
|
0
|
135.77
|
25.125
|
0
|
2
|
آندھرا پردیش
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
3
|
گوا
|
111.654
|
0
|
0
|
0
|
50.10
|
4
|
گجرات
|
0
|
124.5849
|
0
|
200.01
|
206.99
|
5
|
کرناٹک
|
739.046
|
586.12634
|
1256.59314
|
291.71146
|
581.52346
|
6
|
کیرالہ
|
845.026
|
731.2845
|
295.7737
|
224.4735
|
921.0361
|
7
|
مہاراشٹر
|
715.781
|
146.08
|
0
|
350.3879
|
554.69645
|
8
|
اوڈیشہ
|
701.504
|
697.50
|
726.80273
|
967.4976
|
612.81161
|
9
|
تمل ناڈو
|
409.505
|
334.0354
|
390.75715
|
132.95205
|
373.8902
|
10
|
مغربی بنگال
|
891.073
|
710.61953
|
757.25599
|
201.30866
|
385.29988
|
11
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
0
|
0
|
5.22
|
12
|
لکشدیپ
|
193.272
|
462.409
|
462.086
|
269.9055
|
124.655
|
|
کل میزان
|
4739.501
|
3792.64
|
4025.039
|
2663.372
|
3816.223
|
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے ایک تحریری جواب میں آج لوک سبھا میں فراہم کیں۔
**************
( ش ح ۔ ض ر ۔ ع ا )
U.No. 3291
(Release ID: 2079756)
Visitor Counter : 19