محنت اور روزگار کی وزارت
ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا نے سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی)، ای پی ایف او کی 236ویں میٹنگ کی صدارت کی
سی بی ٹی نے سود کے حساب کتاب، صحت مند سرمایہ کاری فنڈ کے انتظام کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ؛ آجروں اور ملازمین دونوں کو فائدہ پہنچانے والے ضوابط کو مزید آسان بنانے کے لیے اقدامات کو اپنایا
سی بی ٹی نے سرکاری دائرہ کار کی اکائیوں کے ذریعہ اسپانسر شدہ آئی این وی آئی ٹی/ آر ای آئی ٹی کے ذریعہ جاری کردہ اکائیوں میں سرمایہ کاری کے لیے رہنما خطوط کو منظوری دی
سی بی ٹی نے مرکزی حکومت کی ای پی ایف او ایمنسٹی اسکیم 2024 کی سفارش کی
Posted On:
30 NOV 2024 5:22PM by PIB Delhi
محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا نے آج نئی دہلی میں سینٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی)، ای پی ایف کی 236ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتی اکائیوں اور محنت و روزگار کی وزیر مملکت اور سی بی ٹی، ای پی ایف او کی نائب صدر نشین محترمہ شوبھا کرندلاجے؛ ، سکریٹری (محنت و روزگار) اور سی بی ٹی، ای پی ایف او کی معاون نائب صدر نشین ، محترمہ سمیتا ڈاورا، اور سینٹرل پروویڈنٹ فنڈ کمشنر اور رکن سکریٹری، جناب رمیش کرشن مورتی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
بورڈ کو سی بی ٹی کی پچھلی میٹنگ کے بعد سے ای پی ایف او کی طرف سے اٹھائے گئے بڑے اقدامات کے بارے میں مطلع کیا گیا۔ بتایا گیا کہ آٹو کلیمز سیٹلمنٹ کی سہولت کی حد بھی بڑھا کر روپے کر دی گئی ہے۔ 1 لاکھ روپے سے 50,000 جو کہ رہائش، شادی اور تعلیم کے لیے ایڈوانس تک بڑھا دی گئی ہے۔ اس مالی سال میں 1.15 کروڑ دعوے آٹو موڈ میں طے کیے گئے ہیں۔ بورڈ نے اس حقیقت کو سراہا کہ نومبر 2024 میں مسترد ہونے کا تناسب کم ہو کر 14 فیصد رہ گیا ہے۔
مالی برس 2023-24 کے دوران، ای پی ایف او نے 1.82 لاکھ کروڑ روپئے کی رقم کے لیے 4.45 کروڑ دعوؤں کا نپٹارہ کیا۔ جاری مالی برس کے دوران، 157 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر 3.83 کروڑ دعوے پہلے نمٹائے جا چکے ہیں۔
سی آئی ٹی ای ایس 2.01 پروجیکٹ کے نفاذ کے ساتھ، ای پی ایف او ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر دونوں کو اپ گریڈ کر رہا ہے۔ پروجیکٹ کے تحت آپریٹنگ سسٹم کا 2.01 نیا ورژن تعینات کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں دعوے کے تصفیے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا۔ جدید ترین سافٹ ویئر ماڈیول یو اے این پر مبنی اکاؤنٹنگ کو قابل بنائے گا جس کے نتیجے میں ایک رکن، ایک اکاؤنٹ کا نظام اس طرح کلیم سیٹلمنٹ میں اراکین کے لیے پریشانیوں کو کم کرے گا۔
اصلاحاتی ایجنڈے کو مزید جاری رکھتے ہوئے بورڈ کی طرف سے سی بی ٹی میٹنگ کے دوران بہت سے اہم فیصلے کیے گئے۔ میٹنگ میں بورڈ کی جانب سے کیے گئے اہم فیصلے یہ ہیں:
اراکین کے فوائد کے لیے فیصلے:
سی بی ٹی نے ای پی ایف اسکیم، 1952 کے پیراگراف 60(2)(بی) میں ایک اہم ترمیم کی منظوری دی۔ موجودہ دفعات کے مطابق، مہینے کی 24 تاریخ تک طے شدہ دعوے کے لیے، سود صرف پچھلے مہینے کے آخر تک ادا کیا جاتا ہے۔ اب، سیٹلمنٹ کی تاریخ تک ممبر کو سود ادا کیا جائے گا۔ اس سے ممبران کو مالی فائدہ ہو گا اور شکایات کم ہوں گی۔
اب تک، سود سے متعلق دعووں پر ہر مہینے کی 25 تاریخ سے لے کر آخر تک کارروائی نہیں کی جاتی ہے تاکہ اراکین کو سود کے نقصان سے بچا جا سکے۔ اس فیصلے کے بعد، ان دعووں پر پورے مہینے عمل کیا جائے گا جس کے نتیجے میں التوا میں کمی، بروقت تصفیہ اور وسائل کے بہترین استعمال میں مدد ملے گی۔ یہ ای پی ایف او کی موثر، شفاف، اور ممبر پر مرکوز خدمات کی فراہمی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
اب تک، سود سے متعلق دعووں پر ہر مہینے کی 25 تاریخ سے لے کر آخر تک کارروائی نہیں کی جاتی ہے تاکہ اراکین کو سود کے نقصان سے بچا جا سکے۔ اس فیصلے کے بعد، ان دعووں پر پورے مہینے عمل کیا جائے گا جس کے نتیجے میں التوا میں کمی، بروقت تصفیہ اور وسائل کے بہترین استعمال میں مدد ملے گی۔ یہ ای پی ایف او کی موثر، شفاف، اور ممبر پر مرکوز خدمات کی فراہمی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
سی بی ٹی کو بتایا گیا کہ سنٹرلائزڈ پنشن پیمنٹ سسٹم (سی پی پی ایس) کا پہلا پائلٹ اکتوبر 2024 میں کرنال، جموں اور سری نگر میں کامیابی سے مکمل ہوا تھا۔ دوسرا پائلٹ نومبر 2024 میں 20 اضافی علاقائی دفاتر میں لیا گیا جس میں 8.3 لاکھ پنشنرز کے لیے 195 کروڑ روپے پہلے ہی تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
سی پی پی ایس کو ای پی ایف او کے آئی ٹی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ، سی آئی ٹی ای ایس 2.01 کے ایک حصے کے طور پر نافذ کیا جائے گا، جس کا ہدف یکم جنوری 2025 ہے۔ اس سے ای پی ایف او کے 78 لاکھ سے زیادہ ای پی ایس پنشنرز کو فائدہ پہنچے گا جس میں پورے ہندوستان میں پنشن کی فراہمی بھی شامل ہے، پنشنرز کو اجازت دی جائے گی۔ ملک بھر میں کسی بھی بینک یا برانچ سے ان کی پنشن تک رسائی حاصل کرنے کے لیے، دعوے کی کارروائی کو تیز کرنا اور تصدیق یا جمع کرانے کے لیے بینک کے دورے کی ضرورت ہے۔
سی بی ٹی نے 28.04.2021 کو جی ایس آر 299(ای) کے ذریعے 28.04.2024 سے سابقہ اثر کے ساتھ ای ڈی ایل آئی فوائد کی توسیع کی توثیق کی۔ اس سے کم از کم 2.5 لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ 7 لاکھ روپے تک کا فائدہ ملے گا۔ ای پی ایف ممبران کو بلا روک ٹوک فوائد کو یقینی بنانے کے لیے 6,385.74 کروڑ روپے کے سرپلس کو ظاہر کرنے والی ایکچوریل ویلیویشن کے ذریعے تائید شدہ تجویز کو منظوری دی گئی ہے۔
بورڈ نے 2023-24 کے لیے ای پی ایف او کی 71ویں سالانہ رپورٹ کو مرکزی حکومت کے ذریعے پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرنے کی سفارش کے ساتھ منظوری دی۔
آجر پر مرتکز:
سی بی ٹی نے ای پی ایف شراکت کی مرکزی وصولی کے لیے بینکوں کی فہرست سازی کے معیار کو آسان بنانے کی تجویز کو منظوری دی۔ اب اس میں آر بی آئی کے ساتھ درج تمام ایجنسی بینک شامل ہوں گے۔ مزید برآں، سی بی ٹی نے دوسرے شیڈولڈ کمرشل بینکوں کی فہرست کو بھی منظوری دی ہے جو آر بی آئی ایجنسی کے بینک نہیں ہیں لیکن ان کی کل ای پی ایف او کلیکشن کا کم از کم 0.2فیصد ہے۔ اس معیار کو پہلے 0.5فیصد سے کم کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے کاروبار کرنے میں آسانی اور خدمات فراہم کرنے میں آسانی دونوں میں اضافہ ہوگا۔ ایمپینلڈ بینکوں کے ذریعے وصولیاں ٹی +1کی بنیاد پر ای پی ایف او کو موصول ہوتی ہیں، جبکہ ایگریگیٹر موڈ (ان بینکوں کے لیے جو ای پی ایف او کے ساتھ شامل نہیں ہیں) کے ذریعے وصولیاں ٹی +2 کی بنیاد پر موصول ہوتی ہیں۔ اس قدم کے نتیجے میں اداروں کو پریشانی سے پاک خدمات حاصل ہوں گی اور ای پی ایف اراکین کے بینک کھاتوں کی نام کی توثیق کی مشق کو آسان بنایا جائے گا۔
سی بی ٹی نے مرکزی حکومت کو ای پی ایف او ایمنسٹی اسکیم 2024 کی سفارش کی۔ اس اقدام کو آجروں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر ماضی کی عدم تعمیل یا کم تعمیل کو جرمانے یا قانونی اثرات کا سامنا کیے بغیر ظاہر کریں اور اس کی اصلاح کریں۔ اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے آجروں کی طرف سے ایک سادہ آن لائن اعلان کافی ہوگا۔ رضاکارانہ تعمیل کے لیے ایک محدود ونڈو فراہم کرتے ہوئے، اس اسکیم کا مقصد سماجی تحفظ کے فوائد کو مزید ملازمین تک پہنچانا، آجروں کے ساتھ اعتماد بحال کرنا، اور افرادی قوت کو باضابطہ بنانے کو فروغ دینا ہے۔ اس اسکیم کا سی بی ٹی نے متفقہ طور پر خیرمقدم کیا۔
یہ ایمنسٹی اسکیم روزگار سے منسلک ترغیبی اسکیم کے نفاذ میں معاونت کرے گی، جس کا اعلان یونین بجٹ 2024-25 میں کیا گیا تھا، تاکہ روزگار کے مواقع کو فروغ دیا جاسکے اور معیشت میں ملازمتوں کو باضابطہ بنانے کی ترغیب دی جاسکے۔ امید کی جاتی ہے کہ کئی چھوٹے ادارے (ایمایس ایم ای سیکٹر کے تحت یا دوسری صورت میں) ای ایل آئی اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا چاہیں گے لیکن ای پی ایف او کے تحت اندراج کرنے میں پریشان ہوں گے۔ یہ ایمنسٹی سکیم ایسے آجروں کو بغیر کسی خوف یا اضافی مالی بوجھ کے اندراج کرنے کا اعتماد فراہم کرے گی۔
اراکین کو بہتر منافع کے لیے کارپس کی محتاط سرمایہ کاری:
سی بی ٹی نے ای پی ایف اسکیم کے 'انٹرسٹ اکاؤنٹ' کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے لیے سی پی ایس ای اور بھارت 22 میں ای ٹی ایف سرمایہ کاری کے لیے ریڈمپشن پالیسی کی منظوری دی۔ یہ پالیسی کم از کم پانچ سال کی ہولڈنگ، سرکاری تمسکات سے زیادہ ریٹرن، اور سی پی ایس ای اور بھارت 22 انڈیکس کے اوپر کارکردگی کو لازمی قرار دیتی ہے۔
سی بی ٹی نے ان اکائیوں میں سرمایہ کاری کے لیے رہنما خطوط کو منظوری دی ہے جنہیں سرکاری دائرہ کار کی اکائیوں (پی ایس یو) کے ذریعہ اسپانسر شدہ بنیادی ڈھانچہ سرمایہ کاری ٹرسٹس(این آئی این وی آئی ٹی)/ ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹس (آر ای آئی ٹیز)کے جاری کیا گیا ہے اور جو سکیورٹیز اور ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کے تحت ضابطہ بند ہیں اور سرمایہ کاری کے طریقے کار کے، وی (بی) اور وی (ڈی) زمرے کے تحت آتی ہیں۔
ای پی ایف او اسٹیبلشمنٹ / ایچ آر سے متعلق معاملات
- 10فروری 2024 کو منعقدہ سی بی ٹی کی 235ویں میٹنگ کے اہم نکات بھی بورڈ کے سامنے تصدیق کے لیے پیش کیے گئے۔ اس کے علاوہ، سی بی ٹی کی ذیلی کمیٹیوں یعنی (1) فائننس اور آڈٹ کمیٹی (2) سرمایہ کاری کمیٹی (3) پنشن اور ای ڈی ایل آئی نفاذکاری کمیٹی اور (5) مستثنی اسٹیبلشمنٹ کمیٹی کے اہم نکات بھی اطلاع کے لیے بورڈ کے سامنے پیش کیے گئے۔
- ای پی ایف او ، 2024 میں ہمدردانہ تقرری کے لیے پالیسی کو سی بی ٹی کے ذریعہ منظور کیا گیا۔ ہمدردانہ تقرری کے لیے اہلیت کے معیار اور داخلہ پوائنٹس کے لیے کٹ آف میں نرمی کی گئی ہے۔ اس سے ای پی ایف او کے بہت سے ملازمین کے زیر کفالت افراد اور وارڈوں کو راحت ملے گی، جن کی بدقسمتی سے موت ہو گئی تھی۔
- سی بی ٹی نے سوشل سیکورٹی اسسٹنٹس (ایس ایس اے) کو موڈیفائیڈ ایشورڈ کیرئیر پروگریشن (ایم اے سی پی) اسکیم دینے سے متعلق تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ یہ ایس ایس اے کو منصفانہ اور بروقت کیریئر کی ترقی کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتا ہے، جس سے تنظیم کی مجموعی انتظامی کارکردگی کو تقویت ملے گی۔ اس فیصلے سے ای پی ایف او کے 2350 سے زیادہ ایس ایس اے کو فائدہ پہنچے گا۔
- ای ڈی ایل آئی مینوئل اور پنشن مینوئل کی سی بی ٹی نے توثیق کی تھی۔
*****
(ش ح –ا ب ن-ر ا)
U.No:3237
(Release ID: 2079413)
Visitor Counter : 63