دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کرشی بھون، نئی دہلی میں ایم جی این آر ای جی ایس کے موضوع پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


مرکزی وزیر نے اسکیم کی اثرانگیزی میں اضافہ کرنے کے لیے اختراعات اور اصلاحات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا

مجموعی طور پر 187.5 کروڑ افرادی دن کے بقدر روزگار پیدا کیا گیا، 4.6 کروڑ کے بقدر دیہی گھرانوں کو روزگار فراہم کرایا گیا

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ تقریباً 97 فیصد کے بقدر فنڈ ٹرانسفر آرڈرس (ایف ٹی اوز) بروقت فراہم کرائے جا رہے ہیں اور  اسطرح اجرتوں کی بروقت ادائیگی کو ممکن بنایا جا رہا ہے

اسکیم کے بلارکاوٹ نفاذ کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 74770.02 کروڑ روپئے کے بقدر کی رقم جاری کی جا چکی ہے

گذشہ پانچ برسوں میں اسکیم میں خواتین کی شراکت داری 50 فیصد سے تجاوز کر گئی

آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام کے توسط سے 99 فیصد اجرتوں کی ادائیگی کی گئی

اسکیم کے تحت تیار کیے گئے اثاثوں کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے، اب تک 6.18 کروڑ سے زائد اثاثوں کو جیو ٹیگ کیا جا چکا ہے

ماہ اکتوبر 2024 کے دوران این ایم ایم ایس ایپ کے استعمال کے توسط سے تقریباً 96 فیصد حاضری درج کی گئی

کل 740 اضلاع میں سے 593 (80فیصد) اضلاع میں محتسب تعینات کیے گئے ہیں

Posted On: 29 NOV 2024 6:24PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی کے کرشی بھون میں مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس) کی کارکردگی اور نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری دیہی ترقی اور ڈویژن کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015RPB.jpg

مرکزی وزیر نے اسکیم کی کامیابیوں کی ستائش کرتے ہوئے اسکیم کی اثرانگیزی میں اضافے کے لیے اختراعات اور اصلاحات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ایم جی این آر ای جی ایس کے تحت شفافیت اور جوابدہی کے طریقہ کار کو مضبوط بنایا جائے گا۔ عوامی فنڈز کے غلط استعمال کو روکنے، استفادہ کنندگان کے پاس جاب کارڈ کی حفاظت کو یقینی بنانے اور کام کی جگہوں پر مشینری کے استعمال پر پابندی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025L50.jpg

ایم جی این آر ای جی ایس کے تحت، مالی برس 2024-25 میں اہم سنگ میل حاصل کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 187.5 کروڑ افرادی دن کے بقدر روزگار بہم پہنچائے گئے ، جس سے 4.6 کروڑ دیہی گھرانوں کو روزگار حاصل ہوا ہے۔ 56 لاکھ سے زیادہ اثاثے بنائے گئے ہیں، جو دیہی بنیادی  ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں اسکیم کے کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔ کل اخراجات کا تقریباً 44فیصد اور 55فیصد زرعی اور اس سے منسلک سرگرمیوں اور انفرادی فائدہ اٹھانے والے کاموں پر خرچ ہو چکا ہے، جو کہ دیہی علاقوں میں زراعت پر توجہ اور کمزور خاندانوں کے لیے روزی روٹی کے مواقع میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ تقریباً 97فیصد فنڈ ٹرانسفر آرڈرز (ایف ٹی اوز) ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اجرت کی بروقت ادائیگی کو یقینی بناتے ہوئے وقت پر بہم پہنچائے جا رہے ہیں۔ اسکیم کے آسانی سے نفاذ کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 74,770.02 کروڑ کی رقم جاری کی گئی ہے۔ موجودہ مالی سال میں، جن ریاستوں میں مرکز سے سب سے زیادہ فنڈز جاری کیے گئے ہیں، وہ ہیں اتر پردیش، آندھرا پردیش، راجستھان، تمل ناڈو، بہار، مدھیہ پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ اور اڈیشہ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس اسکیم میں خواتین کی شرکت پچھلے پانچ برسوں میں مسلسل 50فیصد  سے تجاوز کر گئی ہے، جو اس اسکیم کے تحت خواتین کی بااختیاریت میں شمولیت اور اضافہ کو نمایاں کرتی ہے۔

نیچرل ریسورس مینجمنٹ (این آر ایم) اور زراعت سے متعلقہ سرگرمیوں میں ہدف بند کوششوں سے پانی کے دباؤ والے بلاکس میں کافی کمی آئی ہے۔ مالی سال 2017-18 سے مالی سال 2023-24 تک، ایسے بلاکس کی تعداد 2,264 سے کم ہو کر 1,456 ہو گئی ہے، جس میں 18 ریاستوں کے 199 اضلاع کے 1,519 بلاکس کو پانی کے دباؤ کی فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ پانی کی کمی سے پانی کی حفاظت کی طرف منتقلی میں ایم جی این آر ای جی ایس کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔

اسکیم میں آئی ٹی کے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ اجرت کی ادائیگیوں کا 99فیصد آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے۔ اسکیم کے تحت بنائے گئے تمام اثاثوں کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے۔ آج تک 6.18 کروڑ سے زیادہ اثاثوں کو جیو ٹیگ سے مربوط کیا گیا ہے۔ نیشنل موبائل مانیٹرنگ سسٹم ایپ کا استعمال مہاتما گاندھی این آر ای جی اے ورکسائٹس پر دن میں دو بار جیو ٹیگ شدہ تصویروں کے ساتھ مزدوروں کی حاضری درج کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے (سوائے انفرادی فائدہ اٹھانے والے کاموں کے) ۔ اکتوبر 2024 کے مہینے میں این ایم ایم ایس ایپ کے استعمال کے ذریعے تقریباً 96فیصد  حاضری حاصل کی گئی ہے۔ این آر ایس سی-اسرو کے ذریعہ تیارکردہ ایک جی آئی ایس پر مبنی منصوبہ بندی پورٹل پر علاقائی تربیتوں کا اہتمام کیا جارہا ہے جن کا مقصد گرام پنچایت (جی پی) سطح پر مہاتما گاندھی این آر ای جی ایس سرگرمیوں کی جامع اور سائنٹفک منصوبہ بندی کی سہولت فراہم کرانا ہے۔

سوشل احتساب کا انعقاد ان تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کیا جانا چاہئے جو ایکٹ کی دفعات پر عمل پیرا ہوں۔ وزارت کے رہنما خطوط کے مطابق تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آزاد سوشل آڈٹ ڈائریکٹرز کا تقرر کیا جانا چاہیے۔ 11 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جن کے پاس آزاد ڈائریکٹر نہیں ہیں جلد از جلد اپنی تقرری کو یقینی بنائیں۔ یہ اروناچل پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، راجستھان، منی پور، میزورم، اتراکھنڈ اور تلنگانہ ہیں۔

کل 740 اضلاع میں سے 593 (80فیصد) اضلاع میں محتسب حضرات تعینات کیے گئے ہیں۔ باقی 147 اضلاع میں محتسب حضرات کو مقررہ وقت میں تعینات کیا جانا چاہیے۔ اسکیم کے تحت موجودہ نگرانی کے طریقہ کار کو مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔ مختص اہداف کے مطابق ایریا آفیسر ایپ کے ذریعے مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے، عدم تعمیل کی صورت میں سخت کارروائی کے ساتھ نوٹس جاری کیا جا سکتا ہے۔ مرکز کے افسران کے باقاعدگی سے اور معیاری فیلڈ وزٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ مشن امرت سروور کے تحت 68,000 سے زیادہ امرت سروور بنائے گئے ہیں۔ اس مشن کو امرت سروور کے طور پر آبی ذخائر کی تعمیر اور ان کی بحالی کے لیے جاری رکھا جائے گا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن-ر ا)

U.No:3216


(Release ID: 2079192) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil