وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav
iffi banner

پچپنویں (55ویں) آئی ایف ایف آئی میں دنیا بھر کے ڈائریکٹرز کے ذریعہ شناخت، (ریزائلنس )لچک اور نجات کی عالمی کہانیوں پر روشنی ڈالی گئی


بھوٹان، البانیہ اور ایران کے منفرد ثقافتی بیانات کو بین الاقوامی پینورما سیکشن میں زندہ کیا گیا

"بھوٹان خوشیوں کی سرزمین ہو سکتا ہے، لیکن ہر کہانی کو اپنے تنازعات کی ضرورت ہوتی ہے، یہاں تک کہ جنت میں بھی"۔ چارمی چیڈا

"تاریخ کے نشانات ہر خاندان پر نقش ہیں؛ لونا پارک ان کہانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے" ۔ فلورینک پاپاس

"بھیڑ میں بھی، کوئی شخص بالکل تنہا محسوس کر سکتا ہے۔ یہ ہمارے زمانے کا تضاد ہے"  ۔منصور ووسوگی

پچپن ویں (55 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا( (آئی ایف ایف آئی) میں بین الاقوامی فلم سازوں نے انٹرنیشنل پینوراما سیکشن کے تحت تین سوچنے پر مجبور کرنے والی فلمیں پیش کیں، جنہوں نے بھوٹان، البانیا اور ایران کی منفرد کہانیوں کو اجاگر کیا۔ ڈائریکٹرز چارمی چھیڑا، فلورنس پاپاس، اور منصور و سوجھی نے عالمی سامعین کو اپنی ذاتی نوعیت کی کہانیوں سے روشناس کرایا، ہر فلم نے مختلف ثقافتوں اور انسانی تجربات کی جھلکیاں  پیش کیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/27-11-1K6G8.jpg

چارمی چھیڑا کی "ویتھ لو فرام بھوٹان" سامعین کو خاندان کے تعلقات، ثقافتی شناخت، اور بھوٹانی طریقے سے محبت کا اظہار کرنے کا ایک جذباتی سفر پیش کرتی ہے۔کھانے کے ذریعے۔ یہ فلم جمی کی کہانی بیان کرتی ہے، جو ایک فوڈ اینتھروپالوجی کے طالب علم ہیں اور دو دہائیوں بعد بھوٹان واپس آتے ہیں، تاکہ اپنی جدا ہوئے سوتیلی بہن یانگ چن کے ساتھ دوبارہ تعلق قائم کر سکیں۔ چھیڑا نے بتایا کہ کس طرح ملک کی جڑوں میں جڑی ہوئی سوسائٹی اور بدلتی ہوئی ثقافت نے اس کہانی کو متاثر کیا۔ ڈائریکٹر، جو اپنی روشن داستان گوئی کے لیے مشہور ہیں، نے جوش و خروش کے ساتھ بھوٹان کی ابھرتی ہوئی سینما کے بارے میں بات کی اور کہا کہ اس جیسے پلیٹ فارمز جیسے آئی ایف ایف آئی ان آوازوں کو اجاگر کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/27-11-2LQ7M.jpg

چارمی چھیڑا نے بھوٹان کی ابھرتی ہوئی فلم انڈسٹری کے بارے میں بھی بات کی اور اس میں کہانی بیان کرنے کے منفرد مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھوٹانی ثقافت میں "محبت" کے لیے ایک سیدھا لفظ نہیں ہے، اس لیے کھانا جذبات کے اظہار کا ایک مرکزی ذریعہ بنتا ہے—یہ تصور ان کی فلم کا نکتہ آغاز ہے۔ "ویتھ لو فرام بھوٹان" بھوٹانی سوسائٹی کے جوہر کو زندہ کرتی ہے، محبت، تصادم، اور ثقافتی شناخت کے موضوعات کو ملا کر۔ چارمی چھیڑا نے کہا، "یہ فلم بھوٹان کی سوسائٹی کا جوہر زندہ کرتی ہے، محبت، تصادم، اور ثقافتی شناخت کے موضوعات کو ملاتی ہے۔"

فلورنس پاپاس کی "لونا پارک" ایک ذاتی نوعیت کی فلم ہے جو 1997 میں البانیا کے کمیونسٹ دور کے بعد کی عدم استحکام کے دوران ترتیب دی گئی ہے۔ پاپاس نے اپنی بچپن کی یادوں سے متاثر ہو کر ایک جذباتی کہانی تخلیق کی ہے، جو ایک ماں اور بیٹے کی کہانی ہے جو ایک ایسے ملک میں بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں جو تباہی کے دہانے پر ہے۔ فلم اس دور میں البانوی خاندانوں کی استقامت کو دکھاتی ہے، جو تاریخی عکاسی کو ذاتی کہانی کے ساتھ جوڑتی ہے۔ فلورنس پاپاس، جنہوں نے اپنے کام کے لیے پہلے ہی ایوارڈز جیتے ہیں، نے بتایا کہ یہ فلم نہ صرف ان کے خاندان کے سفر کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ ایک نسل کی اجتماعی یاد بھی ہے۔ فلم ایک ماں اور اس کے نوعمر بیٹے کی کہانی بیان کرتی ہے جو شہری تشدد کا سامنا کر رہے ہیں، اور البانیا کے اس مشکل دور میں خاندانی رشتہ اور سماجی ابتری کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ کہانی ذاتی ہونے کے باوجود عالمی نوعیت کی ہے، جو میری اپنی بچپن کی تجربات سے متاثر ہے۔ یہ انتشار کے درمیان خاندانوں اور افراد کی استقامت کو بیان کرتی ہے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/27-11-3KFIS.jpg

منصور و سوجھی کی "بیریں" تنہائی کی ویرانی اور رہائی کی طاقت کو دریافت کرتی ہے۔ یہ ایرانی ڈرامہ یحییٰ کی کہانی بیان کرتا ہے، جو ایک پراسرار ماضی والا آدمی ہے، جس کی ملاقات ایک ہوشیار لڑکی سے ہوتی ہے، جو اسے اپنے اندر کے شیاطین کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ و سوجھی نے فلم کو جدید تنہائی پر ایک مراقبہ قرار دیا اور کہا کہ یہ جغرافیہ سے پرے انسانی حالت کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے ایران میں آزاد فلم سازی کے چیلنجز کے بارے میں بھی روشنی ڈالی اور تخلیقی آزادی کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ ایسی گہری اور دل کو چھو جانے والی کہانیاں بیان کی جا سکیں۔

یہ فلم یحییٰ کی زندگی کو دکھاتی ہے، جو ایک ویران گاڑی میں رہتا ہے اور خواتین کے بال کاٹ کر پیسے کماتا ہے۔ یحییٰ کی زندگی اس وقت بدل جاتی ہے جب ایک لڑکی، جو استحصال سے بچ کر فرار ہو رہی ہوتی ہے، اس کی راہ میں آتی ہے۔ فلم شاعرانہ انداز میں تنہائی، بقا، اور خود شناسی کے موضوعات کو اجاگر کرتی ہے۔ منصور و سوجھی نے کہا، "یہ فلم اس خاموش جنگ کو ظاہر کرتی ہے جس کا سامنا بہت سے لوگ ایک جڑے ہوئے مگر الگ تھلگ دنیا میں کرتے ہیں۔ یحییٰ کا سفر ویران حالات میں رہائی کی تلاش کی علامت ہے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/27-11-4M149.jpg

ڈائریکٹرز نے میڈیا کے پیشہ وروں اور شرکاء کے ساتھ بات چیت کی اور اپنی فلموں کے پیچھے چیلنجز اور تحریکات پر روشنی ڈالی۔ چارمی چھیڑا نے بھوٹان کی ابھرتی ہوئی فلم سازی کی ثقافت پر زور دیا، اور کہا کہ ہمالیائی خطے کی حقیقی کہانیاں بیان کرنا کتنی اہمیت رکھتا ہے۔ فلورنس پاپاس نے اپنی فلم کی گہری ذاتی نوعیت پر روشنی ڈالی، جو ان کے اپنے خاندان اور البانیا کے تاریخی پس منظر سے متاثر ہے۔ منصور و سوجھی نے ایران میں آزاد فلم سازوں کو درپیش مشکلات پر بات کی، اور تخلیقی آزادی اور مالی مسائل کے درمیان توازن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان ڈائریکٹرز نے  آئی ایف ایف آئی کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کو سراہا کہ یہ عالمی سطح پر مختلف کہانیوں کے بیان کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ ان فلموں کے ذریعے انہوں نے سینما کی اس منفرد طاقت کو ثابت کیا کہ یہ ثقافتی تفریقوں کو عبور کر کے سامعین کو عالمی جذبات سے جوڑ سکتا ہے۔

**********

( ش ح۔ اس ک۔ق ر)

U.No.3187

iffi reel

(Release ID: 2079009) Visitor Counter : 32