وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ساحلی آبی زراعت فارموں کے مقاصد
Posted On:
28 NOV 2024 5:42PM by PIB Delhi
ساحلی آبی زراعت کے فارمس ایسی اکائیاں ہیں جہاں مچھلیوں، خولدار آبی جانور، پلپلے جسم یا سخت خول والے جانور، خاردار پروں والی مچھلی، سمندری پودوں یا دیگر آبی جانوروں کی پرورش کنٹرول حالات کے تحت تالابوں، پینس، پنجروں ، رافٹس، انکلوژرس یا ساحلی علاقوں میں نمکین یا کھارے پانی میں کی جاتی ہے اور اس میں نرسری بھی شامل ہیں (تاہم اس میں تازہ پانی سے متعلق آبی زراعت شامل نہیں ہے)۔ان کا مقصد انسانی کھپت اور / یا تجارتی مقصد سے غذائیت، صحت سے مالامال اور محفوظ آبی زراعت مصنوعات کی پیداوار اور انہیں سپلائی کرنا ہے۔
ساحلی آبی زراعت اتھارٹی کی تفصیلات ساحلی آبی زراعت اتھارٹی ایکٹ 2005 کی دفعات کے مطابق قائم کی گئی تھی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ساحلی آبی زراعت کی سرگرمیوں کو پائیدار طریقے سے انجام دیا جائے اور اس سے ساحلی ماحول کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور لوگوں کی روزی روٹی کی حفاظت کی جا سکے۔ ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے مختلف طبقات۔ کوسٹل ایکوا کلچر فارمز ایکوا فارمرز کے ذریعے قائم کیے جاتے ہیں، جبکہ کوسٹل ایکوا کلچر اتھارٹی کوسٹل ایکوا کلچر اتھارٹی ایکٹ، 2005 (2023 میں ترمیم شدہ) کی دفعات کے مطابق ساحلی آبی زراعت کے فارموں کو ان کے ضابطے کے لیے رجسٹر کرتی ہے۔ 30 اکتوبر 2024 تک، کوسٹل ایکوا کلچر اتھارٹی نے ہندوستان میں 9 ساحلی ریاستوں اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 46,976 ساحلی آبی زراعت کے فارم رجسٹر کیے ہیں۔
گذشتہ برسوں اور جاری سال کے دوران آندھرا پردیش میں ساحلی آبی زراعت اتھارٹی کے تحت درج رجسٹر ساحلی آبی زراعت سے متعلق فارموں کی سال کے لحاظ سے اور ساحلی ضلع کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
ساحلی آبی زراعت پر بنیادی طور پر جھینگے کی پرورش(ایل ونّامی اور پی مونوڈون پرجاتیوں) کا غلبہ ہے، جو کہ ایک منافع بخش کاروبار ہے اور برآمد کے امکانات کا حامل ہے ۔ ساحلی آبی زراعت کا شعبہ ساحلی آبادیوں کو روزگار فراہم کر رہا ہے جس میں ماہی گیروں کو اکائیوں جیسے فارمز، ہیچری، فیڈ پلانٹس، پروسیسنگ پلانٹس، کولڈ اسٹوریج یونٹس اور دیگر متعلقہ صنعتیں شامل ہیں۔
آبی زراعت کیکڑے (منجمد جھینگا) سمندری غذا کی برآمدات میں اہم شعبہ ہے اور مقدار اور قیمت کے لحاظ سے سمندری غذا کی برآمدات میں بڑے پیمانے پر تعاون دیتا ہے جیسا کہ ذیل میں تفصیل دی گئی ہے۔
سال
|
سمندری خوراک کی برآمدات
|
منجمد جھینگے کی برآمدات
|
مقدار (ایم ٹی)
|
قیمت
کروڑ روپئے میں
|
امریکی ڈالر
(ملین)
|
مقدار
(فیصد)
|
قیمت
(کروڑ روپئے میں)
|
امریکی ڈالر
(ملین)
|
2021-22
|
1369264
|
57586.48
|
7760.00
|
728123
|
42706.04
|
5828.59
|
2022-23
|
1735286
|
63969.14
|
8094.00
|
711099
|
43135.59
|
5481.63
|
2023-24
|
1781602
|
60523.89
|
7380.00
|
716004
|
40013.54
|
4881.27
|
(ماخذ: ایم پی ای ڈی اے)
یہ اطلاع ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن-ر ا)
U.No:3152
(Release ID: 2078742)
Visitor Counter : 5