قانون اور انصاف کی وزارت
محکمہ انصاف نے ای کمیٹی سپریم کورٹ آف انڈیا کے تعاون سے ای کورٹس پروجیکٹ نافذ کیا
ضلعی عدالتیں ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات سے لیس
Posted On:
28 NOV 2024 2:39PM by PIB Delhi
قانون اور انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی کہ نیشنل ای گورننس پلان کے حصے کے طور پر، ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ ہندوستانی عدلیہ کی انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی ترقی کے لیے زیر عمل ہے جس کی بنیاد ’’ہندوستانی عدلیہ میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے نفاذ کے لیے قومی پالیسی اور ایکشن پلان‘‘ ہے۔ محکمہ انصاف کے ذریعہ ای کمیٹی سپریم کورٹ آف انڈیا کے تعاون سے ای کورٹس پروجیکٹ کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ ای کورٹس پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2011-2015 کے درمیان نافذ کیا گیا تھا۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 2015-2023 تک توسیع کی گئی۔ ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ میں، پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے دوران ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت 488 کورٹ کمپلیکس اور 342 متعلقہ جیلوں کے درمیان چلائی گئی ہے۔ پروجیکٹ کے ای کورٹس مرحلہ دوم میں، تمام کورٹ کمپلیکسوں کو ایک ویڈیو کانفرنس کا سازو سامان فراہم کیا گیا ہے، جس میں تعلقہ سطح کی عدالتیں اور 14,443 عدالتی کمروں کے لیے اضافی ویڈیو کانفرنسنگ کے آلات کے لیے فنڈز کی منظوری دی گئی ہے (ضمیمہ I میں ہائی کورٹ کے مطابق تفصیلات منسلک ہیں)۔ 2506 ویڈیو کانفرنسنگ کیبنز کے قیام کے لیے فنڈز دستیاب کرائے گئے ہیں (ویڈیو کانفرنسنگ کیبن کی ہائی کورٹ وائز تفصیلات ضمیمہ II میں منسلک ہیں)۔ 3240 کورٹ کمپلیکس اور اسی طرح کی 1272 جیلوں کے درمیان ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات پہلے ہی فعال ہیں۔
مرکزی کابینہ نے ستمبر 2023 میں 4 سال (2023 کے بعد) کے لیے نچلی عدلیہ کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو جدید ترین بنانے کرنے کے لیے 7210 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ ای کورٹس کے تیسرے مرحلے کو منظوری دی تھی۔ تیسرے مرحلے کی توجہ ایک مضبوط گورننس فریم ورک اور عدالتی نظام کی تعمیر پر ہے جو ہر اس فرد کے لیے زیادہ قابل رسائی، موثر اور مساوی ہو جو انصاف کی تلاش میں ہے یا ہندوستان میں انصاف کی فراہمی کا حصہ ہے۔ اس مرحلے کے تحت، 500 جیلوں، 700 ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اسپتالوں اور 9000 عدالتوں سمیت 10200 اداروں میں 228.48 کروڑروپے کی لاگت سے ویڈیو کانفرنسنگ کے دستیاب انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور اپ گریڈ کرنے کا انتظام ہے۔
ضمیمہ ایک
نمبر شمار
|
ہائی کورٹ
|
کام کرنے والے کورٹ رومز کی تعداد
|
ویڈیو کانفرنسنگ کے لئے مہیا کردہ آلات کی تعداد
|
مہیا کردہ اضافی آلات کی تعداد
|
اے
|
بی
|
سی
|
ڈی
|
ای
|
1
|
الہ آباد
|
2438
|
150
|
2288
|
2
|
آندھرا پردیش
|
550
|
212
|
338
|
3
|
بمبئی
|
2178
|
486
|
1692
|
4
|
کلکتہ
|
840
|
88
|
752
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
395
|
90
|
305
|
6
|
دہلی
|
479
|
6
|
473
|
7
|
گوہاٹی
|
442
|
194
|
248
|
8
|
گجرات
|
1078
|
327
|
751
|
9
|
ہماچل پردیش
|
135
|
43
|
92
|
10
|
جموں و کشمیر
|
218
|
86
|
132
|
11
|
جھارکھنڈ
|
417
|
28
|
389
|
12
|
کرناٹک
|
1029
|
200
|
829
|
13
|
کیرالہ
|
508
|
159
|
349
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
1274
|
203
|
1071
|
15
|
مدراس
|
1169
|
267
|
902
|
16
|
منی پور
|
38
|
37
|
1
|
17
|
میگھالیہ
|
36
|
64
|
0
|
18
|
اڑیسہ
|
688
|
141
|
547
|
19
|
پٹنہ
|
1046
|
76
|
970
|
20
|
پنجاب اور ہریانہ
|
972
|
118
|
854
|
21
|
راجستھان
|
1239
|
238
|
1001
|
22
|
سکم
|
21
|
17
|
4
|
23
|
تلنگانہ
|
440
|
129
|
311
|
24
|
تریپورہ
|
78
|
66
|
12
|
25
|
اتراکھنڈ
|
184
|
52
|
132
|
|
کل
|
17892
|
3477
|
14443
|
*14443 کورٹ رومز کے ویڈیو کانفرنسنگ آلات کی کل تخمینہ لاگت 28.886 کروڑ روپے ہے۔
ضمیمہ دوم
نمبر شمار
|
ہائی کورٹ
|
ویڈیو کانفرنسنگ کیبن کی تعداد
|
اے
|
بی
|
سی
|
1
|
الہ آباد
|
438
|
2
|
آندھرا پردیش
|
57
|
3
|
بمبئی
|
271
|
4
|
کلکتہ
|
128
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
58
|
6
|
دہلی
|
103
|
7
|
گوہاٹی
|
77
|
8
|
گجرات
|
94
|
9
|
ہماچل پردیش
|
18
|
10
|
جموں و کشمیر
|
34
|
11
|
جھارکھنڈ
|
78
|
12
|
کرناٹک
|
128
|
13
|
کیرالہ
|
52
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
169
|
15
|
مدراس
|
140
|
16
|
منی پور
|
12
|
17
|
میگھالیہ
|
11
|
18
|
اڑیسہ
|
84
|
19
|
پٹنہ
|
171
|
20
|
پنجاب اور ہریانہ
|
135
|
21
|
راجستھان
|
143
|
22
|
سکم
|
11
|
23
|
تلنگانہ
|
52
|
24
|
تریپورہ
|
17
|
25
|
اتراکھنڈ
|
25
|
|
کل
|
2506
|
*وی سی کیبن کے آلات کی کل تخمینہ لاگت 5.012 کروڑ روپے ہے۔
***
ش ح۔م ا۔ ع ر
(Release ID: 2078421)
Visitor Counter : 8