الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیجیٹل انوویشن کے ذریعے زندگیوں کو بااختیار بنانا: ہندوستان کے بین الاقوامی تجارتی میلہ(آئی آئی ٹی ایف) میں سی ایس سی تابناک بن کر ابھرا


سدھارتھ اور وکاس کی کہانیاں آئی آئی ٹی ایف 2024 میں سی ایس سی کے ذریعے گاؤں کی سطح کے کاروباریوں کی کامیابی کی مثال ہیں

Posted On: 28 NOV 2024 10:24AM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے ہال نمبر 14 میں ہندوستان کےبین الاقوامی تجارتی میلہ(آئی آئی ٹی ایف) میں ایک شاندار  اسٹال لگایا ہے۔ کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے زیر اہتمام، اسٹال ڈیجیٹل اور کمیونٹی خدمات کی وسیع رینج کو پیش کرتا ہے،اس میں گرامین ای اسٹور، سی ایس سی اکیڈمی، ڈیجی پے، آدھار سے متعلق خدمات اور دیگر اہم اقدامات شامل ہیں۔ اس نمائش کا بنیادی مقصدسی ایس سی کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات کے بارے میں بیداری پھیلانا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کوانہیں بااختیار بنانے کے لیے فراہم کی جانے والی خدمات سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینا ہے۔

 

اسٹال کے پیچھے  فعال لیڈرس

 

اس سی ایس سی اسٹال کی قیادت دہلی کے دو ڈیڈی کیٹیڈ   اور  باعث  تحریک ولیج لیول انترپرینیور (وی ایل ایز) سدھارتھ اور وکاس کر رہے ہیں۔ ان کی لگن اور عزم ڈیجیٹل خدمات کی تبدیلی کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ وہ دوسروں کے لیے مثالیں قائم کرتے ہوئے اپنی کمیونٹیز کی خدمت کرتے ہیں۔

 

سدھارتھ:ایک22 سالہ صاحب بصیرت

 

سدھارتھ، ایک 22 سالہ کاروباری نے 2020 میں اپنا سی ایس سی سینٹر شروع کیا۔ دہلی کے  منڈاولی سے کام کرتے ہوئے انہیں 12ویں جماعت کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے خاندان کی کفالت کی ذمہ داری کا سامنا کرنا پڑا۔ چیلنجوں کے باوجود، انہوں نے سی ایس سی خدمات کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدنی کو بروئے کار لا کر اپنے حالات بدل دیئے ۔ آج سدھارتھ موثر تریقے سے آدھار رجسٹریشن، ڈیجی پے، اور گرامین ای اسٹور جیسی خدمات فراہم کرتے ہیں ۔ ان کا سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ نوجوان افراد کس طرح صحیح مواقع سے فائدہ اٹھا کر اپنی زندگیوں کو بدل سکتے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JTTK.jpg

 

 

وکاس: لچک اور کامیابی کی کہانی

 

50 سالہ وکاس نے اپنی زندگی میں اہم چیلنجوں پر قابو پالیا ہے۔ بچپن میں پولیو کا شکار ہونے کے بعد انہیں چلنے پھرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، ان کے عزم میں کبھی کمی نہیں آئی اور انہوں نے دہلی کے روہنی علاقے میں اپنا سی ایس سی سینٹر قائم کیا۔ وکاس کی کہانی ایک مضبوط انداز میں یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ جسمانی  مجبوریاں کسی کوکامیابی کے لیے آگے بڑھنے  اور  امکانات  کی راہ  میں حال نہیں ہو سکتیں۔

اپنےسینٹر کے ذریعے وہ آدھار اندراج، ڈیجی پےاور دیگر سرکاری اسکیمیں کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے بغیر لین دین جیسی اہم خدمات  فراہم کرتے  ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024ORH.jpg

 

سی ایس سی اسٹال:ڈیجیٹل طریقے سے بااختیاربنانے کی علامت

 

آئی آئی ٹی ایف میں سی ایس سی اسٹال پر آنے والے لوگ گرامین ای اسٹور جیسے  امکانات تلاش کرسکتے ہیں، جو نقدی کے بغیر لین دین  کے لیے ڈیجی پے کے ذریعہ مصنوعات کی خرید و فروخت میں آسانی اور ڈیجیٹل خواندگی کو بڑھانے کے لیے سی ایس سی اکیڈمی کے پروگرام کی سہولت  فراہم کرتاہے۔  سدھارتھ اور وکاس جیسے وی ایل ای ایس کی کوششیں اس بات کو  واضح کرتی ہیں کہ کس طرح ڈیجیٹل خدمات مشکلات  میں بھی خلا کو پر کر سکتی ہیں اور افراد کو بااختیار بنا سکتی ہیں۔

معاشرے کے لیے رول ماڈل

سدھارتھ اور وکاس کے  باعث تحریک سفر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ڈیجیٹل خدمات صرف ذریعہ معاش نہیں ہیں بلکہ معاشرے کے ہر طبقے کی ترقی کا ذریعہ بھی ہیں۔ ان کی محنت اور لگن نے انہیں ان لاتعداد دوسرے افرادکے لیے رول ماڈل بنا دیا ہے جو مالی آزادی اور سماجی اثر ورسوخ حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔

انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر میں سی ایس سی کا اسٹال ڈیجیٹل انڈیا پہل کی کامیابی کی مثال ہے،  جو کہ ملک کے دور دراز  علاقوں تک پ بھی  پہنچ رہی ہے۔ سدھارتھ اور وکاس، اپنی لچکداری اور عزم کے ساتھ اس یکسر تبدیلی کی روشن مثال ہیں۔

ان کی کہانیاں ہمیں سکھاتی ہیں کہ اگر کسی کے پاس ثابت قدمی اور صحیح مواقع ہوں تو کامیابی چیلنجوں کے باوجود حاصل کی جاسکتی ہے۔ سی ایس سی کا اقدام نہ صرف ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دیتا ہے بلکہ ملک بھر کے افراد کو خود انحصاری اور بااختیار بننے کی ترغیب دیتا ہے۔

 

********

 

ش ح ۔ ف ا ۔ اش ق

 (U: 3092)


(Release ID: 2078326) Visitor Counter : 10