کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

متبادل توانائی کے ذرائع کی تلاش

Posted On: 27 NOV 2024 1:38PM by PIB Delhi

کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) کی ترقی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. ملک میں سی بی ایم کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے، حکومت ہند نے 1997 میں سی بی ایم پالیسی بنائی، جس میں سی بی ایم کے  قدرتی گیس ہونے کی وجہ سے پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این  جی) کے زیر انتظام آئل فیلڈز (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ایکٹ 1948 (او آر ڈی  ایکٹ 1948) اور پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ضابطے 1959 (پی اینڈ این جی ضابطے 1959) کی دفعات کے تحت اس کی تلاش اور استحصال کیا جاتا ہے۔
  2. وزارت کوئلہ (ایم او سی) اور ایم او پی این جی کے درمیان سی بی ایم کی ترقی کے لیے تعاون پر مبنی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ پالیسی کے مطابق، ایم او پی این  جی انتظامی وزارت بنائی گئی اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہائیڈرو کاربن (ڈی جی ایچ) کو ملک میں سی بی ایم کی ترقی کے لیے نوڈل ایجنسی بنائی  گئی تھی۔ ایم او پی این جی نے کوئلہ کی وزارت (ایم او سی) کے ساتھ مشاورت سے کوئلہ والے علاقوں میں واقع سی بی ایم بلاکس کی نشاندہی کی اور اس کی  پیش  کش کی ۔
  3. فی الحال کل 15 سی بی ایم بلاکس فعال ہیں۔ ان 15 بلاکس میں سے 6 پیداوار کے مرحلے میں ہیں، 2 ترقیاتی مرحلے میں ہیں اور 7 ایکسپلوریشن کے مرحلے میں ہیں۔
  4. مزید برآں، بھارت کوکنگ کول لمیٹڈ (بی سی سی ایل) نے جھریا کول فیلڈ میں کوئلے کی کان کنی کے لیے موجودہ پٹّے کی زمین والے علاقے کے اندر جھریا سی بی ایم بلاک-I کی وضاحت کی ہے۔ بلاک ایکسپلوریشن کے مرحلے میں ہے۔

انڈرگراؤنڈ کول گیسیفیکیشن (یو سی جی) کے بارے میں، جھارکھنڈ کے جامتاڑا ضلع کے کستا (مغربی) کول بلاک میں ہندوستانی ارضیاتی حالات میں یو سی جی ٹیکنالوجی قائم کرنے کے لیے، دو مراحل میں عمل درآمد کے لیے ایک پائلٹ تحقیق و ترقی پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔ فی الحال فیز-I کے دوران، سائٹ کی خصوصیات اور پلانٹ سائٹ کے انتخاب کے لیے پروجیکٹ کی سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔

حکومت نے کوئلے کی کان کنی سے متعلق ماحولیاتی خدشات کو دور کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں، خاص طور پر جنگلات کی کٹائی کی کوششوں اور قانونی ضوابط کی تعمیل کے حوالے سے:

  1. نئی کان کھولنے کے لیے، ماحولیاتی (تحفظ) قانون و ضوابط، 1986، ای آئی اے نوٹیفکیشن، 2006 اور اس کے بعد کی ترامیم کے تحت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف اینڈ  سی سی) کی وزارت سے پیشگی ماحولیاتی کلیئرنس (ای سی) حاصل کی جاتی ہے۔ کانیں ای سی کی شرائط کے مطابق چلائی جاتی ہیں، اس طرح ماحول کی پائیداری کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
  2. وان (سنرکشن ایوم سموردھن) ادھینیم، 1980 کی تعمیل میں، جنگلاتی اراضی سے متعلق منصوبوں کی صورت میں، ایم او ای ایف اینڈ سی سی سے پیشگی جنگلات کی منظوری بھی حاصل کی جاتی ہے۔
  3. منصوبوں کی توسیعی صورت میں (پیداواری صلاحیت اور/یا اراضی کے رقبے میں اضافہ کے لیے) ماحولیاتی (تحفظ) قانون و ضوابط، 1986، ای آئی اے نوٹیفکیشن، 2006 اور اس کے بعد کی ترامیم کے تحت ایم او ای ایف اینڈ سی سی سے پیشگی ماحولیاتی کلیئرنس حاصل کی جاتی ہے۔
  4. ای سی موصول ہونے  کے بعد، قائم کرنے کے لیے رضامندی (سی ٹی ای) اور کام کرنے کے لیے رضامندی (سی ٹی او) بھی متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز سے فضائی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 1981 اور پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ 1974 کے تحت حاصل کی جاتی ہے۔
  5. منصوبے کے نفاذ کے دوران، ای سی کی مقررہ شرائط کے خلاف چھ ماہی ماحولیاتی تعمیل کی رپورٹ ایم او ای ایف اینڈ سی سی کو جمع کرائی جاتی ہے۔
  6. ای سی/سی ٹی ای/سی ٹی او کی شرائط کی تعمیل میں، ماحولیاتی ہوا کے معیار، فضلے کے معیار، شور کی سطح کی نگرانی اور زمینی پانی (دونوں سطحوں اور معیار) کے حوالے سے باقاعدگی سے ماحولیاتی نگرانی کی جاتی ہے اور رپورٹس ایم او ای ایف اینڈ سی سی/ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (ایس پی سی بیز) / سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) کو پیش کی جاتی ہیں۔
  7. قانون کی تعمیل میں، ہر آپریٹنگ کان کے لیے پچھلے مالی سال کا سالانہ ماحولیاتی (آڈٹ) بیان متعلقہ ایس پی سی بی کو ہر سال 30 ستمبر کو یا اس سے پہلے جمع کرایا جاتا ہے۔
  8. ای سی اور رضامندی کی شرائط کی تعمیل میں، آلودگی پر قابو پانے کے مختلف اقدامات اور ماحولیاتی استحکام کے اقدامات کیے جاتے ہیں جنہیں باقاعدگی سے بڑھایا / مستحکم کیا جاتا ہے۔
  9. شجر کاری فضائی آلودگی کے ذرائع جیسے کان، انفراسٹرکچر اور سڑکوں کے ارد گرد کی جاتی ہے تاکہ فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ شور کم کرنے کے لیے کان کے ساتھ ساتھ رہائشی کالونی کے ارد گرد گرین بیلٹ فراہم کی گئی ہے۔متعلقہ مقامات پر شجر کاری یعنی او بی ڈمپس پر شجرکاری، کان، رہائشی کالونیوں کے ارد گرد شجرکاری، اور دستیاب اراضی موجودہ اور نئے منصوبوں میں  شجر کاری شروع کی جاتی ہے۔
  10. وان (سنرکشن ایوم سموردھن) ادھینیم، 1980 کی دفعات کے مطابق حرجانے کے طور پر شجرکاری (سی اے) کی تعمیل کی جاتی ہے اور سی اے، مٹی اور نمی کے تحفظ کے اقدامات، حفاظتی زون میں شجرکاری وغیرہ کے لیے سی اے ایم پی اے اکاؤنٹ میں ضروری فنڈ جمع کیا جاتا ہے۔ زمین کی بحالی کی باقاعدہ نگرانی ریموٹ سینسنگ تکنیک (سیٹیلائٹ امیجری) کے ذریعے بھی ہوتی ہے۔
  11. کان بند کرنے کا منصوبہ کوئلے کی کانوں کے لیے پروجیکٹ رپورٹ کا ایک لازمی جز ہے۔  ا س کامقصد کوئلے کی پیداوار کے ہدف کو پائیدار طریقے سے حاصل کرنا اور کان کی حتمی بندش کے بعد آنے والی نسلوں کے لیے زمین کے استعمال کو یقینی بنانا ہے۔

مرکزی حکومت کوئلے کی پیداوارکرنے والی ریاستوں کے ساتھ مل کر کوئلے کی دستیابی کو بڑھا رہی ہے اور تمام ریاستوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ گھریلو مانگ کو پورا کرنے کے لیے، حکومت نے ایک طویل مدتی پیداواری خاکہ تیار کیا ہے اور اسے حتمی شکل دی ہے، جس میں 2029-30 تک 1.5 بلین ٹن کوئلے کی پیداوار کا تصور کیا گیا ہے۔ پیداوار اور پیداوار میں اضافے کے ساتھ، حکومت توانائی کے شعبے  کی زیادہ تر گھریلو مانگ کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

********

ش ح۔ش م۔ رب

U-3045

 


(Release ID: 2077944) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi , Tamil