محنت اور روزگار کی وزارت
سکریٹری (محنت اور روزگار) نے ملحق دفاتر کی کارکردگی اور وزارت کے مستقبل کے منصوبے کا جائزہ لیا
حکومت کارکنان کے لیے سماجی تحفظ کے احاطے کو مضبوط بنانے کے لیے پابند عہد ہے
وزارت مزدور عدالتوں میں زیر التوا معاملات میں تخفیف لانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے
Posted On:
26 NOV 2024 6:56PM by PIB Delhi
محنت و روزگار کی وزارت کے مختلف ملحق دفاتر اور خود مختار اداروں کے جامع جائزے کے لیے ، شرم شکتی بھون، نئی دہلی میں آج ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت سکریٹری (ایل اینڈ ای) محترمہ سُمیتا ڈاؤرا نے کی۔ جائزے کے دوران، چیف لیبر کمشنر (مرکزی)، ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او)، ایمپلائز اسٹیٹ انشیورینس کارپوریشن (ای ایس آئی سی)، ڈائرکٹر جنرل آف مائنس سیفٹی (ڈی جی ایم ایس)، ڈائرکٹوریٹ جنرل فیکٹری ایڈوائس سروس اینڈ لیبر انسٹی ٹیوٹس (ڈی جی ایف اے ایس ایل آئی)، وغیرہ جیسے دفاتر کے ساتھ ساتھ وی وی گری نیشنل لیبر انسٹی ٹیوٹ (وی وی جی این ایل آئی) اور دتو پنت تھینگڑی نیشنل بورڈ فار ورکرس ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ (ڈی ٹی این بی ڈبلیو ڈی) جیسے تربیتی اداروں کے کام کاج کے بارے میں تازہ ترین جانکاری دی گئی۔
اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ وزارت، چیف لیبر کمشنر (مرکزی) کے ساتھ (i) صنعتی تنازعات اور دعویٰ سے متعلق زیر التوا معاملات کا جائزہ لینے اور ان کے حل کے لیے مہم جاری رکھے گی، (ii) شرم سویدھا پورٹل پر معائنہ رپورٹوں کی بروقت آن بورڈنگ، اس کے علاوہ (iii) عمل کو ہموار کرنے کے لیے معائنہ کے فارمیٹس کا جائزہ لینے کی مہم جاری رکھے گی۔
مرکزی حکومت کی صنعتی ٹریبونل اور مزدور عدالتوں(سی جی آئی ٹی) میں زیر التوا معاملات کا جائزہ لینے اور ای عدالتوں کے ذریعے اصلاحات لانے پر زور دیا گیا۔ سہ فریقی حلقوں، یعنی مرکزی اور ریاستی افسران، ٹریڈ یونین اراکین ، اور ایمپلائمنٹ آرگنائزیشنز، وغیرہ کی ترقی کی ضروریات کے سلسلے میں سنٹرل لیبر سروس (سی ایل ایس) افسران کی عدالتی تربیت کے بارے میں بات کی گئی۔
وزارت کے دونوں تربیتی اداروں یعنی ڈی ٹی این بی ڈبلیو ای ڈی اور وی وی جی این ایل آئی کو مقررہ مدت کے اندر موجودہ تربیتی ماڈیولس کا جائزہ لینے، منطقی بنانے اور نگرانی کی ہدایت دی تاکہ یہ مزدوروں کی فلاح و بہبود اور روزگار سے متعلق عصری ضرورتوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔ اس عمل میں صلاحیت سازی کمیشن سے بھی مشورہ لیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، ای پی ایف او سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 نومبر، 2024کو ہونے والی سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی) کی آئندہ میٹنگ کے لیے آئی ٹی بنیادی ڈھانچے کی تیاری اور صلاحیت سازی وغیرہ سے متعلق پہلوؤں کے حوالے سے روزگار سے مربوط ترغیباتی(ای ایل آئی) اسکیم کے آغاز کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کرے۔ ای پی ایف او کو ہدایت دی گئی کہ وہ سی بی ٹی کے اراکین کو رپورٹ کرنے کے لیے مختلف اہم پہلوؤں کے ساتھ تیار رہے۔
آل انڈیا کوارٹرلی اسٹیبلشمنٹ پر مبنی ایمپلائمنٹ سروے (اے کیو ای ای ایس) سمیت مختلف جائزوں کو حتمی شکل دینے کے سلسلے میں لیبر بیورو میں وزارت کے کام کاج، کم از کم اجرت کمیٹی کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ روزگار کے شعبے میں نیشنل کریئر سروس (این سی ایس) پورٹل کی تجدیدکاری اور سماجی انصاف اور اختیارکاری کی وزارت کے ساتھ مختلف طور پر اہل افراد کے لیے قومی کریئر خدمات مراکز کے ارتباط پر زور دیا گیا۔
ای ایس آئی سی سے کہا گیا کہ وہ تعمیر، نئے میڈیکل کالجوں کے قیام، حصولیابی، انسانی وسائل (ایچ آر) سے متعلق کام، آڈٹ سیل کو مضبوط بنانے اور ای ایس آئی سی اور ای ایس آئی ایس دونوں ہسپتالوں میں بہتری لانے سے متعلق اپنی ترجیحات پر توجہ مرکوز کرے۔ ایوشمان بھارت – پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم- جے اے وائی) کے ساتھ ای ایس آئی سی سے متعلق پالیسی پر بھی زور دیا گیا۔
چیئر نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ حفظانِ صحت ، ریٹائرمنٹ کے فوائد، پنشن، حکومت کی اسکیموں کے حوالے سے غیر منظم کارکنوں سمیت دیگر کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ کو مضبوط بنانے سے ملازمین کی صحت اور پیداواری صلاحیت میں بہتری آئے گی، جس سے وہ تعمیر قوم اور وکست بھارت میں اپنا تعاون دے سکیں گے۔
**********
(ش ح –ا ب ن- خ م)
U.No:3015
(Release ID: 2077693)
Visitor Counter : 3