صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کی صدرجمہوریہ نے ساہتیہ آج تک تقریب میں شرکت کی اور آج تک ساہتیہ جاگرتی سمان پیش کیا

Posted On: 23 NOV 2024 7:48PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آج23 نومبر 2024نئی دہلی میں ساہتیہ آج تک میں شرکت کی اورساہتیہ آج تک جاگرتی سمان پیش کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے آج تک ساہتیہ جاگرتی سمان جیتنے والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے گلزار صاحب کو ’آج تک ساہتیہ جاگرتی لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ ملنے پر خصوصی طور پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ادب اور فن کی دنیا کے لیے ان کی لگن کو سراہا۔

صدر جمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آج کے ایوارڈ یافتہ یافتگان  ماضی سے لے کر حال تک بھارت کے تنوع کی عکاسی کرتے ہیں اور مصنفین کی کئی نسلوں کو ایک ساتھ متعارف کراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے علاقائی ادبی کاموں میں ملک گیر شعور ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ یہ شعور ہمارے پورے سفر میں، رامائن اور مہابھارت کے زمانے سے لے کر ہماری آزادی کی جدوجہد تک نظر آتا ہے، اور آج کے ادب میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے اس تقریب کے انعقاد کے لیے انڈیا ٹوڈے گروپ کی تعریف کی۔ انہوں نے گروپ سے اپیل کی کہ وہ علاقائی ادب کی عوام تک رسائی کو بڑھانے کے لیے کام کریں۔ اس نے ان سے دیگر پسماندہ طبقوں کے ادب کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی درخواست کی - جسے سبالٹرن ادب کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ کو ادب کے چھپے ہوئے جواہرات کو سامنے لانا چاہیے۔ ادبی رسائل ادبی خدمت کا کام بڑی مشکل سے کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ گروپ ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ کام بہت بڑے پیمانے پر کر سکتا ہے۔ انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ بچوں کے ادب کی حوصلہ افزائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اصل تحریر اور ترجمے کے ذریعے بچوں کے ادب کو تقویت دینے سے ملک اور معاشرے کو سنوارنے میں مدد ملے گی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ دیکھا گیا ہے کہ جو ادیب عوام کی خوشیوں اور غموں سے جڑے رہتے ہیں، ان کا کام قارئین کو پسند آتا ہے۔ سماج ان ادیبوں کو رد کرتا ہے جو معاشرے کے تجربات کو خام مال سمجھتے ہیں۔ ایسے ادیبوں کا کام ایک چھوٹے سے ادبی ادارے تک محدود رہتا ہے۔ جہاں فکری عصبیت اور تعصب ہو وہاں ادب نہیں ہوتا۔ لوگوں کے دکھ درد بانٹنا ادب کی اولین شرط ہے۔ دوسرے لفظوں میں ادب کا تعلق انسانیت کے بہاؤ سے ہونا چاہیے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ادب انسانیت کو تقویت دیتا ہے اور معاشرے کو بہتر بناتا ہے۔ ادب انسانیت کی ابدی اقدار کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھالتا ہے۔ ادب معاشرے کو نئی زندگی دیتا ہے۔ بہت سے سنتوں اور شاعروں نے مہاتما گاندھی کے افکار کو متاثر کیا۔ ادب کے ایسے اثرات کا احترام کیا جانا چاہیے۔

Please click here to see the President's speech -

************

ش ح ۔ ا ص

 (U: 2858)


(Release ID: 2076433) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi