وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

شری دھرمیندر پردھان اور ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ورلڈ بینک کی جانب سے ‘جابس ایٹ یورس ڈور اسٹیپ’ رپورٹ لانچ کی


ملازمتوں اور روزگار کی تعریف کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے – شری دھرمیندر پردھان

این ای پی 2020 اسکولوں میں مہارت کی ترقی کو مربوط کرتا ہے اور عالمی معیشت کو چلانے کے لیے مستقبل کے لیے افرادی قوت تیار کرتا ہے - شری دھرمیندر پردھان

یہ رپورٹ ہماری آبادی کو بااختیار بنانے کے لیے نئے ڈھانچے کی تشکیل اور ترقی پسند پالیسیاں بنانے کے قابل بنائے گی - شری دھرمیندر پردھان

Posted On: 22 NOV 2024 2:50PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے محنت اور روزگار اور امورِ نوجوانوں اور کھیلوں کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ کے ساتھ نئی دہلی میں ایک تقریب میں ‘ جابس ایٹ یورس ڈور اسٹپپ(یعنی  گھر بیٹھے ملازمت): چھ ریاستوں کے نوجوانوں کے لیے نوکریوں کی تشخیص کے عنوان سے ایک رپورٹ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر تقریب میں سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی جناب سنجے کمار؛ اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری؛ کنٹری ڈائریکٹر، ورلڈ بینک، انڈیا، مسٹر آگسٹ ٹانو کوومے؛ لیڈ ایجوکیشن اسپیشلسٹ، محترمہ شبنم سنہا، ورلڈ بینک، انڈیا، وزارتوں کے حکام اور کچھ اسکولوں کے پرنسپل بھی موجود تھے۔

Image

Image

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترم دھرمندرا پرادھان نے چھ ریاستوں پر ورلڈ بینک کی تفصیلی رپورٹ پر ورلڈ بینک کی ٹیم کی تعریف کی۔انہوں نے ورلڈ بینک کی ٹیم کو پین انڈیا فریم ورک اپنانے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہنر مندی اور ملازمتوں پر اس طرح کی گہرائی سے تشخیص اسٹیک ہولڈرز کو نئے ڈھانچے کی تشکیل اور ہماری آبادی کو بااختیار بنانے کے لیے ترقی پسند پالیسیاں بنانے کے قابل بنائے گی۔ انہوں نے ملازمتوں اور روزگار کی تعریف کو وسیع کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ جناب پردھان نے کہا کہ فریم ورک کو وسیع کرنا ہوگا اور اسے معاشی مواقع اور بااختیار بنانے کے نقطہ نظر سے دیکھنا ہوگا۔

وزیر موصوف نے زیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہندوستان کو عالمی ہنر کے مرکز میں تبدیل کرنے کے وژن پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آبادی عالمی معیشت کا محرک ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ کا آغاز اسکولوں سے ہی ہونا چاہیے اور این ای پی 2020 اسکولوں میں اسکل ڈیولپمنٹ کو مرکزی دھارے میں لانے کا تصور پیش کرتا ہے۔

شری پردھان نے یہ بھی کہا کہ تکنیکی رکاوٹیں ملازمتوں اور معاشی سرگرمیوں کی نوعیت کو تبدیل کر دیں گی اور مستقبل میں ان کی حفاظت کے لیے افرادی قوت کو مسلسل مہارت اور بہتر ہنر دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ذکرکیاکہ ہماری بڑی آبادی کو مہارت، اپ اسکل اور دوبارہ ہنر کے لیے حکومت کے مکمل نقطہ نظر اور باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ دنیا میں ہنر مندسرمائے کے طور پر ابھرے۔

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے اپنے خطاب میں ذکر کیا کہ پچھلے بجٹ میں ایک نصاب تیار کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی تاکہ ایک ہب اینڈ سپوک ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے خطے کے مخصوص ہنر اور روزگار کی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔ انہوں نے ملازمت کے علاوہ ملازمت کی تعریف کو درست کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اکیڈمک تعلیم میں غیر رسمی تعلیم کو شامل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا وکست بھارت کی تعمیر کے عزم کے لیے شکریہ ادا کیا، جو ملک کو ہنر مندی کا عالمی مرکز بننے کی طرف لے جا رہا ہے۔

شری سنجے کمار نے وزیرِ اعظم محترم نریندر مودی کے‘حکومت کے مکمل نقطہ نظر’ کو دوبارہ مستحکم کیا، جس نے دونوں وزارتوں کے درمیان اسکولوں میں مہارت کی تعلیم کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے نظام تیار کرنے میں تعاون کی ترغیب دی۔ مہارت میں عبور حاصل کرنے کے لیے مہارت کی مشق کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ این ای پی 2020 طلباء میں محنت اور مستقل مشق کو فروغ دینے کی سفارش کرتا ہے۔

حکومت ہند کے پاس 2047 تک معیشت کو اعلیٰ آمدنی والے ملک کی حیثیت میں تبدیل کرنے کا ایک امنگوں سے پر منصوبہ ہے۔ ہندوستان کو ایک پیداواری معیشت بننے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اسے اپنے روزگار کے منظر نامے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور اپنی افرادی قوت کو فوری طور پر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اصلاحات اور مارکیٹ سے منسلک مہارت کی ترقی (ایس ڈی) سے منسلک کثیر جہتی، متحرک، متضاد نقطہ نظر ہندوستان کو اپنی ملازمت میں اضافے کی صلاحیت تک پہنچنے میں مدد کرے گا۔ حکومت ہند کی طرف سے کلیدی اصلاحات پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبے کو ایک غیر مرکزیت، مقامی مارکیٹ کے زیرقیادت، جامع اور مالی طور پر پائیدار سیکٹر بننے میں مدد کریں گی، تاکہ اعلیٰ آمدنی والے ہندوستان کے لیے ضروری مہارتوں کے لیے افرادی قوت کو تربیت دی جا سکے۔

وزارت تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020اور قومی نصابی فریم ورک(این سی ایف)2023کا آغاز کرتے ہوئے اس محاذ پر بڑی پیش رفت کی ہے۔

دونوں پالیسیاں اسکولوں میں مہارتوں کی اہمیت پر زور دیتی ہیں، این ای پی نے 2025 تک 50 فیصد طلباء کو ہنر کی تعلیم فراہم کرنے اور 2030 تک تمام سیکنڈری اسکولوں کو ہنر کی تعلیم فراہم کرنے کا ایک  کیثر المقاصد ہدف مقرر کیا ہے۔

جیسا کہ ہندوستان ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیےتیارہے،‘ جابس ایٹ یورس ڈور اسٹیپ’یعنی(گھربیٹھے ملازمت) رپورٹ تعلیم اور ہندوستان کے روزگار کے ایجنڈے کے درمیان اسٹریٹجک روابط اور ہم آہنگی فراہم کرنے کے لیے ایک تشخیصی اور روڈ میپ دونوں کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ چھ ریاستوں: ہماچل پردیش، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اوڈیشہ اور راجستھان کے ملازمت کے منظر نامے میں گہرائی تک جاتا ہے اور اہم ترجیحی شعبوں اور کرداروں کی نشاندہی کرتا ہے جو ثانوی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے والے نوجوانوں کے لیے روزگار کی اعلیٰ ترین صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔

ورلڈ بینک وزارتِ تعلیم کو اپنے پروگرام "اسٹینتھننگ ٹیچنگ-لرننگ اینڈ رزلٹس فار اسٹیٹس(ایس ٹی اے آر ایس) کے ذریعے مدد فراہم کرتا ہے، جو چھ ریاستوں یعنی ہماچل پردیش، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اوڈیشہ اور راجستھان (مجموعی طور پر  ایس ٹی اے آر ایس ریاستیں) کو شامل کرتا ہے۔ایس ٹی اے آر ایس اسکیم کا ایک قومی عنصر بھی ہے ،جس کے تحت اہم اصلاحات کا اشتراک  اور پھیلایا جاتا ہے تاکہ ان پر عملدرآمد کیا جا سکے۔

رپورٹ میں گریڈ 9 سے 12 تک کی مہارتوں پر مبنی تعلیم کو شامل کرنے کے اہم فوائد کا خاکہ پیش کیا گیا ہے تاکہ طلبہ کو نیچے سے اوپر کی جانب نقطہ نظرپر انحصار کرتے ہوئے بہترین کریئر کےلیے تیار کیاجاسکے، جو چھ ریاستوں کے اضلاع میں گہرا ئی سے  جا تا ہے۔ یہ مختلف سماجی و اقتصادی پروفائلز پیش کرتے ہیں جو ایک باریک نظریہ پیش کرتے ہیں کہ کس طرح صنعت اور حکومت دونوں ملازمتوں کے ایجنڈے میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔

’جابس ایٹ یوروس ڈور اسٹیپ’ مہارتوں کے فرق کا ایک تجزیہ ہے جوو اسکولوں میں پیش کردہ ہنر کو ان اضلاع کی صنعتوں کی مخصوص ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے ،جہاں یہ اسکول واقع ہیں۔ یہ مطالعہ چھ ایس ٹی اے آر ایس ریاستوں میں گہرائی سے بنیادی اور ثانوی تحقیق کے ذریعے ہنر کی تعلیم کی فراہمی کو از سر نو تعین کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

***

UR-2801

ش ح۔ م ع ن-خ م


(Release ID: 2076028) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil