وزارت اطلاعات ونشریات
پہلی بارایک لداخی فلم ‘‘گھر جیسا کچھ’’ نے 55ویں آئی ایف ایف آئی میں غیر فیچر زمرے کا آغاز کیا
یہ فلم ہندوستان میں علاقائی سنیما کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے
فلم میں ایک نئی جگہ سے متعلق جدوجہد کرنے اور ایک کھوئے ہوئے گھر کےلئے تڑپنے کے عالمگیر موضوع کو نمایاں کیا گیا ہے - ڈائریکٹر، ہرش سنگنی
ہندوستان کے 55ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں غیر فیچر فلم زمرے کا آغاز لداخ کی فلم‘‘ گھر جیسا کچھ ’’کے ساتھ ہوا۔ نان فیچر فلم کیٹیگری کا مقصد ان کہی کہانیوں کو عالمی سطح پرسب سےآگے لانا ہے۔ فلمساز نے آئی ایف ایف آئی میں فنکاروں اور عملے کے ساتھ پی آئی بی کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات چیت کی۔
گھر جیسا کچھ، ایک مختصر فلم ہے ،جس کی ہدایت کاری ایک آزاد ہدایت کار جناب ہرش سنگنی نے کی ہے۔ آئی ایف ایف آئی میں نان فکشن کیٹیگری میں ڈیبیو کرنے والی لداخ کی پہلی فلم کے طور پر، یہ سب کی توجہ مبذول کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
یہ فلم ایک آدمی کی اپنی موروثی روایات پر عمل کرنے اور اپنی مستقبل کی خواہشات کو آگے بڑھانے کی خواہش کے درمیان مستقل کوشش کی پڑتال کرتی ہے۔ فلم میں اس کشمکش کو منفرد انداز میں دکھایا گیا ہے، جہاں مرکزی کردار کے والدین کی روحیں بیانیہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کہانی میں لداخ کی کمیونٹی کی زبان، روایات اور جوہر کو اپنے سامعین کے لیے بصری اور جذباتی طور پر پرکشش انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کار ہرش سنگنی نے کہا کہ میرے اندر ہمیشہ کہانی تھی، لیکن یہ آج تک حقیقت کا روپ نہیں لے سکی۔میں ایک بار وجود میں آنے والے گھر کی تلاش کی کوشش میں مرکزی کردار کا رول ادا کرنا چاہتا تھا اور میں نے بھی ایک بار اپنی زندگی میں بھی اسی طرح کے حالات کا تجربہ کیا ہے۔
فلم میں ان تمام لوگوں کی عالمگیر جدوجہد کو پُرجوش انداز میں پیش کیا گیا ہے ، جو نئے اور روشن امکانات کی تلاش میں صرف اپنے گھر کے لیے پرانی یادوں کے ساتھ جدوجہد کرنے کے لیے اپنے آبائی شہر کو کسی نامعلوم شہر کے لیے چھوڑ دیتے ہیں۔
فلم کے ڈائریکٹر نے کہا، ‘‘ہم ناظرین کو ایک ایسی جگہ کی تڑپ کا احساس دلانا چاہتے تھے جو کبھی ان کے لئے آرام دہ اور آسائش کی جگہ ہوا کرتی تھی، اس لیے ہم نے محسوس کیا کہ گھر جیسا کچھ فلم کے مطابق ہوگی۔
فلم کے ڈائریکٹر آف فوٹوگرافی جناب کبیر نائک نے، جو پریس کانفرنس میں موجود تھے، کہا، ‘‘ایک سینیمیٹو گرافر کے طور پر، لداخ جیسی جگہوں پر شوٹنگ کرنا ایک خواب تھا۔ اس طرح کی خوبصورت جگہوں پر ہمیشہ غیر معمولی کوششیں کرنی پڑتی ہیں۔
لداخ کے ساتھ ساتھ ملک کے باقی حصوں میں بھی شائقین کی امید کرتے ہوئے ہدایت کار نے کہا،‘‘چونکہ ہم نے آئی ایف ایف آئی کے انتخاب میں داخل ہونے سے پہلے فلم کی تیاری مکمل کر لی تھی، ہمیں ناظرین کو فلم دکھانے کا موقع نہیں ملا، لیکن مجھے امید ہے کہ ایسے ناظرین ملیں ، جو فلم کے ساتھ وابستہ رہیں گے۔
55ویں آئی ایف ایف آئی میں غیر فیچر فلم کے زمرے میں 262 فلموں کے لیے اندراجات تھے اور 55ویں فلم فیئر کے لیے 20 فلموں کا انتخاب کیا گیا تھا۔
آئی ایف ایف آئی میں غیر فیچر فلم کی کیٹیگری ابھرتے ہوئے اور ساتھ ہی ساتھ فلم سازوں کے لیے وقف ہے جو دستاویزی فلموں اور مختصر فلموں کے ذریعے اپنے کاموں کو دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فلم کی شمولیت ہندوستان میں، خاص طور پر لداخ جیسے کم نمائندگی والے خطوں میں علاقائی سنیما کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو نمایاں کرتی ہے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ن
(Release ID: 2075891)
Visitor Counter : 27