بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
چرائیدیو میدام کے عالمی ثقافت والے ورثے كے مقام کی حیثیت عالمی سیاحوں کو آسام اور اہوم کے ورثے کی طرف متوجہ كرتی ہے: جناب سربانند سونووال
یونیسکو کی طرف سے عالمی ثقافتی ورثے کے مقام کی شناخت کے بعد مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال كا جائزہ لینے کے ارادے سے چرائیدیو میڈم کا دورہ
جناب سونووال نے عظیم تر آسامی معاشرے کی تشكیل میں عظیم اہوم بادشاہوں کے انمول تعاون کے لیے انہیں خراج عقیدت پیش کیا
آسام کو اس انتہائی غیرمعمولی اعزاز کو حاصل کرنے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ادا کردہ اہم کردار کا جناب سربانند سونووال كی جانب سےاعتراف
Posted On:
21 NOV 2024 6:14PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے چرائیدیو میدام کا دورہ کیا جسے یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ یہ شمال مشرق کے کسی بھی ثقافتی مقام کے لیے اس طرح کا پہلا اعزاز ہے۔
مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا كہ چرائیدیو میدام، جسے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، اہوم دور کی تعمیراتی صلاحیتوں کا ایک قابل ذکر ثبوت ہے جو قابل احترام آباؤ اجداد کی وراثت کو مجسم کرتا ہے۔ یہ تاریخی کامیابی وزیر اعظم جناب نریندر مودی ڈانگوریا کی دور اندیش کوششوں كا نتیجہ ہے۔ آسام کے لوگ اس وراثت کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کے لیے مودی ڈانگوریا کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ تمنا ہے کہ چرائیدیو میدام کی بھرپور روایت یونہی روشن رہے اور ہمیں عظیم اہوم حکمرانوں کے لازوال نظریات سے متاثر کرتی رہے اور ایک خوشحال اور ثقافتی طور پر متحرک ریاست کی تعمیر میں ہماری رہنمائی کرتی رہے۔
جناب سونووال نے كہا كہ چرائیدیو میدام عظیم اہوم آباؤ اجداد کی بہادری، شجاعت اور بے مثال جرات کی میراث ہے جو عظیم آسامی قوم کے لیے عزت نفس اور فخر کی پائیدار علامت کے طور پر کھڑی ہیں۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر یہ عالمی شناخت اہوم خاندان کی بھرپور تاریخ کو عالمی سطح پر لاتی ہے۔ انہوں نے كہا كہ وہ آسام کے لوگوں کی طرف سے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس عالمی اعزاز کو حاصل کرنے میں جو طویل عرصے سے التوا مین پڑا تھا، ایک اہم کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے كہا كہ میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عالمی سیاحوں اور سیاحوں کو چرائیدیو میدام کا دورہ کرنے کی دعوت دینا چاہوں گا تاکہ وہ اُس دور کی منفرد ثقافتی تعمیراتی شاندار اور ثقافتی روایات کا مشاہدہ کر سكیں۔ سیاحوں کو کیلیڈوسکوپک آسامی معاشرے میں سب سے بڑے سماجی ثقافتی تانے بانے کا بھی تجربہ ہو گا جسے اہوم بادشاہ اپنی شاندار 600 سالہ گڈ گورننس کے ذریعے سامنے لانے میں کامیاب رہے تھے۔ آج، یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر چرائیدیو میدامس کو تسلیم کرنے سے آسام اور اہوم کے ورثے کے بارے میں عالمی سیاحوں اور سیاحوں میں تجسس اور جستجو کا جنم ہوا ہے۔
جناب سونووال نے مزید کہا كہ 13ویں صدی میں 'سات راج ساماری ایک راج' (سات ریاستوں کو ایک میں) کی پالیسی کے تحت مختلف برادریوں کو متحد کرکے اور اچھی حکمرانی قائم کرکے سورگ دیو چاولونگ سوکافا نے عظیم تر آسام کی بنیاد رکھی تھی۔ انہی نظریات سے متاثر ہو کر وزیر اعظم نریندر مودی نے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے اپنے وژن کے ذریعے ہندوستان کے لوگوں کو مضبوط، ترقی یافتہ اور خود انحصار بننے کی راہ پر متحد کیا ہے۔ جامع ترقی کا یہ سفر جس میں ہندوستان کی ہر کمیونٹی شامل ہے، ہم آہنگی، بااختیاری اور ہر شہری کی مضبوطی کا سفر ہے جو قوم کو ایک کے طور پر اکٹھا کرتا ہے۔
آسام کے ورثے کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم میں، ’چرائیڈیو میدام‘ کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی جگہ قرار دیا گیا جو کہ آسام کے وزیر اعلیٰ کے طور پر جناب سربانند سونووال کے دور میں برسوں کی پیچیدہ منصوبہ بندی اور قیادت كی كامیابی كا نتیجہ ہے ۔
جناب سونووال نے 2020 میں چارائیڈیو میں ریاستی حکومت کے زیر اہتمام "می-ڈیم-می-پھی" کی تقریبات میں شرکت کی تھی جہاں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ ورثے كے اس مقام کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بلند کریں۔ سونووال کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے آسام كی حکومت نے چارائیڈیو کی یونیسکو کی نامزدگی پر زور دینے کے لیے متعلقہ وزراء کے ساتھ کئی جائزہ میٹنگیں کیں۔
جناب سونووال نے 2017 میں خطہ میں منعقدہ مشرقی تائی ادبی کانفرنس کے دوران چارائیڈیو کو ثقافتی مرکز بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے 5 کروڑ روپے کا ابتدائی بجٹ بھی مختص کیا جو اس سال کے مالیاتی منصوبے میں شامل تھا۔ اگلے سال یونیسکو کی نامزدگی کے عمل کی معاونت کے لیے محکمہ آثار قدیمہ کے تحت ریاستی بجٹ میں 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر کے سی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی تشکیل کے ساتھ اس پہل نے زور پکڑا۔ نوریال، ڈاکٹر یوگیندر فوکن، ڈاکٹر دیانند بورگوہین، ڈاکٹر دلیپ برہگوہین، ڈاکٹر جریب عالم، اور جتن بورپترا گوہین جیسے ماہرین کے ساتھ اس کمیٹی نے جناب سونووال کی ہدایات کے تحت کام کرتے ہوئے وزارت ثقافت کے ذریعے یونیسکو کو مقررہ وقت سے پہلے ایک جامع ڈوزیئر تیار کرنے اور پیش کرنے کے متعدد چیلنجوں پر قابو پایا۔
مرکزی کابینہ کے وزیر کے طور پر اپنے دور میں جناب سونووال نے چرائیدیو کی پہچان کی وکالت جاری رکھی۔ انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر میں پیش كردہ دستاویزات كو یونیسکو میں جمع کروانے کو یقینی بنایا۔ یہ سائٹ کے عالمی ثقافتی ورثے کا درجہ حاصل کرنے میں ایک اہم قدم تھا۔
چرائیدیو میدامس جنہیں اکثر "آسام کے اہرام" کہا جاتا ہے، آسام پر 600 سال سے زیادہ عرصے تک حکومت کرنے والے اہوم خاندان کی بھرپور ثقافتی اور تاریخی میراث کی علامت ہیں ۔
******
U.No:2758
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2075667)
Visitor Counter : 9