نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدرجمہوریہ نے کہاکہ ایسی صورت میں جبکہ عالمی امن پامال ہورہا ہے اور انسانیت خطرے میں پڑ رہی ہے، نجات بھارت کی ہم آہنگی، رواداری اور بقائے باہمی کی قدیم حکمت کو اپنانے میں ہی نظر آتی ہے


جامع ترقی، امن اور ہمہ گیر فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ ماحولیات کی پرورش ہندوستانی فلسفہ کے مرکز میں ہے- نائب صدرجمہوریہ

 نائب صدر نے کہا کہ خوشحالی، خود کفیلی، جدید انفراسٹرکچر، اور ٹکنالوجیکل قیادت 2047 میں ‘وکست  بھارت’ کی خصوصیات ہوں گی

بھارت کا مقصد ایک تعمیری عالمی طاقت بننا ہے۔نائب صدر

بھارت کی بنیادی اقدار، مفادات اور مقاصد بحیثیت مجموعی انسانیت کی امنگوں کے ساتھ گونجتے ہیں

نائب صدر جمہوریہ نے  بطور مہمان خصوصی نیشنل ڈفینس کالج میں ‘بھارت کی بنیادی اقدار، مفادات اور مقاصد’ پر خطاب کیا

Posted On: 21 NOV 2024 2:58PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہوریہ ہند، جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج بھارت کی قدیم حکمت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ‘‘ ایسی صورت میں جبکہ  عالمی امن پامال ہو رہا ہے، جنگیں شدت اختیار کر رہی ہیں اور دشمنیاں نظریے میں تبدیل ہو رہی ہیں، جب کہ آب و ہوا کا بحران سر اٹھا رہا ہے ، انسانیت تباہ ہو رہی ہے، نجات بھارت کی قدیم حکمت کو اپنانے میں نظر آتی  ہے جو کہ ہم آہنگی، رواداری اور بقائے باہمی کے ہزاروں سال پرانے اصول ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر،بھارت آزادی اور مساوات کو یقینی بنانے والے ایک آئین کے تحت کئی سرکاری زبانوں، متعدد مذاہب، اور مختلف نسلوں کے کینوس کے ساتھ اپنے تنوع کا جشن منارہا ہے۔ پُرامن بقائے باہمی کا عکس ہمارے فلسفے میں زمانوں سے ملتا ہے۔بھارت کی خارجہ پالیسی خودمختاری کے احترام، ممالک کی علاقائی سالمیت اور تنازعات پر بات چیت کو ترجیح دینے پر زور دیتی ہے۔ تنوع میں اتحاد کی مثال فکر اور عمل دونوں میں دی گئی ہے۔ بھارت تہواروں، کھانوں، زبانوں، ثقافتوں کے فرق کو طاقت کے طور پر قبول کرتا ہے، جامعیت پرزور دیتا ہے اور تفرقہ بازی سے دور ہے۔

آج نئی دہلی میں ‘بھارت کی بنیادی اقدار، مفادات اور مقاصد’ کے موضوع پر نیشنل ڈفینس کالج میں خطاب کرتے ہوئے،جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ جامع ترقی، امن اور ہمہ گیر فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ ماحولیات کی پرورش بھارتی فلسفے کا مرکز ہے۔ اس بات ذکر کرتے ہوئے کہ  صدیوں سےبھارت کی بنیادی اقدار اس کی شناخت کی بنیاد ہیں اور بھارت کی تہذیبی اخلاقیات اور جوہر پر مبنی ہیں، موجودہ دور میں وہ قدیم حکمت اور جدیدیت کا امتزاج ہیں جن کا مقصد لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنا ہے۔

بھارت کو دنیا کا روحانی دارالحکومت اور عظمت اورروحانیت کا گہوارہ قرار دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو نہ صرف اپنی بلکہ پوری انسانیت کی بھلائی چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ‘‘حال ہی میں جی20 چیئر کے طور پر، بھارت نے، اپنی بنیادی اقدار سے حوصلہ افزائی  حاصل کرتے ہوئے،جی ڈی پی پر مرکوزیت کی جگہ انسانیت پر مرکوز عالمی ترقی کی وکالت کی، تقسیم پر اتحاد کوفوقیت دیتے ہوئے... .افریقی یونین کوجی20 کے مستقل رکن کے طور پر شامل کرنا ایک تاریخی کامیابی تھی۔ وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ کی میزبانی کرتے ہوئے بھارت نے اپنی جی20 صدارت کے دوران گلوبل ساؤتھ کو بین الاقوامی رڈار پر جگہ دی۔ بھارت کا مقصد امن کی حفاظت اور آب و ہوا سے متعلق کارروائی کے اقدامات کے ذریعے ایک تعمیری عالمی طاقت بننا ہے’’۔

اپنے خطاب میں جناب دھنکھڑ نے مزید کہا کہ بھارت کے مفادات اس کے عوام کی فلاح و بہبود اور عالمی امن سے وابستہ ہیں اور اس بات پر زور دیا  کہ دہشت گردی اور بنیاد پرستی کی لعنت سے متحد ہوکر مقابلہ کیا جائے۔اقتصادی ترقی کے ساتھ، لوگوں پر مرکوز ترقی اور شمولیت والی ترقی  کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئےانہوں نے کہاکہ بھارت اختراعی مرکز کے طور پر ترقی کرنے پرتوجہ دیتا ہے۔ اس کا ثبوت میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا جیسے اقدامات سے ملتا ہے جو اس کی نوجوان آبادی کے لیے اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتے ہیں۔

صنفی انصاف کے تئیں ملک کی وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ‘‘بھارت صنفی انصاف کے لیے پرعزم ہے، یہ معیشت اور سماجی اقدار کے ساتھ ساتھ ہم آہنگی کے لیے بھی ضروری ہے۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے، بلکہ یہ صورتحال  اگلے درجے تک پہنچ گئی ہے اوراب  خواتین بااختیار بنانے کے عمل کی قیادت کررہی ہیں ۔ معزز سامعین، لوک سبھا اور ریاستی مقننہ میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کی آئینی تجویز حکمرانی، پالیسی سازی اور انتظامیہ میں خواتین کی زیادہ شرکت کے امکانات کے ساتھ عہد ساز اور گیم چینجر دونوں ہے۔’’

مضبوط دفاعی صلاحیتوں کے ذریعے اسٹریٹجک سیکورٹی پر توجہ مرکوز کرنے کی ممالک کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑنے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے لیے پرامن ماحول ہی ضروری ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں امن میں خلل یا ہنگامہ آرائی ترقی اور ہم آہنگی کو پریشان اور بے ترتیب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس کے لیے قومی سلامتی پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی واضح حکمت عملی پر مبنی مضبوط قومی سلامتی کا ڈھانچہ ہمارے ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے پیشگی شرط ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ‘‘یہ ملک کے لئے علاقائی امن کو برقرار رکھتے ہوئے مضبوط دفاعی صلاحیتوں کے ذریعے اسٹریٹجک سلامتی پر توجہ مرکوز کرنے کوضروری قرار دیتا ہے۔ اس کی طرف بھارت نے عالمی سطح پر حکمرانی پر مبنی نظم ونسق کی پاسداری کی وکالت کی ہے اور تصادم کے خلاف رابطہ اور بات چیت، تعاون اور اتفاق رائے کی ضرورت  پرزور دیاہے’’۔

‘2047 میں وِکسِت بھارت’ بننے کے بھارت کے عزائم کا تذکرہ کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے کہا کہ ‘‘بھارت کی آزادی کی صد سالہ تقریب  کاوژن خوشحالی، خود کفیلی، جدید انفراسٹرکچر، اور ٹکنولوجیکل قیادت پر محیط ہے۔ بھارت کی پہچان یہ بھی ہے کہ قدیم اور قرون وسطی کی دنیا میں اس کے پاس  دنیا کی ایک تہائی اور ایک چوتھائی کے درمیان  دولت تھی ،موجودہ وقت میں بھی بھارت ظاہر ہے کہ اسی پوزیشن کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ مل کر 2047 میں وِکست بھارت کی تعریف کرتے ہیں۔بھارت کی بنیادی اقدار، مفادات اور مقاصد پوری انسانیت کی امنگوں کے ساتھ گونجتے ہیں۔

مکمل متن پڑھیں: https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2075430

****

ش ح۔اگ۔ف ر

Urdu No. 2738


(Release ID: 2075562) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Tamil