سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جموں و کشمیر’وِکست بھارت‘ کے سفر میں کلیدی کردار ادا کرے گا: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لیوینڈر سے لیبارٹری تک جموں و کشمیر کو ویژن 2047 کے تحت بھارت کی جدت طرازی کے سفر میں ایک محرک کے طور پر پیش کیا

وزیر نےخلاء، بایوٹیکنالوجی، سائنس اور اسٹارٹ اپس کے شعبوں میں  بھارت کی ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کیا

Posted On: 16 NOV 2024 5:05PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی علوم اور  محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کو ’وِکست بھارت‘ کے سفر کا ایک کلیدی کھلاڑی قرار دیا۔ وہ آج سری نگر۔جموں و کشمیر کے آئی سی سی میں سی ایس آئی آر ہیلتھ کیئر تھیم کانکلیو کے افتتاحی اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کر رہے تھے۔

وزیر موصوف نے بھارت کے اختراعی مستقبل کی ایک شاندار تصویر پیش کی، جس میں بایوٹیکنالوجی، خلائی ٹیکنالوجی، اور نوجوانوں کی قیادت میں اسٹارٹ اپس کی تبدیلی کی صلاحیت پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کو بے استعمال وسائل کو ایک انمول  خزانہ قرار دیا۔

اسٹارٹ اپس، ڈاکٹروں، سائنس دانوں، موجدوں، اور نوجوان کاروباری افراد پر مشتمل  حاضرین کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلان کیاکہ بھارت کا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہماری کاروباری روح کا ثبوت ہے، جو اب دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے اور 1.6 لاکھ سے زیادہ کاروباری منصوبوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سال پہلے محض 350 اسٹارٹ اپس سے، ہم نے غیر معمولی ترقی کی ہے اور  ہم جدت طرازی کے مرکز بن چکے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017VVJ.jpg

 

ڈاکٹر سنگھ نے بھارت کے خلائی شعبے میں عوامی-نجی شراکت داری کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر معمولی پیش رفت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے، ہمارے پاس خلائی شعبے میں محض یک عددی اشتراک تھے، لیکن  آج 300 سے زیادہ عالمی معیار کے شراکت داروں نے اسرو کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے اور ہماری پہلی نسل کے خلائی اسٹارٹ اپس اب مشہور کاروباری اور علمی رہنما بن چکے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ان کامیابیوں کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی بصیرت افروز پالیسیوں کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا کا آغاز محض ایک نعرہ نہیں تھا بلکہ  یہ ایک ایسی چنگاری تھی جس نے پورے ملک میں ایک تحریک کو جنم دیا۔

وزیر موصوف نے بایوٹیکنالوجی میں غیر معمولی پیش رفت کا بھی ذکر کیا، جسے انہوں نے عالمی معیشت کا مستقبل قرار دیا۔ انہوں نے بھارت کی سائنسی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے والے انقلابی کارناموں کی نشاندہی کی، جس میں بھارت کی پہلی ڈی این اے ویکسین اور سروائیکل کینسر کے لیے ایچ پی وی ویکسین شامل ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 2014 میں بھارت کی بایو اکانومی کی مالیت محض 10 ارب ڈالر تھی، جو آج 130 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور ہم اسے  2030 تک 300 ارب ڈالر تک پہنچانے کے راستے پر ہیں۔

ڈاکٹر سنگھ نے جموں و کشمیر کے اس تبدیلی میں کردار کے بارے میں بھی پرجوش گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ ایک بایو اکانومی مرکز بننے کے لیے تیار ہے، جو اپنے منفرد قدرتی وسائل کے ذریعے اگلے صنعتی انقلاب کو آگے بڑھائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FHJG.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوان موجدوں سے جذباتی اپیل کی کہ وہ ’’2047 کے بھارت کے معمار‘‘ بنیں۔ انہوں نے سماجی شعور کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تجویز دی کہ والدین اپنے بچوں کے ساتھ ایسے کانکلیوز میں شرکت کریں تاکہ نسلوں کے درمیان علمی خلا کو ختم کیا جا سکے۔

علاقے کی مثالیں دیتے ہوئے، انہوں نے لیوینڈر کی کاشت کی کامیابی کی کہانی کو علاقے کی صلاحیت کا ثبوت قرار دیا۔ انہوں نے سامعین سے سوال کیا کہ جب ایک نوجوان کاروباری 15,000 روپے فی شیشی لیوینڈر آئل کما سکتا ہے، تو ہمارے نوجوان سرکاری ملازمتوں کے لیے قطار میں کیوں کھڑے ہوں؟ اس سوال کے ذریعے انہوں نے روایتی کیریئر کے راستوں پر دوبارہ غور کرنے کی ترغیب دی۔

وزیر نے اپنی تقریر کا اختتام کانکلیو کے مقاصد کو 2047 کے بھارت کی وسیع تر امنگوں کے ساتھ جوڑتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پائیدار ترقی اور جدت طرازی میں ہمالیائی ریاستوں، بشمول جموں و کشمیر، کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کے دیگر حصوں میں وسائل کم ہو رہے ہیں، تو اس خطے کی بے چھوئی صلاحیت بھارت کی ترقی کی کہانی کی قیادت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تبدیلی کو مضبوط حکومتی پالیسیوں اور قوم کے نوجوانوں کے غیر متزلزل عزم سے تقویت مل رہی ہے۔

یہ دو روزہ کانکلیو صحت کی دیکھ بھال میں ترقی، بایوٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی کی حکمت عملیوں پر تبادلۂ خیال کے لیے ماہرین اور متعلقین کو ایک جگہ جمع کرتا ہے۔ اس میں خاص طور پر نوجوان اسٹارٹ اپس کی جانب سے جدید اختراعات کی نمائشیں بھی شامل ہیں۔

یہ ایونٹ، مزید شراکت داریوں اور خطے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے پُرامید ہے اور اس کے کردار کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں بھارت کے جدت طرازی کے سفر کے لیے ایک لانچ پیڈ کے طور پر مضبوط کرتا ہے۔

 

******

ش ح۔ش ا ر۔  ول

Uno- 2544


(Release ID: 2073929) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil