جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
حکومت ہند نے گرین ہائیڈروجن پر تحقیق و ترقی ( ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ) کے لیے سنٹرز آف ایکسی لنس کے قیام کے لیے تجاویز طلب کیں
سینٹر آف ایکسی لینس گرین ہائیڈروجن ویلیو چین میں متعدد شعبوں کا احاطہ کرنے والی مربوط تحقیق کی سہولت فراہم کریں گے
Posted On:
07 NOV 2024 9:04AM by PIB Delhi
حکومت ہند نے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) اسکیم کے تحت سینٹر آف ایکسی لنس(سی او ای) کے قیام کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت(ایم این آر ای) کی طرف سے 4 نومبر 2024 کو تجاویز طلب کرنے کے لئے (سی آئی پی) جاری کی گئی ہے۔ سی آئی پی دستاویزیہاں سے حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔
ہندوستان میں عالمی سطح کے ایکسی لینس سینٹروں کے قیام کا مقصدگرین ہائیڈروجن کے لیے جدت ، پائیداری کو فروغ دینا اورطویل مدتی طور پر توانائی کی خودمختاری میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ سی او ایز گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے والی ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھا کر کم کاربن والی معیشت میں منتقلی کو تیز کریں گے۔
سی او ایز جدید تحقیق، مہارت کی نشوونما، اور علم کی ترسیل کے لیے فوکل پوائنٹس کے طور پر کام کریں گے۔ یہ سی او ایز شراکت داروں بشمول صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے درمیان تعاون کو بھی آسان بنائیں گے تاکہ گرین ہائیڈروجن ٹیکنالوجیز میں جدت طرازی کو آگے بڑھایا جا سکے، جس سے عملی کارکردگی میں بہتری اور نئی مصنوعات کی ترقی ہو گی۔ یہ مراکز ملک میں مکمل طور پر گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے کے لیے مہارت اور وسائل کو جمع کرکے اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔
ایم این آر ای نے اس سے قبل نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت آر اینڈ ڈی اسکیم کے نفاذ کے لیے 15 مارچ 2024 کو رہنما خطوط جاری کیے تھے۔ رہنما خطوط یہاں سےحاصل کئے جاسکتے ہیں۔ توقع ہے کہ سرکاری اور نجی ادارے بشمول تحقیقی ادارے، یونیورسٹیاں اس سی ایف پی کے خلاف تجاویز پیش کرنے کے لیے شراکت داری قائم کریں گی۔ حکومت نے گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت ایسے مراکز کے قیام کے لیے 100 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن 4 جنوری 2023 کو شروع کیا گیا تھا، جس کی لاگت مالی سال 2030-2029 تک19,744 کروڑ روپے ہے۔یہ صاف توانائی کے ذریعے آتم نربھر (خود انحصار) بننے کے ہندوستان کے مقصد میں تعاون کرے گا اور عالمی صاف ستھری توانائی کی منتقلی کے لیے ایک تحریک کے طور پر کام کرے گا۔ یہ مشن معیشت کی نمایاں ڈیکاربنائزیشن کا باعث بنے گا، فاسل ایندھن کی درآمدات پر انحصار کم کرے گا، اور ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن میں ٹیکنالوجی اور مارکیٹ کی قیادت سنبھالنے کے قابل بنائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ح ۔رض
U-2192
(Release ID: 2071397)
Visitor Counter : 10