صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ٹی بی سے پاک ہندوستان کی طرف: کامیابیاں، چیلنجز اور آگے کا راستہ
Posted On:
05 NOV 2024 6:35PM by PIB Delhi
تپ دق (ٹی بی) کے خاتمے کی طرف ہندوستان کے وقف سفر کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ عالممی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او)کی عالمی تپ دق کی رپورٹ 2024 کے مطابق 2015 سے 2023 تک ٹی بی کے واقعات میں قابل ذکر 17.7 فیصد کمی آئی، یہ شرح عالمی اوسط کمی 8.3 فیصد سے دو گنا زیادہ ہے۔ یہ سنگ میل ہندوستان کے قومی تپ دق کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی) کے اثرات کو اجاگر کرتا ہے،یہ پروگرام ایک جامع حکمت عملی ہے جس میں جدید تشخیص، احتیاطی نگہداشت، مریضوں کی مدد، اور 2025 تک ٹی بی کا خاتمہ کرنے کے آرزومند ہدف کو پورا کرنے کے لیے کراس سیکٹر پارٹنرشپ شامل ہیں۔۔
ہندوستان میں تپ دق کے خاتمے کے لیے حکمت عملی اور اہداف
ایس ڈی جی ہدف 3.3 کا مقصد "2030 تک ایڈز، تپ دق، ملیریا، اور نظر انداز ٹراپکل بیماریوں، اور ہیپاٹائٹس، پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں، اور دیگر متعدی بیماریوں کا مقابلہ کرنا ہے۔" ہندوستان نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (یو این –ایس ڈی جیز) پر دستخط کرنے والے ملک کے طور پر، 2030 کی ایس ڈی جی کی آخری تاریخ سے پانچ سال پہلے، 2025 تک "ٹی بی کے خاتمے" کے اہداف کو حاصل کرنے کا عہد کیا ہے۔
اس ہدف کے تحت ٹی بی کے اشاروں میں شامل ہیں:
- 2015 کے مقابلے ٹی بی کے واقعات کی شرح (فی لاکھ آبادی میں نئے مریض) میں 80 فیصد کمی۔
- 2015 کے مقابلے ٹی بی سے اموات کی شرح میں 90 فیصد کمی۔
- ٹی بی کی وجہ سے تباہ کن اخراجات کا سامنا کرنے والے گھرانوں کی تعداد صفر پر لانا۔
"2025 تک ٹی بی کو ختم کرنے" کے حکومت کے عزم کا اظہار پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے مارچ 2018 میں نئی دلی میں منعقدہ " ٹی بی کا خاتمہ سمٹ" کے دوران کیا تھا اور 2023 کے عالمی دن کے موقع پر وارانسی میں "ایک عالمی ٹی بی سمٹ" میں اس کی توثیق کی گئی تھی۔ اس سربراہی اجلاس میں، وزیر اعظم نے ٹی بی کے لیے ایک فیصلہ کن اور زندہ ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں، ہندوستان گاندھی نگر اعلامیہ پر دستخط کرنے والا ہے، جو وزرائے صحت اور ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیائی علاقائی دفتر (ایس ای اے آر او) کا مشترکہ اعلامیہ ہے۔ اس اعلامیے پر 2030 تک جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے میں"ٹی بی کے خاتمے کے کام کو برقرار رکھنے، تیز کرنے اور اختراع کرنے کے لیے" اعلیٰ سطحی وزارتی اجلاس میں اگست 2023 میں دستخط کیے گئے تھے۔
حکومت ہند کی طرف سے دکھائی گئی مضبوط سیاسی وابستگی کے مطابق، قومی تپ دق کے خاتمے کا پروگرام (این ٹی ای پی) ٹی بی کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک پلان (این ایس پی) کو نافذ کر رہا ہے۔ این ایس پی 2017–2025 نے اہداف اور کامیابیوں کے درمیان فرق کو کم کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے، اور بھارت بوجھ کے تخمینے کے لیے ریاضیاتی ماڈل تیار کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔
ہندوستان کا نقطہ نظر: قومی تپ دق کے خاتمے کا پروگرام (این ٹی ای پی)
کووڈ-19 کی وبا کے بعد، ہندوستان نے این ٹی ای پی کے ذریعے ٹی بی کو ختم کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کر دیاہے، یہ پروگرام نیشنل اسٹریٹجک پلان (این ایس پی ) 2017-25 کے ساتھ منسلک ہے۔ 2023 میں کلیدی کامیابیوں میں تقریباً 1.89 کروڑ تھوک کی جانچ اور 68.3 لاکھ نیوکلک ایسڈ ایمپلیفیکیشن ٹیسٹ شامل ہیں، جو صحت کی دیکھ بھال کی تمام سطحوں پر تشخیص تک رسائی کو بڑھانے کے لیے پروگرام کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
ابھرتی ہوئی طبی بصیرت کے پیشِ نظر، قومی تپ دق کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی) نے جامع نگہداشت کے پیکجز اور ٹی بی کی غیر مرکزی خدمات متعارف کروائیں، جن میں منشیات کے خلاف مزاحمت کرنے والے ٹی بی (ڈی آر –ٹی بی) کے مریضوں کے لیے مختصر زبانی طریقہ کار کا ایک توسیعی رول آؤٹ شامل ہے۔ پروگرام نے علاج میں تاخیر کو کم کرنے اور ٹی بی کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے کو ترجیح دی، خاص توجہ کے ساتھ ساتھ موجود صحت کی حالتوں جیسے کہ غذائی قلت، ذیابیطس، ایچ آئی وی، اور مادے کے استعمال سے نمٹنے کے لیے ایک امتیازی نگہداشت کے طریقہ کار کے ذریعے اور جلد تشخیص کی حوصلہ افزائی کے ذریعے۔ روک تھام کے اقدامات این ٹی ای پی کے نقطہ نظر کا ایک اہم مرکز بنے ہوئے ہیں، کیونکہ پروگرام نے ٹی بی سے بچاؤ کے علاج (ٹی پی ٹی) تک رسائی کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔ مختلف ریاستوں کی طرف سے مضبوط عزم کے ساتھ، کمزور آبادیوں میں ٹی بی کی بیماری کے ظہور کو روکنے کے لیے ایک اجتماعی قرارداد کا مظاہرہ کیا۔ اس کی وجہ سے مجموعی طور پر تقریباً 15 لاکھ مستفیدین کو ٹی پی ٹی فراہم کیا گیا جس میں مختصر طریقہ کار بھی شامل ہے۔
ٹی بی کے نتائج پر صحت کے اضافی مسائل کے اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے، این ٹی ای پی نے دیگر وزارتوں اور محکموں کے ساتھ مل کر ان حالات خاص طور پر غذائی قلت، ذیابیطس، ایچ آئی وی، اور مادہ کی زیادتی سے نمٹنے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں۔ ان کوششوں کا مقصد ٹی بی کے مریضوں کو زیادہ جامع مدد فراہم کرنا ہے، اس طرح ان کے علاج کے مجموعی نتائج کو بہتر بنانا ہے۔
معاون خدمات کے ذریعے مریضوں کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانا
نی-کشے پوشن یوجنا کے تحت فائیدون کی براہ راست منتقلی (ڈی بی ٹی ) تقریباً روپے تقسیم کرکے ٹی بی کے مریضوں کے لیے تقریباً 1 کروڑ مستفیدین کو 2,781 کروڑ روپے مالی مدد فراہم کرتا ہے۔۔ نئے اقدامات، بشمول علاج کے حامیوں اور آشا (معزز سماجی صحت کارکن) کارکنوں کی حوصلہ افزائی، ٹی بی وجیتاز (ٹی بی چیمپئنز) اور نی- کشے ساتھی (خاندان کی دیکھ بھال کرنے والے ماڈل) کا مقصد مریضوں کے سپورٹ سسٹم کو مزید بڑھانا تھا۔
ستمبر 2022 میں پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) کا آغاز تپ دق کے خلاف جنگ میں کمیونٹی کی شمولیت اور ملکیت کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس اقدام کو وسیع حمایت حاصل ہوئی، سیاسی رہنماؤں، سرکاری عہدیداروں، اور این جی اوز نے اس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے آگاہی مہموں اور تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 1.5 لاکھ سے زیادہ نی- کشے متراس نے ٹی بی سے متاثرہ افراد کی مدد کا عہد کیا ہے۔ مدد، مواصلات، سماجی تحریک، اور کمیونٹی کی شمولیت قومی تپ دق کے خاتمے کے پروگرام (این ٹی ای پی ) کے بنیادی پہلو ہیں، جسے پی ایم ٹی بی ایم بی اے کے ذریعے ٹی بی کے خاتمے میں کمیونٹی پر مبنی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے مزید مضبوط کیا گیا ہے۔
آگے کا راستہ: ٹی بی کے خاتمے کی طرف پیش رفت
ٹی بی کے خاتمے کی جنگ میں رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے، مختلف قسم کے پروگرام لاگو کیے جا رہے ہیں اور آنے والے سالوں کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں،جس میں شامل ہیں:
- بالغوں کی بی سی جی ویکسینیشن پر مطالعات کا انعقاد
- تپ دق سے بچاؤ کے علاج (ٹی پی ٹی) کو پھیلانا اور تیزی سے اسکیل کرنا، بشمول علاج کے نئے اور مختصر طریقے
- جامع ریکارڈنگ اور رپورٹنگ میکانزم کے ساتھ ساتھ ٹی بی ہونے کا شبہ رکھنے والے تمام افراد کے لیے مالیکیولر تشخیصی ٹیسٹنگ تک رسائی میں اضافہ
- "آیوشمان آروگیہ مندروں" میں ٹی بی سروس کی ڈیلیوری کو ڈی سینٹرلائز کرنا
- پی ایم ٹی بی ایم بی اے اقدام کے ذریعے کمیونٹی پر مبنی مریضوں کے سپورٹ سسٹم کو بڑھانا
نتیجہ
ہندوستان کا ٹی بی کے خاتمے کا جامع طریقہ کار واقعات میں نمایاں کمی اور صحت کے ردعمل کے مضبوط فریم ورک کے ساتھ مثبت نتائج دکھا رہا ہے،۔ کراس سیکٹر شراکت داری، جدید نگہداشت کے حل، اور کمیونٹی کی شمولیت پر مسلسل زور دینے کے ساتھ، ہندوستان 2025 تک ٹی بی سے پاک ملک کے اپنے ہدف کو پورا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔یہ پیش رفت قومی سطح پر ٹی بی سے نمٹنے کے لیے اختراعی، اور مریض پر مبنی صحت کی دیکھ بھال سے متعلق ملک کی حکمت عملی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
حوالہ جات
https://x.com/JPNadda/status/1852636408449474651?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1853008149240066222%7Ctwgr%5Ebc77417f9af2e702915ffc3fb842da7706887d13%7Ctwcon%5Es3_&ref_url=https%3A%2F%2Fpib.gov.in%2FPressReleseDetailm.aspx%3FPRID%3D2070438reg%3D3lang%3D1
https://www.who.int/teams/global-tuberculosis-programme/tb-reports/global-tuberculosis-report-2024
https://www.newsonair.gov.in/pm-modi-says-decline-in-tuberculosis-cases-is-outcome-of-indias-dedicated-and-innovative-efforts/
https://tbcindia.mohfw.gov.in/wp-content/uploads/2024/10/TB-Report_for-Web_08_10-2024-1.pdf
INDIA TB REPORT 2024
https://x.com/MoHFW_INDIA/status/1853276572607750380/photo/1
https://x.com/MoHFW_INDIA/status/1830848472817562104
https://iris.who.int/bitstream/handle/10665/379339/9789240101531-eng.pdf?sequence=1
Click here to download PDF
*******
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 2124 )
(Release ID: 2070995)
Visitor Counter : 36