جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بین الاقوامی شمسی اتحاد اپنی سالانہ اسمبلی کے ساتویں اجلاس کی میزبانی کررہا ہے جس میں 103 ممبران اور 17 دستخط کنندہ ممالک کے نمائندے شامل ہیں

Posted On: 04 NOV 2024 5:54PM by PIB Delhi

بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) ہندوستان کے دارالحکومت میں اپنی اسمبلی کے ساتویں اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے جس میں 29 ممالک کے وزراء شرکت کر رہے ہیں۔

 ہندوستان کے عزت مآب وزیر برائے نئی اور قابل تجدید توانائی، جناب پرہلاد جوشی نے آئی ایس اے اسمبلی کے صدر کی حیثیت سے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "آج آئی ایس اے کی اسمبلی کے ساتویں اجلاس میں آپ کے سامنے کھڑا ہونا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ آج، ہم اپنے آپ کو توانائی کے عالمی مستقبل کو نئی شکل دینے کے اپنے مشن میں ایک اہم موڑ پر پا رہے ہیں۔ شمسی توانائی، جو کبھی صرف ایک وژن تھی، اب ایک طاقتور حقیقت ہے، جو دنیا کو ایک صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار راستے کی طرف لے جاتی ہے۔ ہم نے مل کر جو پیش رفت کی ہے وہ ناقابل تردید ہے، اور شمسی توانائی کی حقیقی صلاحیت سامنے آ رہی ہے، جو ہمیں دکھا رہی ہے کہ یہ کتنی تبدیلی لا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "120 رکن اور دستخط کنندہ ممالک کے اتحاد کے طور پر، آئی ایس اے وسائل کو متحرک کرنے اور دنیا بھر میں، خاص طور پر کم ترقی یافتہ ممالک (ایل ڈی سیز) اور چھوٹے جزیرے کی ترقی پذیر ریاستوں (ایس آئی ڈی ایس) میں شمسی منصوبوں کی تعیناتی میں سب سے آگے رہا ہے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محصوص ہو رہا ہے کہ آئی ایس اے نے 27 میں سے 21 پراجیکٹس کامیابی کے ساتھ مکمل کیے ہیں، جو کہ شمسی توانائی کی تعیناتی میں اہم پیش رفت کرنے اور پوری دنیا میں پائیدار ترقی کی حمایت کرنے کی ہماری اجتماعی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ کامیاب منصوبے ہمارے مشترکہ عزم اور لگن کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور گیارہ مظاہرے کے منصوبوں اور سات اسٹار مراکز کو ان ممالک کے لوگوں کے لیے وقف کرتا ہوں۔

معزز صدر نے آئی ایس اے کے اہم نکات پر بھی روشنی ڈالی جو عالمی سطح پر شمسی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ سولر ڈیٹا پورٹل، ایک ایسا پلیٹ فارم جو تمام ممالک میں شمسی وسائل، پروجیکٹ کی کارکردگی، اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق حقیقی ڈیٹا فراہم کرتا ہے، شفاف اور قابل عمل بصیرت فراہم کر کے حکومتوں، سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے شمسی منصوبوں کے ساتھ منسلک ہونے کے طریقہ کو تبدیل کرتا ہے۔ عالمی شمسی ادارے کا مقصد کم استعمال والے علاقوں خصوصاً افریقہ میں شمسی منصوبوں کے لیے تجارتی سرمائے کی راہ ہموار کرنا ہے۔عوامی جمہوریہ کانگو میں ایک پائلٹ پروجیکٹ جاری ہے، اور ہندوستان، آئی ایس اے، بلومبرگ، اور چلڈرن انوسٹمنٹ فنڈ فاؤنڈیشن سے 39 ملین ڈالر کے پروجیکٹس، کوپ 29 تک کام شروع کرنے کے راستے پر ہیں۔

اس کے علاوہ، سولر ایکس اسٹارٹ اپ چیلنج نے کامیابی سے شمسی شعبے کے لیے اختراعی، توسیع پذیر حلوں کی نشاندہی اور ان کی حمایت کی ہے۔ 2024 ایڈیشن نے بشمول ہندوستان ایشیا اور بحرالکاہل خطے سے 30 فاتحین کا اعلان کیا، اور لاطینی امریکہ اور کیریبین خطے کے لیے چیلنج کے تیسرے ایڈیشن کی میزبانی کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔

ماہانہ آئی ایس اے نالج سیریز اور آلودگی سے پاک ہائیڈروجن اختراعی مرکز، جو جی20 وزارتی کانفرنس میں شروع کیا گیا تھا، علم کے اشتراک اور کاز کو بڑھانے کے لیے شمسی توانائی کی تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ کوپ27 کے بعد سے بین الاقوامی سولر فیسٹیول، سی ای او کاکس اور آئی ایس اے پویلین 'سولر ہب' جیسے عالمی پروگراموں نے توانائی کے ترجیحی ذریعہ کے طور پر شمسی توانائی کی عالمی شرکت اور وکالت کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

آئی ایس اے اسمبلی کے شریک صدر،عزت مآب جناب ثانی محمد سولیحی اور فرانس کے وزیر مملکت برائے ترقی، اور بین الاقوامی شراکت داری، فرانکوفونی، نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کہا:

’’ میں بین الاقوامی شمسی اتحاد کے سیکرٹریٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ اس نے تنظیم کی ترقی اور سال بہ سال امنگوں بھرے پروگرام ترتیب دینے میں اہم کام کیے۔ فرانس نے بین الاقوامی  شمسی اتحاد کے آغاز میں تنظیم کے رکن ممالک میں شمسی منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے 1.5 بلین یوروکا تعاون کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کیا ہے۔ اسی لیے ہم نے 2024 میں اتحاد کے لیے اپنی مالی مدد کی تجدید کی، جو تین ترجیحات پر مبنی ہے: پہلا، اسٹار-سی پروگرام کے لیے تعاون جو مقامی صلاحیت کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ دوسرا، فرانس ترقی پذیر معیشتوں کے لیے فنانسنگ تک رسائی کی سہولت فراہم کرنا چاہتا ہے جو پائیدار ترقی کی طرف منتقل ہو رہی ہیں۔ تیسرا، فرانس اپنی رسائی کو بڑھانے کے لیے آئی ایس اے سیکریٹریٹ کو بین الاقوامی بنانے کے عمل کو تیز کرنا چاہتا ہے۔ فرانس تعاون کو بڑھانے اور شمسی توانائی کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے بین الاقوامی شمسی اتحاد کی حمایت جاری رکھے گا۔ اس طرح یہ نئے شراکت دار ممالک کو الائنس میں شامل ہونے کی ترغیب دے گا اور قابل تجدید توانائیوں کو تیار کرنے کے اقدامات اور تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے گا۔‘‘

اپنے استقبالیہ خطاب میں، بین الاقوامی  شمسی اتحاد کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر اجے ماتھر نے کہا، "ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے ممبر، دستخط کنندہ، اور ممکنہ ممالک کے معزز وزراء آج یہاں موجود ہیں۔ ہماری اجتماعی موجودگی ہمارے ارادے،اہم حل تلاش کرنے، مہارت کا تبادلہ کرنے، اور شراکت داری کو مضبوط کرنے کی علامت ہے — جو شمسی تبدیلی کے ایک نئے دور کو آگے بڑھائے گی۔ عالمی تعاون کے اس جذبے میں، ہمیں اپنے وقت کے اہم چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی اجتماعی طاقت ملتی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران، اسمبلی نے آئی ایس اے کو بین الاقوامی میدان میں ایک عالمی رہنما کے طور پر تشکیل دینے میں مدد کی ہے جو شمسی توانائی کے حل کی تعیناتی کے ذریعے توانائی کی منتقلی کو چلانے کے لیے ایک حتمی آواز ہے۔ اس سال بھی، اسمبلی کچھ بڑے اقدامات اور پروگراموں پر غور کرے گی جو مستقبل کی بنیاد ڈالیں گے۔

اسمبلی آنے والے سال کے بجٹ اور کام کے منصوبوں پر بھی غور کرے گی اور اس میں آئی ایس اے کے کام کے ترجیحی شعبوں، پروگراموں اور منصوبوں پر اپ ڈیٹس شامل ہوں گی۔ بحث کا ایک اہم موضوع وائبلٹی گیپ فنڈنگ ​​(وی جی ایف) اسکیم کے لیے رہنما خطوط ہوگا، یہ اسکیم شمسی پروجیکٹ کی کل لاگت کا 10فیصد سے 35فیصد تک فراہم کرتی ہے جو کہ ایل ڈی سیز اور ایس آئی ڈی ایس میں شمسی پروجیکٹوں کی ترقی کے لیے بطور گرانٹ دی جائے گی اور جن کی نشاندہی خود ممالک کرنگے، بشرطیکہ منصوبے کی لاگت کا 90فیصد مقفل کر دیا جائے۔ ممالک کی تجاویز پر آئی ایس اے کے 1.5 ملین ڈالر سالانہ بجٹ کے دستیاب رہنے تک پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر غور کیا جائے گا۔۔ وی جی ایف حکومت/سرکاری اداروں یا خود مختار ڈویلپرز/مستفیدین کے ذریعے قائم کیے گئے شمسی منصوبوں کے لیے حاصل کیا جا سکتا ہے جو متعلقہ ملک کی پالیسیوں کے مطابق عمل کے ذریعے منتخب کیے گئے ہیں۔

اس سال کی کارروائی صدر اور شریک صدر کے انتخاب پر مشتمل ہوگی، جو اسمبلی کے فوراً بعد 2026-2024 مدت کے لیے عہدہ سنبھالیں گے:۔ نئے ڈائریکٹر جنرل کے انتخاب کا بھی اعلان کیا جائے گا، جو مارچ 2025 میں عہدہ سنبھالیں گے۔

اسمبلی کے بعد کلین ٹیکنالوجیز پر ایک روزہ اعلیٰ سطحی ٹیکنالوجی کانفرنس ہوگی، جس میں ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، اور مارکیٹ پر آئی ایس اے کی فلیگ شپ رپورٹ سیریز کے تیسرے ایڈیشن۔ عالمی شمسی رپورٹس۔ کے اجراء کا مشاہدہ کیا جائے گا-۔ اسمبلی کی کارروائی کا اختتام 6 نومبر 2024 کو ہوگا جس میں مندوبین قومی خطہ راجدھانی دلی کے ایک فارم سائٹ کا دورہ کریں گے تاکہ زرعی نظام کے عملی نفاذ کا مشاہدہ کیا جا سکے، جس میں شمسی توانائی کی پیداوار اور زراعت کے لیے ایک ہی زمین کو استعمال کرنا شامل ہے۔

آئی ایس اے اسمبلی کے بارے میں:

اسمبلی، آئی ایس اے کا سالانہ فیصلہ ساز ادارہ ہے، جو ہر رکن ملک کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ ادارہ آئی ایس اے کے فریم ورک معاہدے کے نفاذ اور اس کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے مربوط اقدامات کے بارے میں فیصلے کرتا ہے۔ اسمبلی کا اجلاس ہر سال وزارتی سطح پر آئی ایس اے کی نشست پر ہوتا ہے۔ یہ شمسی توانائی کی تعیناتی، کارکردگی،اعتماد، لاگت اور مالیات کے پیمانے کے لحاظ سے پروگراموں اور دیگر سرگرمیوں کے مجموعی اثر کا جائزہ لیتا ہے۔ آئی ایس اے کی چھٹی اسمبلی تین اہم مسائل پر آئی ایس اے کے کلیدی اقدامات پر غور کر رہی ہے: توانائی تک رسائی، توانائی کی حفاظت، اور توانائی کی منتقلی۔

نمائشی پروجیکٹس کے بارے میں:

مئی 2020 میں، آئی ایس اے نے سب سے کم ترقی یافتہ ممالک (ایل ڈی سیز) اور چھوٹے جزیرے کی ترقی والی ریاستوں (ایس آئی ڈی ایس) کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نمائشی منصوبے شروع کیے تھے۔ اس کا مقصد شمسی ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز کی نمائش کرنا تھا جن کو بڑھایا جا سکتا ہے اور ان شمسی توانائی سے چلنے والے حلوں کو نقل کرنے کے لیے رکن ممالک کی صلاحیت کو بڑھانا تھا۔

  1. بھوٹان: پارو میں نیشنل پوسٹ ہارویسٹ سینٹر میں سولر کولڈ اسٹوریج
  2. برکینا فاسو: شمال وسطی علاقے میں لوڈا اور کورسیمو کے دیہی کمیونز میں دو بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے مراکز کو شمسی توانائی سے لیس کیا گیا۔
  3. کمبوڈیا: کوہ رونگ شہر میں پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کو  شمسی توانائی سے لیس کیا گیا۔
  4. کیوبا: پیریکو، ماتانزاس میں ہٹوئے ہندوستانی تجرباتی اسٹیشن (ای ای آئی ایچ) پر سولر واٹر پمپنگ سسٹم۔
  5. جبوتی: ارٹا کے علاقے میں عمر جاگا اور تادجورہ علاقے کے ڈوگوم گاؤں میں دو آف گرڈ شمسی توانائی سے چلنے والے کولڈ اسٹوریج یونٹس کی تنصیب
  6. ایتھوپیا: ارگا شیف وردا کمیونٹی میں گیڈیو زون میں شمسی توانائی سے چلنے والے پانی کے پمپ،
  7. ماریشس: روز بیلے میں جواہر لعل نہرو اسپتال کی سولرائزیشن
  8. ساموا: 46 مقامات پر سولر اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں۔
  9. سینیگال: کیبمر ڈپارٹمنٹ میں تھیپے کی میونسپلٹی کے اندر، نڈاندے کے بورو میں سولر کولڈ اسٹوریج
  10. گیمبیا: واساڈو اور جولانجیل میں شمسی توانائی سے پانی پمپ کرنے کا نظام
  11. ٹونگا: ٹونگاٹاپو پر چار گاؤں میں سولر واٹر پمپنگ پروجیکٹ

اسٹار-سنٹر اقدام کے بارے میں:

شمسی ٹیکنالوجی ایپلی کیشن ریسورس سینٹر (اسٹار-سی) خصوصی تربیتی سہولیات، ٹولز، اور ساخت سیکھنے کے ماڈیولز سے لیس ہیں جو ایک انتہائی ہنر مند شمسی افرادی قوت کو تیار کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ آج تک، آئی ایس اے نے کامیابی کے ساتھ اسٹار مراکز کو سات ممالک، ایتھوپیا، صومالیہ، کیوبا، کوٹ ڈی آئیور، کریباتی، گھانا، اور بنگلہ دیش میں قائم اور شروع کیا ہے۔ اپنے آغاز کے بعد سے، ان مراکز نے شمسی توانائی کے مختلف پہلوؤں میں پیشہ ور افراد کو تربیت دی ہے، اور انہیں اس شعبے کی تیز رفتار توسیع میں مؤثر طریقے سے حصہ ڈالنے کے لیے تیار کیا ہے۔

بین الاقوامی شمسی اتحاد کے بارے میں

بین الاقوامی شمسی اتحاد ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جس میں 120 رکن اور دستخط کنندہ ممالک ہیں۔ یہ دنیا بھر میں توانائی تک رسائی اور سلامتی کو بہتر بنانے اورغیر نقصان رساں کاربن  مستقبل میں پائیدار منتقلی کے طور پر شمسی توانائی کو فروغ دینے کے لیے حکومتوں کے ساتھ کام کرتا ہے۔ آئی ایس اے کا مشن 2030 تک شمسی توانائی میں 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو کھولنا اور ٹیکنالوجی کی لاگت اور اس کی مالی اعانت کو کم کرنا ہے۔ یہ زراعت، صحت، ٹرانسپورٹ اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دیتا ہے۔

آئی ایس اے کے رکن ممالک پالیسیوں اور ضوابط کو نافذ کرکے، بہترین طریقوں کا اشتراک کرکے، مشترکہ معیارات پر اتفاق کرتے ہوئے، اور سرمایہ کاری کو متحرک کرکے تبدیلی لا رہے ہیں۔ اس کام کے ذریعے، آئی ایس اے نے شمسی منصوبوں کے لیے نئے کاروباری ماڈلز کی شناخت، ڈیزائن اور تجربہ کیا ہے۔ شمسی تجزیہ کرنے میں آسانی اور ایڈوائزری کے ذریعے حکومتوں کی توانائی سے متعلق قانون سازی اور پالیسیوں کو شمسی سازگار بنانے میں مدد کی ہے۔ مختلف ممالک سے شمسی ٹیکنالوجی کی مانگ میں اضافہ؛ اور اخراجات کو کم کیا ہے؛ خطرات کو کم کرکے اور اس شعبے کو نجی سرمایہ کاری کے لیے مزید پرکشش بنا کر مالیات تک رسائی میں بہتری کی ہے؛ سولر انجینئرز اور انرجی پالیسی سازوں کے لیے سولر ٹریننگ، ڈیٹا اور بصیرت تک رسائی میں اضافہ۔ شمسی توانائی سے چلنے والے حل کی وکالت کے ساتھ، آئی ایس اے کا مقصد زندگیوں کو تبدیل کرنا، دنیا بھر کی کمیونٹیز کے لیے صاف، قابل اعتماد، اور سستی توانائی لانا، پائیدار ترقی کو فروغ دینا، اور معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔

6 دسمبر 2017 کو 15 ممالک کے ذریعہ آئی ایس اے لائحہ عمل معاہدے پر دستخط اور توثیق کے ساتھ، آئی ایس اے پہلی بین الاقوامی بین الحکومتی تنظیم بن گئی جس کا صدر دفتر ہندوستان میں ہے۔ آئی ایس اے کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بیز)، ترقیاتی مالیاتی اداروں (ڈی ایف آئیز)، نجی اور سرکاری شعبے کی تنظیموں، سول سوسائٹی، اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اشتراک کر رہا ہے تاکہ شمسی توانائی کے ذریعے سرمایہ کاری مؤثر اور تبدیلی کے حل کا نفاذکیا جا سکے، خاص طور پر کم سے کم ترقی یافتہ ممالک ( ایل ڈی سیز) اور چھوٹے جزیرے کی ترقی پذیر ریاستوں (ایس آئی ڈی ایس) میں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IBQD.jpg

*****

ش ح ۔ م  د   ۔  م  ص

 (U: 2081 )




(Release ID: 2070704) Visitor Counter : 12