بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے 187 کروڑ روپے کے کلیدی پروجیکٹ کے افتتاح کے ساتھ چنئی پورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت بخشی


چنئی پورٹ  نے نئے کوسٹل روڈ، ایگزم گوداموں اور ساحلی توانائی کی سہولتوں کا خیرمقدم کیا

ریل رابطے کو دوگنا کرنے اور کارگو کی صلاحیت میں توسیع سے چنئی اور کامراجر بندرگاہوں پر تجارتی کارکردگی میں اضافہ ہوگا

یہ پروجیکٹ ہندوستان کے سمندری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور پائیداری پر ہماری غیر متزلزل توجہ کے عزم کا ثبوت ہے:جناب سونووال

Posted On: 04 NOV 2024 3:32PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال چنئی پورٹ اتھارٹی( سی ایچ پی اے) اور کامراجر پورٹ لمیٹڈ (کے پی ایل) میں بنیادی ڈھانچے کے کئی اہم منصوبوں کا افتتاح کرنے کے لیے آج چنئی پہنچے۔ یہ اقدامات بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، تجارتی کارروائیوں کو ہموار کرنے اور ہندوستان کے گرین پورٹ کی توسیع کے لیے 187.33 کروڑ روپے کی مشترکہ سرمایہ کاری کے ساتھ شروع کیے گئے ہیں۔

 

اپنے خطاب کے دوران مرکزی وزیر نے بندرگاہوں کو جدید بنانے اور بحری رابطوں کی توسیع کے لیے وزارت کے عزم  کا اظہار کیا اور ہندوستان کو عالمی تجارت میں ایک بڑے کھلاڑی کے طور پر قائم کرنے میں ان منصوبوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کی اہمیت کو واضح کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/fbd86ab6-e7d9-4e21-b6c5-0379fabb65a7IGPN.jpeg

وزیر نے چنئی پورٹ پر چار نئے ایگزم گوداموں کی تعمیر کے ساتھ شروع ہونے والے کئی اعلیٰ و مؤثر پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، جن کی لاگت73.91 کڑور روپے ہے۔18,000 مربع میٹر کے رقبے پر محیط یہ گودام حساس کارگو کے لیےزرعی مصنوعات اور غذائی اجناس کا ضروری ذخیرہ فراہم کریں گے، جس کے لیے وقف، صاف اور ڈھکے ہوئےذخیرےکی سہولت کی ضرورت ہوگی۔ یہ پروجیکٹ، ساگرمالا اسکیم کے تحت مکمل طور پر فنڈڈ ہے اور بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے بڑی بندرگاہوں پر اپنی تجارتی صلاحیت کو بڑھانے کے ہندوستان کے ہدف سے ہم آہنگ ہے۔ وزیر نے گوداموں کے علاوہ نو تعمیر شدہ کنکریٹ کوسٹل روڈ کو بھی عوام کو وقف کیا، جس کی لمبائی 350 میٹر اور چوڑائی 12 میٹر ہے۔ یہ روڈ 4 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے ، جوچنئی پورٹ پر دوسرے کنٹینر ٹرمینل (سی آئی ٹی پی ایل) تک بھاری کارگو اور کنٹینر کی نقل و حمل کی آسانی سے سہولت فراہم کرتا ہے۔ نیا روڈ نقل وحمل کو بڑھانے،  دھول کی آلودگی کو کم کرنے اور ماحولیات  پر عمل درآمد  کو فروغ دیتا ہے، جس سے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/9d627484-6447-46c0-9a35-93f0ea0b3139SIKE.jpeg

موثر نقل وحمل کو مزید فروغ دینے کے لیے جناب سونووال نے کے پی ایل میں سدرن ریلوے رابطہ کو دوگنا کرنے کا افتتاح کیا، جس پر کل 88.91 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔یہ توسیع ایگزم تجارتی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے2.65 کلومیٹر ریلوے لائن کا اضافہ کرتی ہے۔ اس میں دریائے کوستھلائی اور بکنگھم نہر پر تین نئے ریل پلوں کی تعمیر اور بغیر پائلٹ لیول کراسنگ کو انٹر لاک کراسنگ میں تبدیل کرنا شامل ہے۔ یہ پروجیکٹ بندرگاہ کی ریل ہینڈلنگ کی صلاحیت کو 22 سے 44 ریک فی دن تک بڑھا دے گا، جس سے بندرگاہ کے اندر تیز رفتار اور محفوظ کارگو کی نقل و حرکت ممکن ہو سکے گی۔ وزیر نے کے پی ایل میں 20.51 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کوئلے کے جہازوں کے لیے ساحل سے  توانائی کی فراہمی کی سہولت کا بھی افتتاح کیا۔ ہندوستان کے گرین پورٹ کے رہنما خطوط کے ساتھ ہم آہنگ، یہ سہولت برتھ سی بی-1 اورسی بی-2 پر ساحل کی طاقت فراہم کرتی ہے، جس سے اخراج کو کم کیا جاتا ہے اور جہازوں کو ڈیزل انجنوں پر انحصار کیے بغیر کام کرنے کی اجازت ملتی ہے، اس طرح ایک صاف ستھرا اور زیادہ اقتصادی آپریشنل ماحول کی حمایت ہوتی ہے۔

جناب سونووال نےتقریب کے دوران ہندوستان کی سمندری ترقی اور پائیداری کو بڑھانے میں ان پروجیکٹوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔‘‘یہ منصوبے ہندوستان کے سمندری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور پائیداری پر ہماری غیر متزلزل توجہ کے عزم کا ثبوت ہیں۔ ہم بغیر کسی رکاوٹ کے آپریشنز اور گرین پریکٹسز کی بنیاد رکھ رہے ہیں، اپنی بندرگاہوں کو عالمی تجارت کے ابھرتے ہوئے تقاضوں کے مطابق تیار کر رہے ہیں اور یہ یقینی بناتے ہوئے کہ وہ ماحولیاتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔’’

تقریب کا اختتام وزیر کو آئی اے پی ایچ سسٹین ایبلٹی ایوارڈ کی رپورٹ پیش کرنے اور سال 2022-23 کے لیے کے پی ایل کے غیر معمولی سی ایس آر تعاون کی تعریف کے ساتھ ہوا۔ سماجی ورثے کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیر نے پنچ پران پہل کے تحت ‘کلائیو بیٹری کوارٹرز’ کا نام تبدیل کرکے ‘رامانوجن کوارٹرز’ کیا، جس میں ایک لچکدار اور جامع بندرگاہ کے ماحول کی تشکیل پر وزارت کی توجہ کو اجاگر کیا گیا ہے۔

یہ منصوبے چنئی اور کامراجر بندرگاہوں کے لیے ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتے ہیں، جو مستقبل کے لیے تیار، پائیدار بندرگاہی ماحولیاتی نظام کے لیے وزارت کے وژن کو اجاگر کرتے ہیں۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت بنیادی ڈھانچے اور ماحولیات کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں ثابت قدم ہے جو ہندوستان کو ایک سرکردہ بحری مرکز اور عالمی تجارت کے قابل بنانے کے طور پر پیش کرتا ہے۔

 

***********

 (ش ح۔م ح۔ش ت)

U:2068


(Release ID: 2070612) Visitor Counter : 28