سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
جی این ایس ایس پر مبنی نیویگیشن کے لیے اہم استوائی آئنو اسفیرک عمل کو سمجھنے کے لیےماڈل تیار
Posted On:
30 OCT 2024 12:38PM by PIB Delhi
ہندوستان کے جنوبی سرے پر زمین پر مبنی میگنیٹومیٹر کے ذریعے زمین کے آئنو اسپیئر میں استوائی الیکٹرو جیٹ نامی شدید برقی رو کے ایک انتہائی تنگ بینڈ کو ٹریک کرنے والے سائنسدانوں نے استوائی الیکٹروڈائنامیکل پروسیس کو سمجھنے کے لیے ایک تجرباتی ماڈل تیار کیا ہے جو سیٹلائٹ کے مداری ڈائنامکس،گلوبل پوزیشننگ سسٹم اوردیگرسٹیلائٹ مواصلاتی روابط نیز الیکٹریکل پاور گرڈز کو متاثر کر سکتا ہے۔
زمین کا جغرافیائی خط استوا ہندوستان کے جنوبی سرے کے بہت قریب سے گزرتا ہے، جہاں 100کے اے کا ایک منفرد اور بہت مضبوط کرنٹ جسے استوائی الیکٹروجیٹ(ای ای جے) کہا جاتا ہے، بالائی فضا میں تقریباً 105-110 کلومیٹر اونچائی پر بہتا ہے۔ اس شدید کرنٹ جیٹ کی وجہ سے خط استوا کے قریب جیو میگنیٹک فیلڈ کو منفرد طور پر چند دس سے چند سینکڑوں نینو ٹیسلا (این ٹی) تک بڑھایا جاتا ہے۔
جیو میگنیٹک فیلڈ میں اضافہ کے ذریعہ موجودہ شدت کی پیمائش کرنا آئنو اسفیرک برقی میدان کے تغیر کی ایک اہم تفہیم فراہم کرتا ہے۔ لہذا، ای جی جے تغیرات کو سمجھنے اور ماڈلنگ کے لیے سیٹلائٹ کے مداری ڈائنامکس، گلوبل پوزیشننگ سسٹمز اور دیگر سیٹلائٹ کمیونیکیشن لنکس، الیکٹریکل پاور گرڈز وغیرہ کا اندازہ لگانے میں اہم ایپلی کیشنس ہوں گے۔
آئی آئی جی زمین پر مبنی میگنیٹو میٹر کا استعمال کرتے ہوئے باقاعدگی سے اس ای ای جے کرنٹ کی پیمائش کرتا ہے جو کہ بھارت کے جنوبی سرے کے بالکل قریب ترونیلویلی میں ایک خط استوا سٹیشن پر واقع ہے۔
دو دہائیوں سے زائد عرصے کے طویل مدتی مشاہدات سے ای ای جے کی مختلف صورتحال کو سمجھتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کے ایک خودمختار ادارے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف جیو میگنیٹزم (آئی آئی جی) نوی ممبئی کے سائنسدانوں نے ایک تجرباتی ماڈل تیار کیا ہے جو ای ای جے کی موجودہ صورتحال کی بالکل درست پیش گوئی کر سکتا ہے۔یہ تحقیق جریدہ‘ اسپیس ویدر’ میں شائع ہوئی ہے۔
یہ ماڈل، جس کا نام ‘‘انڈین ایکویٹوریل الیکٹرو جیٹ (آئی ای ای جے) ماڈل’’ ہے، وہ پہلا تجرباتی ماڈل ہے جو ہندوستانی سیکٹر پر استوائی الیکٹرو جیٹ کی درست پیش گوئی کر سکتا ہے اور اسے عوامی طور پر دستیاب کر دیا گیا ہے۔ ماڈل کا ویب انٹرفیس صارف کو کسی بھی تاریخ اور شمسی سرگرمی کے حالات کے لیے ای ای جے کی نقل کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے اوراے ایس سی آئی آئی اور/یا پی این جی گرافیکل فارمیٹس میں آؤٹ پٹ حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔
ماڈل کو منفرد استوائی آئنو اسفیرک عمل کو سمجھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس کااطلاق جی این ایس ایس پر مبنی نیویگیشن/پوزیشننگ، ٹرانسمیشن لائنز، اور تیل/گیس کی صنعت پرہوسکتا ہے جو لمبی دوری کی پائپ لائنیں استعمال کرتی ہیں۔
انڈین اکویٹوریل الیکٹرو جیٹ ماڈل (آئی آئی جی ایم) کے لیے ویب پورٹل:https://iigm.res.in/system/files/IEEJ_model.html
********
ش ح۔ ف ا ۔ف ر
(U: 1915)
(Release ID: 2069489)
Visitor Counter : 21