قومی سلامتی کونسل سیکرٹریٹ
بھارت کا سائبر سوَچھتا ابھیان، نوجوانوں کو علم کی فراہمی اور ان کی اختیار دہی کے ذریعہ محفوظ تر ڈیجیٹل بھارت کی تعمیر کی جانب ایک قدم
Posted On:
29 OCT 2024 5:52PM by PIB Delhi
قومی سلامتی کونسل سکریٹیریٹ(این ایس سی ایس) اور یونائیٹڈ سروس انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) نے "سائبر سوَچھتا ابھیان" – بھارت کی سائبر حفظان صحت مہم کے ایک حصے کے طور پر کواڈ سائبر چنوتی کا اہتمام کیا۔ کواڈ سائبر چنوتی تقریب کا اعلان کواڈ قائدین کی جانب سے ذمہ دار سائبر ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے، عوامی وسائل کو فروغ دینے اور سائبر سلامتی سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس سال کی چنوتی کا موضوع سائبر سلامتی کی تعلیم کو فروغ دینا اور ایک مضبوط افرادی قوت کی تعمیر ہے۔ اس تقریب میں سائبر سلامتی کے نامور ماہرین نے طلباء اور فیکلٹی ممبران کے لیے آگاہی ورکشاپس کا انعقاد کیا، جس سے نہ صرف انہیں سائبر حفظان صحت کی عادتیں اپنانے ، بلکہ سائبر سلامتی کو کریئر کے آپشن کے طور پر اختیار کرنے کے لیے بھی ترغیب فراہم کی گئی ۔
اس تقریب کو کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن کا تعاون حاصل ہوا ہے اور اس میں دس کیندریہ ودیالیہ اسکولوں کے پرنسپل حضرات ، فیکلٹیز اور طلباء کی شرکت ملاحظہ کی گئی۔
مقررین نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ سائبر سلامتی ہمارے ملک کے لیے ایک ترجیحی شعبہ ہے اور سائبر سلامتی میں تعلیم کا کردار سب سے اہم ہے اور یہ سائبر خطرات سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لیے، اسکولوں کو سائبر سلامتی سے متعلق آگاہی کے ماڈیولز کو اپنے نصاب میں نہ صرف سائبر سلامتی کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے شامل کرنا چاہیے بلکہ طلبہ کو سائبر سلامتی کو کیریئر کے متبادل کے طور پر اختیار کرنے کی ترغیب دینا چاہیے۔
بھارت کے نیشنل سائبر سلامتی کوآرڈی نیٹر نے طلباء کو سائبر حفظان صحت کو فروغ دینے کی ترغیب دی اور اس امر پر روشنی ڈالی کہ سائبر سوَچھتا ابھیان سائبر محفوظ ہندوستان کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اپنے نوجوانوں کو تعلیم فراہم کرکے اور بااختیار بنا کر، ہم ایک ایسی نسل تیار کر سکتے ہیں جو محفوظ طریقے سے اور ذمہ داری کے ساتھ ڈیجیٹل دنیا میں خطرات کا سامنا کرنے کے لیے اچھی طرح سے لیس ہو۔ کواڈ سائبر چنوتی متعلقہ ممالک میں سائبر سلامتی اور لچک پیدا کرنے کے لیے بیداری کی مہمات کو موضوعی طور پر شروع کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی تعاون پر مبنی قدم ہے۔
اس تقریب میں نامور مقررین نے طلباء اور فیکلٹی اراکین کے لیے آگاہی ورکشاپوں کا انعقاد کیا، جس سے نہ صرف انہیں سائبر شعبے میں بہتر طریقے اپنانے کی ترغیب دی گئی بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی گئی کہ وہ اپنے مستقبل کے کریئر کے راستوں میں خاص طور پر خواتین کے لیے سائبر سلامتی شعبوں کا انتخاب کریں۔ ماہرین نے سائبر قانون، سائبر جرائم اور تفتیشی پہلوؤں، ڈیجیٹل فارینسک، سائبر سلامتی کریئرکے اختیارات اور بچوں کے لیے آن لائن حفاظتی اقدامات کے بارے میں بات کی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No: 1891
(Release ID: 2069338)
Visitor Counter : 28