ریلوے کی وزارت
بھارتی ریلوے اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے زدپذیر بچوں کے تحفظ کے لیے نظر ثانی شدہ ایس او پی کا افتتاح کیا
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی وزارت نے کہا کہ وہ خواتین اور بچوں کے لیے ریل سفر کو محفوظ اور اسمگلنگ سے پاک بنانے کے مقصد سے بھارتی ریلوے کے تمام اقدامات کو فنڈ دینے کے لیے تیار ہے
ریلوے پروٹیکشن فورس نے ’’آپریشن اے اے ایچ ٹی‘‘ 2022 سے اب تک 2،300 سے زیادہ بچوں کو بچانے اور 674 اسمگلروں کو پکڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے
Posted On:
27 OCT 2024 7:04PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ خواتین اور بچوں کے لیے ریل سفر کو محفوظ بنانے میں بھارتی ریلوے کے اہم تعاون کی ستائش کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے ریلوے کو یقین دلایا ہے کہ خواتین اور بچوں کے لیے ریل سفر کو محفوظ بنانے کی کوششوں کے لیے فنڈنگ رکاوٹ نہیں ہوگی۔ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے تعاون سے 25.10.2024 کو نئی دہلی کے ریل بھون میں ایک تازہ ترین اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کا افتتاح کیا ہے۔ یہ جامع ایس او پی بھارتی ریلوے کے رابطے میں آنے والے بچوں کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط فریم ورک کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کے اجراء کے موقع پر وزارت ریلوے کے سکریٹری جناب انیل ملک نے اپ گریڈ شدہ ریلوے اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی اور چہرے کی شناخت کرنے والی ٹکنالوجی کی تنصیب جیسے اقدامات کے ذریعہ نابالغوں کی حفاظت اور حفاظت کو بڑھانے کے لیے بھارتی ریلوے کے اقدامات کی ستائش کی۔ ہر روز 2.3 کروڑ سے زیادہ مسافر ریل سے سفر کرتے ہیں، جن میں 30 فیصد خواتین بھی شامل ہیں ، جن میں سے زیادہ تر اکیلے سفر کرتی ہیں - زدپذیر گروہوں ، خاص طور پر نابالغوں کو تحفظ فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے جو انسانی اسمگلروں کے ذریعہ استحصال کا خطرہ مول لیتے ہیں۔ اس موقع پر ریلوے پروٹیکشن فورس (ریلوے پروٹیکشن فورس) نے ایم او ڈبلیو سی ڈی کے عہدیداروں کو انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس (اے ایچ ٹی یو) کو مضبوط بنانے کی اہمیت سے آگاہ کیا اور آسام، گجرات، ہریانہ، پنجاب، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اسمگلنگ کو روکنے اور مسافروں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے اپنے ریلوے اسٹیشنوں پر ان یونٹس کو قائم کریں۔
ریلوے پروٹیکشن فورس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک بہت فعال کردار ادا کر رہا ہے کہ اس کے احاطے کو انسانی اسمگلروں کے ذریعہ بچوں کی نقل و حمل میں مدد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس نے پچھلے پانچ سالوں میں 57,564 بچوں کو اسمگلنگ سے بچایا ہے۔ ان میں سے 18,172 لڑکیاں تھیں۔ مزید برآں فورس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان میں سے 80 فیصد بچوں کو ان کے اہل خانہ سے دوبارہ ملایا جائے۔ ’آپریشن ننھے فرشتے‘ کے تحت ریلوے پروٹیکشن فورس نے پورے ریلوے نیٹ ورک میں بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے توجہ مرکوز کرنے والے اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ بچوں کی اسمگلنگ کے مسلسل چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے ریلوے پروٹیکشن فورس نے ’’آپریشن اے اے ایچ ٹی‘‘ 2022 سے اب تک 2300 سے زیادہ بچوں کو بچانے اور 674 اسمگلروں کو پکڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ کامیابی اسمگلنگ اور استحصال کا مقابلہ کرنے کے لیے ریلوے پروٹیکشن فورس کی انتھک لگن کو ظاہر کرتی ہے۔
ملک بھر میں زدپذیر بچوں کے تحفظ کے لیے ملک بھر میں تقریبا 262 اسٹیشنوں پر اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ قائم کیا جانا تھا۔ لیکن کچھ بھارتی ریاستوں سے تعاون نہ ملنے کی وجہ سے وہاں اے ایچ ٹی یو قائم نہیں کیے جا سکے۔ ایم او ڈبلیو سی ڈی کے سکریٹری نے اس سمت میں فوری قدم کے طور پر ان ریاستوں کو ایک خط لکھنے پر اتفاق کیا۔ ایم او ڈبلیو سی ڈی متعلقہ ریاستوں کے ریلوے اسٹیشنوں میں اس یونٹ کے قیام کے لیے ان ریاستی حکومتوں اور ضلع مجسٹریٹوں کو خط لکھے گا تاکہ ریلوے پروٹیکشن فورس کی کوششوں کو زیادہ سے زیادہ کامیاب بنایا جاسکے۔
ٹرینوں میں سفر کرنے والی اکیلی خواتین کے تحفظ کے لیے ریلوے ’’آپریشن میری سہیلی‘‘ چلا رہا ہے۔ انسانی اسمگلنگ کے خلاف سرگرمیوں میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے تعاون کی ستائش کرتے ہوئے وزارت انسانی اسمگلنگ کے سکریٹری نے کہا کہ ہماری وزارت خواتین کے تحفظ کے منصوبوں کے لیے بھی فنڈ خرچ کرنے کے لیے تیار ہے۔ حکومت ہند نے ملک میں خواتین کی حفاظت اور تحفظ کو بڑھانے کے مقصد سے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ’نربھیا فنڈ‘ کے نام سے ایک وقف فنڈ قائم کیا تھا۔ نربھیا فنڈ سے ملک بھر کے اسٹیشنوں میں سی سی ٹی وی کیمرے اور چہرے کی شناخت کا نظام نصب کرنے کے لیے رقم دی جاسکتی ہے تاکہ خواتین کے خلاف جرائم کو روکا جاسکے۔
بھارتی ریلوے اور ایم او ڈبلیو سی ڈی نے بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر چائلڈ ہیلپ ڈیسک (سی ایچ ڈی) کی توسیع کا اعلان کیا ہے، جس سے ضرورت مند بچوں کے لیے دستیاب سپورٹ نیٹ ورک کو تقویت ملے گی۔ ریلوے احاطے میں بچوں اور خواتین دونوں کی بہبود کو یقینی بنانے کے لیے نئے اقدامات اور مشترکہ حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ریلوے پروٹیکشن فورس کے لیے ایک نیا نعرہ جاری کیا جارہا ہے ، ’’ہمارا مشن: ٹرینوں میں بچوں کی اسمگلنگ کی روک تھام‘‘، بھارتی ریلوے نے ریلوے کو سبھی کے لیے محفوظ سفر کا تجربہ بنانے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا۔ انسانی اسمگلروں سے نمٹنے کے دوران گذشتہ ایک دہائی میں سیکھنے میں نظر ثانی شدہ ایس او پی عوامل جمع ہوئے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس کے ڈی جی نے اپنے وسیع ریلوے نیٹ ورک میں ایک حفاظتی اور ہمدردانہ ماحول پیدا کرنے کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے بچوں کی بہبود کو برقرار رکھنا نئے ایس او پی کے مرکز میں ہے۔
ایس او پی میں اضافہ بچوں کے استحصال اور اسمگلنگ کو روکنے کے لیے بھارتی ریلوے کے عزم کو تقویت دیتا ہے اور خطرے سے دوچار بچوں کے لیے حفاظتی جال فراہم کرتا ہے جو اپنے اہل خانہ سے الگ ہو سکتے ہیں۔ بنیادی طور پر جووینائل جسٹس (جے جے) ایکٹ کے تحت 2015 میں شروع کیا گیا تھا اور 2021 میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا، اس ایس او پی کو اب ایم او ڈبلیو سی ڈی کے 2022 کے ’’مشن وتسایا‘‘ کے بعد مزید بہتر بنایا گیا ہے، جس میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے ساتھ منسلک ہونے تک بچوں کی شناخت، مدد اور مناسب دستاویز کے لیے ریلوے اہلکاروں کے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل، ریلوے پروٹیکشن فورس، جناب منوج یادو نے کہا کہ ہم ریلوے احاطے میں بچوں کے تحفظ کی اشد ضرورت کو پورا کرتے ہوئے جووینائل جسٹس (جے جے) ایکٹ کے ساتھ قریبی طور پر منسلک ہیں۔ ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور سی ای او جناب ستیش کمار، وزارت ڈبلیو سی ڈی کے سکریٹری جناب انیل ملک، ریلوے بورڈ کے ممبر آپریشنز اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ جناب رویندر گوئل اور دونوں وزارتوں کے دیگر سینئر افسران ایس او پی لانچ تقریب میں موجود تھے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 1807
(Release ID: 2068747)
Visitor Counter : 40