صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے این آئی ٹی رائے پور کے جلسہ تقسیمِ اسناد میں شرکت کی
Posted On:
25 OCT 2024 7:26PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (25 اکتوبر، 2024) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (این آئی ٹی) رائے پور کے 14 ویں جلسہ تقسیمِ اسناد میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کا دارومدار سائنس پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ سال 2024 کے لیے طبیعیات اور کیمسٹری کے نوبل انعام یافتگان کو مصنوعی ذہانت سے متعلق ان کے کام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مصنوعی اعصابی نیٹ ورکس سے لے کر مائیکرو آر این اے کی تلاش اور پروٹین کی ساخت کی پیشگوئی تک مصنوعی ذہانت کے استعمال پر مبنی ایسے کام سائنس اور ٹیکنالوجی کی روایتی حدود سے اوپر اٹھ کر ہی کیے جاسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انٹر ڈسپلنری نقطہ نظر انجینئرنگ کے میدان میں بھی جدت طرازی کو فروغ دےگا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ پوری دنیا مصنوعی ذہانت کے موضوع کو ترجیح دے رہی ہے۔ بھارت مصنوعی ذہانت پر عالمی شراکت داری کا بانی رکن ہے۔ انھوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سماجی، سیاسی، اقتصادی، تزویراتی اور بہت سے دیگر شعبوں میں گہرے اثرات مرتب کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ہمارے نوجوان انجینئروں کے لیے بہت سی نئی راہیں کھولے گی۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ، فیکلٹی اور طلبہ کی اولین ترجیح مقامی مسائل کا کم خرچ حل تلاش کرنا ہے۔ ان کی پیشہ ورانہ اپروچ عالمی ہونی چاہیے لیکن مقامی لوگوں کو بھی ان کی مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ’تھنک گلوبل، ایکٹ لوکل‘ پالیسی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبہ اور فیکلٹی کے لیے بہت اہم ہے۔
صدر جمہوریہ نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ترجیحات کا تعین کریں اور اپنی زندگی کی اقدار کا تعین کریں۔ انھوں نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ صرف اپنی ذاتی ترقی اور کامیابی کے لیے کام کریں گے یا معاشرے اور ملک کے بارے میں بھی فکر مند ہوں گے۔ اگر وہ کامیابی کی دوڑ میں اکیلے آگے بڑھنا چاہتے ہیں یا وہ پیچھے رہ جانے والوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ اگر وہ مادی کامیابی کے لیے اخلاقی اقدار پر سمجھوتہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ دوسروں کی بہبود کے لیے کام کرنا ذاتی زندگی کو بامعنی بناتا ہے اور معاشرتی زندگی کو بہتر بناتا ہے۔ وہ جتنا زیادہ اپنے تعاون کا دائرہ وسیع کریں گے ، ان کی ذاتی ترقی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں -
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 1752
(Release ID: 2068277)
Visitor Counter : 44