وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے25 ملین ڈالر کے وبائی فنڈ پروجیکٹ کا آغاز کیا؛ جس کا مقصد ہندوستان میں جانوروں کی صحت کی حفاظت کو مضبوط بنانا ہے
‘‘ایک صحت کا نقطہ نظر’’ مستقبل کی صحت کی ہنگامی صورتحال کو روکنے اور ان کا انتظام کرنے کی کلید ہے: جناب راجیو رنجن سنگھ
جانوروں کی صحت میں انقلاب:مویشیوں کے معیاری علاج سے متعلق رہنماخطوط اوربحران سے نمٹنے کا منصوبہ جاری
Posted On:
25 OCT 2024 5:06PM by PIB Delhi
ماہی پروری،مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی وزارت کےمرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج نئی دہلی میں‘‘ہندوستان میں وبائی امراض کی تیاری اور ردعمل کے لیےجانوروں کی صحت کی حفاظت کو مضبوط بنانے’’ سے متعلق وبائی فنڈ پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ وبائی فنڈ پروجیکٹ 25 ملین ڈالر کا ایک اقدام ہے، جس کی مالی اعانت جی20وبائی فنڈ کے ذریعے کی گئی ہے۔
ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے وزرائے مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور جناب جارج کورین نے بھی اس تقریب میں بطور مہمان اعزازی شرکت کی۔وبائی فنڈ پروجیکٹ کے آغاز کے موقع پر اہم شخصیات بھی موجود تھیں، جن میں جناب امیتابھ کانت جی20 شیرپا، پروفیسر ڈاکٹر وی کے پال ممبر (صحت)، نیتی آیوگ، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کی سیکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے شامل ہیں۔
اپنے خطاب میں مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے مویشیوں کے شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی، کیونکہ یہ معاشرے کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مویشیوں کے شعبہ نے گزشتہ 9 سالوں میں محکمہ کی بہت سی اسکیموں پر عمل درآمد سے بے پناہ ترقی کی ہے۔ قومی مویشی امراض کنٹرول (این اے ڈی سی پی)کے ذریعے، محکمہ کا مقصد ملک سے پاؤں اور منہ کی بیماری(ایف ایم ڈی)اور بروسیلا بخارکو کنٹرول کرنا اور اس کا خاتمہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک مجموعی طور پر 90.87 کروڑ ایف ایم ڈی ویکسین اور بروسیلوسس کی4.23 کروڑ ویکسین لگائی جا چکی ہیں۔ مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ بھی ملک کی 9 ریاستوں میں ایف ایم ڈی ڈیزیز فری زون بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ جناب راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ وبائی فنڈ بیماریوں کی نگرانی کو بڑھانے کے ذریعے محکمے کے موجودہ اقدامات کی حمایت کرتا ہے، جس میں ابتدائی وارننگ، لیباریٹری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سرحد پار تعاون کے لیے جینومک اور ماحولیاتی نگرانی شامل ہےاور زونوٹک(جانوروں سے انسانوں میں پھیلنے والی)بیماریوں کی نگرانی اور انتظام کے لیے مزید مربوط نظام بنائے گا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر موصوف نے دو اہم دستاویزات بھی جاری کیں، جن کا مقصد ہندوستان میں جانوروں کی صحت کے انتظام کو مضبوط بنانا ہے۔
- مویشیوں کے معیاری علاج سے متعلق رہنما خطوط(ایس وی ٹی جی): ایک جامع دستاویز جومویشیوں کی نگہداشت کے لیے بہترین طریقوں کا خاکہ پیش کرتی ہے، جس کا مقصد مویشیوں کی مجموعی صحت اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا اور اینٹی مائکروبیل مزاحمت کے لیے قومی ایکشن پلان کی حمایت کرنا ہے۔
- جانوروں کی بیماریوں کے لیےبحران سے نمٹنے کا منصوبہ(سی ایم پی):ایک اہم وسیلہ جو جانوروں کی بیماریوں کے پھیلاؤ کے انتظام اور ان کے جواب کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرے گا اور تیزی سے روک تھام اور تخفیف کو یقینی بنائے گا۔
یہ دستاویزات جانوروں کے ڈاکٹروں، پالیسی سازوں اور فیلڈعہدیداران کے لیے اہم ٹولز کے طور پر کام کریں گی، جس سے جانوروں کی صحت کے بحرانوں کے لیے بروقت اور موؤثر ردعمل کو یقینی بنانے اور بیماریوں کے انتظام کے پروٹوکول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
مزید برآں اپنے خطاب میں مرکزی وزیر نے ایک صحت کے نقطہ نظر کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا، جو صحت کے بحرانوں کو روکنے اور ان کے انتظام میں انسانی، جانوروں اورمویشیوں کی صحت کو مربوط کرتا ہے۔ صحت عامہ کی تازہ ترین ہنگامی حالتوں کے ساتھ جو جانوروں کی اصل سے پیدا ہوئے ہیں، یہ منصوبہ مستقبل کے وبائی امراض سے انسانی اور جانوروں کی آبادی دونوں کو بچانے کے لیے زونوٹک خطرات سے نمٹنے کی ضرورت کو تقویت دیتا ہے۔
‘‘ہندوستان میں وبائی امراض کی تیاری اور ردعمل کے لیےجانوروں کی صحت کی حفاظت کو مضبوط بنانے’’ کی پہل جانوروں سے انسانوں میں پھیلنے والی زونوٹک بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ وبائی فنڈ پروجیکٹ ہندوستان کے جانوروں کی صحت کے نظام کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گا، اس طرح مستقبل میں ہونے والی وبائی امراض کے خلاف ملک کے دفاع کو مضبوط کرے گا۔ اسے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)،خوراک اور زراعت تنظیم(ایف اے او) اور ورلڈ بینک کے اشتراک سے نافذ کیا جائے گا۔
وبائی فنڈ پروجیکٹ کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے براہ کرم یہاں پرکلک کریں۔
******
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 1742
(Release ID: 2068178)
Visitor Counter : 33