سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے سڑک پر سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا
جناب گڈکری نے روڈ سیفٹی ٹکنالوجی میں جدت طرازی اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ تال میل قائم کرنے کی وکالت کی
Posted On:
24 OCT 2024 2:52PM by PIB Delhi
روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج نئی دہلی میں ٹریفک انفرا ٹیک ایکسپو کے 12ویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے سڑک پر سلامتی کو بہتر بنانے اور نقل و حمل کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔
جناب نتن گڈکری نے اپنے خطاب میں ہندوستان میں پیش آنے والے سڑک حادثات کے تشویشناک اعدادوشمار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہر سال تقریباً 5 لاکھ حادثات ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں بے شمار اموات ہوتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان اموات میں سے نصف سے زیادہ 18-36 سال کی عمر کے افراد ملوث ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات کی وجہ سے ہونے والے معاشی نقصان کا تخمینہ ملک کی جی ڈی پی کا 3% ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سڑک پر سلامتی کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات پہلے ہی سے جاری ہیں۔
وزیر موصوف نے جدید ترین عالمی تکنیکوں کے استعمال پر زور دیتے ہوئے روڈ انجینئرنگ میں بہتری کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس شعبے میں اختراعات کرنے والی ہندوستانی اسٹارٹ اپس اور نوجوان انجینئروں کے ساتھ تال میل استوار کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ۔ جناب نتن گڈکری نے کہا کہ جدید انجینئرنگ کے حل، قوانین کے نفاذ، اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجی کو اپنائے بغیر سڑک پر سلامتی کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
جناب نتن گڈکری نے ٹکنالوجی کا استعمال کر کے قانون نافذ کرنے کے نئے طریقوں کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے اےآئی اور دیگر جدید طریقوں کے ذریعے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا، جن سے متعلقہ حکام جرمانے کو درست طریقے سے نافذ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ٹول ٹیکس کی وصولی کے طریقوں کو اپ گریڈ کرنے کے منصوبوں کا بھی خاکہ پیش کیا، جس میں سیٹلائٹ ٹول سسٹم کی دریافت بھی شامل ہے، جس سے کارکردگی میں بہتری آئے گی اور ٹول ٹیکس وصولی میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
جناب نتن گڈکری نے سڑک پر سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے وزارت کے نقطہ نظر کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے تکنیکی حل تیار کرنے میں تعاون کرنے کے لیے نجی شعبے سے ماہرین کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک وقف شدہ ماہرین کی کمیٹی اسٹارٹ اپس اور صنعت کے لیڈروں کی تجاویز کا جائزہ لے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بہترین آئیڈیاز کو بروئے کار لایا جائے۔ ماہرین کی کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر اپنے جائزے کو حتمی شکل دے، جس کا مقصد اس شعبے میں تیزی سے بہتری لانا ہے۔
وزیر موصوف نے خاص طور پر کیمرے جیسی نگرانی کی ٹیکنالوجی کے استعمال میں اعلیٰ معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے یقین دہانی کی کہ کوالٹی اور معیار سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اس بات سے قطع نظر کہ اس کے حل بڑی یا چھوٹی کمپنیوں کی طرف سے آئے۔ جناب نتن گڈکری نے جدید ٹیکنالوجی والی چھوٹی کمپنیوں کو سرکاری ٹینڈرز میں شرکت کرنے کی ترغیب دی اور بغیر استحصال کے منافع کے مارجن کو برقرار رکھتے ہوئے لاگت کی تاثیر کی اہمیت پر زور دیا۔
جناب نتن گڈکری نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے، باہم مربوط حل تیار کرنے کے لیے سڑک اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کے درمیان تال میل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ بہترین تکنیکوں کا استعمال کرکے، ہندوستان شفافیت کا ہدف حاصل کرسکتا ہے، اخراجات کو کم کرسکتا ہے، اور سڑک پر سلامتی کو نمایاں طور پر بہتر کر سکتا ہے۔ جناب نتن گڈکری نے تحقیق اور ترقی کے شعبے میں ہندوستانی صنعت کو بین الاقوامی معیار پر لانے کی کوششوں کے لیے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ملک کے لیے ان کے تعاون پر فخر کا اظہار کیا۔
مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے تمام متعلقہ فریقوں — حکومت، نجی شعبے اور اسٹارٹ اپس — سے ہندوستان میں سڑک پر سلامتی کے فوری مسئلے کو حل کرنے کے لیے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔
****
ش ح۔م ش ع۔ خ م
U NO:1675
(Release ID: 2067691)
Visitor Counter : 31